پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے پوسٹ گریجویٹ ریسرچ سنٹر برائے کری ایٹیو آرٹس کے زیر اہتمام شعبہ گرافک ڈیزائن کے اشتراک سے پہلی بین الاقوامی کانفرنس برائے تخلیقی فنون (آئی سی سی اے) کے لیے پری کانفرنس/ سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔یہ تقریب 1924 میں اپنے آغاز سے لے کر اب تک لالی ووڈ کے سنیما سفر کی ایک صدی کو اعزازبخشنے کیلئے پاکستان میں پہلی تخلیقی آرٹس کانفرنس کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر پوسٹ گریجوئیٹ ریسرچ سنٹر برائے کری ایٹیو آرٹس پروفیسر ڈاکٹر احمد بلال، ایورنیو گروپ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سجاد گل، آرٹسٹ اور مورخ ڈاکٹر اعجاز انور، ڈاکٹر خالد محمود، ڈاکٹر مسرت حسن، ڈاکٹر نسیم اختر، ڈاکٹر شوکت محمود، ڈاکٹر راحت نوید مسعود، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں سجاد گل نے اپنے والد آغا گل کی خدمات پر روشنی ڈالی جنہوں نے فردوس سنیما اور ایورنیو اسٹوڈیوز قائم کرکے پاکستان کی فلم انڈسٹری کو آگے بڑھایا۔زہرین مرتضیٰ، سنبل نتالیہ، ارم سید، نادیہ ظفر، فریحہ راشد، ثنا یوسف، محمد علی، نمرہ اکرم، مدیحہ ذوالفقار، حرا گل، سرمد چیمہ اور عثمان رانا نے تحقیقی مقالے پیش کئے۔ سمپوزیم میں پوسٹ گریجوئیٹ ریسرچ سنٹر برائے کری ایٹیو آرٹس کی فیکلٹی کوزبردست خراج تحسین پیش کیا گیا، جن کی لگن نے تخلیقی عمدگی کی بنیاد رکھی ہے۔ اس تقریب میں سنیما کے تبدیلی کے ارتقاء پر ایک بھرپور مکالمہ بھی شامل تھا جس میں خاموش فلمی دور کو عصری ڈیجیٹل پلیٹ فارمز تک پھیلایا گیا۔ مقررین اور محققین کے ایک پینل نے ثقافتی تبادلے، سماجی ارتقاء، اور اقتصادی ترقی میں سینما کے کردار پر فکر انگیز گفتگو پیش کی۔ تقریب کے شرکاء نے تخلیقی صنعتوں کی تشکیل اور ثقافتی ورثے کے تحفظ پر سنیما کے کثیر جہتی اثرات پر زور دیا۔منتظمین نے تمام شرکاء، سینئرنگران اور تعاون کرنے والوں کاشکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان کے تخلیقی فنون کے منظر نامے میں مکالمے اور جدت کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن میں ’لاہور میں سینما کے 100 سال‘پرخصوصی تقریبات کا آغاز
29
previous post