وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت نے نیشنل ایجوکیشن ایمرجنسی کے تحت اسلام آباد کے سرکاری سکولوں میں انفراسٹرکچر کی بہتری کے حوالے سے پیش رفت رپورٹ جاری کر دی۔ تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال میں 63 سکولوں میں 252 واش رومز کی اپ گریڈیشن سمیت کام کافی حد تک مکمل کر لیا گیا ہے جبکہ 21 پرائمری سکولوں کی تزئین و آرائش بھی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ 43 سکولوں میں چھتوں کی مرمت کا کام مکمل کیا گیا۔
اسی طرح پانچ اداروں میں آئی ٹی پارکس قائم کیے گئے جبکہ پرائمری سکولوں میں 21 لائبریریاں قائم کی گئیں۔آرٹ ورک 30 اسکولوں میں مکمل کیا گیاباقی منصوبوں پر کام جاری ہے۔وزارت نے کہا کہ فرنیچر 21 پرائمری اسکولوں اور آئی ٹی پارکس میں پہنچا دیا گیا ہےباقی منصوبوں کے ساتھ کام جاری ہے۔ رپورٹ میں کہا کہ 80 اسکولوں کے لیے حفاظتی دیوار کی تزئین و آرائش کا کام جاری ہے اور 30 اسکولوں کے لیے داخلی دروازے کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے، باقی منصوبوں پر کام جاری ہے۔
وزارت تعلیم کے مطابق 40 اداروں میں ایکریلک بورڈز اور کوریڈور کی اپ گریڈیشن بھی مکمل کر لی گئی، باقی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ تاہم 50 اداروں میں 100 واش سٹیشن فراہم کیے گئے۔بتایا گیا کہ آئی ٹی لیبز کے لیے 21 کمروں کی تزئین و آرائش کی گئی اور 30 سکولوں میں بجلی کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے، 40 سکولوں میں کام جلد مکمل ہونے کی امید ہے۔
نئے تعمیراتی مرحلے کی تفصیلات بتاتے ہوئے وزارت نے کہا کہ 23 اسکولوں میں 120 کمرے پلنتھ لیول یا اس سے اوپر ہیں جو جون کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔16 اسکولوں میں 65 کمرے چھت پر ہیں، جن کی تکمیل کا کام جون کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ وزارت نے کہا کہ بقیہ کمروں کو نومبر تا دسمبر 2024 تک مکمل کرنے کے لیے تیزی لائی جا رہی ہے۔