.
غازی یونیورسٹی میں نئی ترقیاتی سکیموں کے آغازکی منظوری،یونیورسٹی آمدن کے ذرائع کو بڑھانے اور اخراجات میں کمی پر زور دیا گیا۔
غازی یونیbورسٹی، ڈیرہ غازی خان ترقی کی راہ پر گامزن، ایک اور اہم سنگ میل عبور، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کےتیرھویں اجلاس کا انعقاد۔
گذشتہ روز وائس چانسلر غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان پروفیسر ڈاکٹر محمد علی (تمغہ امتیاز ، ستارہ امتیاز) کی زیر صدارت یونیورسٹی کی فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے تیرھویں اجلاس کا انعقاد ہوا۔ اس اجلاس میں سیکرٹری کے فرائض خازن یونیورسٹی ڈاکٹرمحمدفیصل ملک نے ادا کیے۔نمائندہ ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ایڈشنل سیکرٹری سارہ حیات صاحبہ، ڈی جی فنانس ہائیر ایجوکیشن کمیشن میڈم ثمینہ درانی ، نمائندہ فنانس ڈیپارٹمنٹ مہر کلیم اللہ ،رجسٹرار غازی یونیورسٹی ڈاکٹرعابد محمود علوی، کنٹرولر امتحانات غازی یونیورسٹی، ڈاکٹر عبدالغفارنے شرکت کی۔ میٹنگ کا آغاز اللہ رب العالمین کے بابرکت نام اور نبی پاک ﷺپر درود و سلام سے کیا گیا۔ اجلاس کے باقاعدہ آغاز سے پہلے وائس چانسلر نے ہاؤس کو
یونیورسٹی میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن، پنجاب حکومت اور یونیورسٹی کے اپنے وسائل سے جاری شدہ تمام ترقیاتی منصوبہ جات کی موجودہ صورت حال اور مستقبل کی پلاننگ کے بارے تفصیل سے آگاہی دی۔اس اجلاس میں یونیورسٹی کے تمام مالی معاملات کو زیر بحث لایا گیا۔ بہت سارے امور پر بہت اہم فیصلے ہوئے۔ یونیورسٹی کے بجٹ کی پوزیشن پر رئیس جامعہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے اجلاس کے کامیاب انعقاد پر غازی یونیورسٹی کی انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے۔اس اجلاس میں یونیورسٹی کے لیے مختلف ترقیاتی سکیموں کے لیے سفارشات پیش کی گئیں۔ بجٹ کا تخمینہ 1850ملین روپے لگایا گیا ہے۔جس میں سے ترقیاتی سکیموں کے لیے اپنے ذرائع سے 150 ملین کا فنڈ مختص کیا گیا ہے۔
فاٹا اور آئی ڈی پی کے طلباء و طالبات کی فیس معافی کی منظوری دی گئی۔ 40 ملین بجٹ کی ترقیاتی سکیم کے تحت پورے سٹی کیمپس کو سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے گا۔ یونیورسٹی میں مالی استحکام کے لیے 3 نئے فنڈز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جن میں اینڈومنٹ فنڈ، ریزرو فنڈ اور یونیورسٹی ترقیاتی فنڈز شامل ہیں۔ فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی نے مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے کر تنخواہ کے علاوہ دیگر اخراجات کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔علاوہ ازیں اس اجلاس میں نیو کیمپس اور سٹی کیمپس میں نئی ترقیاتی سکیموں کی منظوری بھی دی گئی۔ پنشنرز کو ان کے بقایا جات کی ادائیگی کی فوری منظوری دی گئی ۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور پنجاب گورنمنٹ کی معاونت سے سٹی کیمپس اور نیو کیمپس پر پہلے سے چلتے ہوئے تمام ترقیاتی کاموں پر کام جاری رہے گا۔ ان تمام فیصلوں کی تمام ممبران نے توثیق کی اور وائس چانسلر کے فیصلوں کو سراہا جن سے یونیورسٹی کی آمدن میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمدعلی (تمغہ امتیاز ، ستارہ امتیاز) نے اس ارادے کا اظہار کیا کہ غازی یونیورسٹی میں طلباء اور سٹاف و اساتذہ کے لیے ہر ممکن سہولیات مہیا کی جائیں گی جو پاکستان کی دیگر یونیورسٹیز اور ایک اچھے تعلیمی ادارے میں ہونی چاہیئں۔ ان سکیموں کو حتمی منظوری کے لیے آئندہ سنڈیکیٹ کے اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے ممبران نے وائس چانسلر کی زیر نگرانی بہتر فنانشل مینجمنٹ کے لیے کیئے گئے اقدامات کی تعریف کی جس کی وجہ سے غازی یونیورسٹی نےانتہائی کم وقت میں ترقی کی کافی منازل طے کی ہیں۔ تمام ممبران نے امید ظاہر کہ غازی یونیورسٹی کا شمار عنقریب پاکستان کی دیگر جامعات کے ساتھ صف اول کی جامعات میں ہوگا۔