چیئرمین چیف منسٹر ٹاسک فورس فار ایجوکیشن میاں عمران مسعود نے کہا نے کہا ہے کہ اسکول ایجوکیشن میں اس سال تقریبا پندرہ ہزار اساتذہ کے میرٹ پر ڈیجیٹل ٹرانسفر آرڈر جاری کیے جائیں گے جس کے بعد کمپیوٹرائزڈ نظام کے تحت ہونے والے تبادلوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ بیس ہزار ہو جائے گی اس کے علاوہ 1227اب گریڈ ہونے والے سکولوں میں نئے مالی سال کے بجٹ میں سٹاف اور سائنس اور کمپیوٹر لیبز کی فراہمی کے لئے خصوصی فنڈ مہیا کئے جائیں گے
ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ سکول ایجوکیشن کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کے دوران کیا اجلاس میں سیکرٹری سکول ایجوکیشن وقاص علی محمود, اسپیشل سیکرٹری سکول ایجوکیشن محترمہ کلثوم ثاقب مینجنگ ڈائریکٹر پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ ڈاکٹر فاروق منظور ۔ ایم ڈی پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن مناظر علی جاوید نعیم بخاری پی ایم آئی یو سفینہ صدیق سی ای او پیما آصف مجید ڈائریکٹر قائد اکیڈمی آف ایجوکیشن طارق اقبال سی ای او پنجاب ایگزامینیشن کمیشن ڈی پی آی( ایلیمنٹری ایجوکیشن ) رانا عبدالقیوم سی ای او (سیکنڈری ایجوکیشن) مشتاق حسین سیال ڈاکٹر سمیرا رشید آئی آی آر پنجاب یونیورسٹی اور اور سی ای او لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی علی عنان قمر نے بھی شرکت کی۔
اجلاس اجلاس میں گلی محلوں اور خاص طور پر اسکولوں میں حفظان صحت کو یقینی بنانے کے لئے اساتذہ طلبہ اور والدین میں شعوری بیداری کی اہمیت پر زور دیا گیا سی ای او لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے لاہور میں صفائی کی صورتحال پر بریفنگ دی انہوں نے تجویز پیش کی کہ اسکولوں میں خاص طور پر طلباء میں صفائی کا شعور پیدا کیا جائے اس سلسلے میں تعلیمی نصاب میں خصوصی مضامین شامل کیے جائیں اجلاس میں کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ایم ڈی نے بتایا کہ نصاب میں صفائی کے حوالے سے کافی مواد موجود ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مضامین میں دی گئی ہدایات پر عمل درآمد کرایا جائے۔ محکمہ تعلیم کے افسران نے بتایا کہ کہ ماضی میں طالب علم بھی سکول کی صفائی میں حصہ لیا کرتے تھے مگر یہ معمول ختم کردیا گیا ہے۔ جس کو دوبارہ جاری کرنے کی ضرورت ہے۔ اجلاس میں ڈی پی آی( سیکنڈری ایجوکیشن ) مشتا ق احمد سیال ڈی پی آی ایلیمنٹری ایجوکیشن رانا عبدالقیوم نے اپنے شعبوں کے حوالے سے پریزنٹیشن پیش کی ۔سیکرٹری سکول ایجوکیشن وقاص علی محمود نے کہا کہ محکمہ تعلیم کے تمام اساتذہ کا سروس ریکارڈ کمپیوٹرائز کردیا گیا ہے جس سے شفاف ٹرانسفر اور دیگر ملازمتی امور نمٹانے میں بڑی مدد ملی ہے میاں عمران مسعود نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں گذشتہ 75 سال سے تعلیمی پالیسیوں کے نفاذ اور اصلاحات کا عمل جاری ہے۔ مگر ان اقدامات کی افادیت کا کبھی جائزہ نہیں لیا گیا۔ اس وجہ سے ان اقدامات کے نتائج سامنے نہیں آئے ۔اس لیے یہ ضروری ہے ترقیاتی اور اصلاحاتی اقدامات کے حوالے سے جا مع رپورٹ مرتب کی جائے۔ جس کی روشنی میں مستقبل کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔ اس کے علاوہ چیئرمین ٹاسک فورس برائے ایجوکیشن نے محکمہ کو ہدایت کی کہ سکولوں میں شرح داخلہ ڈراپ آؤٹ اور سکولوں میں بچیوں کی تعداد کے حوالے سے اعدادوشمار مرتب کئے جائیں تاکہ زمینی حقائق کے مطابق تعلیمی ترقیاتی پروگرام تشکیل دیا جا سکے اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ان کو شامل کیا جائے اور بین الاقوامی اداروں سے مالی تعاون بھی حاصل کیا جا سکے۔ میاں عمران مسعود نے مزید ہدایت کی کے طلباء وطالبات میں صفائی اور ستھرائی کا شعور پیدا کرنے کے لیے تعلیمی اداروں میں خصوصی سیمینار منعقد کرائے جائیں اور صفائی کے حوالے سے نظمیں سکولوں میں آویزاں کریں جائیں۔ تاکہ بچے صفائی کی اہمیت سے آگاہ ہو سکں۔