Home اہم خبریں Supreme Court News……..سپریم کورٹ آف پاکستان نے عدالتی کارکردگی، شفافیت، اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کے لیے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) اور غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (GIKI) کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط……….LUMS اور GIKI کے ساتھ یہ شراکت داری ایک اہم پیش رفت ہے جو عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی پر مبنی حلوں کے انضمام کو یقینی بنا کر اسے زیادہ مؤثر، شفاف اور عوام دوست بنانے میں مدد دے گی۔”……….چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس یحییٰ آفریدی

Supreme Court News……..سپریم کورٹ آف پاکستان نے عدالتی کارکردگی، شفافیت، اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کے لیے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) اور غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (GIKI) کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط……….LUMS اور GIKI کے ساتھ یہ شراکت داری ایک اہم پیش رفت ہے جو عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی پر مبنی حلوں کے انضمام کو یقینی بنا کر اسے زیادہ مؤثر، شفاف اور عوام دوست بنانے میں مدد دے گی۔”……….چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس یحییٰ آفریدی

by Ilmiat

سپریم کورٹ آف پاکستان (SCP) نے عدالتی کارکردگی، شفافیت، اور تکنیکی ترقی کو فروغ دینے کے لیے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (LUMS) اور غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (GIKI) کے ساتھ مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے ہیں۔ یہ معاہدے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے رجسٹرار جناب محمد سلیم خان، LUMS کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر طارق جدون، اور GIKI کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر محمد حنیف نے آج 10 مارچ 2025 کو سپریم کورٹ آف پاکستان، اسلام آباد میں منعقدہ تقریب میں معزز چیف جسٹس آف پاکستان جناب جسٹس یحییٰ آفریدی کی موجودگی میں باقاعدہ طور پر دستخط کیے۔

یہ اشتراک ایک ایسا اسکور کارڈ تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جو عوام کی عدالتی خدمات سے متعلق رائے اور اطمینان کا جائزہ لے کر شفافیت کو بہتر بنائے گا۔ اس کے علاوہ، جدید مواصلاتی ذرائع کو اپنا کر شہریوں کی شمولیت کو بڑھانے پر بھی توجہ دی جائے گی، تاکہ سائلین اور عام عوام کو عدالتی نظام تک بہتر رسائی حاصل ہو۔

یہ معاہدے سپریم کورٹ کی آئی ٹی صلاحیتوں کو بھی مستحکم کریں گے، جس کے لیے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے تعاون سے خصوصی تربیتی پروگرامز منعقد کیے جائیں گے۔ ان پروگرامز میں ایجائل میتھوڈولوجی، سائبر سیکیورٹی، ڈیٹا اینالیٹکس، اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے اہم شعبے شامل ہوں گے۔ ایک جامع تجزیہ موجودہ مہارتوں کی کمی کو شناخت کرے گا، اور ہدفی تربیتی پروگرامز کے ذریعے سپریم کورٹ کے آئی ٹی عملے کو جدید ٹیکنالوجیز اور انفراسٹرکچر سے مؤثر طور پر نمٹنے کے قابل بنایا جائے گا۔

مزید برآں، اس شراکت داری کے تحت ایک مرکزی ڈیجیٹل ریکارڈ بنایا جائے گا، جس میں آئی ٹی کے بہترین طریقے، مسائل کے حل کے رہنما اصول، اور معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (SOPs) شامل ہوں گے تاکہ سپریم کورٹ کے ڈیجیٹل آپریشنز کو منظم کیا جا سکے۔ عدالتی کارکردگی اور شفافیت پر عوام اور دیگر متعلقہ فریقین کی رائے جانچنے کے لیے سالانہ سروے کیے جائیں گے، جن کے نتائج عدالتی اصلاحات کی بنیاد فراہم کریں گے۔ اس کے علاوہ، ان معاہدوں کے تحت سپریم کورٹ کو ماہرین کی مدد بھی حاصل ہوگی، جس میں اسٹریٹجک بھرتیوں کے لیے نوکریوں کے اعلانات، امیدواروں کی شارٹ لسٹنگ اور ان کا جائزہ شامل ہوگا تاکہ اعلیٰ معیار کے ماہرین کی تقرری کو یقینی بنایا جا سکے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے عدالتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اس تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا، “LUMS اور GIKI کے ساتھ یہ شراکت داری ایک اہم پیش رفت ہے جو عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی پر مبنی حلوں کے انضمام کو یقینی بنا کر اسے زیادہ مؤثر، شفاف اور عوام دوست بنانے میں مدد دے گی۔” پروفیسر ڈاکٹر طارق جدون اور پروفیسر ڈاکٹر محمد حنیف نے بھی اس جدت انگیز سفر میں سپریم کورٹ کی مکمل معاونت کے عزم کا اعادہ کیا اور عدالتی عمل اور طرز حکمرانی کو آگے بڑھانے میں تعلیمی اشتراک کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

یہ معاہدے 2027 تک نافذ العمل رہیں گے، اور فریقین کی باہمی رضامندی سے ان میں توسیع بھی ممکن ہوگی۔ اس شراکت داری سے پاکستان میں ٹیکنالوجی پر مبنی عدالتی اصلاحات کے لیے ایک نیا معیار قائم ہونے کی توقع ہے، جو عدالتی نظام کو مزید قابل رسائی اور مؤثر بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔

You may also like

Leave a Comment