کوئٹہ: این یو ایس ٹی بلوچستان کیمپس میں “سولرائزنگ بلوچستان: کراس سیکٹورل ڈائیلاگ فار ڈیسینٹرلائزڈ انرجی سلوشنز” کے عنوان سے ایک اہم گول میز مذاکرہ منعقد ہوا، جس میں تعلیمی اداروں، حکومت، سول سوسائٹی اور تحقیقی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد بلوچستان کو درپیش توانائی کے بحران کا حل تلاش کرنا اور صوبے میں پائیدار و کمیونٹی کی شمولیت پر مبنی شمسی توانائی کے منصوبوں کو فروغ دینا تھا۔
یہ مذاکرہ این یو ایس ٹی میں قائم امریکہ-پاکستان سینٹر برائے ایڈوانسڈ اسٹڈیز اِن انرجی (USPCAS-E) نے انسٹیٹیوٹ فار ڈویلپمنٹ اسٹڈیز اینڈ پریکٹسز (IDSP) کے اشتراک سے منعقد کیا۔ اس موقع پر جدید ٹیکنالوجیز متعارف کرائی گئیں جن میں این یو ایس ٹی کے 3.1 میگاواٹ سولر انسٹالیشنز، فولڈایبل پی وی کٹس، شمسی توانائی سے چلنے والا واٹر ہارویسٹر “ڈیو ڈراپ” اور مختلف سولر تھرمل سسٹمز شامل تھے۔ ان میں کولنگ، ہیٹنگ اور پاور (CCHP) سسٹم اور PCM سے چلنے والا سولر ککر بھی پیش کیے گئے جو بلوچستان کے پانی کی کمی والے علاقوں کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔
اختتامی اجلاس میں مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان میں قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کے لیے بین القطاعی تعاون، صلاحیت سازی اور پائلٹ منصوبوں کا آغاز ناگزیر ہے تاکہ صوبے کو توانائی کے بحران سے نکالا جا سکے اور مقامی سطح پر پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
