:وزیر مملکت برائے قومی ورثہ اور ثقافت، وزیر اعظم کے معاون خصوصی اور پنجاب یونیورسٹی کے سابق طالب علم حذیفہ رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں وسائل کا درست استعمال کرکے شعبہ آئی ٹی میں اقدامات کے ذریعے ایکسپورٹ 30بلین ڈالر تک پہنچائی جاسکتی ہیں۔وہ پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام اپنے اعزاز میں منعقدہ خصوصی تقریب سے لاء کالج کے آڈیٹوریم میں خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، ڈائریکٹر سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر عابدہ اشرف، ڈائریکٹر ایلومنائی آفس پروفیسر ڈاکٹر حامد سعید، سکول کے شعبہ جات سے سربراہان، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں حذیفہ رحمان نے کہا کہ آج میں جس مقام پر ہوں اس میں والدین کے بعد میرے پنجاب یونیورسٹی ادارہ علوم ابلاغیات کے اساتذہ کا بہت بڑا کردار ہے۔ انہوں نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے بغیر ترقی کا حصول ممکن نہیں، یہی کامیابی کی کنجی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہیلی باربطور وزیرمملکت قائد اعظم محمد جناح کے مزار پر گارڈ آف آنر لیا تو بہت خوشی اور فخر محسو س کیا اور دوسری بار آج اپنی مادر علمی میں آکرجو خوشی اور اطمینان ملا، وہ الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے اب اس کی ترقی و خوشحالی کے لئے کام کرنے کا وقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اور ایف آئی اے کے خوف سے لوگ اپنے دوستوں کو چھوڑ دیتے ہیں، لیکن مشکل میں ہی اصل دوستوں کی پہچان ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی ایک بہت شاندار ادارہ ہے جس میں سہولیات سے بھرپور تعلیمی ماحول کی فضاء قائم ہے۔ انہوں نے اپنے مرحوم اساتذہ پروفیسر ڈاکٹر احسن اختر ناز اور پروفیسر ڈاکٹر مغیث الدین شیخ کی پنجاب یونیورسٹی کے لئے خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اپنے اعزاز میں منعقدہ تقریب کیلئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور پنجاب یونیورسٹی کے لئے ہمہ وقت اپنی خدمات پیش کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر محمد علی نے حذیفہ رحمان کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ اتنی چھوٹی عمر میں پنجاب یونیورسٹی کے سابق طالب علم کی وفاقی کابینہ میں شمولیت ادارہ کے لئے اعزا ز ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے طلباء کے لئے بھی سیکھنے کا موقع ہے کہ کیسے محنت اور لگن سے خود کو منوایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میرے اساتذہ میری وجہ سے خود کو بھی وائس چانسلر سمجھتے ہیں جو میرے لئے بہت بڑی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی ایک عظیم ادارہ ہے اس کی اچھائیوں پر نظر رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی نے نامور ججز، وکلاء، بیورکریٹس، ماہر ین تعلیم، وزراء، انجینئرز، سوشل سائنسدان سمیت بڑی بڑی نامور شخصیات پیدا کی ہیں۔انہوں نے کہاکہ دنیا میں سر اٹھا کر جینا ہے تو مالی طور پر مستحکم ہونے اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کرناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں فتح کے بعد پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ سبز پاسپورٹ پر فخرمحسوس ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج اور قوم نے دشمن کو وہ سبق سکھایا جو اس کی نسلیں یاد رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ کہہ کر کہ ’تم ہمارا پانی بند کروگے، ہم تمہاری سانسیں بند کر دیں گے‘، پوری قوم کی بھرپور ترجمانی کی ہے۔ پروفیسرڈاکٹر عابدہ اشرف نے کہا کہ حذیفہ رحمان پنجاب یونیورسٹی ادارہ علوم ابلاغیات کیلئے روشن مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ حذیفہ نے اپنی تعلیم کے ساتھ بطور صحافی اپنے سفر کو جاری رکھا جو ہمارے نوجوان طلباؤطالبات کے لئے قابل تقلید ہے۔انہوں نے کہا کہ طلباؤطالبات ضرور بڑے خواب دیکھیں مگر اس کی تعبیر کیلئے محنت، لگن اور ایمانداری کا دامن نہ چھوڑیں۔ بعد ازاں حذیفہ رحمان کو ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزاز ی شیلڈز سے نوازا گیا۔
—
Uncategorized
امریکی حکومت اور ملک کی سب سے پرانی یونیورسٹی ہارورڈ کے درمیان جاری شدید تنازعے میں ایک نیا موڑ تب آیا جب ضلعی جج ایلیسن بَروگز نے گزشتہ روز ایک عارضی حکمِ امتناعی جاری کیا، جس کے تحت حکومت کی وہ ہدایت روک دی گئی ہے جس کے تحت ہارورڈ کو غیر ملکی طلبہ کو داخلہ دینے کے حق سے محروم کیا جا رہا تھا۔ یہ فیصلہ بین الاقوامی تعلیم کے شعبے کے لیے ایک بڑی فتح قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ اقدام اُس وقت سامنے آیا جب ہارورڈ یونیورسٹی نے تیزی سے حکومت کی اُس شرط کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی، جس میں کہا گیا تھا کہ اگر ادارہ دوبارہ SEVP کا درجہ حاصل کرنا چاہتا ہے تو اُسے گزشتہ پانچ سال کے تمام غیر ملکی طلبہ کے تادیبی ریکارڈ فراہم کرنے ہوں گے۔اپنی درخواست میں ہارورڈ یونیورسٹی نے کہا:
“صرف ایک دستخط سے، حکومت نے ہارورڈ کے طلبہ کی ایک چوتھائی تعداد کو مٹانے کی کوشش کی ہے، وہ بین الاقوامی طلبہ جو یونیورسٹی اور اس کے مشن میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔”
کیس کی اگلی سماعت 29 مئی کو بوسٹن میں ہوگی۔
اگر حکومت کی یہ پابندی لاگو کر دی جاتی ہے، تو ہارورڈ کی مالی حالت پر اس کا سنگین اثر پڑے گا، کیونکہ گزشتہ سال کے 6,793 غیر ملکی طلبہ ادارے کے کل طلبہ کا 27 فیصد تھے۔ٹرمپ انتظامیہ کے احکامات کے تحت نہ صرف ہارورڈ کو 2025/26 تعلیمی سال کے لیے F-1 یا J-1 ویزہ رکھنے والے کسی بھی نئے طالبعلم کو داخلہ دینے سے روکا جائے گا، بلکہ موجودہ غیر ملکی طلبہ کو بھی امریکہ میں قیام کے لیے کسی دوسرے ادارے میں منتقل ہونا پڑے گا۔
اس اقدام نے دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے طلبہ میں شدید پریشانی اور بے چینی پیدا کر دی ہے — خاص طور پر ان طلبہ میں جو صرف ایک ہفتے بعد گریجویشن کرنے والے ہیں۔طلبہ نے PIE نیوز کو بتایا کہ وہ صورتحال سے پریشان ہیں، لیکن اُنہیں ہارورڈ پر بھروسہ ہے کہ “وہ ہمارا ساتھ دے گا۔”ہارورڈ کا حکومت کے ساتھ یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب اس نے انتظامیہ کے متعدد مطالبات کے خلاف موقف اختیار کیا — جو کہ امریکہ میں چند ہی اداروں نے کیا — جن میں کیمپس پر یہود مخالف جذبات کے خلاف داخلے اور بھرتیوں کی پالیسیوں میں تبدیلی، DEI (تنوع، مساوات اور شمولیت) اقدامات کا خاتمہ، اور غیر ملکی طلبہ کی رپورٹس کی فراہمی شامل تھے۔جب ادارے نے ان مطالبات کو ماننے سے انکار کیا، تو حکومت نے ہارورڈ کی 2.2 ارب ڈالر کی فنڈنگ منجمد کر دی، اس کا ٹیکس فری درجہ ختم کرنے کی دھمکی دی، اور SEVP سرٹیفکیشن برقرار رکھنے کے لیے غیر ملکی طلبہ کے ریکارڈ مانگے۔اگرچہ ہارورڈ نے 30 اپریل کو کچھ طلبہ کی معلومات فراہم کر دی تھیں اور کہا تھا کہ وہ وہی معلومات فراہم کر رہا ہے جس کا وہ قانونی طور پر پابند ہے، لیکن بظاہر یہ ٹرمپ انتظامیہ کے لیے ناکافی ثابت ہوا۔

نیشنل کالج آف آرٹس میں ’’آپ کی حفاظت، ہمارا مشن: پولیس کا معاشرتی تحفظ میں کردار‘‘ کے عنوان سے آگاہی سیشن کا انعقاد
نیشنل کالج آف آرٹس میں ’’آپ کی حفاظت، ہمارا مشن: پولیس کا معاشرتی تحفظ میں کردار‘‘ کے عنوان سے آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیشن میں ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب پولیس محمد فیصل کامران نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ ڈی آئی جی محمد فیصل کامران نے وائس چانسلر این سی اے پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ جعفری سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں این سی اے کے کمیونٹی آوٹ ریچ پروگرام کے بارے میں بتاتے ہوئے وائس چانسلر این سی اے کا کہنا تھا کہ این سی اے کے دروازے سب کے لئے کھلے ہیں، سمر کیمپ، شارٹ کورسز کے ذریعے زیادہ سے زیادہ افراد کو آرٹ اینڈ ڈیزائن کے بارے میں آگاہی ہو رہی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران نے سراہا اور کہا کہ انہیں این سی اے آکر بہت خوشی ہوئی۔ این سی اے ایک تاریخی ادارہ ہے اور آرٹ کی دنیا میں منفرد مقام رکھتا ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز محمد فیصل کامران نے اپنے لیکچر میں پنجاب پولیس میں جاری عمومی بہتری، اپ گریڈیشن اور جدید اصلاحات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کا بنیادی مقصد عوام کی جان و مال کا تحفظ ہے اور ادارے کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مسلسل اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے طلباء کو پولیس کے مختلف شعبہ جات، جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور کمیونٹی پولیسنگ کے نئے رجحانات سے بھی آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام اور پولیس کے درمیان اعتماد کا فروغ ایک محفوظ اور پُرامن معاشرے کے قیام کے لیے ناگزیر ہے۔
اس موقع پر سینئر فیکلٹی ممبر شہناز ملہی اور ڈپٹی رجسٹرار شہزاد تنویر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے اس آگاہی سیشن کو طلباء کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے پروگرامز نوجوانوں کو ادارہ جاتی ساخت اور عوامی خدمت کے بارے میں بہتر شعور دیتے ہیں۔
لیکچر کے اختتام پر سوال و جواب کا سیشن بھی منعقد ہوا جس میں طلباء نے پولیس سے متعلق مختلف پہلوؤں پر سوالات کیے اور سیشن کو معلوماتی اور متاثر کن قرار دیا۔

):وفاقی کابینہ نے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شِکست فاش دینے پر جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی بے مثال قیادت کی بدولت پاکستان کو معرکہ میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی۔ وفاقی کابینہ نے ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات کو جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
):وفاقی کابینہ نے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شِکست فاش دینے پر جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی بے مثال قیادت کی بدولت پاکستان کو معرکہ میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی۔ وفاقی کابینہ نے ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات کو جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیرِ اعظم نے پوری پاکستانی قوم کو معرکہ حق کے دوران آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی اور دشمن کے عزائم خاک میں ملانے پر مبارکباد دی۔ حکومت پاکستان کی جانب سے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شِکست فاش دینے پر جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی گئی۔
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں پاکستان تاریخ کے کٹھن مرحلے سے گزرا۔ وفاقی کابینہ نے کہا کہ 6 اور 7 مئی 2025 کی رات بھارت نے پاکستان پر بلا اشتعال اور بلا جواز جنگ مسلط کی، پاکستان کی سول آبادی میں معصوم شہریوں بشمول خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا، دشمن کی جانب سے پاکستان کی خود مختاری اور سرحدی سالمیت کو پامال کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے مثالی جرأت اور عزم کے ساتھ پاک فوج کی قیادت کی اور مسلح افواج کی جنگی حکمتِ عملی اور کاوشوں کو بھرپور طریقے سے ہم آہنگ کیا، آرمی چیف کی بے مثال قیادت کی بدولت پاکستان کو معرکہ حق میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی۔
وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کی طرف سے جنرل سید عاصم منیر کو ان کی شاندار عسکری قیادت، جرأت اور بہادری، پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے اور دشمن کے مقابلے میں دلیرانہ دفاع کے اعتراف میں فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی تجویز منظور کر لی۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کرکے انہیں اس فیصلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ حکومت نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات کو جاری رکھنے کا بھی متفقہ فیصلہ کیا۔
وفاقی کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ افواج پاکستان کے افسران و جوان، غازیان، شہداء اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو آپریشن بنیان مرصوص کے دوران ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اعلی سرکاری ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔
فیلڈ مارشل کا اعزاز ملنے پر اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں – فیلڈ مارشل عاصم منیر یہ اعزاز پوری قوم، افواجِ پاکستان، خاص کر سول اور ملٹری شہداء اور غازیوں کے نام وقف کرتا ہوں – فیلڈ مارشل عاصم منیر صدر پاکستان، وزیرِ اعظم اور کابینہ کے اعتماد کا شکر گزار ہوں۔
فیلڈ مارشل کا اعزاز ملنے پر اللّٰہ تعالیٰ کا شکر گزار ہوں، فیلڈ مارشل عاصم منیر
یہ اعزاز پوری قوم، افواجِ پاکستان، خاص کر سول اور ملٹری شہداء اور غازیوں کے نام وقف کرتا ہوں، فیلڈ مارشل عاصم منیر
یہ اعزاز قوم کی امانت ہے جس کو نبھانے کے لیے لاکھوں عاصم بھی قربان، فیلڈ مارشل عاصم منیر
یہ انفرادی نہیں بلکہ افواجِ پاکستان اور پوری قوم کے لئے اعزاز ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
:وفاقی کابینہ نے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شِکست فاش دینے پر جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی بے مثال قیادت کی بدولت پاکستان کو معرکہ میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی۔ وفاقی کابینہ نے ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات کو جاری رکھنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ وزیرِ اعظم نے پوری پاکستانی قوم کو معرکہ حق کے دوران آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی اور دشمن کے عزائم خاک میں ملانے پر مبارکباد دی۔ حکومت پاکستان کی جانب سے معرکہ حق، آپریشن بنیان مرصوص کی اعلیٰ حکمتِ عملی اور دلیرانہ قیادت کی بنیاد پر ملک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور دشمن کو شِکست فاش دینے پر جنرل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری) کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی منظوری دی گئی۔

وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں پاکستان تاریخ کے کٹھن مرحلے سے گزرا۔ وفاقی کابینہ نے کہا کہ 6 اور 7 مئی 2025 کی رات بھارت نے پاکستان پر بلا اشتعال اور بلا جواز جنگ مسلط کی، پاکستان کی سول آبادی میں معصوم شہریوں بشمول خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا، دشمن کی جانب سے پاکستان کی خود مختاری اور سرحدی سالمیت کو پامال کرنے کی مذموم کوشش کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے مثالی جرأت اور عزم کے ساتھ پاک فوج کی قیادت کی اور مسلح افواج کی جنگی حکمتِ عملی اور کاوشوں کو بھرپور طریقے سے ہم آہنگ کیا، آرمی چیف کی بے مثال قیادت کی بدولت پاکستان کو معرکہ حق میں تاریخی کامیابی حاصل ہوئی۔
وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کی طرف سے جنرل سید عاصم منیر کو ان کی شاندار عسکری قیادت، جرأت اور بہادری، پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے اور دشمن کے مقابلے میں دلیرانہ دفاع کے اعتراف میں فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے کی تجویز منظور کر لی۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کرکے انہیں اس فیصلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ حکومت نے ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدت ملازمت پوری ہونے پر ان کی خدمات کو جاری رکھنے کا بھی متفقہ فیصلہ کیا۔
وفاقی کابینہ نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ افواج پاکستان کے افسران و جوان، غازیان، شہداء اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہریوں کو آپریشن بنیان مرصوص کے دوران ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اعلی سرکاری ایوارڈز سے نوازا جائے گا۔
پنجاب یونیورسٹی نے عمران علی ولد محمد یونس کوفارسی،محمد اقبال شاہ ولد محمد اختر شاہ کو فلسفہ، کلثوم ریاض دختر ریاض احمد کو عربی،تبسم خالددخترخالد حسین کوایجوکیشن،گاؤ زِن دختر گاؤفینگ کائی کوتاریخ،سید جاوید حسین شاہ ولد سید شہباز علی شاہ کو جغرافیہ، گلشن زیدی دخترتاج محمدکو مالیکیولر بیالوجی اور فرانزک سائنسز،حمیرا اسلم دخترمحمد اسلم کواردو،ساجدہ الرحمان دخترمحمد شفیع کوعربی اورعظیم اکبر ولد محمد اکبرکو انفارمیشن مینجمنٹ کے مضمون میں، پی ایچ ڈی مقالہ جات کی تکمیل پر، پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کردی ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم وائس چانسلر دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی کی زیرصدارت ORIC اسٹیئرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس، تحقیق، انوویشن اور کمرشلائزیشن میں پیش رفت کے لیے جامع حکمت عملی کا اعلان۔
دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور میں آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن کی پہلی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس وائس چانسلر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم وائس چانسلر دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی نے کی۔ اجلاس میں ممتاز صنعتکاروں، ماہرین تعلیم، اور یونیورسٹی کے سینئر فیکلٹی ممبران نے شرکت کی، جن میں احمد جبار ڈائریکٹر مٹالہ فلور ملز/ کو چیئر سٹیئرنگ کمیٹی، پروفیسر ڈاکٹر اشفاق محمود قریشی پرو وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر محمد عاطف ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، پروفیسر ڈاکٹر مسرت اظہر ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر آمنہ نور ڈین فیکلٹی آف بزنس اینڈ منیجمنٹ سائنسز، مسز سمیرا گلشن سی ای او بہاول ویمن انٹرپرینیورز، ڈاکٹر محسن ذوالفقار سی ای او مدینہ میڈیسن کمپنی، حافظ حبیب افتخار ڈائریکٹر فلکس مال، اشتیاق احمد رائے ڈائریکٹر لکی بیوریجز، ڈاکٹر شبانہ رمضان ڈائریکٹر ORICدی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی اور ڈاکٹر شافیہ ارشد ایڈیشنل ڈائریکٹر و سیکرٹری سٹیئرنگ کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئیں۔ ڈاکٹر شبانہ رمضان ڈائریکٹر ORIC نےاجلاس کے دوران HEC کی ORIC پالیسی 2021 کے تناظر میں ORIC کے کردار، دائرہ کار اور اس کی فعالیت پرممبران کو ایک جامع بریفنگ دی۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے کہا کہ ORIC کی تشکیل اور اسٹیئرنگ کمیٹی کا قیام ادارہ ہذا کی ترقی، تحقیق کے فروغ ، انوویشن اور اکیڈمیا و انڈسٹری کے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک عملی قدم ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ یونیورسٹی کو ایک تحقیقی مرکز کے طور پر قومی و بین الاقوامی سطح پر منوایا جائے۔اجلاس میں جاری سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ بھی پیش کیا گیا، جن میں انسانی وسائل اور آپریشنز، جاری تحقیقی منصوبے، اختراعی اقدامات، اور فیکلٹی و طلبہ کی صلاحیت میں اضافے کے لیے جاری کوششیں شامل تھیں۔مزید برآں، اجلاس میں سال 2025-2026 کے لیے مجوزہ ایکشن پلان پیش کیا گیا، جس میں تحقیقی گرانٹس کی فراہمی، اکیڈمیا و انڈسٹری کے مابین روابط کو فروغ دینا، تحقیقی منصوبوں کی تجارت کاری، اور ORIC کی ویب سائٹ کی ترقی کے ذریعے ڈیجیٹل تبدیلی کو یقینی بنانے جیسے اسٹریٹجک اہداف کا تعین کیا گیا۔کمیٹی ممبران نے ORIC کی اب تک کی کارکردگی کو سراہا اور اپنی قیمتی تجاویز بھی پیش کیں۔ اجلاس کے اختتام پر تمام ممبران نے اس بات پر زور دیا کہ اکیڈمیا اور انڈسٹری کے مابین روابط مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ناگزیر ہیں اور اتفاق کیا گیاکہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے انعقاد اور تسلسل سے ہی تحقیق، انوویشن، اور کمرشلائزیشن کے شعبے میں پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے.
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی ایلومنائی کے افراد قومی اور عالمی سطح پر نمایاں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ایلومنائی کے جامعہ سے روابط کے فروغ کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ سابقہ طلباء وطالبات مادرِ علمی سے جڑ کر اس کی تعمیر وترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔……….. طلباء وطالبات کے لیے پنچایت نامی فورم تشکیل دیا جا رہا ہے ۔ اس فورم کے تحت ہفتے میں ایک دن طلباء وطالبات کے لیے مخصوص ہوگا اور وہ اپنے مسائل اور اُن کے فوری حل کے لیے براہ راست وائس چانسلر سے ملاقات کر سکیں گے……….وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کہا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی ایلومنائی کے افراد قومی اور عالمی سطح پر نمایاں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ ایلومنائی کے جامعہ سے روابط کے فروغ کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ سابقہ طلباء وطالبات مادرِ علمی سے جڑ کر اس کی تعمیر وترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ وائس چانسلر نے ان خیالات کا اظہار آج یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور میں جامعہ اسلامیہ بہاولپور کی ایلومنائی کے ایک وفد سے ملاقات کے دورا ن کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد شعیب ڈین فیکلٹی آف الیکٹریکل انجیئنرنگ یو ای ٹی لاہور ، ڈاکٹر تنویر قاسم پی آر او یو ای ٹی لاہور ،اعجاز احمد فقی صدر آئی یوبین ایلومنائی، خواجہ خالد آفتاب ساوتھ ایشیاء گلوبل چینل ، رانا خالد قادری سابق ایڈوائزروزیر اعلیٰ پنجاب ، سجاد صدیقی ڈائریکٹر جنرل پنجاب اسمبلی اور محمد احمد ایڈوکیٹ ایلومنائی موجود تھے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ جلد ہی آئی یوبی ایلومینائی کا اوورسیز چیپٹر تشکیل دیا جا رہا ہے تاکہ بیرون ممالک خصوصاً عالمی اِداروں میں خدمات سرانجام دینے والے ایلومنائی سے روابط پیدا کیے جا سکیں۔ فوری طور پر 2ہزار ایلومینائی کا ڈیٹا اکٹھا کر کے ایک گروپ تشکیل دیا جائے گا تاکہ یہ افراد جامعہ کی ترقی خصوصاً معاشی بحالی میں شریک ہو سکیں۔ وائس چانسلر نے بتایا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے مالی اور دیگر مسائل کے حل کے لیے عملی اقدامات کا آغاز دیا گیا ہے ۔ اساتذہ اور طلباء وطالبات سے براہ راست رابطے میں ہیں اور وائس چانسلر دفتر ان سب کے لیے کھلا ہے۔ طلباء وطالبات کے لیے پنچایت نامی فورم تشکیل دیا جا رہا ہے ۔ اس فورم کے تحت ہفتے میں ایک دن طلباء وطالبات کے لیے مخصوص ہوگا اور وہ اپنے مسائل اور اُن کے فوری حل کے لیے براہ راست وائس چانسلر سے ملاقات کر سکیں گے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی میں میرٹ کا یکساں نفاذ اور سب کے لیے ایک جیسا برتاؤ یقینی بنایا جائےگا ۔ اس کے لیے ایلومنائی کو چاہیے کہ وہ آگے آئیں اور یونیورسٹی میں میرٹ کی سربلندی ، تعلیمی معیار کی بہتری اور ترقی کے لیے ساتھ دیں۔وائس چانسلر نے کہا کہ ماہ جون سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی سو سالہ تقریبات کا آغاز ہو جائے گا ۔ اس سلسلے میں پاکستان اور بیرون ممالک سے سو نمایاں ایلومینائی کو ملک وقوم کے لیے اعلیٰ خدمات کو سراہا جائے گا اور یونیورسٹی کے لیے خدمات پر راغب کیا جائے گا۔ سو سالہ تقریبات کے سلسلے میں ایلومنائی کی ایک بڑی تقریب اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں منعقد ہو گی ۔جس میں بڑی تعداد میں ایلومینائی کو مدعو کیا جائے گا۔ اسلام آباد اور لاہور ایلومنائی چیپٹر کو بھی مستحکم کیا جائے گا اور اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کاگوجرانوالہ چھائونی کا دورہ، معرکہ حق کی کامیابی میں افواج پاکستان کے مثالی طرز عمل اور پیشہ ورانہ مہارت کوسراہا
:صدر مملکت آصف علی زرداری نے ہفتہ کو گوجرانوالہ چھائونی کا دورہ کیا اور معرکہ حق کی کامیابی سے انجام دہی میں افواج پاکستان کے مثالی طرز عمل اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے بلا اشتعال جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے ان کے پختہ عزم اور غیر متزلزل جرات کا اعتراف کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گوجرانوالہ چھائونی پہنچنے پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے صدر مملکت کا استقبال کیا۔
اس موقع پر منگلہ اور گوجرانوالہ کور کے کمانڈرز بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے معرکہ حق کی کامیابی سے انجام دہی میں افواج پاکستان کے مثالی طرز عمل اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے بلا اشتعال جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے ان کے پختہ عزم اور غیر متزلزل جرات کا اعتراف کیا۔ انہوں نے مادر وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے فوجی اور سویلین شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ان کی قربانی ایک مقدس امانت اور پائیدار قومی فخر کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قوم کے پائیدار جذبے سے سرشار سرزمین کے بیٹے مادر وطن کے دفاع کے غیر متزلزل عزم کے ساتھ کھڑے ہیں اور غیر معمولی بہادری اور پیشہ وارانہ بصیرت کے ساتھ دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ کس طرح چند گھنٹوں کے اندر پاکستان کی مسلح افواج نے بے مثال عزم اور ہمت کے ساتھ جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا اور پاکستان کی طاقت، صلاحیت اور قومی اتحاد کا واضح پیغام دیا۔
افسروں اور جوانوں کے ساتھ گفتگو کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری نے ان کے مثالی حوصلے، جنگی تیاریوں اور فرائض کے تئیں لگن کی تعریف کی۔ انہوں نے آپریشن بنیان مرصوص کے کامیاب اختتام پر دلی مبارکباد پیش کی اور قوم کے محافظوں پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے عوام اپنے بہادر جوانوں کو قومی وقار اور خودمختاری کے حقیقی محافظ کے طور پر انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔