:پنجاب یونیورسٹی نے رشیدہ جبین دختر علی شیرکو جینڈرسٹڈیز، عظمیٰ بتول دختر سید حسن محمود رضاکو مائیکرو بیالوجی اور مالیکیولر جینیٹکس، محمد سجاد بابر ولدعبدالغفورکو سوشیالوجی، محمد ابوذر اسلم ولد محمد اسلم کو اردو، عتیق الرحمان ولد عبدالرحمن کو اسلامک سٹڈیز، قراۃ العین دخترارشد علی چشتی کوزوالوجی، حافظ محمد حسان سعید ولد سعید احمد بھٹی کو اسلامک سٹڈیز، صفدر عباس ولد محمد صدیق کوسوشیالوجی، صبا حفیظ دخترحفیظ احمدکو انوائرمینٹل سائنسز اور حافظ شبیر احمدولد محمد یوسف باہوکو اسلامک سٹڈیز کے مضمون،پی ایچ ڈی مقالہ جات کی تکمیل کے بعد، پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کردیں ہیں۔
Uncategorized
وٹر نری یونیورسٹی نے جانوروں کی چشمی تیکنیکس کے مو ضو ع پر ورکشاپ کا انعقاد کیا
یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لا ہو ر کی فیکلٹی آف ویٹر نری سائنس نے عا بد پیٹ کلینک کے باہمی اشتراک سے گذشتہ روز سٹی کیمپس میں جانوروں کی چشمی تیکنیکس (آنکھ کے چیک اپ ا ور علاج) کے مو ضوع ایک روزہ ورکشاپ کا انعقا د سٹی کیمپس میں کیا۔ افتتا حی تقریب کی صدارت وائس چانسلر میری ٹوریئس پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس (تمغہ امتیاز) نے کی جبکہ مشہور ویٹر نری سرجن پروفیسر ڈاکٹر مظہر اقبا ل نے اختتا می تقریب کی صدارت کرتے ہو ئے شر کا کے درمیان سر ٹیفیکیٹس تقسیم کیئے جبکہ دیگر اہم شخصیات میں ڈین فیکلٹی آف ویٹر نری سائنس پروفیسر ڈاکٹر انیلہ ضمیردرا نی، ویٹ پریکٹشنر را نا اکمل کے علا وہ طلبہ و اسا تذہ کی کثیر تعداد نے شر کت کی۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر عابد پیٹ کلینک ڈاکٹر عابد حسین نے بطور ریسورس پرسن شر کت کی اور شر کا کو معلو ما تی لیکچر کے ساتھ ساتھ عملی تربیت بھی دی۔
/ تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس نے جانوروں میں آنکھو ں کی بیماریوں کی تشخیص اور علاج سے متعلقہ طلبہ کو تیکنیکی مہارتیں تو جہ کے ساتھ سیکھنے کی تلقین کی تا کہ طلبہ زیا دہ سے زیا دہ عملی تر بیت حا صل کر کہ جانوروں کی آنکھو ں کے علاج کے بہترین معا لج بن جا ئیں۔
Y پروفیسر ڈاکٹر انیلہ ضمیر درا نی نے کہا کہ ڈاکٹر ویٹر نری میڈیسن کے نصاب کو موجودہ دور کے تقا ضو ں سے ہم آہنگ کرنے کے لیئے حال ہی میں نصاب میں چشمی تیکنیکس سے متعلقہ مو ضوعات کو شامل کیا گیا ہے جس کا مقصد نا صرف نصاب کو اپ ڈیٹ کرنا تھا بلکہ نصاب میں جانوروں کی آنکھوں کے علاج سے متعلقہ جو گیپ تھا اس کو پرُ کرنا بھی تھا۔ایک روزہ ٹریننگ ورکشاپ میں ما ہرین نے شر کا کونارمل آنکھ کے سٹرکچر،آنکھ کو چیک کرنے کی تیکنیکس اور آلات کے استعمال، کورنیئل کومپلیکیشن کے مو ضو ع پر پریزینٹیشن کے علاوہ عملی مظا ہرہ کر کے شر کا کو ہینڈز آن(عملی)تر بیت بھی دی۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیراہتمام پاکستانی نوجوانوں کے غیر معمولی کارناموں کو اجاگر کرنے اور بین الصوبائی ہم آہنگی کے جذبے کو فروغ دینے کیلئے “پاکستان کی کہانی اور نوجوانوں کا کردار” کے عنوان سے قومی یوتھ کنونشن کا آغاز
ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے زیراہتمام پاکستانی نوجوانوں کے غیر معمولی کارناموں کو اجاگر کرنے اور بین الصوبائی ہم آہنگی کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے دو روزہ قومی یوتھ کنونشن بعنوان “پاکستان کی کہانی اور نوجوانوں کا کردار” منگل کو اسلام آباد میں شروع ہوا۔ نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار اس عظیم الشان اسمبلی کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے جس میں چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر مملکت برائے آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ اور وزیر پٹرولیم مصدق مسعود ملک نے طلبہ کو ملک کو آگے لے جانے کے لیے کیے جانے والے مختلف امید افزاء اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
دو روزہ کنونشن میں ملک بھر سے وائس چانسلرز، فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف بدھ کو یوتھ کنونشن سے خطاب کریں گے۔نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ہے اور اس کے نوجوان ملک کا اہم اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان متنوع ثقافتوں، زبانوں اور روایات کی سرزمین ہے اور یہی تنوع اس ملک کی اصل طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم سب سے طاقتور ذریعہ ہے جسے دنیا کو بدلنے کے لیے بروئے کار لایا جا سکتا ہے کیونکہ یہ اپنے متلاشیوں میں تخلیقی سوچ اور جدت طرازی کی صلاحیتوں کو پروان چڑھاتی ہے۔

چیئرمین نے ہائر ایجوکیشن کمشن ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ پاکستان کو ایک بھرپور تنوع سے نوازا گیا ہے جس سے قوم کو فائدہ اٹھانا ہوگا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ملک کے دشمن اپنے مفادات کے لیے اختلافات کو ہوا دے کر اس تنوع کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ہمیں اپنے دشمنوں کے مذموم عزائم اور سازشوں کو ناکام بنانے اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کی سابق طالبہ میمونہ ظفر کو ٹیکسس اے اینڈ ایم یونیورسٹی امریکہ میں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے مکمل فنڈڈ اسکالرشپ
)اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے انسٹی ٹیوٹ آف کیمسٹری کی سابق طالبہ میمونہ ظفر کو ٹیکسس اے اینڈ ایم یونیورسٹی امریکہ میں پی ایچ ڈی کرنے کے لیے مکمل فنڈڈ اسکالرشپ سے نوازا گیا ہے۔وہ ٹیکسس اے اینڈ ایم یونیورسٹی امریکہ میں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیاں سرانجام دیں گی۔ ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم اور ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف کیمسٹری پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف و اساتذہ کرام نے طالبہ میمونہ ظفر کو اس کامیابی پر مبارکباد دی ہے۔
ویٹرنری یونیورسٹی میں جشن آزادی پاکستان کے حوالے سے ہفت روزہ جاری مقابلے اختتام پذیر

یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسزلا ہور کے سینئر ٹیو ٹر آفس کے زیر اہتمام جشن آزادی پاکستان کے حوالے سے ہفتہ روزہ جاری مقابلوں کی اختتامی تقریب کا انعقاد سٹی کیمپس لا ہور میں ہوا۔اختتا می تقریب کی صدارت وا ئس چانسلر میری ٹو ریئس پروفیسر ڈاکٹرمحمد یونس (تمغہ امتیاز) نے کرتے ہو ئے تمام مقابلو ں کے فاتحین کے درمیان سر ٹیفیکیٹس تقسیم کیئے جبکہ آرگنا ئزر کے درمیان شیلڈیں تقسیم کیں جبکہ دیگر اہم شخصیا ت میں ڈین فیکلٹی آف ویٹر نری سائنس پروفیسر ڈاکٹر انیلہ ضمیر درا نی، ڈین فیکلٹی آف با ئیو سائنسز پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمن،یواس سینئر ٹیو ٹر پروفیسر ڈاکٹر یسین ٹیپو کے علاوہ مختلف شعبہ جات سے فیکلٹی ممبران اور سو سا ئٹیوں (یواس ڈیبیٹنگ سو سائٹی،قرطاس، یواس لٹریری سو سا ئٹی، کریکٹر بلڈنگ سو سائٹی،یواس کو ئز کلب اور میوزک)سے طلبا و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
× اُس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس نے جشن آزادی پاکستان کے سلسلے میں منعقد ہو نے والے مختلف مقابلوں میں بھرپور انداز میں حصہ لینے اور کامیاب بنانے پر طلبہ کی تعریف کی۔ اُ نہو ں نے بر صغیر پاک و ہند کے مسلما نو ں کے لیئے ایک آزا د ملک کے حصول سے متعلقہ قا ئد اعظم محمد علی جناح کی سیا سی جدو جہد اور ادا کی گئی انتھک کاوشوں اور گراں قدر خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔ اُ نہو ں نے کہا کہ ہما ر ے بز ر گو ں نے ایک آ زاد ملک کے حصول کی جدو جہد میں اپنی بیش قدر قیمتی جا نو ں کے نذ را نے پیش کیئے نیز کہا کہ پاکستانی ہونے کے نا طے ہم پر ذمہ داری عا ئد ہو تی ہے کہ ہم اپنے علم و عمل سے ملک کی تر قی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔ہفت روزہ جشن آزادی پاکستان کے دوران تقریر، کیلیگرا فی، پوسٹر، مضمون،بیت بازی، سوا لیہ اور ملی نغمو ں کے مقا بلوں کا انعقاد کیا گیا جن میں ویٹر نری یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات اور سوسا ئٹیو ں سے طلبا و طالبات کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔

پنجاب یونیورسٹی شعبہ گرافک ڈیزائن اور پوسٹ گریجویٹ ریسرچ سینٹر آف کریٹیو آرٹس کے زیر اہتمام ’مارکیٹنگ کی غلطیوں سے سیکھنا‘کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔ اس موقع پر چیئرمین شعبہ گرافک ڈیزائن پروفیسر ڈاکٹر احمد بلال، جاز کیش کے ہیڈ آف مارکیٹنگ اینڈ کارپوریٹ کمیونیکیشن سید اسد رضوی، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر احمد بلال نے کہا کہ یہ سیمینار تخلیقی فنون پر بین الاقوامی کانفرنس آئی سی سی اے۔24 کی سیریز کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ (آئی سی سی اے۔24:لاہور سنیما کے 100 سال، لاہور سنیما کی صدی منانے کے لیے اولڈ کیمپس میں ہو رہا ہے، کیونکہ 1924وہ سال ہے جب سینما کا جنم ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی صدی میں سنیما ہر دوسری صنعت کا محرک ہے اور سب سے پہلے اشتہارات بھی سینما اسکرینوں پر دکھائے جاتے تھے۔ سید اسد رضوی نے اپنی پریزنٹیشن میں جدید اشتہارات کے بدلتے ہوئے منظر نامے، تازہ ترین رجحانات اور آج کی مسابقتی مارکیٹ میں برانڈز کو درپیش اہم چیلنجوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے معروف عالمی برانڈز کی کچھ مشہور مہمات کی کامیابیوں اور نقصانات پربھی گفتگو کی۔ انہوں نے بتایاکہ کس طرح اعلیٰ عالمی برانڈز صنعت کی پیچیدگیوں کو نیویگیٹ کرکے کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے ان اہم غلطیوں کا بھی جائزہ لیا جن کی وجہ سے کئی ممتاز برانڈز زوال کا باعث بنے، جس سے مشتہرین، مارکیٹرز اور کاروباری رہنماؤں کے لیے قیمتی سبق ملے۔اس موقع پر کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے سابق پرنسپل پروفیسر شاہنواز زیدی نے شعبہ گرافک ڈیزائن کو بہترین سیمینار منعقد کرنے پر مبارکباد پیش۔
—
پنجاب یونیورسٹی نے ایلومنائی اسکالرشپ انڈومنٹ فنڈ (اے ایس ای ایف) قائم کردیاتاکہ مستحق طلباؤطالبات کی اعلیٰ تعلیم کی تکمیل میں مالی مدد کی جا سکے

پنجاب یونیورسٹی نے ایلومنائی اسکالرشپ انڈومنٹ فنڈ (اے ایس ای ایف) قائم کردیاتاکہ مستحق طلباؤطالبات کی اعلیٰ تعلیم کی تکمیل میں مالی مدد کی جا سکے۔ اس سلسلے میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے ایلومنائی آفس کے اجلاس کی صدارت کی جس میں ڈائریکٹر پنجاب یونیورسٹی ایلومنائی آفس پروفیسر ڈاکٹر ممتاز انور چوہدری، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پروفیسر ڈاکٹر حافظ محمد انور اصغرو دیگر نے شرکت کی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود اور ڈاکٹر ممتاز انور چوہدری نے ذاتی تعاون سے فنڈ شروع کرنے کا اعلان کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ طلباء کی مالی معاونت کے لیے ایلومنائی سکالرشپ انڈومنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے سابق طلباء تعلیم اور تحقیق کے فروغ کے لیے اپنی اپنی یونیورسٹیوں کو مالی معاونت فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے زیادہ تر طلباء کا تعلق متوسط اور غریب طبقے سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہی ہے کہ پیسے کی کمی کی وجہ سے کوئی بھی طالب علم اعلیٰ تعلیم سے محروم نہ رہے۔
پروفیسر ڈاکٹر ممتاز انور چوہدری نے کہا کہ انڈومنٹ فنڈ کے تحت مستحق طلباء و طالبات کو دس سال کے لیے وظائف کے ساتھ ساتھ قرض حسنہ بھی دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مستحق طلباء کو کسی بھی ذریعے سے مالی مدد فراہم کرنا ایک چیلنج بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے طلباء کو مختلف تنظیمیں مالی امداد فراہم کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایلومینائی، ایک طالبعلم پروگرام بھی شروع کیا جا رہا ہے جس کے تحت ایک سابق طالب علم موجودہ طالب علم کی تعلیم کے لیے مالی مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایلومنائی آفس نے سابق طلباء کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔
پنجاب کی وزیر اعلی مریم نواز شریف کالیپ ٹاپ اسکیم ، طلباء اسکالرشپ پروگرام کی منظوری کا اعلان

وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے طلباء کے لیے اسٹوڈنٹس اسکالرشپ پروگرام اور لیپ ٹاپ اسکیم کی منظوری دی اور متعلقہ محکموں کو ان کے آغاز کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ۔محکمہ تعلیم کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے 25 ، 000 طلباء کے تمام تعلیمی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے سالانہ 125 ارب روپے سے زیادہ مختص کرنے کا اعلان کیا ۔
انہوں نے کہا ، “پنجاب حکومت 25000 طلباء کے تمام تعلیمی اخراجات کو پورا کرنے کے لیے سالانہ 125 ارب روپے سے زیادہ ادا کرے گی” ۔
مزید برآں ، سی ایم پنجاب نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ پنجاب میں تمام تعلیمی بورڈز کے پوزیشن ہولڈرز کے ساتھ ساتھ ان شاندار طلباء کے اساتذہ کو انعامات دیں ۔میٹنگ کے دوران ، انہوں نے طالبات کے لیے ٹرانسپورٹ پروگرام شروع کرنے کی ہدایت کی جس کے تحت پہلے مرحلے کے دوران پنجاب کے 60 گرلز کالجوں کو بسیں فراہم کی جائیں گی ۔
حکومت سندھ کا صوبے کی سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز (وی سیز) کی تنخواہوں میں نمایاں اضافے کا اعلان
کراچی – حکومت سندھ نے صوبے کی سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز (وی سیز) کی تنخواہوں میں نمایاں اضافے کا اعلان کیا ہے ۔ سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق وائس چانسلر کے لیے کم از کم تنخواہ اب 684,450 روپے سالانہ ہوگی ، جس میں سالانہ تقریبا 20,000 روپے کا اضافہ ہوگا ۔ مزید برآں ، ‘وائس چانسلر الاؤنس’ ، جو بنیادی تنخواہ کا 20% مقرر کیا گیا ہے ، اب 136,000 روپے سے تجاوز کر جائے گا ، جس سے وائس چانسلر کی کل ماہانہ اجرت 820,000 روپے سے زیادہ ہو جائے گی ۔ وزیر اعلی سندھ کی منظوری سے محکمہ یونیورسٹیوں اور بورڈز کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تمام وائس چانسلر اپنی بقیہ شرائط کے لیے یہ بڑھا ہوا تنخواہ کا ڈھانچہ حاصل کرتے رہیں گے ۔ اس اعلان کا وقت خاص طور پر اہم ہے ، کیونکہ اس اعلان سے صرف ایک دن قبل سندھ میں پانچ نئے وائس چانسلر مقرر کیے گئے تھے ، جبکہ کئی دیگر پہلے ہی اپنی موجودہ میعاد کے دوسرے ، تیسرے یا چوتھے سال میں ہیں ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وی سی کی کافی تعداد اس تنخواہ کی ایڈجسٹمنٹ سے نمایاں طور پر فائدہ اٹھائے گی ، جس کا مقصد ان کے معاوضے کو اعلی ترین ٹی ٹی ایس (ٹینیئر ٹریک سسٹم) پیمانے کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے ۔ اس سے قبل ، 20 جون کو ، دی ایکسپریس گروپ نے ایک تحقیقی رپورٹ شائع کی تھی جس میں صوبہ سندھ میں وائس چانسلرز (وی سی) کے درمیان عدم مساوات اور کم تنخواہوں کو اجاگر کیا گیا تھا ۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ کچھ وائس چانسلر پروفیسرز کے مقابلے میں یا اس سے تھوڑی زیادہ تنخواہ حاصل کر رہے تھے ، جبکہ دیگر کو مقررہ بالائی حد نہ ہونے کی وجہ سے 10 لاکھ سے 30 لاکھ روپے کے درمیان تنخواہ مل رہی تھی ۔ مزید برآں ، ایک سابق وائس چانسلر نے مبینہ طور پر متعلقہ حکام یا وزیر اعلی کی مطلوبہ منظوری کے بغیر اپنے پورے دور میں تقریبا 30 لاکھ روپے ماہانہ کمائے ۔ تاہم ، حکومت سندھ کے حالیہ نوٹیفکیشن میں وائس چانسلر کی تنخواہوں کیبالائی حد کی وضاحت نہیں کی گئی ہے اور اس اضافے کو ‘تنخواہوں کو معیاری بنانے/معقول بنانے’ کے طور پر بیان کیا گیا ہے ۔ یہ اقدام اسلام آباد میں ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے برعکس ہے ، جس نے حال ہی میں ملک بھر کی سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر کے لیے کم از کم ماہانہ تنخواہ 10 لاکھ روپے کی منظوری دی ہے ۔ تاہم ایچ ای سی کی جانب سے تاخیر کی وجہ سے اس فیصلے پر سندھ میں صوبائی سطح پر عمل درآمد ہونا باقی ہے ۔