

چیئرمین ایڈمیشن کمیٹی و ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے شروع کیا گیا ہونہار انڈرگریجویٹ سکالرشپ پروگرام صوبہ پنجاب کے نوجوانوں کے لیئے اعلی تعلیم کے حصول میں انتہائی معاون ثابت ہوگا۔ اس پروگرام کا مقصد صوبے بھر سے مستحق اور میرٹ پر آنیوالے طلباء وطالبات کی تعلیم میں حائل مالی مشکلات کا خاتمہ ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور خطے کی ایک بڑی جامعہ ہونے کے ناطے ہونہار اسکالرشپ پروگرام کی بھر پور پروموشن کر رہی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف فنانشل اسسٹنٹس اس سلسلے میں طلباء وطالبات کی مکمل رہنمائی کر رہا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال نے ان خیالات کا اظہار بغداد الجدید کیمپس میں قائم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ہونہار اسکالرشپ پروگرام کے تحت قائم کیے گئے انفارمیشن ڈیسک کے دورے پر کیا۔ ڈائریکٹر فنانشل اسسٹنٹس پروفیسر ڈاکٹر اریبہ خان نے طلباء و طالبات کے لیے ہونہاراسکالرشپ کی درخواست کے طریقہ کار سے متعلق بریفنگ دی چیئرمین ایڈمیشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سے علاقے کے تمام مستحق طلباؤطالبات کواعلیٰ تعلیم کے خواب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور وزیراعلیٰ پنجاب کے ہونہار اسکالرشپ کے لیے ایک وسیع مہم چلا رہی ہے۔ اس سے جنوبی پنجاب کے علاقے سے طلباؤطالبات کے اندراج پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مستحق طلباؤطالبات کو ان کی تعلیمی سرگرمیوں میں مالی سہولت ملے گی۔
پاکستان میں چھاتی کے سرطان کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، ملک میں ہر 9 میں سے ایک خاتون اس موذی مرض کا شکار ہے۔ سالانہ 45 ہزار خواتین چھاتی کے سرطان کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ بروقت تشخیص کے ذریعے 99 فیصد جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی زمل سوسائٹی کے زیر اہتمام چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی سمینار سے ماہرین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر کی بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔سیمنار میں اظہار خیال کرتے ہوئے ماہرین نے ملک بھر میں بریسٹ کینسر کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ آگاہی اور بروقت تشخیص نہ ہونے کے باعث خواتین میں چھاتی کے سرطان کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ ہر خاتون کوتین ماہ میں ایک بار اپنی بریسٹ کا معائنہ کرانا چاہیے جبکہ 45 برس سے زائد عمر کی خواتین کیلئے سال میں ایک بار میمو گرافی ضروری ہے۔آگاہی سمینار کے دوران طالبات نے ایک خاکہ بھی پیش کیا، جس میں بریسٹ کینسر میں مبتلا خواتین کے جذبات، مسائل اور اس سے چھٹکارے کے بارے میں بتایا گیا۔ سیمینار میں زمل سوسائٹی کی سٹاف ایڈوائز پروفیسرڈاکٹر ریحانہ شریف سمیت،فی میل فیکلٹی اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار کے اختتام پر مہمان خصوصی اور طلباء میں شیلڈز اور سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے۔

:صوبائی وزیربرائے انسانی حقوق اور اقلیتی امور سرداررمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے میڈیااورریاستی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ وہ پنجاب یونیورسٹی شعبہ سوشل ورک اور صغریٰ بیگم سنٹر آف ایجوکیشن پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام آگاہی کے اشتراک سے ’پائیدار سماجی طرز عمل: موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا‘ پرالرازی ہال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر،وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی،ڈین فیکلٹی آف بیہوریل اینڈ سوشل سائنسز ڈاکٹر ارم خالد، چیئرپرسن شعبہ سوشل ورک پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ عاشق، چیف ایگزیکٹیو آفیسر آگاہی مبارک علی سرور،ڈبلیو ڈبلیو ایف سے مس فاطمہ، ڈاکٹر سونیا عمر، معروف کالم نگار سلمان عابد،فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں صوبائی وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے بہترین موضوع پر منعقدہ تقریب پر منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر وشنی ڈالی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے کہا ہے کہ پاکستان میں خوراک کی کمی نہیں لیکن متوازن خوراک کی ترسیل اور ہر شخص تک اس کی دستیابی کودیکھنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 40 فیصد پھل ضائع ہو جاتا ہے اورہم پینے والا پانی بھی بے تحاشہ ضائع کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈرپ اریگیشن کی بجائے فلڈ اریگیشن کا طریقہ زراعت کے لئے مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دودھ کی پیداوار میں پاکستان پانچواں بڑا ملک ہے، تاہم ہمیں خالص دودھ تک میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو ماحولیاتی تبدیلیوں کاسامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آئندہ نسلوں کو اپنے سے بہتر ماحول فراہم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ہمارے مذہب کا حصہ ہے۔ ڈاکٹر عظمیٰ عاشق نے بتایا کہ کس طرح سوشل ورک کے طلباء مختلف اداروں میں اپنی تقرریوں کے ذریعے ماحول دوست پالیسیوں کی ترقی میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مثبت سماجی تبدیلی لانے کے لیے شعبہ اور دیگر وزارتوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر زور دیا۔سی ای او آگاہی مبارک علی سرور نے پائیدار طریقوں کو فروغ دینے میں اپنی تنظیم کی نمایاں کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صحت مند ماحول کو فروغ دینے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ڈاکٹر سونیا عمر نے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ اداکیااور معاشرے میں دیرپا مثبت تبدیلی پیدا کرنے کے لیے اکیڈیمیا اور ترقیاتی شعبے کے درمیان مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
جسمانی صحت کے ساتھ ذہنی صحت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے، ڈاکٹر محمد علی
انٹرنیشنل ڈے آف گرل چائلڈ کی مناسبت سے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) لاہور میں واک کا اہتمام کیا گیا، جس کی قیادت وائس چانسلر یو ای ٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر (تمغہ امتیاز) نے کی۔ واک کا مقصد لڑکیوں کو بچپن سے لے کر 18 سال کی عمر تک درپیش چیلنجز کو اجاگر کرکے شرکاء میں شعور بیدار کرنا تھا۔
ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا ہے کہ، “ہر نوجوان لڑکی کو محفوظ، تعلیم یافتہ اور صحت مند زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ اگر ہم ان کی ابتدائی زندگی میں مؤثر طریقے سے ان کی مدد کریں تو یہ لڑکیاں آج کی مضبوط خواتین اور کل کی بہترین مائیں بن سکتی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “نوجوان لڑکیوں کی اہمیت اور طاقت میں سرمایہ کاری کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ ان کے حقوق کو محفوظ بنایا جا سکے اور مستقبل کو خوشحال بنایا جا سکے۔”
واک میں رجسٹرار ، مختلف شعبہ جات کے سربراہان، فیکلٹی ممبران اساتذہ اور طلباء کی بھر پور تعداد نے شرکت کی، جس سے لڑکیوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے فروغ کے لیے کمیونٹی کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔
فیکلٹی آف الایئڈ ہیلتھ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام الایئڈ ہیلتھ پروفیشنز ڈے منایا گیا۔ اس موقع پر منعقد ہونے والے سیمینار میں پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد، ڈین فیکلٹی آف فارمیسی وفیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز،چئیرمین شعبہ جات اور طلباء وطالبات نے شرکت کی۔ اس موقع پرپروفیسرڈاکٹرقیصرجبیں،چئیرمین شعبہ فارماکولوجی،پروفیسرڈاکٹراسداللہ مدنی،چئیرمین شعبہ فارماسیوٹیکس اور پرنسپل یونیورسٹی کالج آف کنونشنل میڈیسن ڈاکٹر محمد آصف ،انچارج شعبہ میڈیکل لیبارٹری اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر قرۃ العین اور انچارج شعبہ فزیکل تھراپی ڈاکٹر عائشہ بشیر ، ڈپٹی ڈائریکٹر سٹوڈنٹس آفیئر ز فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر قمر الزماں نے بھی اس دن کی اہمیت سے متعلق خطاب کیا ۔ ڈین پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد نے کہا کہ آج کا دن الائیڈ ہیلتھ پروفیشنز ڈے کےطور پر منایا جاتا ہے۔ اس شعبہ سے وابستہ پروفیشنل خواتین و حضرات مریضوں کی دیکھ بھال اور صحت کے نظام کو سپورٹ کرنے میں کلیدی ادا کرتے ہیں۔ فزیو تھراپسٹ اور ریڈیوگرافرز سے لے کر پیشہ ورانہ معالجین، غذائی ماہرین اور طبی تکنیکی ماہرین تک، یہ پیشہ ور افراد دنیا بھر میں مریضوں کے لیے جامع، اعلیٰ معیار کی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ ان کی مہارت، لگن، اور مریض کی فلاح و بہبود کے لیے وابستگی صحت کے نظام کو بہتر بنانے اور زندگی کے معیار کو بڑھانے پر اہم اثر ڈالتی ہے۔ امسال اس دن کا تھیم کوالٹی اور سیفٹی ہے یعنی بہتر معیار اور حفاظتی اصولوں کے ساتھ مریضوں کی دیکھ بھال کرنا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں فیکلٹی آف فارمیسی اور فیکلٹی آف الایئڈ ہیلتھ سائنسز تعلیم اور تربیت کے بین الاقوامی معیارات پر عمل کرتے ہوئے انتہائی قابل اور سماجی خدمت کے جذبے سے سرشار ہیلتھ پروفیشنلز تیار کر رہی ہیں۔ ہیلتھ پروفیشنز کی اہمیت اور افادیت اجاگر کرنے کے لیے خصوصی آگاہی واک کا بھی اہتمام کیا گیا۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے ڈائریکٹرجنرل سپورٹس جاوید علی میمن نے پنجاب یونیورسٹی کا دورہ کیا اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی سے ملاقات کی۔ اس موقع پرپنجاب یونیورسٹی کے چیف انجینئر فیض الحسن سپرابھی موجود تھے۔ ملاقات میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے ہائرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے ملک بھر کی جامعات میں کھیلوں کے فروغ کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔ بعد ازاں جاوید علی میمن نے پنجاب یونیورسٹی میں زیر تعمیر جدیدویٹ لفٹنگ اکیڈمی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اکیڈمی کی تیز رفتار اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر پرشعبہ انجینئرنگ کی کارکردگی کو بھرپور سراہا۔جاوید علی میمن نے کہا کہ یہ اکیڈمی نہ صرف نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کوویٹ لفٹنگ کی تربیت فراہم کرے گی بلکہ ان کی جسمانی فٹنس کو برقرار رکھنے کے لیے بھی معیاری سہولیات سے آراستہ ہے۔ اکیڈمی میں فزیکل فٹنس کے حوالے سے لیکچرز کے لیے کلاس رومز اور ریسورس سینٹرز موجود ہیں جو اسے ایک عالمی معیار کی تربیتی سہولت بناتے ہیں۔جاوید علی میمن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت ملک بھر کی مختلف جامعات میں 12 اسپورٹس اکیڈمیز قائم کی جا رہی ہیں جو نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی نشونما کے لیے کھیلوں کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اس منصوبے کا افتتاح کریں گے جبکہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کو بھی افتتاحی تقریب کی دعوت دی جائے گی۔
…….2……
پنجاب یونیورسٹی: ایسوسی ایٹ ڈگری کا آن لائن داخلہ شیڈول
:پنجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایسوسی ایٹ ڈگری آرٹس/سائنس پارٹ ون اور بی اے(سماعت سے محروم امیدواروں)کے سپلیمنٹری امتحانات 2024 ء کے داخلہ فارم جمع کرانے کا شیڈول جاری کر دیا ہے جس کے مطابق سنگل فیس کے ساتھ آخری تاریخ 28 اکتوبر 2024 ہے۔امیدواروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ داخلہ فارم صرف آن لائن جمع کرائے جائیں گے اور کوئی داخلہ فارم دستی یا ڈاک کے ذریعے قبول نہیں کیا جائے گا۔ تفصیلات www.pu.edu.pk پر دستیاب ہیں۔
صوبائی وزیر برائے سکول و ہائیر ایجوکیشن رانا سکندر حیات خان نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ذہین طلباء و طالبات کی مالی امداد کے لئے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے سکالرشپ پروگرام کا پنجاب یونیورسٹی میں افتتاح کر دیا ہے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ ہونہارانڈرگرایجوئیٹ سکالرشپ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سکالرشپ پروگرام ہے جس کے کے تحت سرکاری و نجی جامعات کے 30ہزار ذہین طلباؤطالبات کو ہر سال سکالرشپ فراہم کریں گے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ذہین طلباؤطالبات کی مالی معاونت کے لئے ہونہار انڈر گرایجوئیٹ سکالرشپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر فرخ نوید، چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر منصور احمد بلوچ، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں رانا سکندر حیات نے کہا کہ ذہین طلباء و طالبات کے چار سالہ بی ایس ڈگری پروگرام کی فیس ہر سال وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی جانب سے ادا کی جائے گی۔ اور ہر سال نئے طلباء و طالبات کو بھی سکالرشپ سکیم میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپر مڈل کلاس کو سکالرشپ پروگرام میں لانے کے لئے فیملی انکم رینج 56 ہزار سے بڑھا کر 3 لاکھ کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری میڈیکل کالجز کے طلباؤ طالبات کو بھی ہونہار سکالرشپ پروگرام میں شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ طلباؤطالبات کو ایسے 67 ڈسپلنز میں سکالرشپ دیں گے جن کی دنیا بھر میں ڈیمانڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہونہار سکالرشپ پروگرام بہترین ہیومن ریسورس پیدا کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی جانب سے پنجاب کے ذہین طالبعلموں میں جلد ہی 40 ہزار لیپ ٹاپس بھی تقسیم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے طلباؤطالبات کو انتہائی قابل وائس چانسلر ملا ہے۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ ہونہار سکالرشپ پروگرام ہائیر ایجوکیشن کے شعبے میں انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہونہار سکالرشپ پروگرام سے مختلف شعبہ جات میں مہارت یافتہ گرایجوئیٹ پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہونہار سکالرشپ پروگرام سے صوبے میں اعلیٰ تعلیم کو فروغ ملے گا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم نے طلبا ء وطالبات سے گفتگو بھی کی اور سکالرشپ پروگرام سے متعلق سوالات کے جوابات دئے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پائیدار اور پرامن مستقبل کے لیے ہنر مند نوجوانوں کی ضرورت ہے ۔ نوجوانوں کا مستقبل محفوظ بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ معیشت کی مضبوطی کیلئے پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے۔ ڈیجیٹل دہشت گردی کا مقصد پاکستانی قوم میں نفاق اور مایوسی پھیلانا ہے۔ یہ بات انہوں نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے کیمپس نارروال میں نئے سال کے طلبہ کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس سے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد منیر نے بھی خطاب کیا ۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یو ای ٹی نارووال کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے تاکہ یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل افراد ایڈوانس ہنر سیکھ کر قوم کی بہتر خدمت کر سکیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں ٹیکنالوجی کے لحاظ سے دنیا سے ہم آہنگ ہونا ہو گا، جبکہ مصنوعی ذہانت نے ٹیکنالوجی کے میدان میں انقلاب برپا کر دیا ہے، سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں مطلوبہ پیشرفت کیے بغیر ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اگر بڑی تیزی سے ترقی کرنا ہے تو انجینئرنگ کے شعبہ کو آنے والے وقت سے ہمکنار کرنا ہوگا جبکہ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل ، ٹیکنالوجی کی دسترس سے ہے پاکستان کی تعمیر نو میں انجینیرنگ یونیورسٹی کا کلیدی کردار ہے۔وفاقی وزیر نے انجینئرنگ کے طالب علموں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا تھا کہ یو ای ٹی کا شمار دنیا کی بہترین انجینئرنگ کی جامعات میں ہوتا ہے۔دور حاضر میں انجینئرنگ کے جدید رحجانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں انجینئرنگ کے شعبے میں نئی اصطلاحات لانے کی ضرورت ہے۔ ہمارے نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں ہمیں چاہیے کہ انکو جدید تعلیم اور فنی مہارتوں سے لیس کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان طلباء کو چاہیے کہ وہ جاب مارکیٹ کی ڈیمانڈ کو سامنے رکھ کر نئے اور تخلیقی آئیڈیا زلیکر آئیں تاکہ مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی انکی ڈیمانڈ کو پورا کیا جا سکے۔تعارفی تقریب میں کیمپس کوارڈی نیٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد شہباز، فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

سرکاری یونیورسٹیوں میں قائم ویمن
یونیورسٹی میں منعقد کی گئی۔ ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں پراجیکٹ لانچنگ کی
تقریب میں امریکی قونصل جنرل کرسٹین ہاکنز ، وزیر ہائیر ایجوکیشن رانا
سکندر حیات، وائس چانسلر ڈاکٹر فلیحہ کاظمی، سینئر صحافی سلمان غنی،
ڈائریکٹر آئیڈیا تھنک ٹینک سلمان عابد، ڈاکٹر رعنا ملک ، ڈاکٹر آصف منیر
سمیت اساتذہ اور طالبات نے شرکت کی۔ پراجیکٹ کے تحت ہوم اکنامکس یونیورسٹی
سمیت چار یونیورسٹیوں کی طالبات کو ٹریننگ مہیا کی جائے گی جس کا مقصد
طالبات میں لیڈر شپ صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا کہ میڑک اور انٹرمیڈیٹ
کے امتحانات میں لڑکیاں ٹاپ پوزیشن لے رہی ہیں، انھوں نے بتایا کہ پنجاب
حکومت 30 ہزار طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے سکالر شپ مہیا کر رہی
ہے اور آئندہ مہینے حکومت 40 ہزار طلباء میں لیپ ٹاپ تقسیم کرے گی۔ وزیر
ہائیر ایجوکیشن نے کہا کہ ویمن ڈویلپمنٹ سنٹرز یونیورسٹیوں میں طالبات کی
صلاحیتوں کے نکھار میں اہم کردارا دا کر رہے ہیں۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر
فلیحہ زہرا کاظمی نے کہا کہ ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں طالبات کی پیشہ
وارانہ صلاحیتوں کی نشوونما کی جاتی ہے اور ویمن ڈویلپمنٹ سنٹر کے تحت
طالبات کو انٹرن شپ کرائی جاتی ہیں تاکہ ان میں عملی شعبوں کی مہارتیں پیدا
کی جائیں۔ تقریب سے خطاب میں امریکی قونصل جنرل کرسٹین ہاکنز نے کہا کہ
امریکا پاکستانی طلباء کو ماسٹر اور پی ایچ ڈی سکالر شپ مہیا کر رہا ہے۔
امریکی قونصل جنرل کرسٹین ہاکنز کا کہنا تھا کہ خواتین سماجی ترقی میں
اہم کردار ادا کر سکتی ہیں اور امریکا خواتین کی ترقی پر یقین رکھتا ہے۔
تقریب سے خطاب میں سلمان غنی نے کہا کہ خواتین پاکستان کے ہر شعبے میں
نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ پاکستان نے ترقی کرنا ہے تو خواتین پر اعتماد
کرنا ہوگا، مردوں کے ساتھ خواتین پر اعتماد کرنا ہوگا۔ آئیڈیا تھنک ٹینک
کے ڈائریکٹر سلمان عابد کا کہنا تھا کہ پراجیکٹ کے پہلے فیز میں چار
یونیورسٹیوں کو شامل کیا گیا ہے اور اس کے تحت ہر یونیورسٹی سے 25 طالبات
کا انتخاب میرٹ پر کیا جائے گا اور انھیں چھ مہینے تک ٹریننگ دی جائے گی جس
کا مقصد ان طالبات میں لیڈر شپ صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ انھوں نے بتایا
کہ ہوم اکنامکس یونیورسٹی کا ویمن ڈویلپمنٹ سنٹر متحرک ہے اور طالبات کی
نشوونما میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
—