پنجاب یونیورسٹی نے وزاعظم یوتھ پروگرام کے خواتین باکسنگ ٹیلنٹ ہنٹ کے انعقاد کے لیے 5.5 ملین روپے کی گرانٹ حاصل کرلی۔خواتین باکسنگ ٹیلنٹ ہنٹ کا انعقاد پنجاب یونیورسٹی سمیت راولپنڈی، فیصل آباد، لاہور، سیالکوٹ، ملتان اور بہاولپور میں کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں پنجاب یونیورسٹی ڈائریکٹر سپورٹس ڈاکٹر محمد شبیر سرور نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کے تعاون اور سرپرستی سے شعبہ سپورٹس کھیلوں کے فروغ میں اپنا مثبت کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد، ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاء القیوم، ڈائریکٹر سپورٹس جاوید میمن اور وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی کا شکریہ ادا کیا۔
Uncategorized
سندھ زرعی یونیورسٹی کی زیرمیزبانی تھر روایتی اور ثقافتی میلہ جمعرات کو منعقد کیا جائےگا

سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کی زیرمیزبانی اور تھری سٹوڈنٹس کونسل کے اشتراک سے ’’تھر روایتی و ثقافتی میلہ‘‘ (جمعرات ) کو منعقد کیا جائےگا۔ اس میلے کا مقصد تھر کے ماحولیاتی، ثقافتی، سماجی اور اقتصادی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کے لیے ایک جامع پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے، جبکہ اس کی عظیم وراثت اور روایات کو بھی اجاگر کرنا ہے۔یہ میلہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر الطاف علی سیال کی سرپرستی میں منعقد کیا جارہا ہے، جس میں ملکی سکالرز، محققین، طلبہ اور ثقافتی شخصیات تھر کے متنوع منظرنامے کو تکنیکی سیشنز، نمائشوں اور ثقافتی پرفارمنسز میں شرکت کریں گے۔

اس تقریب میں وزیر تعلیم و خواندگی، حکومت سندھ، سید سردار علی شاہ بطور مہمان خصوصی اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اور راج ویر سنگھ کو بطور اعزازی مہمان مدعو کیا گیا ہے،اس میلے میں معروف ماہرین مختلف موضوعات پر اظہار خیال کریں گے، جن میں پروفیسر نور احمد جنجھی تھر کی حیاتیاتی تنوع ، ناصر پنھور ماحولیاتی ،ادریس جتوئی تھر اور سندھی ادب ،بھارو مل امرانی تھری لوک داستانوں اور روایتی ثقافت پر اظہار خیال کریں گے، جبکہ دیگر نمایاں مقررین میں ڈاکٹر سونو مل کھنگھارانی تھر میں اقتصادی مواقع ، نور احمد بجیر روزگار کے مواقع اور خواتین کے حقوق اور ان کے مسائل پر پشپا کماری اور زاہدہ دیتھو روشنی ڈالیں گی۔
اس میلے کے دوران تھری ثقافت، خوراک، زراعت اور دستکاری کی نمائش کا افتتاح کیا جائے گا، جبکہ دوسری نشستوں میں تھر کے ماحولیاتی نظام، حیاتیاتی تنوع، ثقافت اور ورثے پر تکنیکی سیشنز ہوں گے، جس کے بعد لوک داستانوں اور تھری فنون پر مبنی ثقافتی پرفارمنس پیش کی جائیں گی۔ شام کے وقت ڈرامہ اور آرٹ کے ذریعے تھر کے موضوعات کو اجاگر کیا جائے گا، جبکہ رات کو ایک شاندار ثقافتی شو میں موسیقی کی محفل منعقد ہوگی۔ اس میلے کا چیف آرگنائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسماعیل کمبھر اور سیکرٹری ڈاکٹر شنکر سنگھ سوڈھو ہیں۔
سیکرٹری اسکولز جناب خالد نذیر اور پارلیمانی سیکرٹری محترمہ نوشین عدنان کی ورلڈ بینک ٹیم کے ساتھ ملاقات
سیکرٹری اسکولز جناب خالد نذیر اور پارلیمانی سیکرٹری محترمہ نوشین عدنان کی ورلڈ بینک ٹیم کے ساتھ ملاقات جس میں پنجاب کے تعلیمی منصوبوں پر غوروخوص لیا گیا۔

سیکرٹری اسکولز خالد نذیر تعلیم پروگرام کے حوالے سے یونیسف ٹیم، ڈی جی قائد اور پی ڈی پی ایم آئی یو کے ساتھ ملاقات۔
IBU News……شعبہ ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹکس اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سابق طالب علم محمد سعد علی کو پرائم منسٹر نیشنل یوتھ کونسل کا رکن منتخب کیا گیا ہے
عبہ ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹکس اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سابق طالب علم محمد سعد علی کو پرائم منسٹر نیشنل یوتھ کونسل کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے نیشنل یوتھ کونسل کے اراکین سے حلف لیاجو نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے حکومتی عزم کی علامت ہے۔ نیشنل یوتھ کونسل کا مقصد وزیراعظم کے مشاورتی ادارے کے طور پر کام کرنا اور نوجوانوں کی شرکت کے لیے ایک متحد پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد ڈین فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز، مریم افتخار انچارج شعبہ ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائیٹکس، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز، ڈاکٹر شاہد محمود ڈائریکٹر ایلومینائی، ڈاکٹر عدنان بخاری ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز، اساتذہ اور طلباو طالبات نے محمد سعد علی کو مبارکباد دی ہے۔

حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ان سرمایہ کاری کے فوائد عام شہری تک پہنچیں۔…….”ملک بھر میں اقتصادی خوشحالی کے فروغ کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں……. وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون، سائنس، اور ٹیکنالوجی کا کانووکیشن نہ صرف تعلیمی کامیابیوں کا جشن تھا بلکہ اس موقع پر تعلیم کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا،…گورنر سندھ کامران ٹیسوری،
وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون، سائنس، اور ٹیکنالوجی (FUUAST) نے گورنر ہاؤس میں اپنا کانووکیشن منعقد کیا، جو فارغ التحصیل طلبہ، فیکلٹی اور معززین کے لیے ایک یادگار موقع تھا۔اس تقریب میں وفاقی وزیر برائے تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وائس چانسلر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری، گورنر سندھ کامران ٹیسوری، سینیٹ کے اراکین، فیکلٹی، طلبہ اور ان کے اہلِ خانہ نے شرکت کی۔
یہ تقریب تعلیمی کامیابی کا جشن تھی، جس میں شرکاء نے فارغ التحصیل طلبہ کو دلی مبارکباد پیش کی۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اپنے خطاب میں فخر اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا،“آج کا دن خوشی اور فخر کا ہے، کیونکہ ہم اپنے طلبہ کی کامیابیوں کا جشن منا رہے ہیں۔ ان کی محنت اور لگن انہیں اس سنگِ میل تک لے کر آئی ہے، اور ہمیں یقین ہے کہ وہ ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔”
اپنے کلیدی خطاب میں گورنر نے پاکستان کے اقتصادی استحکام اور ترقی کے لیے کی جانے والی وسیع تر کاوشوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جہاں آرمی چیف ملک کی سرحدوں کی حفاظت میں مصروف ہیں، وہیں معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے متوازی کوششیں جاری ہیں۔“اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کو سرمایہ کاری کے مواقع کو آسان بنانے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں راغب کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے،” انہوں نے کہا۔
“سعودی عرب، ترکی، چین اور دیگر ممالک مستقبل قریب میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کریں گے، جو ہماری معیشت کے امکانات کو نمایاں طور پر بہتر بنائے گا۔”
گورنر ٹیسوری نے مزید وضاحت کی کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ ان سرمایہ کاری کے فوائد عام شہری تک پہنچیں۔
“ملک بھر میں اقتصادی خوشحالی کے فروغ کے لیے جامع اقدامات کیے جا رہے ہیں، تاکہ ہر پاکستانی ان کوششوں کے ثمرات سے مستفید ہو سکے،” انہوں نے مزید کہا۔یہ کانووکیشن نہ صرف تعلیمی کامیابیوں کا جشن تھا بلکہ اس موقع پر تعلیم کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا، جو قومی ترقی کی محرک ہے۔
فارغ التحصیل طلبہ، جو اپنی علمی پوشاک میں ملبوس تھے، اس بات کا ثبوت تھے کہ یونیورسٹی اعلیٰ معیار کے فروغ اور پاکستان کے مستقبل کے رہنماؤں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
#FUUAST #MoFEPT
4o
پنجاب یونیورسٹی لیکچرار نے یونائیٹڈ پیپلز گلوبل کی طرف سے کولابریشن کیٹالسٹ ایوارڈ جیت لیا………….پنجاب یونیورسٹی نے انٹر یونیورسٹی باکسنگ چیمپین شپ جیت لی3 سونے، 4 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے حاصل کیے۔
:پنجاب یونیورسٹی ہیلی کالج آف کامرس کے لیکچرار حافظ فواد کو یونائیٹڈ پیپلز گلوبل کی جانب سے تعاون کو فروغ دینے اور مثبت اثرات مرتب کرنے میں ان کی غیر معمولی خدمات کو سراہتے ہوئے کولابریشن کیٹالسٹ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ یونائیٹڈ پیپلز گلوبل نوجوان رہنماؤں اور تبدیلی سازوں کا ایک عالمی نیٹ ورک ہے جو مثبت، دیرپا تبدیلی پیدا کرنے کے لیے افراد اور برادریوں کو بااختیار بنانے کے لیے وقف ہے۔ یہ ایوارڈ مختلف پراجیکٹس میں ٹیم ورک اور تعاون کو فروغ دینے میں حافظ فواد کی غیر متزلزل لگن، قیادت اور اختراعی جذبے کو اجاگر کرتا ہے۔
پنجاب یونیورسٹی نے انٹر یونیورسٹی باکسنگ چیمپین شپ جیت لی سونے، 4 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے حاصل کیے۔
:پنجاب یونیورسٹی باکسنگ ٹیم نے جمعرات کو 26 ویں آل پاکستان انٹرنسٹی مین باکسنگ چیمپیئن شپ2024-25 میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔فیصل آباد یونیورسٹی میں منعقد ہونے والے مقابلے میں کل 18 یونیورسٹیوں نے پورے پاکستان سے حصہ لیا۔ پنجاب یونیورسٹی کی ٹیم نے 3 سونے، 4 چاندی اور 3 کانسی کے تمغے کے ساتھ فاتح کا اعلان کیا-وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے ڈائریکٹر اسپورٹس ڈاکٹر شبیر سرور، کوچ زیشان احمد اور منیجر مدثر کو مبارکباد پیش کی ہے۔
—
پنجاب یونیورسٹی آفیسرز ویلفیئر ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام سالانہ کھیلوں اور فیملی فیسٹیول کاانعقاد………..پنجاب یونیورسٹی: ایسو سی ایٹ ڈگری کے داخلوں کی تاریخ میں توسیع
پنجاب یونیورسٹی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ہیلی کالج آف کامرس کی گراؤنڈ میں سالانہ سپورٹس اینڈ فیملی فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، پرنسپل ہیلی کالج آف کامرس پروفیسر ڈاکٹر حافظ ظفر احمد، رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام، ڈائریکٹر سپورٹس ڈاکٹر محمد شبیر سرور،صدر پنجاب یونیورسٹی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن ڈاکٹر توقیر علی، جنرل سیکرٹری رانا مظفر علی،سپورٹس فیسٹیول کوآرڈینیٹرملک سرفرازخالد و دیگر انتظامی افسران نے شرکت کی۔ فیسٹیول میں افسران کے درمیان کرکٹ، ٹگ آف وار اور ایتھلیٹکس کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیاجبکہ کرکٹ مقابلوں میں رجسٹرار ٹائیگر، اولڈ کیمپس تھنڈر، کنٹرولر بادشاہ اور آئی ٹی ایگل کی ٹیموں نے حصہ لیا۔اپنے خطاب میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ کھیل جسمانی صحت کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔صدرپنجاب یونیورسٹی آفیسرز ایسو سی ایشن ڈاکٹر توقیر علی نے کہا کہ یونیورسٹی کے افسران دن رات محنت کرتے ہیں جبکہ سپورٹس فیسٹیول انہیں تفریح کا موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے تقریب میں شرکت کرنے پر وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی و دیگرشرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ فیسٹیول میں افسران کے اہل خانہ اور بچوں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر کھانے پینے کے سٹالز بھی لگائے گئے۔ تقریب میں بچوں کے درمیان رسہ کشی کا مقابلہ کروایا گیا۔
پنجاب یونیورسٹی: ایسو سی ایٹ ڈگری کے داخلوں کی تاریخ میں توسیع
پنجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایسو سی ایٹ ڈگری آرٹس، سائنس اور کامرس پارٹ ون اورپارٹ ٹوسالانہ امتحان2025ء کے ریگولر،پرائیوٹ، لیٹ کالج، امپروو ڈویژن، اضافی مضامین اور سپیشل کیٹگریز کے امیدواروں کے لئے داخلہ فارم و فیس جمع کرانے کی تاریخوں میں توسیع کا شیڈول جاری کردیا۔ شیڈول کے مطابق ایسو سی ایٹ ڈگری آرٹس، سائنس اور کامرس پارٹ ون اورپارٹ ٹوسالانہ اامتحان2025ء کے ریگولر،پرائیوٹ، لیٹ کالج، امپروو ڈویژن،اضافی مضامین اور سپیشل کیٹگریز میں شرکت کرنے والے امیدواروں کیلئے سنگل فیس کے ساتھ اب داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ14فروری 2025ء کر دی گئی ہے۔تفصیلات پنجاب یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.pu.edu.pkپر دستیاب ہیں۔
لاہور سنیما کے سو سال مکمل ہونے پر پنجاب یونیورسٹی میں بین الاقوامی کانفرنس
لاہور میں سنیما کے سو سال مکمل ہونے پر پنجاب یونیورسٹی شعبہ گرافکس ڈیزائن، برٹش کونسل اور دیگر اداروں کے تعاون سے پہلی تین روزہ بین الاقوامی کریٹو آرٹس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ کانفرنس میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی، معروف برطانوی آرٹسٹ ایلن شیملٹ معروف ہدایتکار سید نور، معروف کامیڈین افتخار ٹھاکر، فلم اور تھیٹر انڈسٹری سے نامور شخصیات، وائس چانسلر لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی ڈاکٹر عظمی قریشی، وائس چانسلر ہوم اکنامکس یونیورسٹی ڈاکٹر فلیحہ کاظمی، اساتذہ، طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں انڈسٹری کے تعاون سے فلم اکیڈیمی بنائیں گے۔ ہم نے فلم ا نڈسٹری میں اپنے لوگوں کی قدر نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی آپ کو ہمیشہ خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور فلم انڈسٹری کے روشن ستارے اعزازی پی ایچ ڈیز کے مستحق ہیں، ہمیں آپ پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلم سے لوگ سیکھتے بھی تھے اور لوگوں کا روزگار وابستہ تھااور جدید رحجانات کو نہ اپنانا فلم انڈسٹری کے زوال کا باعث بنا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان فلم میں جدید رحجانات کو فروغ دے کر سینما کی رونقیں بحال کریں۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی کا معیار بنی نوع انسان کی خدمت ہے افتخار ٹھاکر جیسے لوگ ہنسا کر لوگوں کی زندگی بڑھاتے ہیں انہوں نے کہاکہ فلم انڈسٹری کے لوگ یونیورسٹی آ کر پڑھائیں اور اپنا تجربہ نئی نسل تک پہنچائیں۔معروف ہدایتکار سید نور نے کہا کہ سنیما امڈسٹری کے سو سال میں 53 سال دیکھے ہیں فلم انڈسٹری کا انتہا کا عروج اور انتہا کا زوال دیکھا ہے انہوں نے کہا کہ ایسی کانفرنس کبھی نہیں دیکھی جس میں سٹوڈنٹس میں فلم میکنگ کا رحجان پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم سوچتے تھے کہ فلم یونیورسٹیوں میں پڑھائی جائے آج یونیورسٹیوں میں فلم میکنگ پڑھائی جا رہی ہے ڈگری سب کے پاس ہے مگر کوئی فلم میکر نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں میں جذبہ پیدا ہو گا تو اچھے فلم میکرز پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان میں بھی فلم انڈسٹری زوال پذیر ہو گئی ہے انہوں نے کہا کہ فلم لارجر دین لائف ہے اور گرافکس ہمارا مستقبل ہے۔ معروف کامیڈین افتخار ٹھاکر نے کہا کہ سید نور جیسے لوگوں نے فلم انڈسٹری میں نامور لوگ پیدا کئے۔ ہالی وڈ اور ساوتھ کی فلمیں گرافک ڈیزائن کی وجہ سے کامیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری میں آگے جانا ہے تو گرافکس ڈیزائننگ کے شعبے کوفروغ دینا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ نیو یارک فلم اکیڈیمی جوائن کرنے کے لئے امریکہ سے گریجوایشن کی۔ اور آج کے دن یعنی 27 جنوری2001 میں نیو یارک فلم اکیڈیمی سے ڈگری حاصل کی انہوں نے کہا کہ آج میں جہاں ہوں میرے اساتذہ کا کریڈٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندستان کی انڈسٹری زوال کا شکار ہے اور وہ دوسرے ملک میں جا کر فلم بناتے ہیں۔ ڈاکٹر احمد بلال نے کہا کہ ماضی میں ہم 100 فلمیں ایک سال میں بناتے تھے۔ سنیما انڈسٹری کے زوال نے فکری انحطاط بھی پیدا کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ سنیما دیکھنے والے اب بھی موجود ہیں تاہم سنیما انڈسٹری کو بحال کرنے کے لئے اپنے ذرائع استعمال کرنے چاہئیں۔
)پروفیسر ڈاکٹر سید عامر سہیل ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگویجز نے کہا ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں سپرنگ سیمسٹر 2025 کے داخلے جاری ہیں۔فیکلٹی آف آرٹس اینڈلینگویجز میں 9 شعبہ جات اور ایک یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ پاس طلباو طالبات بی ایس پروگراموں میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ اسی طرح ایم فل اور پی ایچ ڈی میں بھی داخلے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے طلباو طالبات جنہوں نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور سے بی ایس کی ڈگری حاصل کی ہے ان کے لیے جامعہ اسلامیہ نے ایم فل کے داخلوں کے لیے 25فیصد فیس میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگویجز جامعہ کی اولین فیکلٹی اور بڑی فیکلٹی میں سے ہے۔جس میں اردو، انگریزی، فارسی، سرائیکی،تاریخ، پاکستان اسٹڈیز، فلاسفی، اقبال اسٹڈیز اور آرکیالوجی کے شعبہ جات شامل ہیں۔ اسی طرح یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن ایک سٹیٹ آف دی آرٹ کالج ہے جہاں طلباو طالبات آرٹ اینڈ ڈیزائن کے حوالے سے بہت کچھ سیکھ رہے ہیں۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور جنوبی پنجاب اور ملک کی بڑی جامعہ کے طور پر جانی جاتی ہے۔ یہاں طلباو طالبات کو بڑی سہولیات دی جاتی ہیں جو قابل ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ حکومتی و ظائف جو کہ ہا ئر ایجوکیشن کمیشن، احساس سکالرشپ، ہونہار سکالرشپ سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے طلباوطالبات بڑی تعداد میں مستفید ہوئے ہیں۔ فیکلٹی آف آرٹس اینڈلینگویجزسے فارغ التحصیل طلباو طالبات ملکی اور غیر ملکی اداروں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ داخلہ لینے کے خواہشمند طلباو طالبات اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے ویب پورٹلeportal.iub.edu.pk پر ایڈمیشن اپلائی کریں۔
2 Attachments • Scanned by Gmail
این سی اے نے “آرٹ اور ڈیزائن کی تعلیم: چیلنجز اور مواقع” کے موضوع پر سمپوزیم کا انعقاد کیا۔ اس تقریب کی صدارت این سی اے کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ جعفری نے کی۔
یہ اہم تقریب این سی اے کے 150 سالہ تقریبات کا حصہ ہے اور اس موقع پر JADEP، پاکستان کے پہلے پیر ریویوڈ آرٹ اور ڈیزائن ایجوکیشن جرنل، کا اجرا بھی کیا گیا۔سمپوزیم میں معزز مہمان مقررین کے ایک ممتاز پینل نے شرکت کی، جن میں سجاد کوثر، ڈاکٹر راحت نوید قدوس مرزا، علی رضا، زیب بلال، اور سائرہ دانش شامل تھے۔ ہر مقرر نے آرٹ اور ڈیزائن کی تعلیم کے بدلتے ہوئے منظرنامے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور تخلیقی صلاحیتوں کی پرورش کے لیے جدت، شمولیت، اور بین العلومی نقطہ نظر کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
یہ سمپوزیم رابعہ جلیل کی میزبانی میں منعقد ہوا، جس نے شرکاء کو سوچ انگیز مباحثوں کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کیا۔ مقررین نے اہم موضوعات پر گفتگو کی، جیسے آرٹ کی تعلیم میں ٹیکنالوجی کا انضمام، طلباء میں تنقیدی سوچ کو فروغ دینا، اور ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھتے ہوئے عالمی رجحانات کے مطابق ڈھلنے کی ضرورت۔اپنے خطاب میں این سی اے کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ جعفری نے پاکستان میں آرٹ اور ڈیزائن کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ادارے کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے کہا:
“این سی اے میں، ہمارا مقصد اگلی نسل کے فنکاروں اور ڈیزائنرز کو متاثر کرنا اور انہیں وہ مہارتیں اور علم فراہم کرنا ہے جو وہ مقامی اور عالمی سطح پر اہم کردار ادا کرنے کے لیے استعمال کر سکیں۔”
یہ تقریب طلباء، فیکلٹی، اور مختلف تخلیقی شعبوں کے پیشہ ور افراد کی بڑی تعداد میں شرکت سے مزین تھی۔ شرکاء نے رہنماؤں کے خیالات سے مستفید ہونے اور آرٹ اور ڈیزائن کی تعلیم کی سمت کے بارے میں بصیرت حاصل کرنے کے موقع کو سراہا۔نیشنل کالج آف آرٹس اپنی تخلیقی صلاحیت اور جدت کے امین ادارے کے طور پر اپنی میراث کو برقرار رکھے ہوئے ہے، اور فنکاروں، ماہرین تعلیم، اور پیشہ ور افراد کے درمیان مکالمے اور تعاون کو فروغ دیتا ہے۔ ایسے سمپوزیم این سی اے کے پاکستان کے ثقافتی اور تعلیمی منظرنامے کو تشکیل دینے میں کردار کو مضبوط کرتے ہیں
