سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر فرخ نوید نے یو ای ٹی لاہور کا دورہ کیا اور وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد منیر، ڈینز اور فیکلٹی ممبران سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے پنجاب گورنمنٹ کی جانب سے یو ای ٹی کیلئے ایک ارب روپے کی فنڈنگ کا اعلان کیا، جسکی منظوری پنجاب کابینہ نے دے دی ہے۔ اس اقدام پر وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد منیر نے حکومت پنجاب، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف اور سیکرٹری ایچ ای ڈی کا شکریہ ادا کیا۔ اسی طرح انہوں نے صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات اور تمام عہدیداران کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس عظیم کام میں معاونت کی۔ سیکرٹری ایچ ای ڈی نے یو ای ٹی کو ایک تاریخی ادارہ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر شاہد منیر کی سربراہی میں یو ای ٹی نا صرف ترقی کی منازل طے کرے گی بلکہ عارضی بحرانوں سے نکلنے میں بھی کامیاب ہو گی۔ ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ ہونہار سکالرشپ کے تحت 2024 سیشن کے طلباء کے علاوہ دیگر سیشنز کے طلباء کو بھی اس سکالرشپ سکیم کا حصہ بنایا جائے گا۔ اس موقع پر فیکلٹی ممبران اور ٹیچنگ سٹاف ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے سیکرٹری ایچ ای ڈی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی اس عظیم ادارے کی ضروریات و مسائل اور انکے حل میں ایچ ای ڈی اور اعلیٰ تعلیمی حکام ضرور مہربانی کیا کریں گے اور اپنی سرپرستی جاری رکھیں گے۔ اس موقع پر وائس چانسلر نے یو ای ٹی ملازمین کی تنخواہوں میں مختلف کیٹیگریز میں زیر التوا 20 فیصد اور 25 فیصد اضافے کا اعلان بھی کیا۔ انکا کہنا تھا کہ جیسے ہی ایک ارب روپے کی گرانٹ یو ای ٹی کو موصول ہوگی فوری طور پر ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ کر دیا جائیگا۔ انہوں نے ریگولر سلیکشن بورڈ کے انعقاد کا بھی اعلان کیا۔
Uncategorized
سرکاری سکولوں سے لوگوں کو ایک بہت بڑا گلہ یہ تھا بچوں کو اتنے پیار سے treat نہیں کیا جاتا تھا جتنا غیر سرکاری سکولوں میں ہوتا ہے۔ چیفب قابل احترام CEOs اور اساتذہ خود بچوں کو صبح سکول کے دروازے پر recieve کرتے ہیں اور اساتذہ انتہائی شفقت کا برتاو کرتے ہیں


چیف ایگزیکٹو آفیسر توکل حسین نے ڈپٹی کمشنر بہاولپور ڈاکٹر فرحان فاروق کے ہمراہ گورنمنٹ ایم سی گرلز ہائی سکول کجل پورہ کا معائنہ کیا روم کا معائنہ کیا اور بچوں سے سوالات بھی کیے۔ ڈپٹی کمشنر نے داخلہ مہم کے موقع پر دو بچوں کو داخل بھی کیا اور بچوں کو کتابیں، سکول بیگ، شوز اور یونیفارم بھی دیں.ڈپٹی کمشنر نے سکول میں کلاس رومز کا معائنہ کیا اور درس و تدریس کے امور کا جائزہ لیا..
ڈپٹی کمشنر حافظ آباد عبدالرزاق نے جشن اسٹیم مقابلہ جات جتنے والے طلباء کو اپنی طرف سے کیش پرائز دیئ
ڈپٹی کمشنر حافظ آباد عبدالرزاق نے جشن اسٹیم مقابلہ جات جتنے والے طلباء کو اپنی طرف سے دس،دس ہزار کیش پرائز دیئے
جشن اسٹیم مقابلے جیتنے والے گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1 حافظ آبادکے طلباء کی ڈپٹی کمشنر سے ملاقات، ڈپٹی کمشنر نے طلباء کو اس عظیم کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور انکی زہنی و تخلیقی صلاحیتوں کو خوب سراہا ،ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کے دوران سی ای او ایجوکیشن محمد اکرم اشرف،سکول پرنسپل اور اساتذہ بھی موجود تھے۔
All reactions:
4444
یو ای ٹی میں سٹیم مقابلہ جات کا انعقاد…….پہلی تین پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء کو کیش انعامات دینے کا اعلان……..اسطرح کے مقابلوں کا انعقاد طلباء کی تحقیقی اور تنقیدی صلاحیتوں کو فروغ دیتا ہے: ڈاکٹر شاہد منیر
)یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور میں سٹیم(سائنس،ٹیکنالوجی،انجینئرنگ،ریاضی)مقابلہ جات اور پاکستان بھر سے سالِ آخر کے پراجیکٹس کی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔ نمائش کا انعقاد یو ای ٹی سائنس سوسائٹی نے کیا۔سٹیم مقابلوں میں یو ای ٹی لاہور کے تمام شعبہ جات کے ساتھ ساتھ اس کے سب کیمپسز،جس میں یو ای ٹی فیصل آباد، یو ای ٹی نارووال،یو ای ٹی نیو کیمپس کالا شاہ کاکو اور رچنا کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی گوجرانوالہ شامل ہیں،نے بھی بھر پور شرکت کی۔وائس چانسلر یو ای ٹی لاہور ڈاکٹر شاہد منیر نے سائنس سوسائٹی کے ایڈوائزرا پروفیسر ڈاکٹر شاہد رفیق کے ہمراہ تقریب کا افتتاح کیااور پور ے پاکستان سے 20سے زائد جامعات کے طلباء کی جانب سے لگائے گئے اسٹالزکا دورہ کیا۔انہوں نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سٹیم مقابلہ جات کا انعقاد بہت حوصلہ افزاء ہے۔اس طرح کے مقابلوں سے طلباء میں نئی ایجادات کرنے کے حوالے سے نا صرف شوق پیدا ہوتا ہے بلکہ یہ طلباء میں تنقیدی سوچ،خودکار طریقے سے کام کرنے اور آپس میں تعاون کو فروغ دیتے ہیں۔آج کے اس مقابلے میں بھی بہت سارے پراجیکٹ ایسے ہیں جن پر توجہ دی جائے تو مستقبل میں ملک کی ترقی کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
سٹیم مقابلہ جات ہر سال سائنس اور ٹیکنالوجی کے طلباء کی صلاحیتوں کو ابھارنے کیلئے منعقد کئے جاتے ہیں۔ یہ مقابلہ جات پہلے یونیورسٹی کی سطح پر اور پھر بین الیونیورسٹی سطح پر کروائے جاتے ہیں۔جس کے تحت پہلے تین درجات حاصل کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کئے جاتے ہیں۔رواں سال بھی طلباء و طالبات کی حوصلہ افزائی کیلئے پہلی،دوسری اور تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں بالترتیب 50ہزار،30ہزار اور20ہزار کے کیش انعامات دینے کا اعلان کیا گیا ہے
پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کا ملک بھر کی یونیورسٹیوں اور کالجز کے طلبہ سے خطاب
پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے نوجوانوں کی توانائی، تخلیقی صلاحیتوں اور جدت پسندی کو سراہتے ہوئے انہیں پاکستان کا مستقبل قرار دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق وہ ملک بھر کی یونیورسٹیوں اور کالجز کے طلبہ سے خطاب کر رہے تھے۔
انھوں نے پاکستان پر بیرونی ماحول خاص طور پر سرحد پار دہشت گردی کے خطرے کے اثرات پر بھی گفتگو کی۔آرمی چیف سید عاصم منیر نے پاکستان کی خودمختاری اور جغرافیائی سالمیت کے تحفظ میں پاک فوج کے کردار کو اجاگر کیا۔- –
انہوں نے دہشت گردی کے خلاف قومی جدوجہد میں عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مسلح افواج کی بھرپور حمایت پر قوم کا شکریہ ادا کیا۔’پاکستانیت‘ کے تصور پر زور دیتے ہوئے انھوں نے نوجوانوں کی فکری نشوونما میں ملکی تاریخ، ثقافت اور اقدار کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

پنجاب یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ریجینا کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط
پنجاب یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف ریجینا، کینیڈا کے درمیان تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے معاہدہ طے پاگیا۔ اس سلسلے میں مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی آفس کے کمیٹی روم میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پر صدر اور وائس چانسلر یونیورسٹی آف ریجینا ڈاکٹر جیف کیشین، ایسوسی ایٹ وائس پریزیڈنٹ ہارون چوہدری، چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈائر یکٹر ایکسٹرنل لنکجز ڈاکٹر یامینہ سلمان، صدر آسا ڈاکٹر امجد مگسی و دیگر نے شرکت کی۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی اوروائس چانسلر یونیورسٹی آف ریجینا،کینیڈا ڈاکٹر جیف کیشین نے دونوں یونیورسٹیوں کے درمیان تعلیمی تعاون کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔تقریب میں مفاہمت کی ایک یادداشت اورسٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام ایگریمنٹ پربھی دستخط کیے گئے جس میں فیکلٹی اور طلبہ وفودکے تبادلے کے پروگرام، مشترکہ تحقیق کیلئے اقدامات اور تعلیمی ترقی کے لیے مل کرکام کرنا شامل ہے۔ اس معاہدے سے بین الاقوامی تعلیمی تعلقات کو فروغ دینے،دونوں اداروں کے طلباء اور فیکلٹی ممبران کے لیے مواقع بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے 100کلوواٹ کے سولر سسٹم کا افتتاح کردیا

:وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے پنجاب یونیورسٹی ایڈمن بلاک میں 100 کلو واٹ کے سولرسسٹم کا افتتاح کر دیا۔ اس موقع پر پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام، ایڈیشنل خزانہ تسنیم کامران، فیکلٹی ممبران و افسران بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ پنجاب یونیورسٹی میں پائیدار اورخودمختارتوانائی کے حصول کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے نہ صرف ناقابل تجدید توانائی کے ذرائع پر انحصار کم ہوگا بلکہ قومی گرڈ میں بھی حصہ ڈلے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سنگ میل آئندہ نسلوں کے لیے امید کی کرن ہے، جو ایک پائیدار کمیونٹی کے لیے ہماری لگن کو ظاہر کرتا ہے۔
*ہوم اکنامکس یونیورسٹی کے تحت غیر قانونی مائیگریشن کے موضوع پر پنجابیوتھ سمٹ کا انعقاد……..نوجوان نسل کو غیر قانونی ہجرت اور انسانوں کے سمگلرز سے محفوظ کرنا ہماریقومی ذمہ داری ہے: مقررین
ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں غیر قانونی
مائیگریشن کے موضوع پر پنجاب یوتھ سمٹ کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف
جامعات کے طلبہ، حکومتی و سفارتی نمائندگان اور ماہرین نے شرکت کی۔ یہ سمٹ
ایس ایس ڈی اور برٹش ہائی کمیشن کے اشتراک سے منعقد کی گئی۔ افتتاحی تقریب
میں امریکی قونصلیٹ لاہور کے ڈپٹی پولیٹیکل چیف نیکھیل لکھنپال، برٹش ہائی
کمیشن لاہور کے سربراہ بین وارینگٹن، وائس چانسلر ڈاکٹر فلیحہ زہرا کاظمی،
ایم پی اے عظمیٰ کاردار، صدیقہ بتول اور ڈائریکٹر ایس ایس ڈی او سید کوثر
عباس نے شرکت کی۔ پنجاب یوتھ سمٹ میں پنجاب کی سات مختلف یونیورسٹیوں کے
طلبہ نے شرکت کی، جہاں غیر قانونی مائیگریشن کے چیلنجز، اس کے سماجی و
اقتصادی اثرات اور اس کے تدارک پر مباحثے اور سیشنز منعقد کیے گئے۔ برٹش
ہائی کمیشن لاہور کے سربراہ بین وارینگٹن نے نوجوانوں کی صلاحیتوں پر روشنی
ڈالتے ہوئے کہا، “پاکستان کی آبادی کا 62 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، جو
ملک کا اثاثہ ہیں۔ تاہم، غیر قانونی مائیگریشن کی وجہ سے یہ باصلاحیت
نوجوان متاثر ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غیر قانونی ہجرت عالمگیر مسئلہ
ہے جس کی روک تھام کرنا ناگزیر ہے۔ امریکی قونصلیٹ کے ڈپٹی پولیٹیکل چیف
نیکھیل لکھنپال نے ماس مائیگریشن اور انسانی سمگلنگ کے درمیان تعلق پر
روشنی ڈالتے ہوئے کہا،

“یہ ایک تباہ کن حقیقت ہے کہ نوجوان انسانی سمگلرز
کے ہاتھوں یرغمال بنتے ہیں۔ ماس مائیگریشن کو روکنا امریکی ترجیحات میں
شامل ہے۔” وائس چانسلر ڈاکٹر فلیحہ زہرا کاظمی نے کہا، “ہم اپنی طالبات کو
معیاری تعلیم و تربیت فراہم کرکے انہیں مائیگریشن کے چیلنجز سے محفوظ رکھ
سکتے ہیں۔” ایم پی اے عظمیٰ کاردار نے بتایا کہ پنجاب میں غیر قانونی
مائیگریشن کی روک تھام کے لیے قوانین نافذ کیے جا چکے ہیں، اور حکومت اس
مسئلے سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کر رہی ہے۔ پنجاب یوتھ سمٹ کے دوران
مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوانوں کو مقامی مواقع سے فائدہ اٹھانے
کے لیے رہنمائی دی جائے، تاکہ وہ غیر قانونی ذرائع سے بیرون ملک جانے کے
بجائے اپنے ملک میں ترقی کے مواقع تلاش کریں۔ ڈائریکٹر امور طالبات ڈاکٹر
ارم رباب نے کہا کہ یہ سمٹ نوجوانوں میں شعور بیدار کرنے اور غیر قانونی
مائیگریشن کے حل کے لیے عملی تجاویز پیش کرنے کے حوالے سے ایک اہم قدم ثابت
ہوئی۔
شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی شہید بینظیر آباد میں عالمی ماحولیاتی چیلنجز اور مٹیریل سائنس کے کردار پر بین الاقوامی ورکشاپ کا انعقاد
:شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی شہید بینظیر آباد میں عالمی ماحولیاتی چیلنجز اور مٹیریل سائنس کے کردار پر بین الاقوامی ورکشاپ کا انعقاد ہوا۔ صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مدد علی شاہ نے کی۔ اس ورکشاپ میں دنیا کے نامور ماہرین نے شرکت کی، جنہوں نے ماحولیاتی مسائل کا سامنا کرنے کے لیے سائنس کی ترقی کے بارے میں گفتگو کی۔ ورکشاپ میں بین الاقوامی طور پر مشہور اسکالرز، سیلک یونیورسٹی کونیا (ترکی) کے پروفیسر ڈاکٹر حسین کارا، امریکہ کے پروفیسر ڈاکٹر نارمن فریلی نے اپنے خیالات پیش کیے اور ترقی یافتہ ممالک میں مٹیریل سائنس کی ترقی اور کردار پر روشنی ڈالی، ساتھ ہی چیلنجز پر مبنی تحقیق کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکے۔
پروفیسر ڈاکٹر سید طفیل حسین شاہ نے بھی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ماحولیاتی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے سائنسی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مدد علی شاہ نے ماحولیاتی مسائل کا سامنا کرنے میں مٹیریل سائنس کی جدت کی اہمیت کو اجاگر کیا اور محققین کو پائیدار حل تلاش کرنے میں تعاون کا یقین دلایا۔ ورکشاپ کا اختتام ایک متحرک سوال و جواب سیشن کے ساتھ ہوا، جہاں طلباء اور اساتذہ نے مقررین کے ساتھ علمی گفتگو کی اور مٹیریل سائنس کے عالمی ماحولیاتی تحفظ میں اہم کردار پر غور و فکر کیا۔ اس موقع پر شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی شہید بینظیر آباد، سندھ (پاکستان) اور سیلک یونیورسٹی کونیا (ترکی) کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط بھی کیے گئےجس کا مقصد دونوں یونیورسٹیوں کے طلباء اور اساتذہ کے درمیان تبادلہ اور دونوں اہم اداروں کے درمیان علمی اور تحقیقی شعبوں میں تعاون کی ایک نئی راہ ہموار کرنا تھا۔ اس بین الاقوامی ورکشاپ میں پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی زرداری، پروفیسر ڈاکٹر سلمان بشیر، پروفیسر ڈاکٹر محمد افضل، ڈاکٹر صدف افضل، ڈاکٹر سدرا امین اور ڈاکٹر عاشق حسین جتوئی نے شرکت کی، جب کہ یونیورسٹی کے متعدد اساتذہ اور طلباء نے بھی اس میں حصہ لیا۔ اس تقریب نے علمی اور تحقیقی تعاون کے لیے ایک اہم فورم فراہم کیا، جہاں مٹیریل سائنس کے میدان میں نئے خیالات کا تبادلہ کیا گیا۔
محکمہ تعلیم پنجاب کے زیر اہتمام “جشن سٹیم” کا انعقاد،…..پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سائنس اور ٹیکنالوجی شو کا افتتاح کیا۔ 110……… منتخب سٹیم ماڈلز کی نمائش سٹیم نمائش کے منتخب پراجیکٹس کے حامل 1100 طلباء کو لیپ ٹاپ دیں گے۔ وزیر تعلیم
پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے گورنمنٹ پائلٹ ہائر سیکنڈری اسکول کا دورہ کیا اور سب سے بڑے سرکاری اسکول سائنس اور ٹیکنالوجی شو کا افتتاح کیا۔وزیر اعلیٰ نے جشنِ STEAM کے آٹھ مختلف کیٹیگریز کے فاتحین میں نقد انعامات تقسیم کیے۔ حافظ آباد، جھنگ، ڈی جی خان اور ملتان کے طلبہ اور اساتذہ نے انعامات حاصل کیے۔
وزیر اعلیٰ نے جشنِ STEAM نمائش کا معائنہ کیا، تمام اضلاع کے اسکولوں کے اسٹالز دیکھے، طلبہ کے بنائے گئے ماڈلز کا جائزہ لیا اور انہیں مبارکباد دی۔ طلبہ نے انہیں اسکیچز، پینٹنگز اور خطاطی کے نمونے پیش کیے۔
وزیر اعلیٰ نے انسانی دل اور اعصابی نظام کے ماڈلز کی نمائش دیکھی، جہاں طلبہ نے انہیں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ طلبہ نے واٹر ری سائیکلنگ پلانٹ، ایئر پیوریفائر، فائر اور فلیم ڈیٹیکٹر، ہوم سیکیورٹی سسٹم، ہائیڈرولک جیک سسٹم، ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ، ہائیڈرولک ایکسکیویٹر، ہوا سے بجلی پیدا کرنے کا ماڈل، آٹو لائٹنگ، ریڈار ڈیٹیکشن سسٹم، اسموگ کلیکٹر اور ڈی سی ریفریجریٹر ماڈل بھی پیش کیے۔
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے “جشن سٹیم” کا دورہ کیا اور طلباء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے تمام 1100 طلباء کو لیپ ٹاپ بھی دینے کی خوشخبری سنائی۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ لیپ ٹاپ ملنے سے بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں میں مزید جدت آئے گی اور ان میں تحقیقی ذوق پروان چڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کی صلاحیتوں کی پرورش کیلئے پبلک سکولوں میں سائنس و آئی ٹی لیبز اپ گریڈ کرنے کے علاوہ جدید سہولیات سے بھی آراستہ کر رہے ہیں۔ اسی طرح عصر حاضر کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے پبلک سکولوں میں سپوکن انگلش کی کلاسز کا بھی جلد آغاز ہونے جا رہا ہے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ “جشن سٹیم” کے انعقاد کا مقصد طلباء میں سائنسی جدت کا فروغ ہے۔ سٹیم ایجوکیشن جدید دور کے مقابلے کیلئے میں ناگزیر ہو چکی ہے۔ طلباء کے والدین اور عزیز و اقارب نے بھی سٹیم نمائش کا دورہ کیا اور ان کی تخلیقی کاوش کو سراہا۔ جشن سٹیم کے موقع پر طلباء میں کیش پرائز کے علاوہ اور تعریفی اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔ جشن سٹیم میں پنجاب کے تمام اضلاع سے طلباء شریک ہوئے۔

سیکریٹری سکول ایجوکیشن خالد نزیر وٹواور اساتذہ ساینسی نمائش مین
2010 سے لیکر 2020 تک میڈیکل کالجز کی فیس 9 لاکھ 97 ہزار تھی ، پی ایم ڈی سی سے پی این سی بنی تو 2020 سے 2022 تک پرائیویٹ سیکٹر کو کھلی چھٹی دیدی گئی ………..20 لاکھ سے 30 لاکھ روپے تک فیسیں بڑھائی گئیں……..میڈیکل کالجز کی فیسوں پر نظر ثظر ثانی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، ڈاکٹر نیلسن عظیم
وفاقی پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر نیلسن عظیم نے کہا ہے کہ میڈیکل کالجز کی فیسوں پر نظر ثظر ثانی کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، ڈپٹی وزیراعظم کی سربراہی میں قائم کمیٹی اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کریگی،حکومت سرکاری میڈیکل کالجز میں میڈیکل سیٹوں میں اضافے پر غور کر رہی ہے۔وہ قومی اسمبلی اجلاس میں عالیہ کامران کی جانب سے میڈیکل کالج فیسوں میں غیر معمولی اضافہ سے متعلق توجہ دلائو نوٹس پر اظہار خیال کررہے تھے۔ ڈاکٹر نیلسن عظیم نے بتایا کہ چیف جسٹس نے مداخلت کی ، لوگوں نے احتجاج کیا تو 2010 سے لیکر 2020 تک میڈیکل کالجز کی فیس 9 لاکھ 97 ہزار تھی ، پی ایم ڈی سی سے پی این سی بنی تو 2020 سے 2022 تک پرائیویٹ سیکٹر کو کھلی چھٹی دیدی گئی ۔
20 لاکھ سے 30 لاکھ روپے تک فیسیں بڑھائی گئیں ۔2023 میں پی ایم ڈی سی بنی تو اس نے نظر ثانی کرتے ہوئے ایکٹ کے تحت پانچ سال لی جانے والی فیسوں کا شیڈول منگوایا گیا ۔ اس پر وزیراعظم نے ذاتی توجہ لیتے ہوئے ایک کمیٹی قائم کی جس کو ڈپٹی وزیراعظم نے صدارت کی جنہوں نے سب کمیٹی بنائی جس نے آڈٹ رپورٹ اور مہنگائی کے تناسب سے رپورٹ تیار کر کے ڈپٹی وزیراعظم کو بھجوا دی ہے ۔یہ رپورٹ نائب وزیراعظم ،وزیراعظم کو پیش کریں گے ۔ فیسوں میں کمی کی گئی ہے تاہم اعلان کمیٹی ہی کرے گی ۔ عالیہ کامران نے نکتہ اٹھایا کہ پاکستان جیسے ملک میں میڈیکل کی سستی تعلیم ضرورت ہے ،فیسوں میں اضافے سے ڈاکٹروں کی کمی ہوسکتی ہے ۔ تعلیم خدمت ہے نہ کہ تجارت ہے ،تعلیم سب کو ملنی چاہئے
نیلسن عظیم نے کہا کہ 9لاکھ 97ہزار سپریم کورٹ کی ہدایت پر مقرر ہوئیں تھیں، ڈاکٹروں، میڈیکل کالجز کی تعداد بڑھانے کی سخت ضرورت ہے ۔حکومت سرکاری میڈیکل کالجز میں میڈیکل سیٹوں میں اضافے پر غور کر رہی ہے ۔ ڈاکٹر درشن نے کہا کہ حکومت میڈکل کالجز کی فیسیں کم کرنا چاہتی ہے ،کمیٹی کی سفارشات جائیں گی تو فیصلے پر عمل کیا جائے گا اس سے عام آدمی کو ریلیف ملے گا ۔