اوکاڑہ یونیورسٹی کے نئے تعینات ہونے والے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سجاد مبین نے اساتذہ اور انتظامی اسٹاف کے پہلے اجلاس سے بات کرتے ہوئے جامعہ کے تمام معاملات کو مکمل میرٹ اور اجتماعی فیصلہ سازی کی بنیاد پہ چلانے کے عزم کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ عہد بھی کیا کہ وہ فیکلٹی اور اسٹاف کے مسائل کے حل، یونیورسٹی کے انفرااسٹکچر کی تعمیراور ڈگری پروگرامز کو جدید دنیا کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کےلیے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔
اپنی بات کے آغاز میں انہوں نے کہا کہ فی الحال یونیورسٹی کے فیصلہ سازوں اور اسٹیک ہولڈرز کے مابین ایک خلیج پائی جاتی ہے جس کو پر کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی جائے گی تاکہ سارے مل کر ادارے کی تعمیر و ترقی کےلیے کام کر سکیں۔ انہوں نے اساتذہ اور طلباء کےکیرئیرز کی ترقی کےلیے یونیورسٹی اور انڈسڑی کے مابین اشتراک قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعات کا اصل مقصد معاشرے کے مختلف اداروں کے ساتھ تعاون اور اشتراک سے مسائل کا حل پیش کرنا ہے۔ انہوں نے اساتذہ کو ہدایت کہ کہ وہ کلاسز کے باقاعدہ انعقاد، تدریس کے معیار کو بہتر بنانے اور طلباء کو تمام تر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
اجتماعی اور جمہوری فیصلہ سازی کے عزم کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ وائس چانسلر آفس کے باہر اساتذہ اور طلباء کی شکایات سننے کےلیے کمپلینٹ باکسز لگائے جائیں گے تاکہ انتظامیہ تک ہر کسی کی رسائی آسان کی جا سکے۔
پروفیسر سجاد مبین نے فیکلٹی آف انجینئرنگ قائم کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت مختلف ڈگری پروگرامز جیساکہ آرکیٹیکچر، سٹی اینڈٹاون پلاننگ اور انوائرنمنٹل انجینئرنگ چلائے جائیں گے۔
وی سی نے یونیورسٹی کی باونڈری وال، گرلز ہوسٹل ، فیکلٹی کےلیے رہائشیں، بیچلر ہوسٹل اور کشادہ کلاس رومز کی تعمیر کا بھی عندیہ دیا۔ انہوں نے سنڈیکیٹ اور دیگر پالیسی ساز فورمز پہ اساتذہ کو نمائندگی دینے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ہم نصابی سرگرمیوں جیسا کہ اسپورٹس گالا اور فیملی گالا کا باقاعدگی سے اہتمام کیا جاتا رہے گا۔
طلباء کو جاب مارکیٹ کی عملی تربیت فراہم کرنے کےلیے انہوں نے یونیورسٹی میں ایک سکلز ڈیویلپمنٹ سنٹر قائم کرنے کا اعلان کیا اور اساتذہ کو ہدایت کی وہ طلباء میں کاروباری صلاحیتیں اجاگر کرنےکےلیے کام کریں۔
پروفیسر سجاد مبین نے یتیم بچوں کے مفت تعلیم اور تمام پروگرامز میں اقلیتی کوٹہ متعارف کرانے کا بھی عندیہ دیا۔ آخر میں انہوں نے اساتذہ کے مسائل سنے اور ان کے فوری حل کےلیے ہدایات جاری کیں۔
Uncategorized
PU news……..ایل ایل بی (تین سالہ) پارٹ تھرڈ اور ایل ایل بی (پانچ سالہ) پارٹ ففتھ سپلیمنٹری امتحان2024ء کے داخلہ فارم و فیس جمع کرانے کا شیڈول جاری کر دیا ہے.
نجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایل ایل بی (تین سالہ) پارٹ تھرڈ اور ایل ایل بی (پانچ سالہ) پارٹ ففتھ سپلیمنٹری امتحان2024ء کے داخلہ فارم و فیس جمع کرانے کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق،لیٹ کالج امیدوار وں کے لئے سنگل فیس کے ساتھ آن لائن داخلہ فارم jع کرانے کی آخری تاریخ 26نومبر ہے۔امیدواروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ داخلہ فارم صرف آن لائن جمع کروائے جا سکتے ہیں، کوئی فارم دستی
یابذریعہ ڈاک وصول نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات www.pu.edu.pk پر دستیاب ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی امتحانی ڈیٹ شیٹ
پنجاب یونیورسٹی امتحانی ڈیٹ شیٹسپنجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایسوسی ایٹ ڈگری ان کامرس پارٹ ون، ٹوسیکنڈاینول2024، ایسوسی ایٹ ڈگری آرٹس/سائنس پارٹ ون،ٹوسپلیمنٹری2024، ایسوسی ایٹ ڈگری (بی اے) (سماعت سے محروم) سپلیمنٹری امتحان2024 اورایم اے /ایم ایس سی پارٹ ون، ٹو سالانہ 2024ء کے تحریری امتحانات کی ڈیٹ شیٹس جاری کر دی ہیں۔ تفصیلات پنجاب یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.pu.edu.pkپر دیکھی جا سکتی ہیں۔
—
مالی دباؤ میں اضافے کے باعث پاکستان کے تمام 14 تعلیمی بورڈز نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی سند (ایچ ایس ایس سی) کے طلبہ کے لیے امتحانی فیس میں اضافہ کا اعلان کیا ہے…… فیس کا اضافہ 2025 کے انٹرمیڈیٹ امتحانات سے نافذ العمل ہوگا،
مالی دباؤ میں اضافے کے باعث پاکستان کے تمام 14 تعلیمی بورڈز، جن میں راولپنڈی ڈویژن بھی شامل ہے، نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی سند (ایچ ایس ایس سی) کے طلبہ کے لیے امتحانی فیس میں اضافہ کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیس کا اضافہ 2025 کے انٹرمیڈیٹ امتحانات سے نافذ العمل ہوگا، جس سے پہلے سے تعلیمی اخراجات سے نبرد آزما خاندانوں میں مزید تشویش پیدا ہو گئی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت، نجی امیدواروں کو اب 5,000 روپے فیس ادا کرنی ہوگی، جبکہ باقاعدہ طلبہ کو مجموعی طور پر 4,800 روپے فیس ادا کرنی ہوگی۔ اس میں فنون کے طلبہ کے لیے 1,400 روپے اور سائنس کے طلبہ کے لیے 1,500 روپے شامل ہیں۔ نجی امیدواروں کو فنون کی فیس 1,500 روپے اور سائنس کی فیس 1,600 روپے ہوگی۔
ہر طالب علم کو 1,000 روپے رجسٹریشن فیس، 1,000 روپے سرٹیفیکیٹ فیس اور 1,000 روپے پروسیسنگ فیس بھی ادا کرنی ہوگی۔ مزید برآں، ترقی، اسکالرشپ، اور پوسٹل چارجز کے لیے 700 روپے بھی شامل کیے جائیں گے۔ دیگر بورڈز سے منتقل ہونے والے طلبہ کو کوئی اعتراض سرٹیفیکیٹ (این او سی) کے لیے مزید 1,000 روپے ادا کرنے ہوں گے۔
اقبال ڈے کے نام پر چھٹی سے نقصان ہوتا ہے اگر اس دن ورکنگ ڈے ہوتو ان کے افکار اور نظریات پرپروگرام منعقد کروائے جاسکتے ہیں۔…… امریکہ اس لئے سپرور پاور ہے ان کی لیبارٹریوں اور لائبریرئیوں میں ہر وقت روشنیاں رہتی ہیں ……. ہمارے ہاں جامعات میں سرکاری اوقات کے مطابق پانچ بجے کے بعد لائبریری اور لیبارٹری بند ہو جاتی ہیں……..پروفیسر احسن اقبال علامہ اقبال فلاسفر، سیاست دان، تعلیم دان، عظیم شاعراور صوفی تھے۔…….ہم سب کو مل کر ملک کو علامہ اقبال کا پاکستان بنانا ہے……..چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی
:وفاقی وزیرمنصوبہ بندی وترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ فکر اقبال پاکستان کے لئے ترقی کا ایٹم بم ہے، اقبال کے افکار پر عمل کر کے پاکستان کو ترقی یافتہ قوموں میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں تک مسلمان علم کی بدولت ہر شعبہ میں مشاہدہ کرکے ترقی کی منازل طے کررہے تھے جبکہ آج علم سے دوری کے باعث المیہ یہ ہے کہ چاند کی تسخیر روس،چین اور بھارت کررہے ہیں اور اسرائیل کی طاقت باون اسلامی ممالک سے زیادہ ہوچکی ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ زبان و ادبیات اورڈائریکٹوریٹ امور طلباء کے زیر اہتمام یوم اقبال کی مناسبت سے ’قومی ترقی کا سفر: فکرِاقبال کی روشنی میں الرازی ہال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر محمد علی،وائس چانسلریونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ایچ ای سی پاکستان سے ڈاکٹر جمیل،ڈین فیکلٹی آف اورینٹل لرننگ ڈاکٹر محمد کامران،ڈائریکٹر اقبال اکادمی لاہور ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی، ڈائریکٹر ادارہ تالیف و ترجمہ پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحسن، فیکلٹی ممبران،طلباؤ طالبات اور ملازمین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ، فلسطین،لبنان میں سفاکیت کی انتہا کی ہوئی ہے لیکن اس بد مست ہاتھی کو روکنے میں مسلمانوں کی دو ارب آبادی بھی ناکام نظر آتی ہے۔آج امریکہ اس لئے سپرور پاور ہے ان کی لیبارٹریوں اور لائبریرئیوں میں ہر وقت روشنیاں رہتی ہیں اور ہمارے ہاں جامعات میں سرکاری اوقات کے مطابق پانچ بجے کے بعد لائبریری اور لیبارٹری بند ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پتھروں کے کاروبار سے نکل کرقوم کو علم سے جوڑنا ہوگا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہمارے نوجوان 2047 ء میں آزادی کا صد سالہ جشن قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات کی روشنی میں تعمیر شدہ پاکستان میں منائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اقبال ڈے کے نام پر چھٹی سے نقصان ہوتا ہے اگر اس دن ورکنگ ڈے ہوتو ان کے افکار اور نظریات پرپروگرام منعقد کروائے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقبال کی تعلیمات و فکر اس بات کی متقاضی نہیں کہ چھٹی کریں بلکہ ان کی خدمات کو زیادہ سے زیادہ بلندکرکے حق ادا کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی میں ممالک سے نظریاتی اتحاد کی کوئی اہمیت نہیں رہی،جی ٹوئنٹی کی بنیاد اقتصادی ترقی پر ہے۔انہوں نے کہا کہ انتشار و نفرت کی سیاست سے دشمن کو فائدہ اور ملک کو کو نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نظریات میں اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ہم سب بحثیت پاکستانی برابر ہیں۔وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ آج تجدید عہد کا دن ہے۔انہوں نے کہا کہ جو قومیں اپنے ہیروز کو یاد نہیں رکھتی تباہ ہوجاتی ہیں.۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال فلاسفر، سیاست دان، تعلیم دان، عظیم شاعراور صوفی تھے۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے الگ مسلم ریاست کا تصور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں بڑی تعدادمیں مسلمان ہیں پر انہیں وہ حقوق حاصل نہیں جو آزاد ریاست میں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر ملک کو علامہ اقبال کا پاکستان بنانا ہے۔پروفیسرڈاکٹر محمد یونس نے بہترین موضوع پر سیمینار کے انعقاد پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی اوران کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے کلام میں ہر طبقے کے لیے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کی شاعری قرآن کی تفسیر ہے۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال ایک تحریک کا نام ہے۔ اس موقع پرڈاکٹر محمد کامران،ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی، پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین اورپروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحسن نے بھی علامہ اقبال کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر کی وفدکے ہمراہ مزار اقبال پرحاضری
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کی قیادت میں پنجاب یونیورسٹی کے وفد نے علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی اور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔اپنے پیغام میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے برصغیر کے عظیم شاعر، فلسفی اور مفکر کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم ہمیشہ علامہ اقبال کی شکر گزار رہے گی جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے قیام کا تصور دیا۔اس موقع پر وائس چانسلر ملک و قوم کی ترقی کے لئے دعا بھی کی۔
UETNews……یو ای ٹی میں 124ویں ایڈوانسڈ اسٹڈی اینڈ ریسرچ بورڈ کا انعقاد…… عالمی چیلنجز اور مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق موضوع کے انتخاب پر زور
لاہور ( )آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (ORIC) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) لاہور نے 124ویں ایڈوانسڈ اسٹڈی اینڈ ریسرچ بورڈ (ASRB) میٹنگ کا انعقاد کیا جس کی صدارت وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر نے کی۔ میٹنگ میں تمام فیکلٹیز کے ڈین، پرو وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر حیات، ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر محمد آصف رفیق اور متعدد فیکلٹی ممبران شریک ہوئے۔ اجلاس میں مختلف شعبہ جات جیسے کہ سٹی اینڈ ریجنل پلاننگ، کیمسٹری، مکینیکل، پولیمر، سول اور کمپیوٹر سائنس کے 11 نئے پی ایچ ڈی پروپوزل منظور ہوئے۔
ڈاکٹر شاہد منیر نے میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ریسرچ کے موضوعات کا انتخاب موجودہ عالمی چیلنجز اور مارکیٹ کی ضروریات کے تحت ہونا چاہیے۔ یہ دور انوویشن، ٹیکنالوجی اور انقلاب کا ہے، لہٰذا ہمیں ایسے موضوعات پر تحقیق کرنی چاہیے جس سے سوسائٹی پر مثبت اثرات مرتب ہوں۔” انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ہمیں ایسے موضوعات کا انتخاب کرنا چاہیے جو معاشرتی مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوں۔
میٹنگ میں مختلف فیکلٹیز کے سپروائزرز اور پی ایچ ڈی طلباء نے شرکت کی اور اپنے اپنے تحقیقی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
پنجاب یونیورسٹی میں جدید ویٹ لفٹنگ اکیڈیمی کا قیام…………. ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے ڈی جی سپورٹس کا دورہ…….پنجاب یونیورسٹی: ایسوسی ایٹ ڈگری کا آن لائن داخلہ شیڈول
ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے ڈائریکٹرجنرل سپورٹس جاوید علی میمن نے پنجاب یونیورسٹی کا دورہ کیا اور وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی سے ملاقات کی۔ اس موقع پرپنجاب یونیورسٹی کے چیف انجینئر فیض الحسن سپرابھی موجود تھے۔ ملاقات میں وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے ہائرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے ملک بھر کی جامعات میں کھیلوں کے فروغ کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔ بعد ازاں جاوید علی میمن نے پنجاب یونیورسٹی میں زیر تعمیر جدیدویٹ لفٹنگ اکیڈمی کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اکیڈمی کی تیز رفتار اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تعمیر پرشعبہ انجینئرنگ کی کارکردگی کو بھرپور سراہا۔جاوید علی میمن نے کہا کہ یہ اکیڈمی نہ صرف نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کوویٹ لفٹنگ کی تربیت فراہم کرے گی بلکہ ان کی جسمانی فٹنس کو برقرار رکھنے کے لیے بھی معیاری سہولیات سے آراستہ ہے۔ اکیڈمی میں فزیکل فٹنس کے حوالے سے لیکچرز کے لیے کلاس رومز اور ریسورس سینٹرز موجود ہیں جو اسے ایک عالمی معیار کی تربیتی سہولت بناتے ہیں۔جاوید علی میمن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت ملک بھر کی مختلف جامعات میں 12 اسپورٹس اکیڈمیز قائم کی جا رہی ہیں جو نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی نشونما کے لیے کھیلوں کے فروغ کی جانب ایک اہم قدم ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اس منصوبے کا افتتاح کریں گے جبکہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کو بھی افتتاحی تقریب کی دعوت دی جائے گی۔
…….2……
پنجاب یونیورسٹی: ایسوسی ایٹ ڈگری کا آن لائن داخلہ شیڈول
:پنجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایسوسی ایٹ ڈگری آرٹس/سائنس پارٹ ون اور بی اے(سماعت سے محروم امیدواروں)کے سپلیمنٹری امتحانات 2024 ء کے داخلہ فارم جمع کرانے کا شیڈول جاری کر دیا ہے جس کے مطابق سنگل فیس کے ساتھ آخری تاریخ 28 اکتوبر 2024 ہے۔امیدواروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ داخلہ فارم صرف آن لائن جمع کرائے جائیں گے اور کوئی داخلہ فارم دستی یا ڈاک کے ذریعے قبول نہیں کیا جائے گا۔ تفصیلات www.pu.edu.pk پر دستیاب ہیں۔
ہونہارانڈرگرایجوئیٹ سکالرشپ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سکالرشپ پروگرام ہے ………جس کے کے تحت سرکاری و نجی جامعات کے 30ہزار ذہین طلباؤطالبات کو ہر سال سکالرشپ فراہم کریں گے
صوبائی وزیر برائے سکول و ہائیر ایجوکیشن رانا سکندر حیات خان نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ذہین طلباء و طالبات کی مالی امداد کے لئے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے سکالرشپ پروگرام کا پنجاب یونیورسٹی میں افتتاح کر دیا ہے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ ہونہارانڈرگرایجوئیٹ سکالرشپ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا سکالرشپ پروگرام ہے جس کے کے تحت سرکاری و نجی جامعات کے 30ہزار ذہین طلباؤطالبات کو ہر سال سکالرشپ فراہم کریں گے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر ذہین طلباؤطالبات کی مالی معاونت کے لئے ہونہار انڈر گرایجوئیٹ سکالرشپ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر فرخ نوید، چیف آپریٹنگ آفیسر پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر منصور احمد بلوچ، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں رانا سکندر حیات نے کہا کہ ذہین طلباء و طالبات کے چار سالہ بی ایس ڈگری پروگرام کی فیس ہر سال وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی جانب سے ادا کی جائے گی۔ اور ہر سال نئے طلباء و طالبات کو بھی سکالرشپ سکیم میں شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اپر مڈل کلاس کو سکالرشپ پروگرام میں لانے کے لئے فیملی انکم رینج 56 ہزار سے بڑھا کر 3 لاکھ کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری میڈیکل کالجز کے طلباؤ طالبات کو بھی ہونہار سکالرشپ پروگرام میں شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ طلباؤطالبات کو ایسے 67 ڈسپلنز میں سکالرشپ دیں گے جن کی دنیا بھر میں ڈیمانڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہونہار سکالرشپ پروگرام بہترین ہیومن ریسورس پیدا کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی جانب سے پنجاب کے ذہین طالبعلموں میں جلد ہی 40 ہزار لیپ ٹاپس بھی تقسیم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے طلباؤطالبات کو انتہائی قابل وائس چانسلر ملا ہے۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ ہونہار سکالرشپ پروگرام ہائیر ایجوکیشن کے شعبے میں انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہونہار سکالرشپ پروگرام سے مختلف شعبہ جات میں مہارت یافتہ گرایجوئیٹ پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہونہار سکالرشپ پروگرام سے صوبے میں اعلیٰ تعلیم کو فروغ ملے گا۔ اس موقع پر وزیر تعلیم نے طلبا ء وطالبات سے گفتگو بھی کی اور سکالرشپ پروگرام سے متعلق سوالات کے جوابات دئے۔
چین کی بین الاقوامی ترقیاتی تعاون ایجنسی (CIDCA) کے چیئرمین مسٹر لو ژاؤ ہوئی نے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے کی ترقی کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) پاکستان کے ساتھ تعاون کو مضبوط کرنے کا عزم کیا ہے۔
چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) ڈاکٹر مختار احمد نے بیجنگ میں سی آئی ڈی سی اے کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور چیئرمین سی آئی ڈی سی اے سے ملاقات کی۔ چیئرمین سی آئی ڈی سی اے نے چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت جاری تمام اعلیٰ تعلیم کے منصوبوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔ یہ ملاقات مسٹر ژاؤ ہوئی کے اپریل 2024 میں اسلام آباد کے دورے کا تسلسل تھی، جس میں انہوں نے ایئر یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا اور مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء اور فیکلٹی سے اسمارٹ کلاس رومز کے ذریعے بات چیت کی تھی۔
مسٹر ژاؤ ہوئی نے اسمارٹ کلاس رومز کے قیام پر اطمینان کا اظہار کیا، کیونکہ ایچ ای سی نے 100 اسمارٹ کلاس رومز قائم کیے ہیں جو لرننگ مینجمنٹ سسٹم (LMS) کے ذریعے تیز رفتار، مخصوص انٹرنیٹ سے منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا، “یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ اساتذہ اور طلباء دور دراز علاقوں سے بغیر کسی رکاوٹ کے تیز رفتار انٹرنیٹ کے ذریعے ان کلاس رومز سے منسلک ہو رہے ہیں۔ یہ مزید تعاون کا ایک اہم شعبہ ہے اور سی پیک اس میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔”
چینی امداد، خاص طور پر اعلیٰ تعلیم سے متعلقہ منصوبوں کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے، مسٹر ژاؤ ہوئی نے پاکستانی نوجوانوں، خاص طور پر کم ترقی یافتہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کی تربیت میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔ ملاقات کے دوران پاکستانی طلباء کو چین میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ کی فراہمی کے امکان کا بھی جائزہ لیا گیا۔
چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے تعاون کے تین بڑے شعبوں پر روشنی ڈالی، جن میں اسمارٹ کلاس رومز (فیز II)، یونیورسٹیوں کی شمسی توانائی سے چلانے کا عمل، اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں نوجوانوں کے لیے تربیتی پروگراموں کے ذریعے صلاحیتوں کی تعمیر شامل ہیں۔ انہوں نے ان شعبوں میں طویل المدتی حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ نتائج پر مبنی منصوبوں کے ذریعے تعاون کو رسمی شکل دی جا سکے۔
دونوں فریقوں نے مختلف ممکنہ تعاون کے شعبوں پر بھی غور کیا، جن میں پاکستانی اور چینی یونیورسٹیوں کے درمیان آن لائن تعلیم کے لیے شراکت داری، پاکستان میں چینی زبان کے مراکز کو مضبوط بنانا، طبی اور صحت کی تعلیم کے اقدامات، صوبائی اور دیہی انتظامیہ کے لیے تربیتی پروگرام، پاکستان کی مقامی ضروریات کی بنیاد پر مخصوص تربیتی پروگرام، اہم شعبوں میں ماسٹر ٹرینرز کی تربیت، اور چین میں یونیورسٹی منتظمین کے لیے قیادت کی تربیت اور تعلیمی دورے شامل ہیں۔
4o
وائس چانسلریو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیرکی سربراہی میں جامعہ کے تعلیمی و انتظامی سربراہان کا اہم اجلاس…….اجلاس میں 31ویں کانووکیشن کی تیاریوں اور کمیٹیوں کے قیام کی ہدایات دی گئیں
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہورکے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرشاہد منیر کی سربراہی میں جامعہ کے تعلیمی و انتظامی شعبہ جات کے سربراہان کا اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں 31ویں کانووکیشن کے انعقاد،تیاریوں اور کمیٹیوں کے قیام کا جائزہ لیا گیا۔اسی طرح یو ای ٹی لاہور کو مالی بحران سے نکالنے کے متعلق امور بھی زیر بحث آئے جس میں تمام ڈینز اور چیئرمین کوڈیپارٹمنٹل مالی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی گئیں۔وائس چانسلر نے نہ صرف جامعہ کی تاریخی ساکھ کو بحال کرنے کا عہد کیا بلکہ اس کی تعمیر وترقی اور آئندہ کی حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ریسرچ کلچر خصوصا اے آئی کا فروغ جامعہ کی اولین ترجیحات میں سے ہے،نئے ریسرچ سنٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا، یونیورسٹی کو اے آئی کا حب بنا ئیں گے ، اور اس مقصد کیلئے تمام سائنسی اور تکنیکی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا تا کہ یو ا ی ٹی ریسر چ کے میدا ن میں خاطر خواہ ترقی کر سکے۔ اجلاس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر کی جانب سے پیش کئے جانے والے نکات کو سراہا گیا۔ شرکاء نے تجاویز پیش کیں اور امید ظاہر کی کہ وائس چانسلر کی سربراہی میں جامعہ ترقی کی نئی راہوں پر گامزن ہوگی۔یاد رہے یہ ڈاکٹر شاہد منیر سے یو ای ٹی کے تعلیمی و انتظامی سربراہان کے ساتھ تعارفی سیشن تھا ۔
گلگت بلتستان کے طلباء کو پاکستان کی کسی بھی سرکاری یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے مکمل طور پر فنڈڈ انڈرگریجویٹ ہائر ایجو کیشن کمیشن اسکالرشپ
گلگت بلتستان کے طلباء کو پاکستان کی کسی بھی سرکاری یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے مکمل طور پر فنڈڈ انڈرگریجویٹ ہائر ہا ایجو کیشن کمیشن اسکالرشپ پیش کر رہا ہے۔ وہ طلباء جو اپنے انٹرمیڈیٹ امتحان میں کامیاب ہو چکے ہیں اور درخواست کی آخری تاریخ تک ان کی عمر 22 سال سے کم ہے، اس اسکالرشپ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ وہ طلباء جو فال 2023 کے بعد انڈرگریجویٹ پروگراموں میں داخل ہو چکے ہیں وہ بھی اہل ہیں۔
یہ پروگرام کم ترقی یافتہ علاقوں کے تعلیمی فرق کو کم کرنے کےمقصد کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ تاکہ ان علاقوں کے طلباء کو شہری علاقوں کے طلباء کی طرح تعلیمی ترقی کے مساوی مواقع مل سکیں۔
اس اسکالرشپ میں ٹیوشن فیس، ہاسٹل فیس، ماہانہ وظیفہ، کتابیں اور سفر کا الاؤنس شامل ہیں۔ اب تک تقریباً 250 طلباء جن کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے، کو انڈرگریجویٹ تعلیم کے لیے پاکستان بھر کی یونیورسٹیوں میں جگہ دی گئی ہے۔ موجودہ بیچ کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ 30 ستمبر 2024 ہے۔
زیادہ سے زیادہ طلباء کو اس موقع سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دینے کے لیے، HEC کی ٹیم جس کی قیادت ایڈوائزر (اسکالرشپ) HEC مسٹر محمد رضا چوہان کر رہے تھے، نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی (KIU) کے مین کیمپس گلگت، KIU سب کیمپس ہنزہ، اور یونیورسٹی آف بلتستان، سکردو کا دورہ کیا۔ طلباء کے لیے آگاہی سیشن منعقد کیے گئے تاکہ انہیں اس موقع کی اہمیت اور دائرہ کار سے آگاہ کیا جا سکے اور انہیں آن لائن درخواستیں جمع کروانے کے لیے رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر HEC مسٹر جاوید حسن اعوان نے طلباء کو درخواست کے طریقہ کار پر ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے سامعین کو بتایا کہ درخواست دہندگان کا امتحان اکتوبر کے وسط میں لیا جائے گا تاہم تاریخ اور وقت کا درست اطلاع ای میل کے ذریعے دی جائے گی۔