وزیر تعلیم رانا سکندر حیات اور سیکرٹری لٹریسی سید حیدر اقبال کی زیر صدارت محکمہ لٹریسی کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں اڈلٹ لٹریسی کا دائرہ کار بڑھانے اور نان فارمل سکولوں کے ذریعے آؤٹ آف سکول بچوں کے چیلنج سے نبٹنے کیلئے اقدامات پر مشاورت کی گئی۔ وزیر تعلیم نے محکمہ لٹریسی کی کارکردگی کو سراہا اور اڈلٹ لٹریسی پر کام کا دائرہ کار بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نان فارمل سکولوں کے ذریعے لٹریسی ریٹ مزید بہتر کیا جا سکتا ہے اور آف سکول بچوں کی بڑھتی تعداد پر اڈلٹ لٹریسی کے ذریعے قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اڈلٹ لٹریسی پراجیکٹ کے ذریعے انرولمنٹ اور شرح تعلیم کی بہتری پر توجہ دینے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب تعلیم کیلئے بہت مہربان اور بجٹ اور ریسورسز کی شارٹیج دور کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ وزیر تعلیم نے محکمہ لٹریسی کو ہدایت کی کہ بجٹ کی شارٹیج کے حوالے سے فوری آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر نان فارمل سکولوں کو ٹیبز فراہم کر دئیے گئے ہیں جبکہ دیگر سکولوں میں بھی سہولیات بڑھانے پر توجہ دی جا رہی ہے۔
Uncategorized
ایک ایسا نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے جو طلباء میں تخلیقی صلاحیت، جدت طرازی اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کو فروغ دے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد
چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے “جی ایچ ای ڈی ای ایکس گلوبل” میں اپنے ویڈیو پیغام میں علمی برتری اور انسانیت کی بہتری کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اسکول کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا کیونکہ یہ طلباء کے لیے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے اور انہیں تیزی سے بدلتی ہوئی ٹیکنالوجی کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے درکار مہارتوں سے آراستہ کرنے کی بنیاد ہے۔ڈاکٹر مختار احمد نے اس بات پر زور دیا کہ ایک ایسا نظام تشکیل دینے کی ضرورت ہے جو طلباء میں تخلیقی صلاحیت، جدت طرازی اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت کو فروغ دے۔
گلوبل ہائر ایجوکیشن ایگزیبیشن (GHEDEX) 2025 عمان کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر میںجاری ہے۔ مسقط میں پاکستانی سفارتخانے نے اس ایونٹ میں پاکستان کی شرکت کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی روابط کو مزید مضبوط ہونے کی توقع ہے۔


4o
بلوچستان کے پہاڑوں سے لے کر خیبر پختونخوا کے برف سے ڈھکے پہاڑوں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سے لے کر سندھ کی وادیوں اور پنجاب کے میدانوں تک پورا پاکستان معدنیات سے مالا مال ہے۔ ان عظیم اثاثوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے……..پاکستان کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر سے استفادہ کر کے قرضوں سے آزادی حاصل کر سکتا ہے……..وزیراعظم محمد شہباز شریف
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے خلیجی ممالک ، یورپ ، چین ، امریکا اور دیگر خطوں سے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا ہےکہ پاکستان کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر سے استفادہ کر کے قرضوں سے آزادی حاصل کر سکتا ہے، معدنیات کی ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دیں گے، یہ سرمایہ کاری سب کے لئے فائدہ مند ہے، سرمایہ کار کمپنیاں نوجوانوں کو ہنر کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں، مل کر پاکستا ن کو دنیاکا عظیم ملک بنائیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزرا، وزرائے اعلیٰ، اراکان اسمبلی، پاک فوج کے سربراہ کے علاوہ چین، عرب ، خلیج، امریکا اور یورپ سمیت کئی ممالک کے سفرا اور کاروباری شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔
وزیراعظم نے فورم میں غیر ملکی مندوبین کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا کہ وہ انہیں پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے فورم کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس فورم کے انعقاد سے مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہو گا اور یہ فورم معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنے گا۔ وزیراعظم نے ریکو ڈک منصوبے پر پیشرفت کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ منرلز کاشعبہ برسوں سے ہماری توجہ کا مستحق تھا۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کوقدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال کیا ہے۔ پاکستان میں کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر ہیں جن سے استفادہ کر کے پاکستان قرضوں کے چنگل سے آزاد ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے پہاڑوں سے لے کر خیبر پختونخوا کے برف سے ڈھکے پہاڑوں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سے لے کر سندھ کی وادیوں اور پنجاب کے میدانوں تک پورا پاکستان معدنیات سے مالا مال ہے۔ ان عظیم اثاثوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کےمیدان ذرخیز اور عوام بہادر اور چیلنج قبول کرنےوالے ہیں اور اپنی محنت سے ریت کو سونے میں بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ وفاق ، صوبائی حکومتیں اور پاکستان کے ادارے مل کر کام کریں تو بہت جلد ہم اپنی تقدیر بدل سکتے ہیں لیکن اس کےلئے عزم اور ارادے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں کان کنی سے مقامی نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں انہیں ضروری فنی تربیت فراہم کرنے کے لئے ادارے قائم کئے گئے ہیں ۔ بلوچستان میں کان کنی سے سماجی و معاشی ترقی ہو گی۔
وزیراعظم نے خلیجی ممالک ، چین، یورپ ، امریکا سمیت دیگر خطوں سے سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور استفادہ کریں۔معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری سب کے لئے سود مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں، سندھ حکومت کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کرنے کےلئے بھرپور کام کررہی ہے، درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے پر انحصار کر کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کی جارہی ہے۔ ان ذخائر کو سیمنٹ پلانٹس اور صنعتی ترقی کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ پنجاب میں چنیوٹ کے قریب لوہے کےبڑے ذخائر دریافت ہوئے جنہیں سٹیل میں بدلا جاسکتا ہے۔ بلوچستان ، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر میں بھی معدنیات کے شعبے میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ خام مال کی بجائے تیار شدہ مصنوعات کی برآمد کو یقینی بنایاجائےگا۔ ہم نے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں پر زور دیاکہ وہ تیار مصنوعات پر کام کریں، اس سے انہیں فریٹ چارجز کی مد میں بھی بڑی بچت ہو گی۔ انہوں نے کان کنی کی صنعت کے لئے فنی تربیت کو لازم و ملزوم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو فنی تربیت کے لئے نجی شعبے اور حکومتی سطح پر شراکت داری کو فروغ دیا جائے گا۔
سرمایہ کار کمپنیاں نوجوانو ں کو ہنر کی فراہمی میں کردار ادا کریں۔ اس سے ٹیکنالوجی کی منتقلی میں بھی مدد ملےگی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے قدرتی وسائل سے مالا مال علاقے ترقی کا مرکز بننے جا رہے ہیں۔ ہم مل کر پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے۔
دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور میں ریسکیو 1122 ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سہ روزہ ریسکیو ٹریننگ کورس کا انعقاد
دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور میں ریسکیو 1122 ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے سہ روزہ ریسکیو ٹریننگ کورس کا انعقاد کیا گیا،جس میں دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور کے مختلف شعبہ جات کی طالبات نے شرکت کی۔ اس موقع پر ذوالفقار علی(ای ایم ٹی) ریسکیو بہاولپور اور محمد عثمان( ایف آر ) و دیگرٹیم ممبران ریسکیو 1122بہاولپور نے بہترین لیکچرز دیے اور طالبات کو فزیکلی مشق بھی کرائی۔ اس حوالے سے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے ریسکیو ٹیم کی طرف سے دی جانے والی ٹریننگ کو سراہا اورکہا کہ ریسکیو 1122 کی یہ کاوش طالبات کے لیے نہایت مفید ثابت ہوگی، کیونکہ اس طرح کی ٹریننگ طالبات کو نہ صرف اپنی بلکہ دوسروں کی زندگی بچانے کے قابل بھی بناتی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی ایسی تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ طالبات کو عملی مہارتوں سے آراستہ کیا جا سکے۔

.
انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) نے باہمی شراکت داری قائم کرنے کے لئے رشین اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف چائنا اور کنٹیمپریری ایشیا (آئی سی سی اے آر اے ایس) کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے۔
انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) نے باہمی شراکت داری قائم کرنے کے لئے رشین اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف چائنا اور کنٹیمپریری ایشیا (آئی سی سی اے آر اے ایس) کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کردیئے۔ آئی سی سی اے آر اے ایس ایک اہم روسی تھنک ٹینک ہے جو کئی دہائیوں سے قائم ہے۔
منگل کویہاں ہونے والی تقریب میں روسی وفد کی قیادت آئی سی سی اے آر اے ایس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر کرل بابایف نے کی جس میں سینٹر فار سینٹرل ایشین اسٹڈیز کے محقق ڈاکٹر ولادیمیر سوٹنیکوف اور بین الاقوامی تعاون اور بیرونی تعلقات کے شعبہ کی سربراہ ڈاکٹر اولگا گیراسیمووا بھی شامل تھیں۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود کے علاوہ چیئرمین آئی ایس ایس آئی خالد محمود، ڈائریکٹر سی ایس پی ڈاکٹر نیلم نگار اورآئی ایس ایس آئی کی ریسرچ فیکلٹی کے ممبران نے شرکت کی۔
اس موقع پر بات چیت میں آئی ایس ایس آئی اور آئی سی سی اے آر اے ایس کے درمیان دو طرفہ تعاون کو بڑھانے بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ پاک روس دوطرفہ تعلقات کی موجودہ رفتار اور مستقبل کے امکانات سمیت متعدد موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ علاقائی اور عالمی امور کے ساتھ ساتھ ایشیا پیسفک خطے میں رابطے، تجارت اور سلامتی کے مسائل اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے علاوہ وسطی ایشیا کے ساتھ روس کے بڑھتے ہوئے روابط پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں اطراف نے پاکستان اور روس کے تعلقات میں مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس اہم دوطرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوششوں کو تقویت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ڈائریکٹر جنرل سہیل محمود اور ڈاکٹر کرل بابایو یف نے آئی ایس ایس آئی اورآئی سی سی اے آر اے ایس ایم او یو پر دستخط کیے۔ ایم او یو متعدد ڈومینز میں تعاون کے لیے فریم ورک کا تعین کرتا ہے جس میں محققین کے تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبے، شریک میزبانی کی تقریبات اور اشتراکی اشاعتیں شامل ہیں، جو تعلیمی اور تزویراتی تعاون کو ادارہ جاتی بنانے میں ایک اہم قدم ہے۔

گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد 14 اپریل 2025ء کو کراچی میں “پاکستان مالی خواندگی ہفتہ” برائے 2025ء کا افتتاح کریں گے۔ اس ضمن میں ملک گیرسرگرمیاں 18 اپریل تک جاری رہیں گی۔ مالی خواندگی ہفتہ کا اس سال کا موضوع ’’ اشتراک اور جدت طرازی کے ذریعے مالی شمولیت‘‘ ہے۔
تقریب میں ڈپٹی گورنر، ایگزیکٹو ڈائریکٹرز، عالمی بینک، الائنس فار فنانشیل انکلوژن، ایشیائی ترقیاتی بینک سے وابستہ اہم بین الاقوامی شخصیات، کمرشل بینکوں کے صدور اور قومی مالی خواندگی پروگرام کے سرفہرست فوکل پرسنز، حکومتی محکموں، فن ٹیک، پاکستان اسٹاک ایکس چینج، ایس ای سی پی، پی بی اے سے تعلق رکھنے والے معزز مہمانان اور مالی شعبے کے ساتھ ساتھ تعلیمی ماہرین اور چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری سے وابستہ نمایاں شخصیات شرکت کریں گی۔ مالی شمولیت اور جدت طرازی کے شعبوں میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے بینکوں کو ان کی کوششوں کے اعتراف میں ایوارڈز دیے جائیں گے۔
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد (IIUI) کی GHEDEX 2025 میں شرکت – عمان
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد (IIUI) عالمی اعلیٰ تعلیم نمائش (GHEDEX) 2025 میں شرکت کر رہی ہے، جو عمان کنونشن اینڈ ایگزیبیشن سینٹر، مسقط میں منعقد ہو رہی ہے۔طالبات کی مشیر ڈاکٹر رخسانہ طارق (فی میل کیمپس) IIUI کی نمائندگی کر رہی ہیں، یہ شرکت ہائیر ایجوکیشن کمیشن (HEC) پاکستان اور سفارت خانہ پاکستان عمان کے تعاون سے ہو رہی ہے۔
پاکستان پویلین کا افتتاح پاکستان کے عمان میں سفیر، سید نوید صفدر بخاری نے کیا۔ انہوں نے IIUI اور HEC کی نمائش میں شرکت کو سراہا اور پاکستان و عمان کے درمیان اعلیٰ تعلیم میں دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔نمائش میں تعلیمی اداروں سے وابستہ افراد اور عام شہریوں کی بڑی تعداد نے پویلین کا دورہ کیا۔ ڈاکٹر رخسانہ نے شرکاء کو IIUI کے تعلیمی پروگرامز، کیمپس کی ساخت اور تحقیق کے مواقع سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ طلبہ نے یونیورسٹی کے علیحدہ میل و فی میل کیمپسز اور دستیاب تعلیمی آپشنز میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔مسقط میں پاکستان کے سفارت خانے نے GHEDEX 2025 میں پاکستان کی شرکت کو ممکن بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اس اقدام کا مقصد دونوں ممالک کے تعلیمی اداروں کے درمیان علمی تعاون کو فروغ دینا اور عمانی طلبہ کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے مواقع سے آگاہ کرنا ہے۔

صوبائی وزیر برائے اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اور میڈیکل ایجوکیشن، خواجہ سلمان رفیق نے ورلڈ ہیلتھ ڈے کی تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی، جو گورنمنٹ لیڈی ولنگڈن اسپتال، لاہور میں منعقد ہوئی۔……اس موقع پر انہوں نے اسپتال میں زیر تعمیر نئی عمارت کا بھی دورہ کیا اور تعمیراتی کام کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
خواجہ سلمان رفیق نے ورلڈ ہیلتھ ڈے کے موقع پر عوام کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نیک نیتی سے کئی مسائل کا حل ممکن ہے اور پنجاب حکومت کی سرکاری اسپتالوں کو بہتر بنانے کی کوششوں کو اجاگر کیا۔٭ حکومتی اقدامات
وزیرِ صحت نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سرکاری اسپتالوں کی حالت بہتر بنانے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں۔ انہوں نے عوام کے لیے ایئر ایمبولینس سروس کے آغاز کا بھی ذکر کیا، جو ملک کی تاریخ میں اپنی نوعیت کی پہلی سروس ہے۔خواجہ سلمان رفیق نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت صرف نئے اسپتال ہی نہیں بنا رہی بلکہ بیماریوں سے بچاؤ پر بھی بھرپور توجہ دے رہیہے۔ انہوں نے کہا کہ لیڈی ولنگڈن اسپتال لاہور کی نئی عمارت ریکارڈ مدت میں مکمل کی جا رہی ہے تاکہ شہریوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز نے لیڈی ولنگڈن اسپتال، لاہور کی تاریخ اور خدمات کو اجاگر کیا۔ ورلڈ ہیلتھ ڈے کے موقع پر انہوں نے زندگی کے ہر پہلو میں اعتدال کی اہمیت پر زور دیا، خاص طور پر خوراک میں۔ انہوں نے عوام کو متوازن طرزِ زندگی اپنانے کے لیے ہر چیز اعتدال سے کھانے کی تلقین کی۔

4o
چین پاکستان میں ٹیکنیکل ٹریننگ سینٹرز قائم کرے گا۔۔۔۔۔۔۔ وفاقی سیکریٹری تعلیم محی الدین احمد وانی کی اس ضمن چین کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات
سیکریٹری تعلیم محی الدین احمد وانی نے چین کے ایک اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی، جس کی قیادت CIIC ٹیکنالوجی گروپ کمپنی لمیٹڈ کے چیئرمین جناب وانگ ڈانگ کر رہے تھے۔ اس وفد میں CIIC انٹرنیشنل ایجوکیشن ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کے جنرل منیجر بھی شامل تھے۔ اس ملاقات میں جوائنٹ سیکریٹری تعلیم سہیل اختر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیوٹیکمحمد عامر جان نے بھی شرکت کی۔
سیکریٹری تعلیم محی الدین احمد وانی نے چینی وفد کو خوش آمدید کہا اور کہا کہمسٹر وانگ ڈانگ پاکستان کے دوست ہیں، جو ہمیشہ پاکستان کو اس کے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے کوشاں رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تعلیم کے شعبے میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں بے شمار چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگرچہ یہ چیلنجز بڑے ہیں، وزارت تعلیم نے ان مسائل کو انتہائی ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام دستیاب وسائل کو متحرک کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان نے تعلیم کے شعبے میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ فی الوقت وزارت تعلیم دیگر وزارتوں کے ساتھ مل کر اسکولوں تک رسائی، محدود انفراسٹرکچر، اساتذہ کی تربیت کے معیار اور بچوں کی غذائی ضروریات جیسے مسائل کے حل کے لیے کام کر رہی ہے۔
چیئرمین CIIC ٹیکنالوجی گروپ کمپنی لمیٹڈ، وانگ ڈانگ نے کہا کہ ان کی کمپنی پاکستان میں اپنے مراکز قائم کرنا چاہتی ہے تاکہ نوجوانوں کو تربیت دی جا سکے اور وہ معاشرے کے مفید رکن بن سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا بنیادی مقصد سی پیک کے تحت پاکستان میں اپنے کاروبار کو وسعت دینے والی دیگر چینی کمپنیوں کے لیے مقامی افرادی قوت کو تیار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے اور اگر وسائل کا درست استعمال کیا جائے تو تمام مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے تعلیم کے فروغ میں وزارت تعلیم کی کوششوں کو سراہا۔دونوں فریقین نے پاکستان میں CIIC گروپ کی قیادت میں ٹیکنیکل تربیتی مراکز کے قیام کے لیے عملی اقدامات شروع کرنے کی غرض سے دونوں ممالک کے وزرائے تعلیم کے درمیان ایک ملاقات کے انعقاد پر اتفاق کیا۔ سیکریٹری تعلیم محی الدین احمد وانی نے اس پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کو تعلیم کے میدان میں اپنی باہمی شراکت داری کو مزید فروغ دینا چاہیے، کیونکہ اس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے تعلیم کے شعبے کے تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدید تکنیک اور نقطہ نظر اختیار کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تعلیمی انفراسٹرکچر کے تحفظ کے لیے مؤثر آفات سے نمٹنے کی حکمت عملی پر کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی نے منفرد چیلنجز کو جنم دیا ہے، مگر وزارت تعلیم نے ہدفی اقدامات شروع کیے ہیں تاکہ مثبت نتائج حاصل کیے جا سکیں۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں طالبات کے لیے “پنک بس پروگرام“ شروع کیا گیا ہے تاکہ ان کی اسکولوں تک رسائی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے۔ مزید یہ کہ “اسکول میلز پروگرام” بھی شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد بچوں میں کمزوری اور غذائیت کی کمی جیسے مسائل کو حل کرنا ہے۔سیکریٹری تعلیم نے کہا کہ وزارت تعلیم نے تعلیمی مسائل کے حل کے لیے ایک 360 ڈگری نقطہ نظر اپنایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم پاکستان کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹاسک فورس بھی قائم کی گئی ہے، جو حکومت کی تمام تعلیمی کوششوں کے لیے رہنمائی فراہم کر رہی ہے۔
Exam..LLB………شعبہ امتحانات اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی جانب سے جاری کردہ ترمیمی ڈیٹ شیٹ کے مطابق ایل ایل بی پارٹI,II, III کے ضمنی امتحان 2021 مؤرخہ 30.04.2025 سے شروع ہو رہے ہیں

شعبہ امتحانات اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی جانب سے جاری کردہ ترمیمی ڈیٹ شیٹ کے مطابق ایل ایل بی پارٹI,II, III کے ضمنی امتحان 2021 مؤرخہ 30.04.2025 سے شروع ہو رہے ہیں ۔ اس سلسلے میں طلباء و طالبات مزید معلومات کے لیے شعبہ امتحانات یا ہیلپ لائن نمبر03469255555، 03479255555 ، 0629255580پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
