اوکاڑہ یونیورسٹی کے ڈایریکٹوریٹ آف کیئریر کونسلنگ نے ای روزگار کے اشتراک سے طلباء کےلیے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا جس میں ای روزگار کی ٹیم نے سربراہ شعبہ سائنس ایجوکیشن ڈاکٹر نسرین اختر کی زیر نگرانی ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ای کامرس اور فری لانسنس پہ خصوصی تربیتی سیشنز کا اہتمام کیا۔
اس ورکشاپ کے مقاصد پہ بات کرتے ہوئے ڈاکٹر نسرین نے بتایا کہ اکیسویں صدی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی صدی ہے اور دنیا کی معیشت دن بدن ٹیکنالوجی کے زیر اثر آ رہی ہے۔ ایسی صورت حال میں ہم اپنے طلباء کو وہ تمام ضروری صلاحیتیں سکھانا چاہتے ہیں جن کو بروئے کار لا کر وہ نہ صرف اپنے لیے باعزت روزگار کما سکیں بلکہ ملک کی آئی ٹی برآمدات میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
ای روزگار کی ٹیم نے طلباء کو اس بات کی ترغیب دی کہ وہ اپنا وقت سوشل میڈیا پہ بربادکرنے کی بجائے نئی مہارتیں اور نئے سافٹ وئیر سیکھنے میں صرف کریں ۔
یونیورسٹی کے ترجمان کے مطابق اوکاڑہ یونیورسٹی کی انتظامیہ بدلتے ہوئے زمانے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے طلباء کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے بہترین تعلیمی و تربیتی سہولیات مہیا کرنے کےلیے ہر دم کوشاں ہے۔ اس طرح کے اور پروگرامز بھی منعقد کیے جائیں گے۔
Uncategorized
پنجاب یونیورسٹی اکیڈیمک کونسل کا اجلاس، ایچ ای سی کی الحاق کالجز کی پالیسی اختیار کر لی گئی
لاہور(26مارچ،منگل): پنجاب یونیورسٹی اکیڈیمک کونسل کا اجلاس وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام، مختلف فیکلٹیوں کے ڈینز، صدور شعبہ جات اور پروفیسرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تجویز کی گئی الحاق کالجز سے متعلق پالیسی کو اختیار کر لیا گیا۔ وائس چانسلر کے ویژن کے مطابق پہلی مرتبہ دو مختلف شعبہ جات بشمول فیکلٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اور ہیلی کالج آف کامرس کے اشتراک سے بی ایس ایگری بزنس کا جوائنٹ ڈگری پروگرام شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔ اکیڈیمک کونسل نے بی ایس، ایم ایس اور پی ایچ ڈی کی سطح پر متعدد ڈگری پروگرامز شروع کرنے کی بھی اجازت دے دی۔
Islamabad: HEC’s Higher Education Development in Pakistan (HEDP) project held its eighth Steering Committee (SC) meeting at the Higher Education Commission (HEC) Secretariat, Islamabad. SC is the highest forum of the project comprising senior officials from federal ministries, provincial higher education departments, vice chancellors, and private sector representatives.
HEDP is a five-year US$ 400 Million national flagship project (2019/20 – 2023/24) of HEC to implement key higher education priorities. The committee members reviewed the progress made so far on the project. Dr. Zia Ul-Qayyum, Executive Director, HEC chaired the meeting saying that HEDP is a key investment for higher education as it is supporting HEC in its various areas of research, quality assurance, IT initiatives and capacity building. “I am glad to share that HEDP has a good standing of achieving 81% of its targets, and this has also been validated by the recent World Bank mission that has improved the project rating.”
Project Coordinator HEDP Dr. Mehmood ul Hassan Butt gave an overview of the HEDP project, its history, progress, plans, and the recently held World Bank Mission that has further improved the project rating to satisfactory in seven components. He along with his team briefed the committee on the key project initiatives, including the physical and financial progress. In addition, it was apprised that the project is moving towards its last year and the team is working closely with HEC officials as eventually these will be taken over by the HEC staff to sustain these initiatives. Technical heads of the project components updated members on the progress of each of their components of the project. Component 1 has recently completed award of 10 Rapid Technology Transfer Grants (RTTG) – focused on addressing Pakistan’s current financial distress by encouraging industry-academia collaborations to enable import substitutions. It is also working to gather the outputs and impacts of the grants awarded in last years in terms of research publications, recognitions, awards, and innovative ideas/ products developed.
Component 2 team has recently completed the establishment of 41 Quality Enhancement Cells in Affiliated Colleges (QECACs) as well as training faculty of affiliated colleges on General Pedagogy across Pakistan. It is also working closely with the HEC QAA division to facilitate implementation of new HEC QA policy. The IT component head briefed members on the ambitious plans and the activities including Data Centre, the Student Life Cycle system, Enterprise Resource Management and allied computing and storage facilities for Higher Educational Institutions (HEIs).
A few of these have already been signed off while others are under final stages of procurement. The project has also supported NAHE in conducting faculty training need assessment studies in Punjab and Sindh in addition to other professional capacity building initiatives.
یوم پاکستان کو جوش و خروش اور ملی جذبے کے تحت منانے کے لیے تقریبات کا سلسلہ جاری ……..ایگرینز اینڈ انوائرمنٹ اسٹوڈنٹس سوسائٹی فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ انوائرمنٹ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے عالمی یوم زراعت منایا۔
)یوم پاکستان کو جوش و خروش اور ملی جذبے کے تحت منانے کے لیے تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس موقع پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں تقربات ہفتہ بھر سے جاری ہیں۔یوم پاکستان کے موضوع پر غلام محمد گھوٹوی ہال عباسیہ کیمپس بہاول پورمیں سیمینار منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف لاء پروفیسر ڈاکٹر راؤ عمران حبیب، چیئرمین شعبہ پولیٹیکل سائنس پروفیسر ڈاکٹرسید مصور حسین بخاری، ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئر ز پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف، ڈائریکٹر انفارمیشن بہاول پور ڈاکٹر ناصر حمید، ایڈیشنل ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرزڈاکٹر محمد عدنان بخاری، ایڈوائزر آئی یو بی کشمیر اینڈ نظریہ پاکستان سوسائٹی،رجسٹرار محمد شجیع الرحمن، ڈائریکٹر میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز شہزاد احمد خالد، فرجاد فیض، فیکلٹی ممبران اور طلباء وطالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔ ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرزپروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف کی ہدایت پر مختلف سوسائٹیوں نے مقابلہ جات کا اہتمام کیا۔ ایڈوائزر آئی یو بی آرٹ اینڈ فوٹوگرافی سوسائٹی فرجا د فیض کی زیر نگرانی پنٹنگ، پوسٹر اور سکیج کے مقابلے منعقد ہوئے جس میں پینٹنگ کے مقابلے میں عائشہ امجدنے پہلی، طارق الاسلام اور زرتاشہ خان نے دوسری اور عریبہ اظہر نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح پوسٹرکے مقابلے میں عفاف خان نے پہلی، وردہ سندس اور ہما اقبال نے دوسری اور مسفیرہ زینب اور محفوظ علی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ سکیچ کے مقابلے میں محمد رمضان نے پہلی، عیشاء رضیہ اور محمد نعمان نے دوسری اور علینا مقداس اور بلال عامرنے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ایڈوائزر آئی یو بی پرفارمنگ آرٹس سوسائٹی پروفیسر ڈاکٹر قیصر جبین کی زیر نگرانی ملی نغمہ اور ڈرامہ کے مقابلے منعقد ہوئے جس میں ملی نغمہ کے مقابلے میں شاہ زیب خان نے پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ اویس الرحمان نے دوسری اور وقاص اقبال نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اسی طرح ڈرامہ کے مقابلے میں ہارون اختر کی ٹیم نے پہلی جبکہ ثانیہ ساجد کی ٹیم دوسری پوزیشن حاصل کی۔ ایڈوائزر آئی یوبی لٹریری سوسائٹی ڈاکٹرمظہر حسین کے زیر نگرانی اردو اور انگریزی مضمون نویسی کے مقابلے منعقد ہوئے جس میں انگریزی مضمون نویسی کے مقابلے میں محمد عبداللہ ذوالفقار نے پہلی،محمد ذیشان نے دوسری اور مریم ساجد نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔اسی طرح اردو مضمون نویسی کے مبالے میں فیصل جمیل نے پہلی، بسمہ زاہد نے دوسری اور الیان عاشق نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ ایڈوائززآئی یو بی ڈیبیٹنگ سوسائٹی ڈاکٹر محمد آصف کے زیر نگرانی اردو اور انگریزی مباحثوں کے مقابلے منعقد ہوئے جس میں اردو مباحثے کے مقابلے میں علی عمر ارسلان نے پہلی، مہر محمد دانش نے دوسری اور شفع سلیم نے تیسری پوزیشن حاصل کی جبکہ انگریزی مباحثے کے مقابلے میں علینہ شاہد نے پہلی، زوفیشان ارشاد نے دوسری اور مریم اعجاز نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ سیمینار کے اختتام پر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباو طالبات میں اسناد تقسیم کی گئیں۔
………2…..
عالمی یوم زراعت
ایگرینز اینڈ انوائرمنٹ اسٹوڈنٹس سوسائٹی فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ انوائرمنٹ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے عالمی یوم زراعت کا دن منایا۔ اس موقع پرشعبہ جاتی کوئز مقابلہ، سیمینار اور آگاہی واک کا اہتمام کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین ترابی ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ انوائرمنٹ، نور الزمان ڈپٹی رجسٹرار ایڈمنسٹریشن، ڈاکٹر محمد عدنان بخاری ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز، ڈاکٹر وقاص اشرف ڈیپارٹمنٹل ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز اور شعبہ جات کے طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین ترابی ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ انوائرمنٹ نے زمین پر زندگی کو برقرار رکھنے میں زراعت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کوئز مقابلے کے فاتحین اور دی ایگریئنز اینڈ انوائرمنٹ اسٹوڈنٹس سوسائٹی کی کابینہ کو تقریب کے انعقاد پر مبارکباد دی۔
وفاقی دارالحکومت میں زیرو آئوٹ آف سکول چلڈرن مہم کے تحت ہیلتھ پروگرام کا بہارہ کہوسے آغاز
قومی کمیشن برائے انسانی ترقی اور دوپاسی فائونڈیشن کے اشتراک سے طلبا کی صحت اور بہبود کیلئے وفاقی دارالحکومت میں زیرو آئوٹ آف سکول چلڈرن مہم کے تحت ہیلتھ پروگرام کابہارہ کہوسے باقاعدہ آغاز ہو گیاہے ۔
اس سے 585 کمیونٹی اسکولوں اوراے ایل پی ( ALP) سینٹرز میں داخلہ لینے والے 17,000 طلبا مستفید ہونگے ، ڈی جی این سی ایچ ڈی مرزا ناصر الدین مشہود نے پروگرام کا جائزہ لیا اور دوپاسی کے زیر اہتمام قائم ہیلتھ کیمپ کا بھی دورہ کیا۔کیمپ طلبا کو صحت کی جامع خدمات فراہم کرنے کے لیے قائم کیا گیا ہے ۔
ہیلتھ کیمپ نوجوان طلبا کے لیےصحت مند اور زیادہ سازگار تعلیمی ماحول پیدا کرنے میں مددگار ثابت ہوگا،کیمپ کا مقصد صحت کے چیلنجوں کو فعال طور پر حل کرنا ہے،اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد طلبا کی مجموعی صحت کو متاثر کرنے والے عوامل کا مشاہدہ کرنا اور ان پر توجہ دینا ہے،
ہیلتھ کیمپ میں طلبا کی صحت سے متعلق مختلف ٹیسٹ کئے جائینگے،طلبا کے جدید ترین پورٹیبل ایکس رے مشین کے ذریعے ٹی بی کے ٹیسٹ بھی لئے جائینگے ،ٹی بی کی ابتدائی تشخیص کیلئے یہ ٹیسٹ انتہائی کار آمد ہوگا،کیمپ میں بصارت کی خرابی سے متعلق بھی ٹیسٹ لئے جائیں گے جبکہ طلبا کی مختلف ٹیسٹ کے ذریعے سماعت کے مسائل کی نشاندہی بھی کی جائے گی،
اس کے علاوہ جلدی بیماریوں سے متعلق بھی طلبا کا معائنہ کیا جائے گا۔طلبانے ہیلتھ پروگرام کے آغاز پر خوشی کا اظہارکرتے ہوئے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیاہے۔ دوپاسی اللہ والے ٹرسٹ اور نیوٹریشن انٹرنیشنل سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز کے تعاون سے بچوں کے لیے کھانے کے پروگرام شروع کرنے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔
:پنجاب یونیورسٹی نے ثوبیہ مشتاق دخترمشتاق علی کوباٹنی،سونیا حنیف دخترمحمد حنیف کوریاضی، سربلند ولد سرفراز خان کوانٹرنیشنل ریلیشنز،عائشہ خان دختر خالد محمود خان کو ریاضی،شاہزیب خورشید ولد خورشید علی کوکامرس،ثناء صفدر دختر سلطان صفدر کو زوالوجی اوربشریٰ محمود دختر محمود احمد مودی کوسوشیالوجی کے مضمون میں، مقالہ جات کی تکمیل کے بعد،پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کر دی ہیں۔
ماہ صیام اور تزکیہ نفس کے موضوع پر شوریٰ ہمدرد لاہور کا ماہانہ اجلاس مقامی ہوٹل شالیمار ٹاور میں منعقد ہوا اجلاس کی صدارت محترمہ جسٹس ناصرہ اقبال نے کی معروف مذہبی سکالر پروفیسر محمد سعید احمد خان نے بطور خاص اجلاس میں شرکت کی اسپیکر کے فرائض محترم پروفیسر میاں محمد اکرم نے نبھائے جبکہ جناب عمر ظہیر میر ،جناب برگیڈیئر حامد سعید اختر، جناب پروفیسر راشد حمید کلیامی ،جناب پروفیسرنصیر اے چوہدری، جناب ڈاکٹر وقار ملک،جناب پروفیسر خالد محمود عطا ، محترمہ خالدہ جمیل، جناب شعیب مرزا، جناب شاہد علی خان کے علاوہ انجینئر محمد آصف ،حکیم راحت نسیم سوہدروی، جناب منشاءقاضی ،جناب راشد حجازی ،محترمہ ثمن عروج ،جناب ایم ار شاہد ،محترمہ پروین صدیقی و دیگر نے بطور مبصرین شرکت کی ۔ اجلاس کا آغاز قاری فاروق اکرم نے آیات قرانی کی تلاوت سے کیا اس کے بعد اسپیکر جناب پروفیسر میاں محمد اکرم نے قومی صدر شوریٰ ہمدرد محترمہ سعدیہ راشد کا پیغام پڑھ کر سنایا مہمان خصوصی محترم پروفیسر سعید احمد خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی،آپکے احکامات اور اسوہ حسنہ کو جب تک اپنا ایمان نہیں سمجھیں گے ا±سوقت تک کوئی بھی بات ہم پر پ±ر اَثر نہیں ہوگی ،موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ ا±مت میں یہ بات واضح کی جائے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تابعداری پر جنت کا وعدہ ہے انہوں نے کہا کہ قرآن کی تکمیل بھی رمضان المبارک کے مہینے میں ہوئی اس لیے رمضان کے مہینے کو قرآن کا مہینہ بھی کہتے ہیں اور روئے زمین پر سب سے زیادہ محفوظ کتاب کلام اللہ ہے انہوں نے بتایا کہ رمضان ہمارا تزکیہ نفس کرتا ہے کہ د±نیا میں گزارے گئے ہر پل اور عمل کا حساب دینا ہے ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں معاشی و معاشرتی برائیاں دور ہو جاتی ہیں گر ہم حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کریں تو یہ ماہ صیام بخشش کا سبب بن جاتا ہے
قومی زرعی تعلیمی منظوری کونسل کا زراعت فیکلٹی، غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کا دورہ ۔تدریسی اور تحقیقی معیار میں بہتری
(National Agriculture Education Accreditation Council)
کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر فیاض الحسن ساہی کی سربراہی میں قومی زرعی تعلیمی منظوری کونسل کے وفد نے غازی یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ایگریکلچر کا دورہ کیا، جس کا مقصد زراعت فیکلٹی کے مختلف شعبہ جات کی جانچ اور ان کے ڈگری پروگرامز کی منظوری تھا۔ کونسل کے ممبران پروفیسر ڈاکٹر بابر شہزاد ڈائریکٹر شعبہ ایگری ایکسٹنشن، ایجوکیشن اینڈ رورل ڈویلپمنٹ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد، پروفیسر ڈاکٹر مبشر حسین شعبہ ایگرانومی بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان، ڈاکٹر عنصر نعیم اللہ شعبہ انٹامالوجی ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان، پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف علی شعبہ سائل سائنسز بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان ، پروفیسر ڈاکٹر محمد ریاض شعبہ فوڈ سیفٹی اینڈ کوالٹی منیجمنٹ بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان ، پروفیسر ڈاکٹر ساجد حسین شعبہ ہارٹیکلچر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان ، پروفیسر ڈاکٹر محمد حماد ندیم طاہرڈائریکٹرشعبہ پلانٹ بریڈنگ اینڈ بائیو ٹیکنالوجی ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان، پروفیسر ڈاکٹر محمد اشفاق شعبہ پلانٹ پروٹیکشن ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان ، ڈاکٹر عتیق الرحمن شعبہ ایگرانومی – سیڈ سائنسز بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان ، پروفیسر ڈاکٹر تنویر الحق شعبہ سائل اینڈ انوائرنمنٹل سائنسز ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان ، ڈاکٹر عبدالغفار سیکرٹری کونسل اور محمد فراز افضل اسسٹنٹ ڈائریکٹر کونسل پر مشتمل تھی۔ ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل غازی یونیورسٹی ڈاکٹر عنصر علی کوآرڈینیٹر کے طور پر موجود تھے۔
رجسٹرار غازی یونیورسٹی ڈاکٹر عابد محمود علوی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی الحاق ٹیم کی ایگریکلچر فیکلٹی کے مختلف شعبہ جات کے سربراہان کے ساتھ ایک میٹنگ کا انعقاد کیا جن میں شعبہ ایگرانومی سے ڈاکٹر جاوید اقبال، شعبہ ہارٹیکلچر کے چیئر پرسن ڈاکٹر ظہور حسین، پلانٹ بریڈنگ ایندجنیٹکس کی چیئر پرسن ڈاکٹر مہ پارہ، شعبہ پلانٹ پروٹیکشن کے چیئرپرسن ڈاکٹر محمد شاہد نثار اور شعبہ سائل اینڈ اینوائرنمینٹل سائنس کی چیئر پرسن ڈاکٹر نوشین مرزا شامل تھے۔ اس موقع پر یونیورسٹی کے تمام پرنسپل آفیسران، ڈائریکٹرز اور ایگریکلچر فیکلٹی کے تمام اساتذہ موجود تھے۔ میٹنگ کے آغاز پررجسٹرار ڈاکٹر عابد محمودعلوی نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی ٹیم کو غازی یونیورسٹی میں گذشتہ چند سالوں کے دوران حاصل ہونے والی کامیابیوں، ترقیاتی منصوبہ جات اور مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے بتایا۔ یونیورسٹی میں مختلف تدریسی شعبہ جات اور مختلف ڈگری پروگرامز کے بارے آگاہی دی، یونیورسٹی میں اساتذہ، سٹاف اور ط؛باء و طالبات کے لیے سہولیات کا بتایا اور تدریسی و تحقیقی میدان میں یونیورسٹی کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔ اس کے بعد سیکرٹری کونسل نے تمام حاضرین کو کونسل کی کارکردگی اور اس کے کامیابیوں کے بارے تفصیلاً بتایا۔ کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ کونسل کی یہ ٹیم مختلف یونیورسٹیز میں زراعت کی ڈگری دینے والے شعبہ جات کی کارکردگی کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے مقرر کردہ کوالٹی پیرا میٹرز کی بنیاد پر جانچتی ہے اور اس دورہ کا مقصد ان معاملات کی نشاندہی کرنا ہے جوکسی بھی وجہ سے پیچھے رہ جاتے ہیں اور ٹیم کی نشاندہی کی بنیاد پر ادارہ وہ کمی پوری کرتا ہے۔ ابتدائی میٹنگ کے بعد معائنہ ٹیم کے ممبران نے فیکلٹی زراعت کے مختلف شعبہ جات کا وزٹ کیا، کلاس رومز میں سٹوڈنٹس سے ملاقات کی اور تدریسی معیار کو دیکھا۔ بعد ازاں کونسل ممبران نے یونیورسٹی کے نیو کیمپس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے مختلف شعبہ جات کے کلاس رومز، ٹیچر و سٹاف دفاتر،تجرباتی لیباریٹریز، کمپیوٹر لیب اورزرعی فارم کا معائنہ کیا، جہاں ایگریکلچر فیکلٹی کے کے ڈگری ایوارڈنگ شعبہ جات کے سربراہان نے اپنے اپنے شعبہ جات کی گذشتہ چند سال کی کارکردگی کے بارے چیئرمین کونسل کو بریف کیا۔ کونسل ممبران نے غازی یونیورسٹی کی زراعت فیکلٹی کے اساتذہ، جاری شدہ ڈگری پروگرامز، کلا س رومز، لیبارٹریز، تعلیمی معیار اور مہیا کردہ سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں اس یونیورسٹی کی زراعت فیکلٹی اپنے معیار کو تدریسی اور تحقیقی حوالے سے مزید بہتر بنائے گی۔ مزید کہ اس فیکلٹی کی طرف سے کی گئی تحقیق اور سفارشات کی روشنی میں ڈیرہ غازی خان اور اس سے ملحقہ علاقوں میں شعبہ زراعت میں بہتری آئے گی۔ نیو کیمپس کے دورہ کے دوران کونسل ممبران نے وہاں پر سہولیات کا جائزہ لیا اور طلباء و طالبات کے ساتھ گفتگوبھی کی، واپسی پرکونسل ممبران نے یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ اختتامی میٹنگ کی جس میں اس دورے سے متعلق معاملات کو ڈسکس کیا گیا، ایگریکلچر فیکلٹی کے بہت سارے معاملات میں بہت بہتری پائی گئی، تاہم کونسل کی طرف سے جہاں کہیں کمی کی طرف توجہ دلائی گئی ہے اس میں بہت جلد بہتری لائی جائے گی۔
یو ای ٹی لاہور میں 10 ویں سالانہ کیریئر فیئر 2024 کا انعقاد……….121کمپنیوں نے 187 اسٹالز لگائے، طلباء کیلئے آن سپاٹ ٹیسٹ، انٹرویو اور اوینٹیشن سیشنز کا انعقاد کیا
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور نے سالانہ کیریئر فیئر 2024 کا انعقاد کیا۔ جس کا مقصد طلباء کو مؤثر روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ موجودہ کمپنیوں کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مضبوط کرنا تھا۔ وائس چانسلر یو ای ٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر ناصر حیات نے تقریب کا افتتاح کیا اور کنوینر کیریئر فیئر پروفیسر ڈاکٹر نوید رمضان اور کوآرڈینیٹر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی قیصر کے ہمراہ کمپنیوں/انڈسٹریز کے تمام سٹالز کا دورہ بھی کیا۔ یو ای ٹی لاہور گزشتہ 9 سالوں سے اس سالانہ کیرئیر فیئر کا انعقاد کر رہی ہے۔ سال 2015 میں کیرئیر فیئر کا آغاز 20 صنعتوں کے 20 اسٹالز سے ہوا۔ اسٹالز کی تعداد 2016 میں 65، 2017 میں 100 اور 2019 میں 114 تھی۔ 2020 سے 2023 تک یہ بالترتیب 130، 111، 161 اور 175 اسٹالز تک پہنچ گئی۔ اس سال تقریباً 121 صنعتوں نے 187 اسٹالز کے ساتھ ایونٹ میں حصہ لیا۔ یہ کمپنیاں سافٹ وئیر اور آئی ٹی، کیمیکل اور پولیمر، ٹیکسٹائل، کنسٹرکشن، مکینیکل، اسٹیل، ایجوکیشنل کنسلٹنٹ وغیرہ سے تعلق رکھتی تھیں۔ مختلف انڈسٹریز نے انٹرویوز، ٹیسٹ اور اورینٹیشن سیشنز کا انعقاد کیا اور طلبا کو موقع پر ہی ملازمت کی پیشکش بھی کی۔ تقریباً 15000 طلباء نے اسٹالز کا دورہ کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر حیات نے چیئر پروفیسر ڈاکٹر نوید رمضان، کو چیئر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی قیصر، سٹاف اور طلباء سمیت آرگنائزنگ ٹیم کے دیگر ممبران کی کاوشوں کو سراہا۔ تقریب کے اختتام پر شرکت کرنے والی کمپنیوں اور منتظمین کو سووینئرز پیش کیے گئے۔
بی بی سی نے مشرقی لندن میں ایک پرائمری کا دورہ کیا جو ایک مختلف طریقہ اختیار کر رہا ہے۔Ilford میں Uphall پرائمری اسکول میں، اساتذہ کو کہا جاتا ہے کہ وہ کبھی بھی ایسے شاگردوں پر نہ چلائیں جو بدتمیزی کرتے ہیں۔ہیڈ ٹیچر ڈاکٹر کلورن اٹوال کا کہنا ہے کہ “میں صرف ایک وجہ سے توقع کروں گا کہ کسی سے بچے پر چیخنا ہے اگر وہ سڑک پر بھاگ رہا ہے اور ایک کار آرہی ہے۔”وہ نظر بندیوں یا معطلی پر یقین نہیں رکھتا کیونکہ وہکہنا ہے کہ حراست کے بجائے، ایک استاد یا عملے کا رکن بچے کے ساتھ بیٹھ کر بات کرے گا کہ اس نے کیا کیا، کیوں کیا، کن جذبات کی وجہ سے یہ ہوا، اور وہ مختلف طریقے سے کیا کر سکتے ہیں۔اس کا کہنا ہے کہ بچے کو معافی مانگنی ہوگی، اور اپنے رویے کو بہتر بنانے کا عہد کرنا ہوگا۔11 سالہ فاطمہ کہتی ہیں، “شاگرد جانتے ہیں کہ کلاس روم میں ہمارے ساتھ کیسا سلوک کیا جانا چاہیے، اور ہم جانتے ہیں کہ کلاس روم میں دوسروں کے ساتھ کیسا سلوک کرنا ہے۔”
اپہل پرائمری کو “حقوق کا احترام کرنے والے اسکول” کے طور پر پہچانا جاتا ہے، جو بچوں کے خیراتی ادارے یونیسیف کی طرف سے بیرونی ہے، جو بچوں کے حقوق کو تسلیم کرنے اور انہیں اسکول کی زندگی اور ان کی کمیونٹی میں مزید شامل ہونے کی ترغیب دینے کے ارد گرد تربیت اور سبق کے منصوبے فراہم کرتا ہے۔
وی آر یو کے ڈائریکٹر لیب پیک کہتے ہیں: “جب آپ ایسے نوجوانوں کو دیکھتے ہیں جو اسکول میں نہیں ہیں، تو ہم جانتے ہیں کہ وہ بہت کم محفوظ ہیں، ان کے استحصال میں پھنسنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، بدقسمتی سے، تشدد میں ان کے پکڑے جانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ “اسکول سے باہر بچوں کے پاس چاقو لے جانے کا امکان دو گنا ہوتا ہے، اور جب ہم جیل میں جاتے ہیں، تو ان میں سے دو میں سے ایک قیدی کو خارج کر دیا جاتا ہے۔”وہ اسکولوں اور کونسلوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ لندن کے ایک نئے شمولیتی چارٹر ،اقدار کا ایک مجموعہ پر دستخط کریں، مدد ہے اگر وہ اسباق میں مسلسل خلل ڈال رہے ہیں، یا اگر دوسرے بچوں اور عملے کے لیے خطرہ ہے؟ڈاکٹر اٹوال کہتے ہیں، “میرا ایک بچہ تھا جو سکول میں چھری لے کر آیا تھا۔”کچھ اسکولوں میں، اس کا مطلب فوری طور پر اخراج ہوگا۔”اس کے بجائے، وہ کہتے ہیں: “ہم نے وقت نکالا اور والدین سے ملاقات کی، اور بچے کے ساتھ بیٹھ کر یہ سمجھنے کی کوشش کی کہ چاقو لانے کی وجہ کیا ہے۔”
اس کا کہنا ہے کہ اس نے اس لڑکے کو دریافت کیا، جو اس وقت 6 سال کا تھا، اس نے حال ہی میں اپنے والدین کے بغیر اسکول جانا شروع کیا تھا۔لڑکے نے پارک میں کسی عورت پر حملہ کرنے کے بارے میں ایک مضمون پڑھا تھا اور وہ “حفاظت کے لیے” چاقو لے کر آیا تھا۔
ڈاکٹر اٹوال کہتے ہیں: “میرا کام یہ کہنا تھا کہ اس چاقو کو اٹھانے سے، آپ اپنے آپ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔”لیکن اگر اسے ابھی خارج کر دیا گیا تو وہ اس رویے کو تبدیل کرنے میں اس کی مدد کیسے کرے گا؟”وہ تسلیم کرتا ہے کہ یہ ایک ایسا طریقہ نہیں ہے جس سے ہر کوئی اتفاق کرے گا، اور یقین رکھتا ہے۔