
پاکستانی ٹیک فرم ڈیٹا والٹ نے پہلا “مقامی طور پر تیار کردہ” جنریٹیو پری ٹرینڈ ٹرانسفارمر (GPT) پلیٹ فارم، ’ذہانت اے آئی‘ لانچ کر دیا
اسلام آباد: پاکستانی ٹیک فرم ڈیٹا والٹ نے ملک کا پہلا “مقامی طور پر تیار کردہ” جنریٹیو پری ٹرینڈ ٹرانسفارمر (GPT) پلیٹ فارم، ’ذہانت اے آئی‘ لانچ کر دیا، جو مصنوعی ذہانت (AI) کے میدان میں ایک اہم پیش رفت ہے۔ڈیٹا والٹ کے مطابق، ذہانت اے آئی ایک ٹیکسٹ بیسڈ جنریٹیو اے آئی ماڈل ہے جو صارفین کو انسانی طرز پر گفتگو کرنے، سوالات کے جوابات دینے اور مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کرنے کے قابل بناتا ہے۔ اس اقدام کا مقصد پاکستان میں مقامی طور پر تربیت یافتہ ماڈلز کے ذریعے مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے، جو علاقائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کیے گئے ہیں۔جنریٹیو اے آئی ایسے سسٹمز پر مشتمل ہے جو متن، گرافکس، تصاویر، آڈیو، اور ویڈیو جیسا مواد تخلیق کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بڑے لینگویج ماڈلز (LLMs) جیسے ChatGPT، DeepSeek، اور Meta-AI وسیع ڈیٹا سیٹس پر تربیت یافتہ ہوتے ہیں تاکہ وہ انسانی طرز پر متن کو سمجھ اور تخلیق کر سکیں۔

ذہانت اے آئی ایک ٹیکسٹ بیسڈ ماڈل ہے جو انگریزی، اردو، اور مقامی زبانوں کو سپورٹ کرتا ہے، اور مستقبل میں مزید زبانوں میں توسیع کے منصوبے رکھتا ہے۔ڈیٹا والٹ کے مطابق، یہ ماڈل مکمل طور پر پاکستان میں ہوسٹ کیا گیا ہے اور اس کی تربیت بھی مقامی سطح پر کی گئی ہے، جس سے یہ علاقائی چیلنجز کا مؤثر حل فراہم کرنے کے قابل ہوگا۔یہ مکمل طور پر پاکستان میں ہوسٹ کیا گیا ہے اور اس کے مسائل اور حل مقامی ماحول کے مطابق ہوں گے،”