اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے 41 سائنسدانوں (محققین) کو دنیا کے اعلیٰ ترین 2 فیصد سائنسدانوں میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ فہرست سٹینفورڈ یونیورسٹی امریکہ اور معلومات کی تجزیہ کار عالمی کمپنی ایلسیویئرکی طرف سے شائع کی گئی ہے۔ہر سال اس فہرست میں دنیا بھر کے ان سائنسدانوں کو شامل کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے شعبوں میں گرانقدر کام کیا ہواور ان کے کام کو سراہتے ہوئے ان کاتحقیقی مجلہ بطور حوالہ شامل کیا گیا ہواورسائنسی تحقیق کے لیے معاون ہو۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے 41 سائنسدانوں کی شمولیت اس جامعہ کی قومی اور عالمی سطح پر اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر محمد عاطف کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے جن سائنسدانوں کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے ان کا تعلق حیاتیات، طبیعات، کیمیا، ماحولیات، زراعت، انجینئرنگ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ مصنوعی ذہانت، ادویہ سازی، طب اور سماجی علوم سے ہے۔ ان سائنسدانوں میں فیصل ذوالفقار، ڈاکٹر محمد فاروق وارثی، ڈاکٹر محمد علی، محمد اشفاق، ڈاکٹر ماجد نیاز اختر، پروفیسر ڈاکٹر واجد نسیم جتوئی، ظہیر عباس، ڈاکٹر توصیف منور، ڈاکٹر محمد اظہر خان، ڈاکٹر عبدالرحمن، محمد علی رضا، محمد عادل، محمد عمر، غلام عباس، پروفیسر ڈاکٹر مکشوف احمد، محمدالطاف نذیر، ڈاکٹر عصمت بی بی، پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین خان، محمد عرفان، ڈاکٹر محمد شکیل چوہدری، ڈاکٹر محمد اظہر نواز، ڈاکٹر مرتضیٰ حسن، ڈاکٹر فیصل مختار، ڈاکٹر محمد نعیم امیر، محمد ندیم ارشد، ڈاکٹر ریاض حسین، ڈاکٹر عثمان ذوالفقار، ڈاکٹر حمیرا ارشد، پروفیسر ڈاکٹر محمد اسد اللہ مدنی، پروفیسر ڈاکٹر محمد عاطف، محمد شاہد ندیم، ڈاکٹر فیصل اقبال، ڈاکٹر محمد ندیم اختر، ڈاکٹر حافظ محمد آصف، ڈاکٹر عارف محمود، محمد جمشید، پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم، پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد، ڈاکٹر خورشید احمد، پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف اور عبدالمجیدشامل ہیں۔
اہم خبریں
یچ ای سی کا خواتین کو بااختیار بنانے اور رہنمائی کا پروگرام۔۔۔۔۔۔۔۔ پروگرام کے تحت، پاکستان بھر میں پہلے ہی 161 خواتین کو تربیت دی جا چکی ہے۔
ایچ ای سی نے خواتین کو بااختیار بنانے اور رہنمائی کا پروگرام تیار کیا ہے، جو خواتین میں قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دیتا ہے اور سینئر اعلیٰ تعلیمی رہنماؤں سے ضروری رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ اقدام، تین سال قبل شروع کیے گئے پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی ترقی کے خواتین قیادت پروگرام کی کامیابی کو بنیاد بناتے ہوئے، قیادت کی ترقی کو آگے بڑھانے، ضروری رہنمائی فراہم کرنے، اور پاکستان بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں خواتین تعلیمی اور انتظامی عملے کو بااختیار بنانے کے لیے ایک پائیدار ماڈل ہے۔ خواتین قیادت پروگرام کے تحت، پاکستان بھر میں پہلے ہی 161 خواتین رہنماؤں کو تربیت دی جا چکی ہے۔ کا پہلا گروپ منتخب یونیورسٹیوں میں تین ماہ کے دوران اس پروگرام کا پائلٹ کرے گا، جس کے بعد اسے پالیسی مداخلت کے ذریعے تمام اعلی اداروںمیں وسعت دینے کا منصوبہ ہے۔
نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) لاہور اور راولپنڈی نے ڈگری پروگرامز میں داخلوں کی آخری تاریخ میں 16 ستمبر 2024 تک توسیع ۔۔۔۔۔۔۔ NCA News
نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) لاہور اور راولپنڈی نے ڈگری پروگرامز میں داخلوں کی آخری تاریخ میں 16 ستمبر 2024 تک توسیع کردی گئی۔ این سی اے میں اوپن میرٹ، سیلف فنانس، سیلف سپورٹ اسکیم اور مخصوص نشستوں پر داخلوں جاری ہیں۔ این سی اے لاہور میں آرکیٹیکچر، فائن آرٹس، ڈیزائن (ویژول کمیونیکیشن ڈیزائن، ٹیکسٹائل ڈیزائن، فیشن ڈیزائن، پروڈکٹ ڈیزائن، سرامک ڈیزائن) میوزک، فلم اینڈ ٹی وی، ملٹی میڈیا آرٹ اور کلچرل اسٹڈیز، جبکہ این سی اے راولپنڈی میں آرکیٹیکچر، فائن آرٹس اور ڈیزائن (ویژول کمیونیکیشن ڈیزائن، ٹیکسٹائل ڈیزائن) میں داخلے کے لئے درخواستیں موصول کی جارہی ہیں۔ داخلوں سے متعلق تفصیلی معلومات این سی اے اور این ٹی ایس کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔
:پنجاب یونیورسٹی ادارہ تالیف وترجمہ اور مولاناظفرعلی خان فاؤنڈیشن کے اشتراک سے تحریک آزادی کے رہ نما، شاعراور بابائے صحافت مولاناظفرعلی خان کے بارے میں ضخیم ترین مجموعہ’صبح کا ستارہ‘شائع ہوگیا۔ڈائریکٹر ادارہ تالیف و ترجمہ ڈاکٹرزاہدمنیرعامرنے وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹرخالدمحمود سے ملاقات کرتے ہوئے یہ کتاب پیش کی۔ وائس چانسلرنے اس کتاب کو ڈاکٹرزاہدمنیرعامرکی تحقیقی خدمات کا تسلسل قراردیتے ہوئے انھیں مبارک باد پیش کی۔یہ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے پہلا حصہ صبح بہار مولاناظفرعلی خان کے سوانح سے متعلق ہے،دوسرے حصہ پارۂ سیماب میں مولاناکی شخصیت پر معاصرین اور ناقدین کے ا فکارفراہم کیے گئے ہیں جبکہ تیسرے حصے میں اردوصحافت میں مولاناکی خدمات کا جائزہ پیش کیاگیاہے۔کتاب کے مرتب معروف ظفرشناس اور پنجاب یونیورسٹی میں اردوزبان وادب کے استاداور ادارہ تالیف وترجمہ کے ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹرزاہدمنیرعامرہیں وہ اس سے پہلے مولاناظفرعلی خان پر چھے تحقیقی وتنقیدی کتابیں پیش کرچکے ہیں۔صبح کا ستارہ میں پیش کیے گئے مضامین کے متون کی تصحیح کے ساتھ ساتھ ان کے حواشی بھی لکھے گئے ہیں اور کتاب کے تینوں حصوں کے اشاریے بھی بنائے گئے ہیں۔جن میں آیات،اشخاص،اماکن،ادارے اور تحریکیں،اشعارمنظومات کتب اخبارات وجرائد کے اشاریے شامل ہیں جن کی مددسے کتاب سے استفادہ بہت آسان ہوگیاہے۔یہ کتاب مولاناظفرعلی خان پر لکھی جانے والی کتابوں میں ضخیم ترین کتاب ہے۔بڑے سائزکے نو سوسے زائدصفحات پر پھیلی ہوئی اس کتاب کی اشاعت پرملک کے علمی وادبی حلقوں کی جانب سے کتاب کے مرتب ڈاکٹرزاہدمنیرعامراور کتاب کے اہتمام اشاعت پر مولاناظفرعلی خان فاؤنڈیشن کے چیئرمین جناب خالدمحمود کو مبارک پیش کی جارہی ہے۔
آپ ﷺ کی زندگی ہمارے لیے راہ نجات ہے……..ہم آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی کو اسلام کے اصولوں کے مطابق گزار سکتے ہیں اور دین و دنیا سنوار سکتے ہیں۔……..ملک ظہیر اقبال چنٹر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا پر امن بقائے باہمی سیر ت النبی ﷺ کی روشنی میں سیمینار سے خطاب
شعبہ ادیان عالم و بین المذاہب ہم آہنگی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاول پور کے زیر اہتمام ماہ ربیع الاول کے سلسلے میں پر امن بقائے باہمی سیر ت النبی ﷺ کی روشنی میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی ملک ظہیر اقبال چنٹر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی اور مہمان اعزاز مفتی انتخاب احمد ممبر اسلامی نظریاتی کونسل تھے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیو لوجیکل سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز، پروفیسرڈاکٹر محمد امجد ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ کامرس،قاری عبدالستار، سینئر اساتذہ کرام، افسران اور طلبا وطالبات موجود تھے۔ملک ظہیر اقبال چنٹر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سیرت النبیﷺ کے موضوع پر سیمینار کے انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ کی زندگی ہمارے لیے راہ نجات ہے۔ ہم آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی کو اسلام کے اصولوں کے مطابق گزار سکتے ہیں اور دین و دنیا سنوار سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور عظیم آثاثہ ہے اور اساتذہ کرام قابل احترام ہیں۔ مفتی انتخاب احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو تمام کائنات کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ آپ ﷺ کا اسوہ حسنہ تمام انسانوں کے لیے دنیا اور آخرت میں کامیابی کا ذریعہ ہے۔ ہم خوش قسمت لوگ ہیں کہ ہم آپﷺ کی امت سے ہیں۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے کہ آپ ﷺ کو تمام کائنات کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے۔ زمانہ جہالت میں لوگ اپنی بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیتے تھے اور لڑائی جھگڑئے بہت عام بات تھی لیکن آپﷺ کی آمد کے بعد ریاست میں تمام انسانوں کو حقوق دیئے گئے۔ اسلام ایک دوسرے کی مد د کرنے اور داد رسی کا حکم دیتا ہے۔ آپ ﷺ کی سیرت طیبہ ہمارے لیے کھلی کتاب ہے۔ ہمیں آپﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ آج کی تقریب ہمارے لیے درس ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ رہیں۔ بین المذاہب لوگوں کے ساتھ بھی اچھا سلوک کریں اور ان کے حقوق ادا کریں۔ تاریخ اسلام میں ہم دیکھتے ہیں کہ آپ ﷺ نے جو معاہدے کیے ان کو پورا کیا اور نہ صرف مسلمانوں کے ساتھ معاہدوں کی پاسداری کی بلکہ کافروں کے ساتھ بھی کیے ہوئے معاہدوں کو پورا کیا۔انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکی بنیاد بھی اسلامی تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر مضامین کی تعلیم کے لیے رکھی گئی جو آج نہ صرف پاکستان بلکہ انٹرنیشنل لیول پر بھی اپنی پہچان بنا چکی ہے اور معاشرے میں اپنافعال کردار ادا کر رہی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے تمام مہمان شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب کا مقصد آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئیاسلام کو اپنی زندگیوں میں مکمل طور پر داخل کرنا ہیتاکہ ہم دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو سکیں۔ آپ ﷺ کی زندگی تمام انسانوں کے لیے ایک نمونہ ہے جس کو اپناتے ہوئے ہم کامیاب ہو سکتے ہیں۔ آج ہمیں سیرت النبی ﷺ کی ان روشن مثالوں کو اپنی زندگیو ں میں شامل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایک پرامن اور معتدل معاشرہ تشکیل دے سکیں۔ پرامن بقائے باہمی کی یہ تعلیمات صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہیں۔ ڈاکٹر سجیلہ کوثر چیئرپرسن شعبہ ادیان عالم و بین المذاہب ہم آہنگی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور تمام مہمانوں کی آمد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سیمینار کے انعقاد اور سرپرستی پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نویدا ختر کا شکریہ ادا کیا۔
وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے زیر اہتمام جاری تعلیمی معلوماتی میلہ 2024 ………NUST News
وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے زیر اہتمام جاری تعلیمی معلوماتی میلہ 2024 کے سلسلے میں، #NUST کی جانب سے اسلام آباد کے مختلف ماڈل کالجز (لڑکے اور لڑکیوں دونوں کے لیے) میں آگاہی سیشنز منعقد کیے گئے۔ یہ سیشنز 5 سے 7 ستمبر 2024 تک جاری رہے۔
NUST کے اراکین نے IMCG، IMCB پاکستان ٹاؤن (دیہی) اور IMCG (PG) کا دورہ کیا۔
ان سیشنز کے دوران، طلبہ کو NUST کے انڈرگریجویٹ داخلہ عمل، دستیاب اسکالرشپس اور اعلیٰ تعلیم کے لیے بہترین تعلیمی راستے منتخب کرنے کی رہنمائی سے متعلق تفصیلی معلومات فراہم کی گئیں۔
انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن جامعہ سندھ کے 14 طلبہ و طالبات میں پرائم منسٹر فنڈ اسکالرشپ کے تحت چیکس کی تقسیم ……… اسکالرشپ سے طلبہ و طالبات مہنگائی کے دور میں بھی بغیر کسی فکر کے اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں…….۔ شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو
:انسٹیٹیوٹ آف آرٹ اینڈ ڈیزائن جامعہ سندھ جامشورو کے 14 طلبہ و طالبات کو پرائم منسٹر فنڈ اسکالرسپ کے تحت اسکالرشپ کے چیک دیئے گے۔ شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے 5 طلبہ اور 9 طالبات کو اپنے آفس میں بلوا کر انہیں چیک دیئے۔ اس موقع پر رجسٹرار جامعہ سندھ و ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس فنانشل ایڈ آفس پروفیسر ڈاکٹر مشتاق علی جاریکو، فوکل پرسن دادو کیمپس پروفیسر ڈاکٹر نیک محمد شیخ و دیگر موجود تھے۔
اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا کہ گزشتہ4سال کے دوران طلبہ طالبات میں 86 کروڑ روپے اسکالرشپ کی مد میں تقسیم کیے گئے ہیں اور اسکالرشپ کی رقم ملنے سے طلبہ و طالبات کو فائدہ ہوا ہے اور وہ مہنگائی کے دور میں بھی بغیر کسی فکر کے اپنی تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم کچھ پاس آؤٹ بھی ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں بھی اسکالرشپ کی مد میں فنڈز مہیا کر رہی ہیں، نیز کچھ پرائیویٹ ڈونرز اور جامعہ سندھ کے اساتذہ بھی رقم دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی بھی طالب علم کو ایمرجنسی وغیرہ ہوتی ہے اور وہ فیس جمع کرانے سے قاصر ہو تو اس کی درخواست پر اس کی فیس ٹیچرز ویلفیئر فنڈ سے جمع کرائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بوائز و گرلز ہاسٹلز میں 5 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات رہتے ہیں، جو ہاسٹل میں سہولیات ملنے پر محنت کرکے پوزیشنیں حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیگر جامعات کی طرح جامعہ سندھ بھی اگر ہاسٹلز کی سہولت ختم کر دیتی تو آج 2 ہزار طالبات اور 3 ہزار طلبہ شاید اعلیٰ تعلیم جاری نہ رکھ پاتے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ میں داخلہ فیس انتہائی کم ہے، سینئر بیچز کی سالانہ فیس 5 سے 10 ہزار روپے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرائم منسٹر فنڈ اسکالرشپ کے تحت مجموعی طور پر 14 سلاٹس ملے، ہم نے متعلقہ حکام سے گزارش کی، جس پر فوری طور پر 8 سلاٹس بڑھائے گئے، بہت جلد 8 طلبہ و طالبات کو بھی اسکالرشپ کے چیک مل جائیں گے۔
UHS News……..ڈاکٹر امبر سلمان کو اناٹومی اور ڈاکٹررضواسانہ حسین کو فزیالوجی کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری دینے کی منظوری
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ نے اپنے 205ویں اجلاس میں ڈاکٹر رضوانہ حسین کو فزیالوجی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری دینے کی منظوری دی ہے۔ ان کے مقالے کا عنوان “اوورین کینسر اور صحت مند خواتین میں PI3K/AKT/mTOR کیسکیڈ اور متعلقہ مائیکرو آر این ایز کے نسبتی اظہار کا موازنہ” تھا۔ یہ تحقیق ڈاکٹر صبا خالق کی نگرانی میں مکمل کی گئی۔ تحقیق میں اوورین کینسر کی مریضوں اور صحت مند خواتین کے درمیان اہم سگنلنگ راستوں اور مائیکرو آر این ایز کے فرق کا جائزہ لیا گیا، جس سے کینسر کی وجوہات، اس کے میکانزم اور ممکنہ علاج کے طریقوں کے بارے میں اہم معلومات حاصل ہوئیں۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر امبر سلمان کو اناٹومی کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری دینے کی منظوری دی گئی۔ان کا مقالہ “کارٹیلیجنس اینڈ پلیٹ میں تبدیلیاں اور ان کا ہڈی کے اینڈ پلیٹ جنکشن اور ساتھ موجود ڈسک سے تعلق: ایک ریڈیالوجیکل، میکروسکوپک، مائیکروسکوپک اور الٹرا مائیکروسٹرکچرل مطالعہ” کے عنوان سے ہے۔ یہ مطالعہ ریڑھ کی ہڈی کے مہرے اور ان کے درمیان موجود ڈسکس کے الیکٹران مائیکروسکوپی جائزے پر مبنی ہے۔ یہ تحقیق ریڑھ کی ہڈی کے مسائل کے بہتر علاج اور پیش بینی میں مددگار ثابت ہوگی۔ ڈاکٹر امبر سلمان کی سپروائزر یو ایچ ایس اناٹومی ڈیپارٹمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر عروج زہرہ تھیں۔
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کی زیرصدارت کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کا 16 واںسینیٹ اجلاس۔۔۔۔۔۔۔۔گورنر پنجاب کاکنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے طلبا کو 100 فیصد ٹیوشن فیس فری کرنے پر وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز کو خراج تحسین ۔۔۔۔ مریدکے نارووال روڈ پر انٹرنیشنل میڈیکل سکول کا قیام انتہائی اہم کامیابی ہو گی۔۔۔۔خواجہ سلمان رفیق
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کنگ ایڈورڈ میڈکل یونیورسٹی گئے جہاں اُنہوں نے بطور چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے16 ویں سینیٹ اجلاس کی صدارت کی۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے بطور پرو چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز نے اپنے استقبالیہ خطاب میں ادارہ کی 164 سالہ شاندار تاریخی طبی خدمات اور جاری و تکمیل شدہ منصوبہ جات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔پروفیسر ابرار اشرف نے یونیورسٹی کی ترقیاتی سکیموں اور بجٹ بارے تفصیلات سے سینٹ اجلاس کو آگاہ کیا۔اجلاس میں سیکرٹری سینٹ کے فرائض رجسٹرار پروفیسر محمد عمران نے سر انجام دیئے۔اجلاس کے دوران گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے 23۔24 اور 24۔25 کے مجوزہ اور ثانوی بجٹ کی منظوری بھی دی۔
اس موقع پرگورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے طبی دنیا میں نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے پر وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔اُنہوں نے کہا کہ مریدکے نارووال روڈ پر انٹرنیشنل میڈیکل سکول کے قیام میں ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔گورنر پنجاب نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے طلبا کو 100 فیصد ٹیوشن فیس فری کرنے پر وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز کی کاوشوں کو سراہا۔اُنہوں نے کہا کہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کی ملک اور بیرون ملک خدمات قابل تحسین ہیں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ جسٹس شہرام سرور چوہدری کی یونیورسٹی کے لئے خدمات بھی اہم ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ مجھے اپنی یونیورسٹی کا حصہ سمجھیں اور میںاس کی بہتری کیلئے ہر وقت دستیاب ہوں۔گورنر پنجاب نے مزید کہا کہ ہمیں سیاسی اختلافات کو بھلا کر ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ اُنہوںنے کہا کہ حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر اداروں کی بہتری کی جدو جہد جاری رکھیں گے۔گورنر پنجاب نے کہا کہ ہمارے پاس پاکستان کی ترقی کیلئے میرٹ کو یقینی بنانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارے پاس اللہ تعالی کا انعام ہے جس کی ترقی و سلامتی کیلئے ہم سب کو مل کر محنت کرنا ہو گی۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ پنجاب کی طبی درسگاہوں میں معیاری ریسرچ کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ شعبہ صحت کی بہتری کیلئے 14 سال سے بہترین اساتذہ کے ساتھ کام کر رہا ہوں۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ مریدکے نارووال روڈ پر انٹرنیشنل میڈیکل سکول کا قیام انتہائی اہم کامیابی ہو گی۔اُنہوں نے کہا کہ ہم سیلف سسٹین ایبل ماڈل کی طرف جا رہے ہیں۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی ایک سنٹر آف ایکسی لینس ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کو کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں خوش آمدید کہتے ہیں۔
اس موقع پر جسٹس شہرام سرور چوہدری، پرنسپل سیکرٹری گورنر پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ ثاقب ظفر، پروفیسر آف ایمرائٹس و وائس چانسلر فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر خالد مسعود گوندل، پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد معین، سپیشل سیکرٹری محکمہ سپشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن طارق محمود، ممبر پبلک سروس کمیشن احمد علی کمبوہ، نمائندہ فنانس، ممبر ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر فرید احمد خان، زاہدہ اظہر، ڈینز، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس، ملحقہ ہسپتالوں کے ایم ایس صاحبان اور دیگر نے فیکلٹی ممبران موجود تھے۔
٭٭٭