اہم خبریں
ہونہار انڈرگریجویٹ سکالرشپ پروگرام صوبہ پنجاب کے نوجوانوں کے لیئے اعلی تعلیم کے حصول میں انتہائی معاون ثابت ہوگا……… اس پروگرام کا مقصد صوبے بھر سے مستحق اور میرٹ پر آنیوالے طلباءوطالبات کی تعلیم میں حائل مالی مشکلات کا خاتمہ ہے۔……. پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال .
چیئرمین ایڈمیشن کمیٹی و ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے شروع کیا گیا ہونہار انڈرگریجویٹ سکالرشپ پروگرام صوبہ پنجاب کے نوجوانوں کے لیئے اعلی تعلیم کے حصول میں انتہائی معاون ثابت ہوگا۔ اس پروگرام کا مقصد صوبے بھر سے مستحق اور میرٹ پر آنیوالے طلباء وطالبات کی تعلیم میں حائل مالی مشکلات کا خاتمہ ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور خطے کی ایک بڑی جامعہ ہونے کے ناطے ہونہار اسکالرشپ پروگرام کی بھر پور پروموشن کر رہی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف فنانشل اسسٹنٹس اس سلسلے میں طلباء وطالبات کی مکمل رہنمائی کر رہا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال نے ان خیالات کا اظہار بغداد الجدید کیمپس میں قائم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے ہونہار اسکالرشپ پروگرام کے تحت قائم کیے گئے انفارمیشن ڈیسک کے دورے پر کیا۔ ڈائریکٹر فنانشل اسسٹنٹس پروفیسر ڈاکٹر اریبہ خان نے طلباء و طالبات کے لیے ہونہاراسکالرشپ کی درخواست کے طریقہ کار سے متعلق بریفنگ دی چیئرمین ایڈمیشن کمیٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سے علاقے کے تمام مستحق طلباؤطالبات کواعلیٰ تعلیم کے خواب کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور وزیراعلیٰ پنجاب کے ہونہار اسکالرشپ کے لیے ایک وسیع مہم چلا رہی ہے۔ اس سے جنوبی پنجاب کے علاقے سے طلباؤطالبات کے اندراج پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مستحق طلباؤطالبات کو ان کی تعلیمی سرگرمیوں میں مالی سہولت ملے گی۔
پاکستان میں سالانہ 45 ہزار خواتین کی موت بریسٹ کینسر سے ہورہی ہے…….ہر 9 میں سے 1 خاتون چھاتی کے سرطان میں مبتلا، بروقت تشخیص سے 99 فیصد جانیں بچائی جاسکتی ہیں…….یو ای ٹی لاہور، زمل سوسائٹی کے زیر اہتمام آگاہی سیمنار، ماہرین کا اظہار خیال، خاکہ بھی پیش کیاگیا
پاکستان میں چھاتی کے سرطان کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، ملک میں ہر 9 میں سے ایک خاتون اس موذی مرض کا شکار ہے۔ سالانہ 45 ہزار خواتین چھاتی کے سرطان کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ بروقت تشخیص کے ذریعے 99 فیصد جانیں بچائی جاسکتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی زمل سوسائٹی کے زیر اہتمام چھاتی کے سرطان سے متعلق آگاہی سمینار سے ماہرین نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر کی بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔سیمنار میں اظہار خیال کرتے ہوئے ماہرین نے ملک بھر میں بریسٹ کینسر کے بڑھتے ہوئے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ آگاہی اور بروقت تشخیص نہ ہونے کے باعث خواتین میں چھاتی کے سرطان کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے۔ ہر خاتون کوتین ماہ میں ایک بار اپنی بریسٹ کا معائنہ کرانا چاہیے جبکہ 45 برس سے زائد عمر کی خواتین کیلئے سال میں ایک بار میمو گرافی ضروری ہے۔آگاہی سمینار کے دوران طالبات نے ایک خاکہ بھی پیش کیا، جس میں بریسٹ کینسر میں مبتلا خواتین کے جذبات، مسائل اور اس سے چھٹکارے کے بارے میں بتایا گیا۔ سیمینار میں زمل سوسائٹی کی سٹاف ایڈوائز پروفیسرڈاکٹر ریحانہ شریف سمیت،فی میل فیکلٹی اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار کے اختتام پر مہمان خصوصی اور طلباء میں شیلڈز اور سرٹیفکیٹ تقسیم کیے گئے۔
موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے میڈیا،ریاستی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا…….. رمیشں سنگھ اروڑہ ……. پاکستان میں خوراک کی کمی نہیں لیکن متوازن خوراک کی ترسیل اور ہر شخص تک اس کی دستیابی کودیکھنا ضروری ہے۔……… پاکستان میں 40 فیصد پھل ضائع ہو جاتا ہے اورہم پینے والا پانی بھی بے تحاشہ ضائع کر رہے ہیں۔ا……..وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی
:صوبائی وزیربرائے انسانی حقوق اور اقلیتی امور سرداررمیش سنگھ اروڑہ نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے میڈیااورریاستی اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ وہ پنجاب یونیورسٹی شعبہ سوشل ورک اور صغریٰ بیگم سنٹر آف ایجوکیشن پالیسی اینڈ ڈویلپمنٹ کے زیر اہتمام آگاہی کے اشتراک سے ’پائیدار سماجی طرز عمل: موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا‘ پرالرازی ہال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر،وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی،ڈین فیکلٹی آف بیہوریل اینڈ سوشل سائنسز ڈاکٹر ارم خالد، چیئرپرسن شعبہ سوشل ورک پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ عاشق، چیف ایگزیکٹیو آفیسر آگاہی مبارک علی سرور،ڈبلیو ڈبلیو ایف سے مس فاطمہ، ڈاکٹر سونیا عمر، معروف کالم نگار سلمان عابد،فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں صوبائی وزیر سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے بہترین موضوع پر منعقدہ تقریب پر منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے حکومتی اقدامات پر وشنی ڈالی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے کہا ہے کہ پاکستان میں خوراک کی کمی نہیں لیکن متوازن خوراک کی ترسیل اور ہر شخص تک اس کی دستیابی کودیکھنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 40 فیصد پھل ضائع ہو جاتا ہے اورہم پینے والا پانی بھی بے تحاشہ ضائع کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈرپ اریگیشن کی بجائے فلڈ اریگیشن کا طریقہ زراعت کے لئے مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دودھ کی پیداوار میں پاکستان پانچواں بڑا ملک ہے، تاہم ہمیں خالص دودھ تک میسر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کو ماحولیاتی تبدیلیوں کاسامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں آئندہ نسلوں کو اپنے سے بہتر ماحول فراہم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صفائی ہمارے مذہب کا حصہ ہے۔ ڈاکٹر عظمیٰ عاشق نے بتایا کہ کس طرح سوشل ورک کے طلباء مختلف اداروں میں اپنی تقرریوں کے ذریعے ماحول دوست پالیسیوں کی ترقی میں فعال کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مثبت سماجی تبدیلی لانے کے لیے شعبہ اور دیگر وزارتوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر زور دیا۔سی ای او آگاہی مبارک علی سرور نے پائیدار طریقوں کو فروغ دینے میں اپنی تنظیم کی نمایاں کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صحت مند ماحول کو فروغ دینے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ڈاکٹر سونیا عمر نے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ اداکیااور معاشرے میں دیرپا مثبت تبدیلی پیدا کرنے کے لیے اکیڈیمیا اور ترقیاتی شعبے کے درمیان مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔
جسمانی صحت کے ساتھ ذہنی صحت کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے، ڈاکٹر محمد علی
انٹرنیشنل ڈے آف گرل چائلڈ کی مناسبت سے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) لاہور میں واک کا اہتمام کیا گیا، جس کی قیادت وائس چانسلر یو ای ٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر (تمغہ امتیاز) نے کی۔ واک کا مقصد لڑکیوں کو بچپن سے لے کر 18 سال کی عمر تک درپیش چیلنجز کو اجاگر کرکے شرکاء میں شعور بیدار کرنا تھا۔
ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا ہے کہ، “ہر نوجوان لڑکی کو محفوظ، تعلیم یافتہ اور صحت مند زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔ اگر ہم ان کی ابتدائی زندگی میں مؤثر طریقے سے ان کی مدد کریں تو یہ لڑکیاں آج کی مضبوط خواتین اور کل کی بہترین مائیں بن سکتی ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ “نوجوان لڑکیوں کی اہمیت اور طاقت میں سرمایہ کاری کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ ان کے حقوق کو محفوظ بنایا جا سکے اور مستقبل کو خوشحال بنایا جا سکے۔”
واک میں رجسٹرار ، مختلف شعبہ جات کے سربراہان، فیکلٹی ممبران اساتذہ اور طلباء کی بھر پور تعداد نے شرکت کی، جس سے لڑکیوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے فروغ کے لیے کمیونٹی کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔
فیکلٹی آف الایئڈ ہیلتھ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام الایئڈ ہیلتھ پروفیشنز ڈے منایا گیا
فیکلٹی آف الایئڈ ہیلتھ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام الایئڈ ہیلتھ پروفیشنز ڈے منایا گیا۔ اس موقع پر منعقد ہونے والے سیمینار میں پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد، ڈین فیکلٹی آف فارمیسی وفیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز،چئیرمین شعبہ جات اور طلباء وطالبات نے شرکت کی۔ اس موقع پرپروفیسرڈاکٹرقیصرجبیں،چئیرمین شعبہ فارماکولوجی،پروفیسرڈاکٹراسداللہ مدنی،چئیرمین شعبہ فارماسیوٹیکس اور پرنسپل یونیورسٹی کالج آف کنونشنل میڈیسن ڈاکٹر محمد آصف ،انچارج شعبہ میڈیکل لیبارٹری اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر قرۃ العین اور انچارج شعبہ فزیکل تھراپی ڈاکٹر عائشہ بشیر ، ڈپٹی ڈائریکٹر سٹوڈنٹس آفیئر ز فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر قمر الزماں نے بھی اس دن کی اہمیت سے متعلق خطاب کیا ۔ ڈین پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد نے کہا کہ آج کا دن الائیڈ ہیلتھ پروفیشنز ڈے کےطور پر منایا جاتا ہے۔ اس شعبہ سے وابستہ پروفیشنل خواتین و حضرات مریضوں کی دیکھ بھال اور صحت کے نظام کو سپورٹ کرنے میں کلیدی ادا کرتے ہیں۔ فزیو تھراپسٹ اور ریڈیوگرافرز سے لے کر پیشہ ورانہ معالجین، غذائی ماہرین اور طبی تکنیکی ماہرین تک، یہ پیشہ ور افراد دنیا بھر میں مریضوں کے لیے جامع، اعلیٰ معیار کی صحت کی دیکھ بھال کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ ان کی مہارت، لگن، اور مریض کی فلاح و بہبود کے لیے وابستگی صحت کے نظام کو بہتر بنانے اور زندگی کے معیار کو بڑھانے پر اہم اثر ڈالتی ہے۔ امسال اس دن کا تھیم کوالٹی اور سیفٹی ہے یعنی بہتر معیار اور حفاظتی اصولوں کے ساتھ مریضوں کی دیکھ بھال کرنا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں فیکلٹی آف فارمیسی اور فیکلٹی آف الایئڈ ہیلتھ سائنسز تعلیم اور تربیت کے بین الاقوامی معیارات پر عمل کرتے ہوئے انتہائی قابل اور سماجی خدمت کے جذبے سے سرشار ہیلتھ پروفیشنلز تیار کر رہی ہیں۔ ہیلتھ پروفیشنز کی اہمیت اور افادیت اجاگر کرنے کے لیے خصوصی آگاہی واک کا بھی اہتمام کیا گیا۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں مطلوبہ پیشرفت کیے بغیر ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ …..پاکستان کا مستقبل ، ٹیکنالوجی کی دسترس سے ہے ۔احسن اقبال….پاکستان کی تعمیر نو میں انجینیرنگ یونیورسٹی کا کلیدی کردار ہے۔…..یوای ٹی میں مارکیٹ کی ڈیمانڈ کے مطابق شعبہ جات میں جدت لارہے ہیں ۔وائس چانسلر یوای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پائیدار اور پرامن مستقبل کے لیے ہنر مند نوجوانوں کی ضرورت ہے ۔ نوجوانوں کا مستقبل محفوظ بنانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ معیشت کی مضبوطی کیلئے پالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے۔ ڈیجیٹل دہشت گردی کا مقصد پاکستانی قوم میں نفاق اور مایوسی پھیلانا ہے۔ یہ بات انہوں نے یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے کیمپس نارروال میں نئے سال کے طلبہ کی تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس سے وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد منیر نے بھی خطاب کیا ۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ یو ای ٹی نارووال کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے تاکہ یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل افراد ایڈوانس ہنر سیکھ کر قوم کی بہتر خدمت کر سکیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں ٹیکنالوجی کے لحاظ سے دنیا سے ہم آہنگ ہونا ہو گا، جبکہ مصنوعی ذہانت نے ٹیکنالوجی کے میدان میں انقلاب برپا کر دیا ہے، سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں مطلوبہ پیشرفت کیے بغیر ہم بہت پیچھے رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اگر بڑی تیزی سے ترقی کرنا ہے تو انجینئرنگ کے شعبہ کو آنے والے وقت سے ہمکنار کرنا ہوگا جبکہ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مستقبل ، ٹیکنالوجی کی دسترس سے ہے پاکستان کی تعمیر نو میں انجینیرنگ یونیورسٹی کا کلیدی کردار ہے۔وفاقی وزیر نے انجینئرنگ کے طالب علموں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کی ایکسپورٹ بڑھانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا تھا کہ یو ای ٹی کا شمار دنیا کی بہترین انجینئرنگ کی جامعات میں ہوتا ہے۔دور حاضر میں انجینئرنگ کے جدید رحجانات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں انجینئرنگ کے شعبے میں نئی اصطلاحات لانے کی ضرورت ہے۔ ہمارے نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں ہمیں چاہیے کہ انکو جدید تعلیم اور فنی مہارتوں سے لیس کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان طلباء کو چاہیے کہ وہ جاب مارکیٹ کی ڈیمانڈ کو سامنے رکھ کر نئے اور تخلیقی آئیڈیا زلیکر آئیں تاکہ مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی انکی ڈیمانڈ کو پورا کیا جا سکے۔تعارفی تقریب میں کیمپس کوارڈی نیٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد شہباز، فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
سرکاری یونیورسٹیوں میں قائم ویمنڈویلپمنٹ سنٹرز کے تحت طالبات میں لیڈر شپ صلاحیتوں کی نشوونما کیلئےآئیڈیا تھنک ٹینک کے اشتراک سے پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب
سرکاری یونیورسٹیوں میں قائم ویمن
یونیورسٹی میں منعقد کی گئی۔ ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں پراجیکٹ لانچنگ کی
تقریب میں امریکی قونصل جنرل کرسٹین ہاکنز ، وزیر ہائیر ایجوکیشن رانا
سکندر حیات، وائس چانسلر ڈاکٹر فلیحہ کاظمی، سینئر صحافی سلمان غنی،
ڈائریکٹر آئیڈیا تھنک ٹینک سلمان عابد، ڈاکٹر رعنا ملک ، ڈاکٹر آصف منیر
سمیت اساتذہ اور طالبات نے شرکت کی۔ پراجیکٹ کے تحت ہوم اکنامکس یونیورسٹی
سمیت چار یونیورسٹیوں کی طالبات کو ٹریننگ مہیا کی جائے گی جس کا مقصد
طالبات میں لیڈر شپ صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
وزیر ہائیر ایجوکیشن پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا کہ میڑک اور انٹرمیڈیٹ
کے امتحانات میں لڑکیاں ٹاپ پوزیشن لے رہی ہیں، انھوں نے بتایا کہ پنجاب
حکومت 30 ہزار طلباء کو اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے سکالر شپ مہیا کر رہی
ہے اور آئندہ مہینے حکومت 40 ہزار طلباء میں لیپ ٹاپ تقسیم کرے گی۔ وزیر
ہائیر ایجوکیشن نے کہا کہ ویمن ڈویلپمنٹ سنٹرز یونیورسٹیوں میں طالبات کی
صلاحیتوں کے نکھار میں اہم کردارا دا کر رہے ہیں۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر
فلیحہ زہرا کاظمی نے کہا کہ ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں طالبات کی پیشہ
وارانہ صلاحیتوں کی نشوونما کی جاتی ہے اور ویمن ڈویلپمنٹ سنٹر کے تحت
طالبات کو انٹرن شپ کرائی جاتی ہیں تاکہ ان میں عملی شعبوں کی مہارتیں پیدا
کی جائیں۔ تقریب سے خطاب میں امریکی قونصل جنرل کرسٹین ہاکنز نے کہا کہ
امریکا پاکستانی طلباء کو ماسٹر اور پی ایچ ڈی سکالر شپ مہیا کر رہا ہے۔
امریکی قونصل جنرل کرسٹین ہاکنز کا کہنا تھا کہ خواتین سماجی ترقی میں
اہم کردار ادا کر سکتی ہیں اور امریکا خواتین کی ترقی پر یقین رکھتا ہے۔
تقریب سے خطاب میں سلمان غنی نے کہا کہ خواتین پاکستان کے ہر شعبے میں
نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ پاکستان نے ترقی کرنا ہے تو خواتین پر اعتماد
کرنا ہوگا، مردوں کے ساتھ خواتین پر اعتماد کرنا ہوگا۔ آئیڈیا تھنک ٹینک
کے ڈائریکٹر سلمان عابد کا کہنا تھا کہ پراجیکٹ کے پہلے فیز میں چار
یونیورسٹیوں کو شامل کیا گیا ہے اور اس کے تحت ہر یونیورسٹی سے 25 طالبات
کا انتخاب میرٹ پر کیا جائے گا اور انھیں چھ مہینے تک ٹریننگ دی جائے گی جس
کا مقصد ان طالبات میں لیڈر شپ صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ انھوں نے بتایا
کہ ہوم اکنامکس یونیورسٹی کا ویمن ڈویلپمنٹ سنٹر متحرک ہے اور طالبات کی
نشوونما میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
—
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت کی دلیل امانت اور صداقت ہے……… مسلمانوں کو لوگوں سے معاملات میں اخلاقیات کے پہلوؤں پرخصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔…علامہ ثاقب رضا مصطفائی…….ہمیں حضور پاکﷺ کی سیرت کی روشنی میں خوف خدا، نیت کا اخلاص اور پاکیزہ دل جیسے اصولوں کو اپناتے ہوئے اپنی کردار سازی پر توجہ دینی چاہیے۔……….وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز
علامہ ثاقب رضا مصطفائی
کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے زیر اہتمام سیرت النبی ﷺ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔تقریب کا اہتمام کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی سے ملحقہ کالج آف آفتھلمالوجی اینڈ آلائیڈ ویژن سائنسز کی جانب سے کیا گیا جس میں علامہ محمد رضا ثاقب مصطفائی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر محمود ایاز نے بطور مہمان خاص شرکت کی جبکہ پرنسپل کالج آف آفتھلمالوجی پروفیسر محمد معین، پروفیسر سید رضا علی شاہ، پروفیسر اسد اسلم خان، پروفیسر سردار علی ایاز صادق، پروفیسر ناصر چوہدری، ڈاکٹر فواد کریم اور دیگر فیکلٹی ممبران طلبا و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبولﷺ سے ہوا۔وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور پروفیسر محمد معین کو کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد دی۔وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن کی مناسبت سے ہم سب کے لئے پیغام ہے کہ حقوق العباد کا خیال رکھیں اور اپنی زندگیوں میں اسلامی اقدار کو اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ رسول اللہﷺ سے اس دنیا میں جتنا عشق اور محبت ہو گی اتنا ہی آخرت کی زندگی آسان ہوگی۔ہمیں حضور پاکﷺ کی سیرت کی روشنی میں خوف خدا، نیت کا اخلاص اور پاکیزہ دل جیسے اصولوں کو اپناتے ہوئے اپنی کردار سازی پر توجہ دینی چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو مسلمانوں کی تاریخ اور اسلامی انقلاب کے پہلوؤں سے روشناس ہونا چاہیے۔بطور ڈاکٹر ہم سب پر لازم ہے کہ ہم کسی مریض کے علاج کے ساتھ ضرورت مند کی مدد بھی کریں کیونکہ کسی سائل کا چل کر آپ کے پاس آنا یہ اللہ تعالٰی کا آپ پر کرم ہے کہ آپ اس قابل ہیں کہ کسی دکھی انسان کے کام آ سکیں، کسی دردمند کے زخموں پر مرہم رکھنا ہی اصل زندگی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سیرت النبی ﷺ کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ہماری زندگیوں میں نبی پاکﷺ کی محبت اور ان کی سنتوں پر عمل کرنا اور قرآن کی تعلیمات سے اپنی زندگی بسر کرنا ہے۔
علامہ ثاقب رضا مصطفائی نے اس موقع پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ کے متعلق شعور اجاگر کرنے پر گفتگو کی انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی نبوت کی دلیل امانت اور صداقت ہے مسلمانوں کو لوگوں سے معاملات میں اخلاقیات کے پہلوؤں پرخصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔پرنسپل کالج آف آفتھلمالوجی پروفیسر محمد معین نے معزز مہمانوں کا کانفرنس میں شرکت پر شکریہ ادا کیا اور مستقبل میں بھی ایسی محافل کے انعقاد کا اعادہ کیا۔تقریب کے اختتام پر فلسطین اور کشمیری مسلمانوں، اداروں اور ملکی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کروائی گئی۔
All reactions:
7272
ویٹرنری یونیورسٹی اور پاکستان پولٹری ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام بین الا قوا می پولٹری ایکسپو 2024 کے مو قع پر پولٹری سائنس کانفرنس کا انعقاد
یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لاہور نے پاکستان پولٹری ایسو سی ایشن کے باہمی اشتراک سے بین الا قوا می پولٹری ایکسپو 2024 کے حوالے سے پولٹری سائنس کانفرنس کا انعقاد ایکسپو سینٹر لاہور میں کیا۔افتتا حی تقریب اور ٹیکنیکل سیشن کی صدارت وائس چانسلرمیری ٹورئیس پروفیسر ڈاکٹرمحمد یونس
] (تمغہ امتیاز) نے کی جبکہ دیگر اہم شخصیات میں پاکستان پولٹری ایسو سی ایشن سے چیف آرگنا ئزرIPEXعبدالحیی مہتا،کنوینر پولٹری سائنس کانفرنس ڈاکٹر حنیف نذیر چوہدری،پاکستان پولٹری ایسو سی ایشن سینٹرل زون کے چیئر مین عبدالبا سط،صا بق صدر پاکستان پولٹر ی ایسو سی ایشن خلیق ارشد، ڈین فیکلٹی آف ویٹر نری سائنس پرو
[ فیسر ڈاکٹر انیلہ ضمیر درا نی، ڈائریکٹر یواس ما ئکرو بیا لو جی انسٹی ٹیو ٹ پروفیسر ڈاکٹر آفتاب احمد انجم کے علا وہ دنیا بھر سے سائنسدان، ماہر ین، قو می و بین الاقوا می تحقیق کار، محققین، پولٹری فارمرز، ویٹر نیرین، پرو فیشنلز، سٹیک ہو لڈرز، پولٹری صنعتکاروں اورطلبہ و اسا تذہ کی بڑی تعداد نے شر کت کی۔
پولٹری سائنس کانفرنس میں ویٹر نری یونیورسٹی کے انسٹی ٹیو ٹ آف مائکرو بیا لو جی سے دو طالبات نے بیسٹ پریزنٹیشن کے کیش ایوارڈز جیتے جن میں علینہ کوکب نے دو لاکھ روپے جبکہ حرا خان نے ایک لاکھ روپے کیش ایوارڈ جیتا،اس کے علا وہ ہال آف فیم کا ایوارڈ پاکستان کے نامور سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر خالد نعیم خواجہ کو دیا گیا۔
Å افتتا حی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس نے کہا کہ پولٹری سیکٹر پاکستان میں ایک انتہا ئی متحرک فعال سیکٹر ہے اورٹیکسٹا ئل انڈسٹری کے بعد ملک کی دوسری بڑی صنعت ہے جو کہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔اُ نہو ں نے کہا کہ پولٹری سائنس کانفرنس سے طلبہ اور تحقیق کارو ں کو قومی و بین الا قوا می ماہرین سے دور حا ضر کے جدید نالج اور تجربات سے مستفید ہونے کا موقع ملے گا۔انہو ں نے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلبہ کو پولٹری سیکٹرکے مسائل حل کرنے سے متعلقہ ریسرچ پراجیکٹس کے مو ضو عات منتخب کرنے کی تلقین کی تا کہ ملک میں پولٹری سیکٹر تیزی سے تر قی پائے۔اُ نہو ں نے کہا کہ یونیورسٹی ہر سال ٹرینڈ گریجو یٹ پیدا کررہی ہے جو تعلیم حاصل کرنے کے بعد بطور ماہر افرادی قوت پولٹری و لائیو سٹاک انڈسٹریو ں میں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریا ن احسن طریقے سے انجام دے رہے ہیں۔ عبدالبا سط نے اپنے خطاب میں حکو مت کو سو یا بین کی کاشت پاکستان میں بڑھا نے اور جی ایم او کا مسئلہ حل کروانے کی اپیل کی نیز طلبہ کو تعلیم حا صل کرنے کے بعد بطور انٹر پرینیور اپنا کاروبار شرو ے کرنے کی بھی تا کید کی۔
2 عبدالحیی مہتانے کہا کہ بین الا قوا می کانفرنس کا مقصد اکیڈیمیا، تحقیق کا روں، پولٹری فارمرز/پروفیشنلزاور پولٹری صنعتکا رو ں کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا جہا ں وہ اپنا تحقیقی کام، تجر بات، درپیش مسا ئل اور چیلنجز کو زیر بحث لا کر ان کا حل تلا ش کریں۔ڈاکٹر حنیف نذیر چوہدری نے کامیاب پولٹری سائنس کانفرنس کو منعقد کروانے میں تعاون فراہم کرنے پر ویٹر نری یونیورسٹی کی لیڈر شپ، فیکلٹی اور طلبہ کا شکریہ ادا کیا۔
1 پولٹری سائنس کانفرنس میں قومی و بین الاقوا می ماہرین نے شعبہ پولٹری میں ہو نے والی حا لیہ سا ئنسی تر قی، مہلک بیما ریو ں کے تدارک، کلینیکل میڈیسن اور پولٹری گوشت کی ایکسپورٹ بڑ ھانے سے متعلقہ مختلف مو ضو عات پر اپنے نالج اور تجر بات کی رو شنی میں اپنے اپنے خیا لات کا اظہا رکیا۔
¥ ویٹرنری یونیو رسٹی میں ریبیز(باؤلاپن) بیماری کی روک تھام کاعا لمی دن منا یا گیا
ß لاہور(27-09-24): یو نیور سٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لاہور کی ویٹر نری فیکلٹی نے گذشتہ روز” بریکنگ ریبیز باؤنڈریز “کے تھیم پر ریبیز (با ؤ لا پن) بیما ری کی روک تھام کا عا لمی دن منا یا۔جس کا مقصد پا کستان میں ریبیز جیسی مہلک بیما ریوں کے خلا ف عوام الناس میں آگا ہی پھیلا نا تھا نیز دن کی منا سبت سے بیما ریو ں کی رو ک تھا م و تدارک کے حوا لے سے یو نیورسٹی میں آ گا ہی واک اور مفت ویکسینیشن کیمپ کا انعقاد بھی کیا گیا۔واک کی قیادت وائس چانسلرمیری ٹورئیس پروفیسر ڈاکٹرمحمد یونس(تمغہ امتیاز
Ï ) نے کی جبکہ دیگر اہم شخصیات میں ڈین فیکلٹی آف ویٹر نری سائنس پروفیسرڈاکٹرانیلہ ضمیر در انی، چیئر مین ڈیپا رٹمنٹ آف پیرا سائٹا لو جی پروفیسر ڈاکٹر کامران اشرف، رجسٹرار سجاد حیدر سمیت مختلف شعبہ جات کے ڈائر یکٹر ز کے علا وہ طلبا و طالبات اورفیکلٹی ممبران نے شر کت کی۔اُس مو قع پر پروفیسر ڈاکٹرمحمد یونس نے یواس پیٹ سینٹر میں بلی کو ٹیکہ لگا کر ویکسینیشن کیمپ کا آ غا ز بھی کیا۔ویٹر نری یونیورسٹی کے تمام کیمپسز میں بھی ریبیز (با ؤ لا پن) بیما ری کی روک تھام کا عا لمی دن منا یا گیا۔