پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) کے زیر اہتمام معروف ماہرِ تعلیم پروفیسر ڈاکٹر سید علی رضوان کی تصنیف ”Theory of Indeterminate Structures” کی تقریبِ رونمائی منعقد ہوئی۔ وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر نے کتاب کی تقریب رونمائی میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ان کی موجودگی علمی تحقیق، تدریس اور انجینئرنگ کے شعبے میں معیاری خدمات کے فروغ سے وابستگی کی عکاس تھی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد منیر نے پروفیسر ڈاکٹر سید علی رضوان کی علمی کاوش کو سراہا اور اسے سٹرکچرل انجینئرنگ کی تعلیم میں ایک سنگِ میل قرار دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ یہ کتاب نہ صرف مصنف کی انتھک محنت اور علمی بصیرت کا مظہر ہے بلکہ پاکستان میں انجینئرنگ کی تعلیم کے بین الاقوامی معیار کو بھی اُجاگر کرتی ہے۔ مصنف ڈاکٹر سید علی رضوان نے اپنے خطاب میں کتاب کی تیاری کے دوران درپیش چیلنجز، ذاتی محرکات اور مسلسل محنت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ علمی تحریر ایک صبر آزما مگر بامقصد سفر ہے۔ تقریب میں پی ای سی کے چیئرمین انجینئر وسیم نذیر، وائس چیئرمین پنجاب پروفیسر ڈاکٹر سہیل آفتاب قریشی، مختلف جامعات کے اساتذہ اور انجینئرنگ سے وابستہ اہم شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کا اختتام پروفیسر ڈاکٹر سید علی رضوان کی جانب سے اپنی کتاب کی علامتی پیشکش کے ساتھ ہوا، جو انہوں نے پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر کو پیش کی۔ یہ لمحہ پاکستان میں انجینئرنگ کی علمی برادری کے لیے فخر کا باعث قرار دیا گیا۔
اہم خبریں
ڈائریکٹوریٹ آف ایلومنائی افیئرز نے وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹرمحمد کامران کے ساتھ بہاولپور چیپٹر کے سابق طلباء کاایک اجلاس منعقد کیا۔
ڈائریکٹوریٹ آف ایلومنائی افیئرز نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد کامران کے ساتھ بہاولپور چیپٹر کے سابق طلباء کاایک اجلاس منعقد کیا۔ ممتاز سابق طلباء، مسعود صابر، سید تنصیر، محمود مجید، سردار عقیل خان، راجہ شفقت محمود، محمد نعمان فاروقی، ڈاکٹر محمد شہزاد رانا، ڈاکٹر اصغر سیال، ڈاکٹر ڈاکٹر رفیق الاسلام اور ڈائریکٹر ایلومنائی افیئرز ڈاکٹر شاہد محمود کے ساتھ سٹریٹجک اقدام کے حوالے سے بات چیت کی۔ یونیورسٹی، سابق طلباء کا دوبارہ اتحاد، سابق طلباء کے انڈومنٹ فنڈ کی تشکیل، بین الاقوامی سابق طلباء کا باب اور یونیورسٹی کی صد سالہ تقریبات۔ اس باہمی تبادلے نے نہ صرف سابق طلباء کی مدد کے ذریعے ادارے کو بااختیار بنانے پر توجہ مرکوز کی بلکہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر کے وژن کو بھی اجاگر کیا۔
نجی تعلیمی ادارے ملک کے تعلیمی نظام کا اہم ستون ہیں اور ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔…….وزیر مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر
وزیر مملکت برائے تعلیم وجیہہ قمر نے کہا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے ملک کے تعلیمی نظام کا اہم ستون ہیں اور ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے صدر پرائیویٹ ایجوکیشنل سوسائٹی اور امیدوار برائے ممبر بورڈ آف گورنرز، فیڈرل بورڈ حافظ محمد بشارت سے ملاقات کے دوران کہی۔ ملاقات میں نجی شعبہ تعلیم کو درپیش مسائل، آؤٹ آف سکول بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور تعلیمی پالیسیوں میں بہتری سے متعلق امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
حافظ محمد بشارت نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے لاکھوں بچوں کو معیاری تعلیم مہیا کر رہے ہیں تاہم بڑھتی ہوئی مہنگائی، پالیسیوں میں تسلسل کی کمی اور ریگولیٹری اداروں کے سخت ضوابط ان کے لئے بڑے چیلنج بن چکے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ آؤٹ آف سکول بچوں کی تعداد کم کرنے میں نجی ادارے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں ۔
وجیہہ قمر نے کہا کہ وزارت تعلیم نجی تعلیمی شعبے کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور اس کے مسائل کے حل کے لئے ایک مربوط اور موثر حکمت عملی مرتب کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آؤٹ آف سکول بچوں کو واپس تعلیمی دھارے میں لانے کے لئے نجی و سرکاری اداروں کا اشتراک ناگزیر ہے۔
اس موقع پر پروفیسر رفیق طاہر ن
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی جانب سے طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے ضابطہ اخلاق کا نافذ۔۔۔۔۔۔۔تمام سرگرمیوں اور تقریبات کی بنیاد اسلامی اقدار دو قومی نظریہ قومی و ملی یکجہتی مقامی سماجی و ثقافتی روایات اور طلباء وطالبات کے نظم و ضبط پر قائم ہوگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔جامعہ کے ڈینز ڈائریکٹر کیمپسز تدریسی شعبہ جات کے سربراہان اور ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے اس ضابطہ اخلاق پر پابندی کے ذمہ دار ہوں گے
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی جانب سے طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے ضابطہ اخلاق نافذ کیا گیا ہے۔ یہ ضابطہ اخلاق 27 مئی 2025 کو پہلی طلبہ پنچائیت میں پڑھ کر سنایا گیا۔ اس ضابطہ اخلاق کے مطابق وطن عزیز پاکستان ایک اسلامی نظریاتی مملکت ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور (جامعہ عباسیہ) ایک سو سالہ تاریخ کی حامل جامعہ ہے جو نوابین بہاولپور کے عظیم الشان اسلامی اور ملی وژن کے تحت 1925 میں قائم ہوئی۔ موجودہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پاکستان بر اعظم ایشیا اور دنیا کے بڑے تحقیقی اور تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے۔ اسی تاریخی اور علمی پس منظر میں یونیورسٹی کے طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے ضابطہ اخلاق نافذ کیا گیا ہے تاکہ جامعہ میں منعقد ہونے والی تقریبات ہماری مذہبی سماجی اور ثقافتی اقدار کی آئینہ دار ہوں ۔ ہماری تمام سرگرمیوں اور تقریبات کی بنیاد اسلامی اقدار دو قومی نظریہ قومی و ملی یکجہتی مقامی سماجی و ثقافتی روایات اور طلباء وطالبات کے نظم و ضبط پر قائم ہوگی۔ ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ جامعہ کی تقاریب محض تفریح کا سامان نہ ہوں بلکہ تعلیمی و ثقافتی ترویج اور کردار سازی کا ذریعہ ہوں۔ تقاریب کے اجزاء میں شائستگی وقار اور باہمی احترام کا عنصر غالب ہونا چاہیے۔ اسی طرح مذہبی سماجی اور ثقافتی حساسیت کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔طلباء وطالبات لباس کے انتخاب میں قومی لباس اور علاقائی ملبوسات کو ترجیح دیں۔ تقریبات میں قومی اور علاقائی زبانوں کیساتھ ساتھ عالمی زبانیں مروج ہیں تاہم جارحانہ طنزیہ یا سیاسی مواد سے اجتناب کیا جائے۔ وائس چانسلر نے ہدایت کی ہے کہ جامعہ کے ڈینز ڈائریکٹر کیمپسز تدریسی شعبہ جات کے سربراہان اور ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے اس ضابطہ اخلاق پر پابندی کے ذمہ دار ہوں گے۔ مزید برآں اسی ضابطہ اخلاق کے مطابق تفصیلی قواعد و ضوابط کا اجراء کریں گے۔
NUST PNEC کا اوپن ہاؤس اور کیرئیر فیئر 2025 کامیابی کے ساتھ نسٹ میں منعقد ہوا۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی SITE ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر جناب احمد عظیم علوی تھے۔۔۔۔۔۔۔۔فائنل ایئر کے طلبہ نے 30 سے زائد جدید منصوبے پیش کیے، جو اُن کی انجینئرنگ مہارت، تخلیقی صلاحیت اور حقیقی دنیا کے مسائل کے حل کے لیے اُن کی وابستگی کی عکاسی کرتے ہیں۔
NUST PNEC کا اوپن ہاؤس اور کیرئیر فیئر 2025 کامیابی کے ساتھ نسٹ میں منعقد ہوا۔ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی SITE ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر جناب احمد عظیم علوی تھے۔
اس تقریب میں 75 معروف کمپنیوں کے 150 سے زائد صنعتی نمائندگان نے جوش و خروش سے شرکت کی، جن میں 16 چیف ایگزیکٹو آفیسرز (CEOs) بھی شامل تھے۔ فائنل ایئر کے طلبہ نے 30 سے زائد جدید منصوبے پیش کیے، جو اُن کی انجینئرنگ مہارت، تخلیقی صلاحیت اور حقیقی دنیا کے مسائل کے حل کے لیے اُن کی وابستگی کی عکاسی کرتے ہیں۔

آنے والے پیشہ ور افراد نے طلبہ کے منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا اور پیش کیے گئے کام کے معیار اور اس کی عملی افادیت کو سراہا۔ متعدد کمپنیوں نے موقع پر ہی ابتدائی ملازمت کے انٹرویوز بھی لیے، جس سے طلبہ کو گریجویشن سے قبل روزگار کے قیمتی مواقع میسر آئے۔طلبہ اور صنعت کے نمائندوں کے درمیان تبادلہ خیال کے ساتھ ساتھ، اساتذہ اور صنعت کے رہنماؤں کے مابین مشترکہ تحقیق اور ترقی کے امکانات پر بامعنی گفتگو بھی ہوئی، جو صنعت اور تعلیمی اداروں کے درمیان روابط کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

وفاقی سیکرٹری ندیم محبوب نے پنجاب کی غیر رسمی تعلیم (NFE) کی ٹیم سے بات چیت کی تاکہ غیر رسمی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو رسمی تعلیمی نظام میں شامل کرنے کے لیے بہترین طریقہ کار کا تبادلہ کیا جا سکے۔
وفاقی سیکرٹری جناب ندیم محبوب نے پنجاب کی غیر رسمی تعلیم (NFE) کی ٹیم سے بات چیت کی تاکہ غیر رسمی تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کو رسمی تعلیمی نظام میں شامل کرنے کے لیے بہترین طریقہ کار کا تبادلہ کیا جا سکے۔
اس نشست میں پنجاب کے ڈیجیٹل مانیٹرنگ ٹولز، بی فارم کی بنیاد پر طلبہ کے بارے میں معلومات کے نظام، اور داخلے میں اضافے کے لیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (#BISP) کے کردار کو اجاگر کیا گیا۔

دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی میں نادرا کی جانب سے خصوصی آگاہی سیمینار کا انعقاد۔
دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور میں نادرا زونل ہیڈ آفس بہاولپور کے تعاون سے ایک خصوصی آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس سیمینار کا مقصد طالبات اور فیکلٹی کو نادرا کی جدید سہولیات سے آگاہ کرنا تھا۔ سیمینار کی مہمانِ خصوصی ڈاکٹر صائمہ انجم، رجسٹرار یونیورسٹی تھیں، جنہوں نے اپنے خطاب میں نادرا کی جانب سے عوام کی سہولت کے لیے کی جانے والی کاوشوں کو سراہا اور طالبات کو جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دی۔اس موقع پر نادرا بہاولپور کے زونل ہیڈ سید عاطف حسین گیلانی نے خصوصی شرکت کی اور حاضرین کو نادرا کی پاک آئی ڈی موبائل ایپ اور اس کے ذریعے فراہم کی جانے والی خدمات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ شہری اب گھر بیٹھے ہی شناختی کارڈ کی تجدید، نئے شناختی کارڈ کے اجراء، درستگی، فیملی ویریفکیشن سمیت دیگر اہم سہولیات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ پاک آئی ڈی ایپ ایک انقلابی قدم ہے جو شہریوں کو سہولت اور وقت کی بچت فراہم کرتا ہے۔سیمینار میں سربراہان شعبہ جات سمیت فیکلٹی ممبران اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے نادرا کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات کو سراہا اور اس جدید سہولت کے بارے میں آگای کو نہایت مفید قرار دیا۔
پنجاب یونیورسٹی: موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان……..،ہاسٹلز 6 جون تا27 اگست تک بند رکھنے کا فیصلہ ……….ہاسٹلز میں صرف بین الاقوامی طلباء ہی رہائش پذیر رہیں گے۔
پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ موسم گرما کی تعطیلات کے دوران ہاسٹلز مکمل طور پر خالی کرائے جائیں گے۔ پنجاب یونیورسٹی ترجمان کا کہنا ہے کہ ہاسٹلز 6 جون تا27 اگست تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ آخری سمسٹر میں تھیسز کرنے والے طلباؤطالبات کو باضابطہ اجازت لینا ہو گی۔ ترجمان کے مطابق گرمیوں کی چھٹیوں میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے والے شعبہ جات وائس چانسلر سے اجازت لینے کے پابند ہوں گے۔ ہاسٹلز میں صرف بین الاقوامی طلباء ہی رہائش پذیر رہیں گے۔
فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی (FJWU) کے شعبۂ جینڈر اسٹڈیز نے کریکٹر بلڈنگ سوسائٹی، FJWU، اور ال-ولایت آرگنائزیشن کے تعاون سے “قانونی آگاہی” کے موضوع پر ایک مؤثر سیمینار کا انعقاد ۔
فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی (FJWU) کے شعبۂ جینڈر اسٹڈیز نے کریکٹر بلڈنگ سوسائٹی، FJWU، اور ال-ولایت آرگنائزیشن کے تعاون سے “قانونی آگاہی” کے موضوع پر ایک مؤثر سیمینار کا کامیابی سے انعقاد کیا۔ یہ سیمینار اُن سرگرمیوں کا حصہ تھا جو شعبہ اور ال-ولایت آرگنائزیشن کے درمیان طے پانے والے معاہدۂ شراکت (LoA) کے تحت منعقد کی جا رہی ہیں۔اس تقریب کا مقصد پاکستان میں قانونی تحفظات اور انسانی حقوق سے متعلق طلبہ کی آگاہی کو بڑھانا تھا۔ سیمینار میں بچوں کے تعلیمی تحفظ، جنسی ہراسانی اور خواجہ سرا افراد کے حقوق پر خاص زور دیا گیا، نیز عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان مثبت تعلقات کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا۔
سیمینار کی نظامت ڈاکٹر حمیرہ ذوالفقار (لیکچرر، شعبۂ جینڈر اسٹڈیز) نے کی، جب کہ استقبالیہ کلمات ڈاکٹر شہلا تبسم (سربراہ شعبہ) نے پیش کیے۔

معزز مہمان مقررین میں شامل تھے:
- ڈاکٹر سید حیدر علی نقوی، چیئرمین، ال-ولایت آرگنائزیشن
- ڈاکٹر ملک ابرار حسین، صدر، آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن – جنہوں نے تعلیم میں بچوں کے تحفظ پر گفتگو کی
- محترمہ لہیر مرزا، پنجاب کی پہلی خواجہ سرا پولیس افسر – جنہوں نے خواجہ سرا افراد کے حقوق اور جنسی ہراسانی پر روشنی ڈالی
- محترمہ طاہرہ کنول، ایڈیشنل سرکل آفیسر، کینٹ سیکٹر – جنہوں نے پولیس اور عوام کے درمیان تعلقات کی اہمیت پر زور دیا
تقریب کے اختتام پر پروفیسر ڈاکٹر سروت رسول، ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز، FJWU، نے اظہارِ تشکر کرتے ہوئے سیمینار کے معلوماتی اور تعمیری پہلوؤں کو سراہا۔سیمینار میں پنجاب پولیس اور ٹریفک پولیس کے افسران سے دلچسپ گفتگو بھی شامل تھی، جنہوں نے عوامی تحفظ، کمیونٹی پولیسنگ اور شہریوں کے کردار پر قیمتی نکات پیش کیے۔
