فیکلٹی آف کیمپوٹنگ اورڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس افیئرز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام قومی ٹیک لانسرسمٹ کا انعقاد کیا گیا۔ یونیورسٹی کے مرکزی آڈیٹوریم میں منعقد ہونے والے اس میگا ایونٹ میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور نیشنل فری لانس ٹریننگ پروگرام کے علاوہ 60 سے زائد آئی ٹی اداروں، سافٹ ویئر ہاؤسز اور ملک بھر سے آئے ہوئے فری لانسرزنے شرکت کی۔ سمٹ کا افتتاح سینئر ڈین پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ترقی خصوصا فری لانسنگ کے فروغ سے ملکی معیشت کو غیر معمولی پذیرائی حاصل ہو سکتی ہے۔ اس میگا ایونٹ کے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں انعقاد سے ہمارے اساتذہ اور طلباء وطالبات کو انفارمیشن ٹیکنالوجی خصوصا فری لانسنگ کے میدان میں عالمی مارکیٹ تک رسائی کا موقع ملے گا۔ انہوں نے ٹیک فری لانسرز سمٹ کے کامیاب انعقاد پر ڈین فیکلٹی آف کیمپوٹنگ پروفیسر ڈاکٹر دوست محمدخان، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز پروفیسر ڈاکٹر عبد الرؤف اور فوکل پرسن ڈاکٹر فہیم مشتاق کو مبارکباد دی۔ ڈاکٹر فہیم مشتاق ایڈوائزر آئی یو بی فری لانسنگ سوسائٹی نے سمٹ کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور آئی ٹی کے میدان میں عالمی سطح پر ایک بڑا نام بن چکی ہے۔ یہ جامعہ آئی ٹی کے شعبے میں افرادی قوت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ معیاری پراڈکٹس بھی فراہم کر رہی ہے۔ اس کانفرنس کا مقصد فری لانسرز ٹیک لیڈرز اور نجی اورسرکاری شعبہ سے وابستہ ماہرین، اساتذہ، محققین اور طلباء وطالبات کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنا ہے تاکہ آئی ٹی ماہرین اور سرمایہ کار ایک جگہ پر اکٹھا ہو کر باہمی ترقی کے منصوبے شروع کر سکیں۔ اس میگا سمٹ سے ملازمت کے مواقعوں کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی اور تکنیکی مہارت کے نئے باب کھلیں گے۔ آئی ٹی کمیونٹی کا باہمی رابطہ اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں ان تمام افراد کی موجودگی یقینا خطے میں اس میدان میں ترقی کے نئے مواقع پیدا کرے گی۔ ڈاکٹر فہیم مشتاق نے اس میگا سمٹ کے انعقاد میں خصوصی رہنمائی اور سرپرستی پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ افتتاحی سیشن کے بعد نیٹ ورکنگ اور پینل ڈسکشنز میں ملک بھر سے آئے ہوئے آئی ٹی ماہرین نے طلباء وطالبات کو آئی ٹی سیکٹر میں کیریئر، کاروبار کے بے پناہ مواقعوں سے آگاہ کیا۔ کانفرنس ہال کے ساتھ خصوصی نمائشی ایریا میں نامور آئی ٹی و سافٹ ویئر کمپنیز نے سٹالز لگائے۔
کانفرنسز / کانووکیشن
یو ای ٹی لاہور میں کوانٹم میکینکس پر ایک روزہ بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے ٹرانسپورٹیشن انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے سیمینار ہال میں شعبہ فزکس کے زیر اہتمام کوانٹم میکینکس پر ایک روزہ بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔ سمپوزیم کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر محمد سہیل زبیری (ستارہ امتیاز اور ہلال امتیاز) تھے جو کہ کوانٹم آپٹکس ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی یو ایس اے میں بطور پروفیسر اور چیئر مننلین ہیپ اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر انور لطیف، چیف آرگنائزر اور چیئرپرسن فزکس ڈیپارٹمنٹ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔سمپوزیم کے شرکاء میں چیئرمین شعبہ ریاضی پروفیسر ڈاکٹر مشتاق، ڈائریکٹر الخوارزمی انسٹی ٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنس پروفیسر ڈاکٹر وقارمحمود،اور یو ای ٹی کے دیگر فیکلٹی ممبران اور طلباء کی بڑی تعدادنے شرکت کی ۔مہمان مقرر نے کائنات کے اسرار کو سمجھنے اور کوانٹم میکینکس کی ترقی میں مختلف سائنسدانوں کے کردار پر روشنی ڈالنے کے لیے کوانٹم میکانکس کے اثرات اور نتائج کو جامع طور پر بیان کیا۔سمپوزیم کا اختتام ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنسز، ہیومینٹیز اینڈ اسلامک اسٹڈیزپروفیسر ڈاکٹر محمد شاہد رفیق نے کیا، سمپوزیم کے سرپرست اعلیٰ نے مہمان، شرکاء اور پوری آرگنائزنگ ٹیم کے شکریہ اور تعریفی نوٹ کے ساتھ سمپوزیم کا اختتام کیا۔
ڈاکٹر علامہ اقبال کے نظریے کے ذریعے نوجوانوں کی قیادت اور شخصیت کی ترقی کے ارتقاء پر پہلی قومی کانفرنس
فیکلٹی آف نیچرل سائنسز، ہیومینٹیز اینڈ اسلامک اسٹڈیز نے فکری اقبال فورم کے تعاون سے ڈاکٹر علامہ اقبال کے نظریے کے ذریعے نوجوانوں کی قیادت اور شخصیت کی ترقی کے ارتقاء پر پہلی قومی کانفرنس کا انعقاد کیا۔کانفرنس کا مقصد ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی تعلیمات سے حکمت حاصل کرتے ہوئے مستقبل کی قیادت کے لیے،نوجوانوں کو متحرک اور بااختیار بنانے کی ترغیب دینا تھا۔کانفرنس میں وائس چانسلر یو ای ٹی لاہور پروفیسر ڈاکٹر حبیب الرحمان نے تاریخی مثالوں کے ساتھ قوم کی تعمیر میں نوجوانوں کے فعال کردار پر زور دیتے ہوئے طلباء سیخطاب کیا۔ ڈین نیچرل سائنسز اینڈ ہیومینٹیز پروفیسر ڈاکٹر محمد شاہد رفیق اور چیئرپرسن شعبہ کیمسٹری ڈاکٹر ہمایوں اعجاز نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
پروفیسر ڈاکٹر انیلہ انور، چیف آرگنائزر، نے طلباء کی شخصیت کی نشوونما کے لیے اس طرح کے پروگراموں کی ناگزیر ضرورت پر زور دیا، جو کہ کل کے لیڈروں کی تشکیل کے لیے عظیم تاریخی داستانوں کی تعلیمات سے متاثر ہوں۔ مہمان مقررین میں جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال، انجینئرنگ وحید خواجہ، میجر جنرل (ر) قاسم قریشی، ڈاکٹر ندیم اسحاق خان، محترمہ گل ثناء منشا، پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ زرین خان، پروفیسر ڈاکٹر آمنہ شعیب، ڈاکٹر عنبرینہ??ارم، ڈاکٹر پیر طارق شریف زادہ اور مس سیدہ عتیقہ شامل ہیں. انہوں نے ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی تعلیمات اور ہمارے نوجوانوں کے اہم کردار کے درمیان گہرے تعلق کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔
ابن حیان کیمیکل سوسائٹی، کیمسٹری ڈیپارٹمنٹ کو اس تقریب کے کامیاب انعقاد پر سراہا گیا۔ اس نوعیت کی کانفرنسیں خود شناسی کو فروغ دینے اور معاشرتی اور قومی ذمہ داریوں سے ہماری وابستگی کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
سکول آف سٹیٹ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے زیر اہتمام ڈیجیٹل ایج میں گورننس، ڈی سینٹرلائزیشن اور ڈیموکریسی کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا
ڈیپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس، سکول آف سٹیٹ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے زیر اہتمام ڈیجیٹل ایج میں گورننس، ڈی سینٹرلائزیشن اور ڈیموکریسی کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر سید مصور حسین بخاری چیئرمین شعبہ سیاسیات نے تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ پولیٹیکل سائنس اور جینڈر اسٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کے فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ ڈاکٹر احسن ریاض اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ سیاسیات نے نظامت کے فرائض سرانجام دیئے۔ ڈاکٹر ظہیر حسین ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈائریکٹر انٹرنیشنل ریلیشنز شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیر پور سندھ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس تقریب میں مختلف یونیورسٹیوں کے ماہرین، پالیسی سازوں، اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی تاکہ گورننس، وکندریقرت اور ٹیکنالوجی کے انتفاضہ کے ذریعے درپیش چیلنجوں اور مواقع کا جائزہ لیا جا سکے۔ پروفیسر ڈاکٹر امیر احمد کھوڑو، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز، شاہ عبداللطیف یونیورسٹی، خیر پور سندھ، پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، شعبہ سیاسیات، جامعہ کراچی، ڈاکٹر علی شان شاہ، چیئرمین شعبہ سیاسیات جی سی یو فیصل آباد، ڈاکٹر عبدالباسط خان، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ سیاسیات جی سی یو فیصل آباد نے اس سیمینار میں بطور مہمان مقرر شرکت کی۔ شرکاء نے کارکردگی، شفافیت اور خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے حکومتی عمل میں ٹیکنالوجی کے انضمام کے موضوعات کو دریافت کیا اور ان پر تبادلہ خیال کیا۔ شرکاء نے جن موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ان میں باخبر فیصلہ سازی کے لیے ای گورننس ٹولز، مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا اینالیٹکس کو اپنانے کی بصیرت وکندریقرت حکمرانی کے ماڈلز کی کھوج اور مقامی شرکت اور بااختیار بنانے میں ان کے کردار، کیس اسٹڈیز مختلف علاقوں سے وکندریقرت کے کامیاب اقدامات کو نمایاں کرتی ہیں۔ڈیجیٹلائزیشن سے درپیش چیلنجوں کی نشاندہی، بشمول پرائیویسی، سائبر سیکیورٹی، اور ڈیٹا گورننس سے متعلق مسائل، گورننس میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے استعمال میں اخلاقی تحفظات پر غور و خوض، سیاسی گفتگو اور شہریوں کی مصروفیت پر سوشل میڈیا اور آن لائن پلیٹ فارمز کے اثرات کا جائزہ، جمہوری اقدار کو فروغ دینے یا اس میں رکاوٹ ڈالنے میں ڈیجیٹل ٹولز کے کردار کا تجزیہ،موافقت پذیر گورننس ڈھانچے کی ضرورت کو تسلیم کرنا جو متعلقہ چیلنجوں سے نمٹنے کے دوران ٹیکنالوجی کے فوائد کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔ ڈیجیٹل دور میں شمولیت اور شہریوں کی شمولیت کی اہمیت پر زور، ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے نظم و نسق کے لیے ڈیجیٹل حل کی تعیناتی، رازداری کو یقینی بنانے اور ممکنہ بدسلوکی کے خلاف حفاظت میں اخلاقی ذمہ داریوں کا اعتراف شامل ہیں۔ انہوں نے پالیسیوں کی وکالت کی سفارش کی جو ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دیتی ہیں اور ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی کو یقینی بناتی ہیں۔ ڈیجیٹلائزڈ گورننس سسٹم کی حفاظت کے لیے مضبوط سائبر سیکیورٹی اقدامات کی ترقی اور نفاذ کی حوصلہ افزائی کریں۔ گورننس کے طریقوں میں جدت لانے کے لیے حکومتوں، تعلیمی اداروں اور نجی شعبے کے درمیان تعاون کو فروغ دینا، ڈیجیٹل دور میں گورننس، وکندریقرت اور جمہوریت پر سیمینار نے فکر انگیز بات چیت اور علم کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ جیسے جیسے معاشرے ڈیجیٹل دور کی پیچیدگیوں کو نیویگیٹ کرتے رہتے ہیں، اس سیمینار سے حاصل ہونے والی بصیرتیں نظم و نسق کے نظام کو تشکیل دینے کے لیے جاری مکالمے میں حصہ ڈالتی ہیں جو ڈیجیٹل دور میں جوابدہ، جامع اور اخلاقی طور پر بنیاد رکھتے ہیں۔ آخر میں پروفیسر ڈاکٹر سید مصور حسین بخاری چیئرمین شعبہ سیاسیات نے اس سیشن میں شامل ہونے والے تمام طلباء، فیکلٹی ممبران اور معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل دور میں گورننس، ڈی سینٹرلائزیشن اور ڈیموکریسی پر اس سیمینار نے گورننس کے ڈھانچے میں ابھرتی ہوئی حرکیات، وکندریقرت کی حکمت عملیوں اور جمہوری عمل پر وکندریقرت کے اثرات کی ایک جامع تحقیق فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام نہیں ہیں اب وقت کی ضرورت ہے کہ ہمیں بنیادی انسانی حق کے طور پر شہریت کا حق دیا جائے۔ پروفیسر ڈاکٹر سید مصور حسین بخاری چیئرمین شعبہ سیاسیات نے اپنے فیکلٹی ممبران کے ہمراہ مہمان مقررین کو سووینئرز پیش کیے۔
یوای ٹی، بین الاقوامی ریاضی سیمینار کا اہتمام، اسکالرز نے مقالے پیش کئے……. اپلائیڈ میتھمیٹکس کے حالیہ رجحانات پر سیمینار کا اہتمام شعبہ میتھمیٹکس نے کیا
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے شعبہ ریاضی کے زیر اہتمام بین الاقوامی ریاضی سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ اپلائیڈ میتھمیٹکس میں حالیہ رجحانات پر منعقدہ سیمینار میں محققین نے شرکت کی۔ کانفرنس کا مقصد اپلائیڈ میتھمیٹکس کے مختلف شعبوں میں کام کر نے والے محققین کو اکٹھا کرنا تھا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرحبیب الرحمان کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے۔ شعبہ ریاضی کے چیئرمین ڈاکٹر محمد مشتاق اور ڈین فیکلٹی آف نیچرل سائنسز، ہیومینیٹیز اور اسلامک سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر شاہد رفیق نے تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ افتتاحی تقریب میں مختلف شعبہ جات کے ڈینز،چیئرپرسنز سمیت طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی آسٹریلیا سے محمد نواز نے سیمینار کے شرکاء سے خطاب کیا۔ کانفرنس کے اختتام پر وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر حبیب الرحمان نے مہمان سپیکر کو شیلڈ دی اور منتظمین کو خراج تحسین پیش کیا۔
وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ طالبعلم کی تعلیم و تربیت میں استاد کا کردار بہت اہم ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق کے زیر اہتمام’اساتذہ کی اگلی نسل کیلئے اساتذہ کی تعلیم کی تنظیم نو‘ کے موضوع پر گیارہویں بین الاقوامی ’تعلیم پر تحقیق‘ کی اختتامی تقریب سے وحید شہید حال میں خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پرڈائریکٹر جنرل یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی عابد شیروانی، ڈائریکٹر ادارہ تعلیم و تحقیق پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود چوہدری،چیئرمین شعبہ ایڈوانسڈ سٹڈیز ان ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹرمحمد شاہد فاروق،کالم نگار پروفیسر نعیم مسعود، سابق ڈائریکٹرز، محققین، ماہرین تعلیم، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ اساتذہ کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے تدریسی طریقوں کو بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا ایک گلوبل ویلج بن چکی ہے جہاں نت نئی ٹیکنالوجیز اور تھیوری سے ناواقف طلباء ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں اساتذہ و ملازمین کی تربیت کیلئے سنٹر فعال ہے۔ انہوں نے بہترین کانفرنس کے انعقاد پر ادارہ تعلیم و تحقیق کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تقاریب سے سیکھنے کا عمل جاری رہتا ہے۔ عابد شیروانی نے کہا کہ بہترین اور جدید تدریسی طریقوں سے ہی معاشرے میں تبدیلی لا ئی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں ترقی یافتہ ممالک تعلیم و تحقیق پر سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں ٹیچر ٹریننگ پروگرام میں تعاون کی پیش کش کی۔ پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود چوہدری نے شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تدریس کے جدید طریقوں سے آشنائی وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے لئے کانفرنس سود مند ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ محققین نے بہترین مقالے پیش کئے جس سے پالیسی سازوں کومدد مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی سوشل انٹرنپنیورشپ کی تربیت کیلئے اقدامات ہونے چاہیے۔ ڈاکٹر رفاقت علی اکبر نے کہا کہ اساتذہ کی تعلیم کے حوالے سے مزید تحقیقی کام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اچھا استاد ہی اچھے طالبعلم پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیچنگ مہارتوں اور سکلز کا نام ہے جو تربیت سے حاصل ہوتی ہے۔ پروفیسر نعیم مسعود اساتذہ کی تربیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم انسانیت کی روح ہے۔ انہوں نے کانفرنس کے تسلسل کو خوش آئند قرار دیا۔ کانفرنس میں 157پریزینٹر نے تحقیقی مقالے پیش کئے۔
پنجاب یونیورسٹی اور انریچرز انویسٹمنٹ گروپ کے درمیان معاہدہ
:پنجاب یونیورسٹی کیرئیر کونسلنگ اینڈ پلیسمنٹ سنٹر اوراینریچرز انویسٹمنٹ گروپ کے درمیان باہمی اشتراک کے لیے معاہدہ طے پا گیا۔ اس سلسلے میں خصوصی تقریب وائس چانسلر کے دفتر میں منعقد ہوئی جس میں ڈائریکٹرپنجاب یونیورسٹی کیرئیر کونسلنگ اینڈ پلیسمنٹ سنٹر پروفیسر ڈاکٹر نوید احمد اور چیئرمین اینرچرز انویسٹمنٹ گروپ سید عبداللہ بخاری نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔ اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودو دیگر نے شرکت کی۔ معاہدے کے مطابق دونوں ادارے طلباء کے تعلیمی تجربات کو تقویت دینے کے لیے مختلف شعبوں میں تعاون کریں گے۔ دونوں ادارے اکیڈیمیہ اور صنعت کے درمیان دوریاں کم کرنے، طلباء کی عملی تعلیمی قابلیت کو بڑھانے، مالیاتی مارکیٹس اور باہمی فوائد کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گے۔اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی ہمیشہ تمام شعبوں میں تحقیقی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایم او یو سے صنعت اور تعلیمی اداروں میں پل کا کردار ادا کرتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی سے مارکیٹ کی ضروریات پر مبنی پیشہ ور افراد فراہم کر سکے گا۔
پہلی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان عربی زبان کی ترویج چیلنجز اور حل اختتام پذیر
شعبہ عربی فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عرابیک اسٹڈیز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام پہلی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان عربی زبان کی ترویج چیلنجز اور حل اختتام پذیر ہو گئی۔اختتامی سیشن غلام محمد گھوٹوی ہال عباسیہ کیمپس منعقد ہوا۔ کانفرنس میں الجیریا، مصر، نائجیریا اور پاکستان کی مختلف جامعات سے آئے ہوئے 100سے زائد عربی زبان کے ماہرین، محققین اور اساتذہ شریک ہیں۔ اختتامی اجلاس کی صدارت ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عرابیک اسٹڈیز اور چیئرمین شعبہ پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن نے کی۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد دیاب غزاوی رئیس قسم شعبہ عربی جامعہ فیوم مصر، ملک اللہ بخش کلیار ممبر اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان، ڈاکٹر حنان یوسف نور دین مصر، پروفیسر ڈاکٹر حافظ شفیق الرحمن ڈائریکٹر سیرت چیئر، پروفیسر ڈاکٹر راحیلہ خالد سابق چیئرپرسن شعبہ عربی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور موجود تھے۔ کانفرنس کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر اکرم الاظہر نے انجام دیئے۔ دوروزہ کانفرنس میں 12سیشنز میں 140سے زائد مقالات پیش کیے گئے۔ اہم موضوعات میں عربی زبان کے خصاص اور کمالات، پاکستانی معاشرے پر اثرات، عربی ادب اور عربی زبان کا معاثرے کی ترقی میں کردار، عربی زبان کی اہمیت و آفاقیت، عربی زبان کی بہاول پور زبان کی ثقافت پر اثرات، علماء اور اساتذہ کا عربی زبان کی فراغت میں کردار، پاکستان میں عربی زبان کی ترویج میں وفاق المدارس کا کردار، کالجز اور جامعات میں عربی زبان کے نصاب کا جائزہ،پاکستانی معاشرے میں راج عربی زبان کا جائزہ، عدلیہ میں عربی زبان کی تفہیم، عربی خط کی ترویج اور ارتقاء، عربی سے اردو اور ترجمہ نگاری جا ئزہ شامل تھے۔
1st Asia – Middle East – Africa Conference on Academic Research and Integrity (ACARI 2023)….Prof. Dr. Shahid Munir is representing Punjab Higher Education Commission at the Conference
Prof. Dr. Shahid Munir is representing Punjab Higher Education Commission at the 1st Asia – Middle East – Africa Conference on Academic Research and Integrity (ACARI 2023) at Middlesex University Dubai.
Prof. Dr. Shahid Munir participated in a panel discussion “View from the Top” alongside global leaders in academia. The dialogue explored the vital role of policy and governance in cultivating a culture of integrity, emphasizing ethical standards and responsible conduct in academic and research settings. The era of Generative AI was a key focus, highlighting the significance of strong leadership and transparent decision-making.
شعبہ سوشل ورک فیکلٹی آف سوشل سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام سماجی علوم کے باہمی اشتراک کے تناظر میں تیسری بین الاقوامی کانفرنس اختتام پذیر…..IUB Conference
شعبہ سوشل ورک فیکلٹی آف سوشل سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام سماجی علوم کے باہمی اشتراک کے تناظر میں تیسری بین الاقوامی کانفرنس کا اختتام پذیر ہو گئی۔ کمشنر بہاولپور ڈویژن ڈاکٹر احتشام انور اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے سماجی علوم کی مد دسے فعال اور پائیدار معاشروں کی تشکیل کے موضوع پر عالمی کانفرنس کے انعقاد کو سراہا ہے۔ سماجی ترقی میں اکیڈمیا کا کلیدی کردار ہے اور حکومتی اور نجی اداروں کو سماجی اور معاشی کے ترقی منصوبوں میں اساتذہ اور محققین کو شامل کرنا چاہیئے تاکہ دوررس اور پائیدار نتائج حاصل ہوں۔ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز نے اپنے خطاب میں کہا کہ سماجی علوم کا معاشرتی ترقی اورپائیداری میں کلیدی کردار ہے اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ سماجی علوم میں تدریس و تحقیق کے بغیر موثر نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کمشنر بہاولپور ڈویژن ڈاکٹر احتشام انور کی کانفرنس میں موجودگی اور علمی مباحثے میں شرکت کو حوصلہ افزا قرار دیا۔ کانفرنس کے فوکل پرسن پروفیسر ڈاکٹر آصف نوید رانجھا نے کانفرنس میں ملکی اور غیر ملکی مندوبین کی شرکت کو سراہا اور بتایا کہ دو روزہ کانفرنس میں نامور عالمی اور قومی جامعات سے سماجی علوم کے ماہرین اور محققین اور سرکاری و نجی سماجی اداروں کے حکام نے شرکت اور سوشل ورک، ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ، کلائمنٹ چینج اور فوڈ سیکورٹی، صنفی مساوات، معاشرتی ترقی اورپائیداری، پائیدار ترقی کی نفسیاتی اور سماجی جہتیں، کمیونٹی اشتراک اور تعاون، ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا جیسے موضوعات پر مقالات پیش کیے اور سماجی اور معاشی ترقی کے پراجیکٹس پر تفصیلی بریفنگز دیں جن سے اساتذہ اور طلباء وطالبات نے استفادہ کیا۔ کانفرنس میں ڈی جی پاپولیشن پنجاب ثمن راے، وائس چانسلر گورنمنٹ ایمرسن کالج یونیورسٹی ملتان پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان، سابق صوبائی وزیر و چیئرپرسن بنیاد کمیونٹی لاہور شاہین عتیق الرحمن، سماجی رہنما کائنات رضا، مدثر ریاض ڈائریکٹر جنرل سوشل ویلفیئر پنجاب، ظفر اقبال چیئرمین این جی او ملتان، ڈاکٹر عظمیٰ عاشق ڈیپارٹمنٹ آف سوشل ورک یونیورسٹی آف پنجاب، ڈاکٹر بالاراجووقو لاتھمسن ریورو یونیورسٹی کینیڈا، ڈاکٹر وچونگ سینا نوچ راتھما سسٹ یونیورسٹی تھائی لینڈ نے کلیدی خطبات کیے دیئے۔
……..2……
منشیات کے مضراثرات سے آگاہی اور استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کے زیر اہتمام سیمینار
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر کی ہدایت پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں منشیات کے مضراثرات سے آگاہی اور استعمال کی حوصلہ شکنی کے لیے قائم کی گئی کمیٹی کے زیر اہتمام سیمینار سیریز جاری ہے۔ اس کمیٹی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر فیاض الدین احمد ہیں۔ اس سلسلے میں فیکلٹی آف فزیکل اینڈ میتھمیٹیکل سائنسز کے زیر اہتمام بغدادالجدید کیمپس میں سیمینار منعقد ہوا۔ اس موقع پرڈاکٹر ملیحہ عارف پرنسپل میڈیکل آفیسرنے منشیات کے استعمال اور اس کے ذہنی اور جسمانی صحت پر مرتب ہونیوالے مضر اثرات پر تفصیلی گفتگو کی۔اس موقع پرپروفیسر ڈاکٹر سعید احمد بزدار ڈین فیکلٹی آف فزیکل اینڈ میتھمیٹیکل سائنسز، فاطمہ مظاہر ڈپٹی رجسٹرار پبلک افیئرز، فیکلٹی ممبران اور طلباء وطالبات بڑی تعداد میں شریک تھے۔