شعبہ قرآن و تفسیر، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی جانب سے ” عصر حاضر میں عائلی نظام کو درپیش چیلنجز: تفاسیر احکام القرآن سے رہنمائی ” کے موضوع پر فیکلٹی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ، ڈاکٹر محمد راغب نعیمی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
کانفرنسز / کانووکیشن
– این آر پی یو سیمنٹ لیس ری سائیکلڈ ایگریگیٹ کنکریٹ کی ترقی: ایک پائیدار نقطہ نظر کے موضوع پر ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار کا
سول انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ، یو ای ٹی لاہور نے ایچ ای سی کے زیر اہتمام نیشنل ریسرچ پروگرام فار یونیورسٹیز – این آر پی یو (P. No. 16682) کے تحت پاکستان میں سیمنٹ لیس ری سائیکلڈ ایگریگیٹ کنکریٹ کی ترقی: ایک پائیدار نقطہ نظر کے موضوع پر ایک روزہ بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا۔ معزز مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر ناصر حیات وائس چانسلر یو ای ٹی لاہور، پروفیسر ڈاکٹر ایم الیاس مہمان خصوصی، پروفیسر ڈاکٹر خالد فاروق ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ، پروفیسر ڈاکٹر نور محمد خان چیئرمین سول انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، اور ڈاکٹر قاسم شوکت خان پرنسپل انویسٹیگیٹر نے تعمیراتی صنعت میں پائیدار تعمیراتی مواد اور ٹیکنالوجیز کی اہمیت پر زور دیا۔
آسٹریلیا، جاپان اور پاکستان سے آئے ہوئے مقررین نے گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق مسائل کے حل کے لئے پائیدار تعمیراتی مواد اور ٹیکنالوجیز کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
پروفیسر ڈاکٹر خالد فاروق ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ نے اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر قاسم شوکت خان، پروفیسر ڈاکٹر اسد اللہ قاضی، اور پروفیسر ڈاکٹر نور محمد خان کو سیمینار کے کامیاب انعقاد پر سراہا۔ آخر میں، پروفیسر ڈاکٹر خالد فاروق نے پرنسپل انویسٹیگیٹر، کو پرنسپل انویسٹیگیٹر اور دیگر میں شیلڈز تقسیم کیں۔

طبی شعبہ سے وابستہ افراد مل کر پاکستان کو دنیا میں ایک ترقی یافتہ اور خوشحال ملک کا مقام دلا سکتے ہیں کیونکہ ہمارے وطن میں بے پناہ صلاحیت ہے اور ہماری قوم تمام چیلنجز پر قابو پانے کے لیے بھر پور صلاحیتوں کی حامل ہے۔……. نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار.
ایچ بی ایس میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں پیشہ ور افراد کو مستحق اور نادار افراد کی ضروریات کو اولین ترجیح دینی چاہیے اور اسلام کی بتائی گئی دوسروں کی بہتری کی کوششوں کے اعلیٰ اقدار کو فراموش نہیں کرنا چاہیے جس میں صحت کے شعبے میں کام کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ طبی شعبہ سے وابستہ افراد مل کر پاکستان کو دنیا میں ایک ترقی یافتہ اور خوشحال ملک کا مقام دلا سکتے ہیں کیونکہ ہمارے وطن میں بے پناہ صلاحیت ہے اور ہماری قوم تمام چیلنجز پر قابو پانے کے لیے بھر پور صلاحیتوں کی حامل ہے۔ انہوں نے حوالہ دیا کہ جب ہم نے حکومت بنائی تو ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا لیکن معاشی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے گئے ۔
نائب وزیراعظم نے G20 کا رکن بننے کے لیے مخلصانہ کوششیں کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “حالات پلٹ رہے ہیں اور پاکستان اقوام عالم کے درمیان تنہائی کا شکار نہیں ہے جیسا کہ بعض ناقدین دعویٰ کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے تصور کے مطابق ملک کو معاشی خوشحالی کی نئی بلندیوں پر لے جائے گی۔

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک کمیٹی میڈیکل سیکٹر کے مسائل کے حل کے لیے کام کر رہی ہے، یہ کمیٹی ملک میں صحت کی دیکھ بھال کی طلب اور رسد کا جائزہ لے گی، معیاری تعلیم کو یقینی بنائے گی اور وزیراعظم کو پالیسی اقدامات تجویز کرے گی۔ انہوں نے طبی تعلیم کی فراہمی میں نجی شعبے کے تعاون کو بھی سراہا۔ انہوں نے مستقبل کے چیلنجز کے لیے نوجوان ذہنوں کی تشکیل کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ نئی نسل کو ہنر مند کے لیے ہم آہنگی بہت ضروری ہے۔
نائب وزیراعظم نے نئے میڈیکل گریجویٹس کے لیے کامیابی کی خواہش کا اظہار بھی کیا اور انہیں یاد دہانی کرائی کہ وہ چیلنجوں اور مواقع سے بھرے زندگی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ اسلامی تعلیمات کے تحت ‘ایک جان بچانا پوری انسانیت کو بچانے کے مترادف ہے’ کے مطابق میڈیکل کے طلبہ نے ایک عظیم فرض اور پیشہ کا انتخاب کیا ہے۔
کرپشن کی روک تھام کرنے والے تمام ادارے ناکام ہوچکے ہیں……ہمارے تفتیشی افسران کرپشن روکنے کے لئے تربیت یافتہ نہیں اور نہ ہی ہماری عدالتیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہی ہیںکرپشن کی روک تھام مقررین کاپنجاب یونیورسٹی کانفرنس سے خطاب…….پنجاب یونیورسٹی اور ہائیر پاکستان کے مابین طلباء کو سکالرشپ فراہم کرنے کا معاہدہ
پنجاب یونیورسٹی میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ جرائم کے خاتمے اور بڑے مجرموں کو سزا دینے کے لئے عدلیہ کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہو گا اور متعلقہ قوانین میں جدید ٹیکنالوجی کو مد نظر رکھتے ہوئے تبدیلیاں لانا ناگزیر ہو چکا ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز اور انسٹیٹیوٹ فار لیگل ریسرچ اینڈ ایجوکیشن کے اشتراک سے ’کرپشن،فراڈاور منی لانڈرنگ گٹھ جوڑ: چیلنجز اور حکمت عملی‘ کے موضوع پرایک روزہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔کانفرنس میں ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر،معروف قانون دان ظفر اقبال کلانوری، چیئرمین انسٹیٹیوٹ فار لیگل ریسرچ اینڈ ایجوکیشن سید شہباز بخاری،سابق ممبر پنجاب بار کونسل چوہدری غلام مرتضی،ڈاکٹر محمد رمضان، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ظفر اقبال کلانوری نے کہا کہ کرپشن کی روک تھام کرنے والے تمام ادارے ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تفتیشی افسران کرپشن روکنے کے لئے تربیت یافتہ نہیں اور نہ ہی ہماری عدالتیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم کرنے والے لوگ خوشحال اور اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مناسب قوانین نہ ہونے کے باعث بڑے مجرم چھوٹ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کی ترقی کی واحد امید ہیں جنہیں ٹیکنیکل ایجوکیشن فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے زیادہ خوبصورت ملک اور گھٹیا نظام دنیا میں کہیں نہیں ہے۔ سید شہباز بخاری نے کہا کہ نیب، ایف آئی اے کے افسران کرپشن کے بڑے کیسز کو ”خوش قسمتی“سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن روکنے والے ادارے خود کرپشن میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عدالتوں میں نظام انصاف تقریبا ختم ہو چکا ہے،۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں پانچ منٹ میں ہونے والے فیصلے برسوں میں ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجرمانہ سوچ کے رکھنے والے افراد کالے دھن کومنی لانڈرنگ کے ذریعے سفیدکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں اوراپنے اندر مہارتیں پیدا کریں، پوری دنیا میں ان کے لئے روزگار ملے گا۔ چوہدری غلام مرتضیٰ نے کہا کہ ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے عدلیہ، میڈیااور پارلیمنٹ سمیت سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے اندر کرپشن کی جڑیں پھیلی ہوئی ہیں جو جتنا بااختیار ہے وہ اتنا بڑا کرپٹ ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر نے کہا کہ کرپشن، فراڈ اور منی لانڈرنگ کا آپس میں گہرا تعلق ہے جو گورننس کی خرابی، معیشت کی تباہی، بد اعتمادی اور تقسیم کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نوجوان طلباء تبدیلی کے سفیر ہیں اور اپنی صلاحیتوں کے درست استعمال سے ملک کو خوشحال بنائیں گے۔ ڈاکٹر رمضان نے کہا کہ ہمارا معاشرہ ذہنی طور پر کرپشن کے نظام کو تسلیم کر چکا ہے جس کے تدارک کے لئے آگاہی سیمینار و کانفرنسزکا انعقاد خوش آئند ہے۔
پنجاب یونیورسٹی اور ہائیر پاکستان کے مابین طلباء کو سکالرشپ فراہم کرنے کا معاہدہ

پنجاب یونیورسٹی اور ہائیر پاکستان(پرائیویٹ)لمیٹیڈ کے مابینطلباؤطالبات کو سکالرشپس فراہم کرنے کا معاہدہ طے پاگیا۔اس سلسلے میں مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب وائس چانسلر آفس کے کمیٹی روم میں ہوئی۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمود، ڈائریکٹرمارکیٹنگ ہائیرپاکستان ہمایوں بشیر، ڈائریکٹرز سیلز ٹین ویونگ،رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام، ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکجز ڈاکٹر ثوبیہ خرم،ڈائریکٹر ایچ آرہائیر پاکستان شاہد علی، سینئر مینجر مارکیٹنگ جمشید علی و دیگر نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے مستحق طلباؤ طالبات کی مالی امداد پر ہائیر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہائیر پاکستان اور پنجاب یونیورسٹی مختلف شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ جامعات انڈسٹری کو مہارت یافتہ گریجوایٹس فراہم کرے۔ ہمایوں بشیر نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے مستحق طلباؤ طالبات کی اعلیٰ تعلیم کیلئے تعاون جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستحق طلباء کے کرئیر کو آگے بڑھانے میں ان کی مدد کریں گے اورسکالرشپ پروگرام کو دیگر جامعات تک پھیلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ طلباؤ طالبات کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا کر رہے ہیں اورٹیکنیکل اداروں کے طلباؤ طالبات کو بھی تعلیم دے رہے ہیں۔
تعلیم و تربیت کا نبویﷺ اسوہ اور مُعاصر جدید ادارے‘ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد …………..ایسو سی ایٹ ڈگری پروگرام کی رول نمبر سلپس جاری
پنجاب یونیورسٹی فیکلٹی آف علوم اسلامیہ، ادارہ علوم اسلامیہ، سیرت چیئر اور ایس او ایس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تعلیم و تربیت کا نبویﷺ اسوہ اور مُعاصر جدید ادارے‘ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف علومِ اسلامیہ پروفیسر ڈاکٹر محمد حماد لکھو ی، فورم فار انٹرنیشنل ریلیشنز ڈیویلپمنٹ برطانیہ کے بانی چیئرمین طہٰ قریشی، پروفیسر سیرت چیئر ڈاکٹر عاصم نعیم، سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان ڈاکٹر شائستہ سہیل، پروفیسر ڈاکٹر حامد اشرف ہمدانی، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر محمود حماد لکھوی نے موضوع کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور مسلمان آپﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر ہی دنیا و آخرت میں کامیابی مل سکتی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر عاصم نعیم نے کہا کہ جدیدیت، عالمگیریت اور عالمی تبدیلیوں کے باعث اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے والے ادارے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی مقاصد ونظریات کی تشکیل سے لے کر نصابات و طریقہ ہائے تعلیم و تدریس کو متعدد نئے اور سنگین قسم کے چیلنجز درپیش ہیں۔ ڈاکٹر شائستہ سہیل نے ا یس او ایس فاؤنڈیشن کاتعارف اوراغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے خودنبی کریم ﷺ کو امت کے لیے بہترین نمونہ اور اسوہ حسنہ قرار دیا ہے۔ ڈاکٹر حامد اشرف ہمدانی نے سیرتِ طیبہ ﷺمیں تعلیم و تدریس کی حیثیت و اہمیت پر آیات و احادیث پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ رسول کریم ﷺ کی تعلیم و تربیت ہر دور کے لئے مشعلِ راہ ہے۔طہٰ قریشی نے نبی کریمﷺکی تعلیمی پالیسی کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل بات چیت کی۔ انہوں نے تعلیم و تربیت کے نظام میں وقت کے بدلتے تقاضوں کے ساتھ اصلاحات کی ضرورت پر زوردیا۔سیمینار میں نصاب تعلیم کی تبدیلی، تربیت یافتہ اساتذہ کا انتخاب، تعلیمی ضروریات پرنظرثانی،نبی کریمﷺ کی سیرت طیبہ کو تمام تعلیمی مدارج میں شاملِ نصاب کرنے، جامعات میں سیرت چیئرزکے قیام و تحقیق کے فروغ اور جامعات میں نبی کریم ﷺبحثیت معلم کو بطور مضمون شامل کرنے کی سفارشات پیش کی گئیں۔
پنجاب یونیورسٹی:ایسو سی ایٹ ڈگری پروگرام کی رول نمبر سلپس جاری
پنجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایسوسی ایٹ ڈگری آرٹس/سائنس پارٹ ٹو، سپیشل کیٹیگریز اور سماعت سے محروم امیدواروں کے سالانہ امتحانات 2024ء جبکہ ایسوسی ایٹ ڈگری کامرس پارٹ ون اورٹوسالانہ امتحانات2024ء کی رول نمبر سلپس ویب سائٹhttp://www.pu.edu.pk/splash/allied پر جاری کر دی ہیں۔جبکہ امتحانات 5جون 2024ء سے شروع ہوں گے۔
ڈیپارٹمنٹ آف آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام تیسرا آرٹیفیشل انٹیلیجنس ایکسپو اورسیمینار منعقد کیا گیا۔
ڈیپارٹمنٹ آف آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام تیسرا آرٹیفیشل انٹیلیجنس ایکسپو اورسیمینار منعقد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد خان، ڈین فیکلٹی آف کمپیوٹنگ تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے میدان میں تحقیق نہ صرف تعلیمی ترقی بلکہ ملکی ترقی کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔ ڈاکٹر وریسہ شریف نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی دنیا میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے میدان میں تحقیق اور ترقی کی وسیع گنجائش موجود ہے اور ہماری کوشش ہے کہ طلبا کو وہ تمام مواقع فراہم کیے جائیں جو انہیں عالمی معیار کے مطابق پراجیکٹس تیار کرنے میں مدد دیں۔ ایکسپو میں مختلف پروجیکٹس کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے جن میں روبوٹکس کی کیٹیگری میں طلبا نے مختلف قسم کے روبوٹس تیار کیے جن میں خودکار روبوٹ، ہیومینائیڈ روبوٹ، اور انڈسٹریل روبوٹ شامل تھے۔ یہ پروجیکٹس طلبہ کی پروگرامنگ مہارتوں، سینسرز کے استعمال، اور مشین لرننگ الگوردمز کو اُجاگر کرتے ہیں۔آئی او ٹی پروجیکٹس میں طلبہ نے مختلف اسمارٹ ڈیوائسز اور سسٹمز تیار کیے جو انٹرنیٹ کے ذریعے مربوط تھے۔ اس میں اسمارٹ ہوم سسٹمز، ہیلتھ مانیٹرنگ ڈیوائسز، اور انڈسٹریل آٹومیشن کے پروجیکٹس شامل تھے۔آئیڈیا ہنٹ کیٹیگری میں طلبہ نے اپنے تخلیقی آئیڈیاز پیش کیے جن کا مقصد مختلف مسائل کا جدید حل فراہم کرنا تھا۔ اس میں سٹارٹ اپ آئیڈیاز، جدید ایپلیکیشنز، اور سمارٹ سلوشنز شامل تھے۔

۔بعدا زاں ڈاکٹر غلام جیلانی کی زیر صدارت منعقد ہونے والی اس ورکشاپ میں طلبہ کو روبوٹکس کے میدان میں عملی تربیت فراہم کی گئی۔ انٹرنیشنل سپیکرز پروفیسر ڈاکٹر واصق محمد خان یونیورسٹی آف ونڈ سر کینیڈا، پروفیسر ڈاکٹر سمینہ نازیونیورسٹی آف روحیم ٹن لندن، پروفیسر ڈاکٹر ہائر النظام مہدم یونیورسٹی آف ٹن حسین آن ملیشیا، اور پروفیسر ڈاکٹر ربی راد علی ناردن ٹیکنیکل یونیورسٹی عراق شامل تھے۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد عوان چیئرمین ہال کونسل، ڈاکٹر ذیشان جہاندیر ہیڈ ڈیپارٹمنٹ آف ڈیٹا سائنس، ڈاکٹر فہیم مشتاق ایسوسی ایٹ پروفیسر/ ایڈوائزر فری لاسنگ سوسائٹی، فاطمہ مظاہر ڈپٹی رجسٹرار، ڈاکٹر ذوالقرنین ہیڈ ڈیپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس چولستان یونیورسٹی، رباب شیخ لیکچرار ڈپارٹمنٹ آف سافٹ ویئر انجینئرنگ، ڈاکٹر اسمہ مجید اسسٹنٹ پروفیسر ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اور ڈاکٹر رانا راشد ڈیپارٹمنٹ آف ایگریکلچر اور طلباو طالبات شریک تھے۔

طلباء کو اعلیٰ معیار کے تعلیمی وسائل تک رسائی فراہم کرنے کے لئے مصنوعی ذہانت ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے، قیصر احمد شیخ
فاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے آئی بی اے سکول آف بزنس سٹڈیز (ایس بی ایس) کراچی میں منعقدہ تیسری بین الاقوامی کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
قومی اور بین الاقوامی معززین نے اس اجلاس میں شرکت کی اور خطاب کیا جن میں ڈاکٹر نورا کولٹن ڈائریکٹر یونیورسٹی کالج لندن، ڈاکٹر جیوفری ووڈ ڈین ویسٹرن یونیورسٹی کینیڈا، ڈاکٹر ایڈم زریمبا ایسوسی ایٹ پروفیسر مونٹپیلیئر بزنس اسکول فرانس، ڈاکٹر طارق رفی چیئرمین ایچ ای سی سندھ اور دیگر شامل تھے۔وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کو اعلیٰ معیار کے تعلیمی وسائل تک رسائی فراہم کرنے کے لئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے،
چاہے ان کا معاشی یا جغرافیائی علاقہ کوئی بھی ہو۔اس کے علاوہ مصنوعی ذہانت ہر طالب علم کی ترقی کا جائزہ لے سکتی ہے اور کم وقت میں رائے فراہم کر سکتی ہے جس سے انہیں اپنی صلاحیت اور بہتری کے لئے نشاندہی کرنے میں مدد ملتی ہے۔

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں عالمی اسلامی کانفرنس کا انعقاد,,,,اجتہاد کی روایت کمزور ہونا اقوام کے زوال کا سبب بنتا ہے اس لئے اجتہادر کے فروغ کے لئے ہم نے اِس موضوع کا انتخاب کیاد…….وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا ہے کہ معاشرتی مسائل کے حل کے لئے ہر فرد کو سوچ میں تبدیلی لانا ہوگی تاکہ ہم فکری انتشار سے پاک ایک پرامن اور مہذب معاشرے کو فروغ دے سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ‘اجتہاد بالمقاصد’کے موضوع پر3روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ زمانہ تیزی سے بدل رہا ہے اور نت نئے مسائل پیدا ہورہے ہیں جس کے حل کے لئے ہمارے پاس اجتہاد کا راستہ موجود ہے، ہمیں لوگوں کو حکم نہیں دلیل سے سمجھانے کی ضرورت ہے۔وائس چانسلر نے امید ظاہر کی کہ کانفرنس کے مندوبین اِن 3دنوں میں اجتہاد پر کام کرنے والے اداروں، علمائے کرام اور محققین کی رہنمائی کے لئے اس اہم موضوع پر اپنی سفارشات مرتب کریں گے۔
کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے کہا کہ پاکستان میں اِس موضوع پر منعقدہ پہلی کانفرنس کے لئے ہمیں 100سے زائد مقالات موصول ہوئے ہیں اور50کے قریب ملکی و غیر ملکی علماء و اساتذہ شرکت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اجتہاد کی روایت کمزور ہونا اقوام کے زوال کا سبب بنتا ہے اس لئے اجتہادر کے فروغ کے لئے ہم نے اِس موضوع کا انتخاب کیا تھا۔نائب مہتمم و شیخ الحدیث جامعہ امدادیہ، فیصل آباد، مولانا مفتی محمد زاہد نے کہا کہ اجتہاد بالمقاصد درحقیقت اجتہاد بانتائج ہوتا ہے جس سے ہم اندازہ لگاتے ہیں کہ شریعت کو کون کون سے نتائج مطلوب ہوتے ہیں اور اللہ اور رسول پاکؐ کی منشا کیا ہے۔انہوں نے اہل علم کے لئے3 روزہ کانفرنس کے انعقاد پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی اور دیگر منتظمین کو مبارکباد پیش کی۔دیگرمقررین نے عالم اسلام کو درپیش نئے مسائل کے حل کے لئے اجتہاد کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ جدید پیش آمدہ مسائل کے حل کے لئے اسلام نے اجتہاد کا دروازہ کھلا رکھا ہے تاکہ ہر دم انسان کی راہنمائی ممکن ہوسکے۔

انہوں نے علماء پر زور دیا کہ اُمہ کو درپیش جدید نوعیت کے مسائل پر قرآن و سنت کی روشنی میں اجتہاد کریں۔اُن کا کہنا تھا کہ اجتہاد کا جواز قرآن و سنت اور تعامل صحابہ سے ثابت ہے۔ انہوں نے رسول کریمؐ اور صحابہ کرام کے اجتہاد کی بہت سی مثالیں بھی بیان کیں۔کانفرنس کا اہتمام شعبہ فکر اسلامی تاریخ و ثقافت(کلیہ عربی و علوم اسلامیہ)نے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور جامعہ محمدی شریف، چنیوٹ کے تعاون سے کیا ہے۔دیگر مقررین میں سابق چئیرمین، ڈپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، پروفیسر ڈاکٹر سعید الرحمن، مالدیپ کے جج(ر)، حسن سعید، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ڈاکٹر حافظ راؤ فرحان علی اورڈاکٹر حافظ سعید الرحمن شامل تھے۔
بین الاقوامی یوم حیاتیاتی تنوع کے سلسلے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر سیکرٹریٹ بغداد الجدید کیمپس میں ایک سیمینار اور آگاہی واک کا انعقاد
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ڈائریکٹوریٹ آف آئی یو بی بائیو ڈائیورسٹی پارک نے چولستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزرٹ اسٹڈیز اور آئی یو بی انوائرمینٹل پروٹیکشن سوسائٹی ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز کے تعاون سے بین الاقوامی یوم حیاتیاتی تنوع منایا۔ اس سلسلے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر سیکرٹریٹ بغداد الجدید کیمپس میں ایک سیمینار اور آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا۔ واک کی قیادت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر نے کی اور پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کی صدارت میں خصوصی سیمینار منعقد ہوا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف، چیئرمین فارسٹری ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالرافع، چیئرپرسن شعبہ باٹنی پروفیسر ڈاکٹر نرگس ناز، چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف اکنامکس پروفیسر ڈاکٹر عابد رشید گل،ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس سوسائٹیز ڈاکٹر عدنان بخاری، فارم مینجر عامر منظور اور دیگر سینئر اساتذہ اور طلباء وطالبات موجود تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد عبداللہ ڈائریکٹر بائیو ڈائیورسٹی پارک و چولستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیزرٹ اسٹڈیز نے خصوصی بریفنگ دی۔ ڈاکٹر محمد عبداللہ نے بتایا کہ ”منصوبے کا حصہ بنیں ” بین الاقوامی دن برائے حیاتیاتی تنوع 2024 کا تھیم ہے۔ یعنی تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے کنمنگ – مونٹریال گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک کے نفاذ کی حمایت کرتے ہوئے حیاتیاتی تنوع کے نقصان کو روکنے اور اس کو ریورس کرنے کے لیے ایکشن کا مطالبہ ہے۔اسے حیاتیاتی تنوع کا منصوبہ بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور بائیو ڈائیورسٹی پارک میں صحرائے چولستان کے حیوانات اور نباتات کے تحفظ میں بہت بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔ فورٹ ڈیراور کے نزدیک اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا بائیو ڈائیورسٹی پارک مقامی حیاتیاتی تنوع کا کامیاب پراجیکٹ بن چکا ہے۔ اسی طرح چولستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیزرٹ اسٹڈیز صحرائے چولستان کے فلورا اور فانا کے بقاء اور تحفظ کے لیے دیگر اداروں جیسے محکمہ جنگلات اور ہوبارا فاونڈیشن کے ساتھ ملکر اہم اقدامات کر رہا ہے۔

سینٹر فار پیس اینڈ سیکولر سٹڈیز کے تعاون سے پنجاب ہائر ایجوکیشن کے زیر اہتمام دو روزہ وائس چانسلرز کانفرنس لاہور کے فلیٹیز ہوٹل میں کامیابی کے ساتھ ایک اختتام پذیر

پنجاب ہائیرایجوکیشن کمیشن اور سنٹر فار پیس اینڈ سیکولر سٹڈیز کے اشتراک سے دوسری وائس چانسلرز سوک ایجوکیشن کانفرنس اختتام پزیر ہوگئی، جس میں پنجاب کی 30 یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔۔ ڈاکٹر یعقوب بنگش نے کانفرنس کا9 نکاتی اعلامیہ جاری کیا۔آخر میں مہمان خصوصی سندھ ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر طارق رفیع اور پی ایچ ا ی سی کے چیئرمین ڈاکٹرشاہد منیر نے شرکا میں شیلڈز اور سرٹفیکیٹ تقسیم کیے۔ کانفرنس کے دوسرے روز مختلف مکالماتی سیشن ہو ئے۔ جن میں سپیشل سیکرٹری ایچ ای ڈی مس صائمہ سعید، فیض فاونڈیشن کی منزہ ہاشمی، مسٹر پیٹر جیکب، ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی، پروفیسر ڈاکٹر شہریار صدر کینسر کئیر ہاسپٹل ، ثریا انور،ڈاکٹر تیمور اور ڈاکٹر یعقوب بنگش نے بھی خطاب کیا۔اختتامی تقریب میں سعید دیب، ڈاکٹر منصور بلوچ، ڈاکٹر تنویرقاسم اور راو نعمان نے بھی شرکت کی۔
