امل ترقی کے لیے انقلابی حل: ایک قابل رسائی اور مساوی دنیا کی تعمیر میں اختراع کا کردار” کے موضوع پر مبنی، ایسِسٹوو ٹیکنالوجی اینڈ انکلُوژن سمِٹ (ATIS-2025) نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) میں منعقد ہوا، جس میں 200 سے زائد تبدیلی کے خواہاں افراد، ماہرین اور شراکت داروں نے شرکت کی۔
یہ سمٹ NUST اور پاک ایور برائٹ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (PEDO) کے اشتراک سے منعقد کیا گیا، جس کا مقصد پاکستان میں خصوصی افراد اور بزرگ شہریوں کے لیے معاون آلات، خصوصاً ڈیجیٹل ڈیوائسز، کی ضرورت کو اجاگر کرنا تھا۔ یہ سمٹ ایسے پلیٹ فارم کے طور پر سامنے آیا جو صارفین اور سہولت فراہم کرنے والوں کے درمیان خلا کو پُر کرے، معاون ٹیکنالوجی کے بارے میں شعور بیدار کرے، اور ان اہم ڈیوائسز کی مقامی سطح پر کم لاگت پر دستیابی اور دیکھ بھال کے مواقع پیدا کرے۔
تقریب کے دوران NUST ڈس ایبلٹی ریسورس سینٹر (NDRC) کا باقاعدہ افتتاح بھی کیا گیا۔ PEDO کے تعاون سے قائم کیا گیا یہ مرکز اعلیٰ تعلیمی سطح پر شامل تعلیم (inclusive education) کو فروغ دینے اور خصوصی طلبہ کے لیے ایک قابل رسائی تعلیمی ماحول فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔
مسٹر شہاب الدین، سی ای او PEDO نے کہا:
“ATIS-2025 پاکستان میں ایک حقیقی طور پر شامل معاشرے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ہماری مشترکہ کوششیں آج تحقیق و ترقی کو فروغ دیں گی اور شراکت داروں کو ڈیجیٹل ڈیوائسز کی اختراع میں کردار ادا کرنے کے لیے بااختیار بنائیں گی۔”
مسٹر احمد الموسٰی المالکاوی، ہیڈ آف فزیکل ریہیبلیٹیشن پروگرام (PRP)، انٹرنیشنل کمیٹی آف دی ریڈ کراس (ICRC) نے کہا کہ ICRC اس حقیقت کو تسلیم کرتا ہے کہ جسمانی بحالی اور معاون ٹیکنالوجی خصوصی افراد کو بااختیار بنانے میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا: “ATIS-2025 نے علم کے تبادلے، تعاون کو فروغ دینے، اور خودمختاری و شمولیت کو بڑھانے والے حلوں کو تیز کرنے کے لیے ایک بے حد قیمتی پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔”