انسٹی ٹیوٹ آف ایگرو انڈسٹری اینڈ انوائرمنٹ، اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور نے اپنے نئے شروع کیے گئے بی ایس آرٹیفیشل انٹیلی جنس اینڈ کلائمیٹ چینج ڈگری پروگرام کے افتتاحی سیشن کے طلبا وطالبات ک کے لیے ایک اورینٹیشن تقریب کا اہتمام کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران تھے، جن کے متاثر کن خطاب اور طلباء کے ساتھ بات چیت ان مستقبل کے تعلیمی شعبوں کے لیے ایک اہم آغاز ہے۔ اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے طلباء کو اس پروگرام میں شامل ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اس مستقبل پر مبنی پروگرام کو شروع کرنے پر پروفیسر ڈاکٹر غلام حسن عباسی، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف ایگرو انڈسٹری اینڈ انوائرمنٹ، اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی نہ صرف دور حاضر کے چیلنجز کی وضاحت کر رہے ہیں بلکہ پائیدار ترقی، ماحولیاتی لچک اور تکنیکی ترقی کے لیے اختراعی حل بھی پیش کر رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی درس و تدریس کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام طلباء کو نظریاتی علم اور عملی مہارت دونوں سے آراستہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اورینٹیشن تقریب میں ڈین، فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ انوائرمنٹ پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین اور دیگر فیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔ فیکلٹی ممبران اور طلباء نے وائس چانسلر کے مسلسل تعاون اور دور اندیش قیادت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
خبریں
گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کا ایک اور شانداراعزاز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یونیورسٹی کی طالبہ نے جرمنی کی نامور یونیورسٹی میں فل فنڈڈ اسکالرشپ حاصل کرلی
(سیالکوٹ) گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ (GCWUS) نے ایک بار پھر علمی دنیا میں اپنی برتری ثابت کر دی۔ شعبہ فزکس کی ایک باصلاحیت طالبہ نے جرمنی کی معروف یونیورسٹی میں فل فنڈڈ اسکالرشپ حاصل کر کے نہ صرف اپنے ادارے بلکہ پورے پاکستان اور سیالکوٹ کا نام روشن کر دیا ہے۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر کی قیادت میں شعبہ فزکس تیزی سے ایک بین الاقوامی معیار کا علمی و تحقیقی مرکز بنتا جا رہا ہے۔ ان کی سرپرستی میں فزکس کے شعبے میں تحقیق و اختراع کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے، جہاں طالبات نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔
جامعہ کے ترجمان کے مطابق، فزکس کے شعبے کی یہ کامیابی یونیورسٹی کے تعلیمی معیار، اساتذہ کی محنت، اور طالبات کے عزم و شوق کا مظہر ہے۔ اس اعزاز کو ادارے کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے، جو آئندہ مزید بین الاقوامی مواقع کی راہ ہموار کرے گا۔یونیورسٹی انتظامیہ نے طالبہ اور شعبہ فزکس کو اس شاندار کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ GCWUS کی طالبات دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کر رہی ہیں۔
#GCWUS #ILMIATONLINE
لائبریرینز کا کتابوں سے واسطہ رہتا ہے اور انہیں اعلی تعلیم حاصل کرتے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔………علم کی ترویج اور مطالعہ کی عادات کو فروغ دینے میں لائبریرینز کااہم کردارہے، ڈاکٹر محمد علی
وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا ہے کہ علم کی ترویج اور مطالعہ کی عادات کو فروغ دینے میں لائبریرینز کااہم کردار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی لائبریرینز آرگنائزیشن کی 50سالہ گولڈن جوبلی تقریب و سالانہ ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی کے پرووائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، چیف لائبریرین ڈاکٹر محمد ہارون عثمانی، ڈپٹی چیف لائبریرین سیف الرحمن عتیق، صدر اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن ڈاکٹر امجد مگسی، رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام، ڈی جی ڈاکٹر ریحان صادق، فیکلٹی ممبران اور مختلف شعبہ جات سے لائبریرینز نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ لائبریرینز کا کتابوں سے واسطہ رہتا ہے اور انہیں اعلی تعلیم حاصل کرتے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔ وائس چانسلر نے لائبریرینز کی پروموشن کو اولین ترجیح دینی کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے کہا کہ میری جامعہ سے وابستگی کو چالیس سال ہو چکے ہیں۔انہوں نے ڈاکٹر ہارون عثمانی اور سیف الرحمن عتیق کی پنجاب یونیورسٹی کے لئے شاندار خدمات کو سراہا۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے لائبریرینز ایسوسی ایشن کے نو منتخب عہدیداران سے حلف بھی لیا۔تقریب میں ڈاکٹر ہارون عثمانی اور سیف الرحمن عتیق کی ریٹائرمنٹ پر انتظامیہ نے بھی خراج تحسین پیش کیا۔پنجاب
پنجاب یونیورسٹی فیکلٹی ممبر اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر حافظ مزمل رحمان نے ایچ ای سی کے قومی ریسرچ پروگرام کے لئے فنڈنگ حاصل کر لی

:پنجاب یونیورسٹی سکول آف بائیوکیمسٹری اینڈبائیوٹیکنالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر حافظ مزمل رحمان نے نیشنل ریسرچ پروگرام فار یونیورسٹیز (این آر پی یو) کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحقیقی منصوبوں کے لیے فنڈنگ حاصل کر کے قومی سطح پر نمایاں کامیابی حاصل کر لی۔تفصیلات کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ملک بھر کی سرکاری و نجی جامعات سے ہزاروں ریسرچ پروجیکٹس موصول ہوئے، جن میں سے صرف چند ایک منصوبوں کو منظوری دی گئی۔ ان میں پنجاب یونیورسٹی کے تین منصوبے شامل ہیں، جن میں سے ایک میں ڈاکٹر حافظ مزمل رحمان بطور پرنسپل انویسٹیگیٹر جبکہ دوسرے منصوبے میں کولیبریٹرکے طور پر شامل ہیں۔اس طرح تین میں سے دو میں ڈاکٹر مزمل کا ہونا انکی تحقیقی صلاحیت کی عکاسی کرنے کے ساتھ ساتھ سکول آف بائیوکیمسٹری اینڈ بائیوٹیکنالوجی کے علمی وقار اور جامعہ پنجاب کی تحقیقی شناخت اور ساکھ کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کامظہر ہے۔واضح رہے کہ سال 2025ء میں پنجاب یونیورسٹی میں ریسرچ فنڈنگ کے لحاظ سے سب سے بڑی گرانٹ بھی ڈاکٹر حافظ مزمل رحمان کو ہی حاصل ہوئی ہے۔قبل ازیں حافظ مزمل رحمان پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں بطور فرانزک سائنسدان فرائض انجام دے چکے ہیں۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں “COP in My City 2025” کا انعقادنوجوانوں میں ماحولیاتی شعور اور پائیدار ترقی کے فروغ پر زور
(لاہور، 16 اکتوبر 2025) گورنمنٹ کالج یونیورسٹی (جی سی یو) لاہور کے سینیٹر فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ اسٹڈیز (SDSC) نے “COP in My City 2025” کے عنوان سے ایک روزہ تقریب کا انعقاد کیا جس کا مقصد نوجوانوں میں ماحولیاتی تبدیلی، پائیدار ترقی اور کلائمیٹ ایکشن کے حوالے سے شعور اجاگر کرنا تھا۔یہ تقریب محکمہ ماحولیات (EPA) پنجاب کے تعاون سے منعقد کی گئی، جو COP30 کانفرنس (برازیل، نومبر 2025) سے قبل ایک اہم مقامی اقدام کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ پروگرام کا آغاز پوسٹر، فوٹوگرافی اور 3D ماڈل کے مقابلوں سے ہوا جن میں چاروں صوبوں کے تعلیمی اداروں سے 253 تخلیقی کام شامل کیے گئے — جن میں 104 پوسٹرز، 102 تصاویر اور 47 تھری ڈی ماڈلز شامل تھے۔
تقریب کے دوران منعقدہ پینل ڈسکشن “Climate Crisis at Our Doorstep: Global Pledges and Local Action” میں ماہرین نے یونیورسٹیوں اور نوجوانوں کے کردار کو کلائمیٹ لیڈرشپ، پالیسی سازی اور عملی اقدامات کے لیے کلیدی قرار دیا۔ڈائریکٹر SDSC، پروفیسر ڈاکٹر فائزہ شریف نے اجلاس کی صدارت کی جبکہ مقررین میں ڈی جی ای پی اے پنجاب ڈاکٹر عمران حمید شیخ، فیشن ریولوشن کی ہیڈ آف پالیسی و ریسرچ مس لِو سمپلیچیانو، WWF پاکستان کی ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن و سسٹین ایبلٹی مس نازیفہ بٹ، اور نوجوان نمائندہ ایمان ادریس شامل تھیں۔
سیکرٹری ماحولیات پنجاب محترمہ سلوَت سعید نے صوبائی حکومت کی کلائمیٹ لچک (resilience) کے لیے کی جانے والی سرمایہ کاری پر روشنی ڈالی، جس کے تحت سالانہ 650 ارب روپے ماحولیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ مقامی پالیسیوں کو عالمی وعدوں سے ہم آہنگ کرنا، پائیدار انفراسٹرکچر کو فروغ دینا، اور نوجوانوں کو ماحول دوست اقدامات میں شامل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔پارلیمانی سیکرٹری برائے ماحولیات محترمہ کنول لیاقت نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کا عالمی کاربن اخراج میں حصہ بہت کم ہے، لیکن اسے سیلاب، شدید گرمی اور اسموگ جیسے سنگین اثرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے پنجاب حکومت کی کلائمیٹ پالیسیوں، اسموگ کے خلاف منصوبوں، صنعتی اخراج کے کنٹرول اور ماحول دوست اقدامات کو سراہا۔
وائس چانسلر جی سی یو، پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر چوہدری نے کہا کہ جامعات نوجوانوں میں کلائمیٹ لیڈرشپ، تحقیقی صلاحیتوں اور عملی حلوں کو فروغ دینے میں بنیادی کردار ادا کر سکتی ہیں۔مس نازیفہ بٹ نے WWF پاکستان کی جانب سے کاربن اخراج میں کمی اور پالیسی معاونت کے اقدامات پر روشنی ڈالی، جبکہ مس لِو سمپلیچیانو نے فیشن انڈسٹری کے ماحولیاتی اثرات اور پائیدار ڈی کاربنائزیشن کے طریقوں پر گفتگو کی۔
تقریب کے اختتام پر مختلف کیٹیگریز میں کامیاب طلبا و طالبات کا اعلان کیا گیا۔ نمایاں کامیابیاں حاصل کرنے والوں میں فِضا فاطمہ (LCWU) نے اسکول/انٹر فوٹوگرافی، فاطمہ تنویر (GCU) نے فوٹوگرافی کیٹیگری II، رُمَیسہ فاطمہ (LCWU) نے پوسٹرز، ایرما جان (LCWU) نے اسکول/انٹر 3D ماڈلز، اور ماہم زاہد (GCU) نے 3D ماڈل کیٹیگری II میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔

#Climate Crisis#GCU #ILMIATONLINE
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے شعبہ جغرافیہ اور جیو انفارمیٹکس نے ریموٹ سینسنگ ڈیٹا کے تجزیہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے مائیکرو ویو ریموٹ سینسنگ پر دو روزہ عملی تربیت کا اہتمام کیا۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے شعبہ جغرافیہ اور جیو انفارمیٹکس نے ریموٹ سینسنگ ڈیٹا کے تجزیہ میں تکنیکی صلاحیت کو بڑھانے اور زمین کے مشاہدے کی ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے مائیکرو ویو ریموٹ سینسنگ پر دو روزہ عملی تربیت کا اہتمام کیا۔ دو روزہ ٹریننگ میں اوپن سورس ٹولز جیسے SNAP، MATLAB، اور Google Earth Engine کے ذریعے آبجیکٹ کا پتہ لگانے مٹی کی نمی کے تجزیہ اور سطح کی تبدیلی کی نگرانی کے ذریعے مائیکرو ویو سیٹلائٹ ڈیٹا کے عملی استعمال پر توجہ مرکوز کی گئی جس سے شرکاء کو وسیع پیمانے پر ایپلی کیشنز کے لیے راڈار ٹیکنالوجی کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے قابل بنایا گیا۔ تقریب کا افتتاح وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کیا۔ انہوں نے اطلاق شدہ سیکھنے کو فروغ دینے اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے شعبہ کی کوششوں کو سراہا اورکہاکہ اس طرح کے اقدامات طلباءوطالبات اور پیشہ ور افراد کے درمیان تحقیقی عمدگی اور عملی مہارت کو بڑھاتے ہیں۔ ڈین فیکلٹی آف فزیکل اینڈ میتھمیٹیکل سائنس پروفیسر ڈاکٹر غلام مصطفیٰ نے شعبہ کے مستقبل کے حوالے سے جدید ٹیکنالوجی کو تدریس اور تحقیق میں مربوط کرنے کے عزم کو سراہا۔ شعبہ کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد ملک نے شرکاء کو خوش آمدید کہا اور زراعت ڈیزاسٹر مینجمنٹ اربن مانیٹرنگ اور کلائمیٹ ریسرچ میں مائیکرو ویو ریموٹ سینسنگ کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس ابھرتے ہوئے شعبے میں مہارت کو مضبوط بنانے کے لیے ERATOSTHENES سینٹر آف ایکسی لینس قبرص کے ساتھ شعبہ کے جاری تعاون کا بھی ذکر کیا۔ ریسورس سیشن کا انعقاد ڈاکٹر محمد امجد اقبال نے کیا جو ایک بین الاقوامی ماہر ہیں اور مصنوعی یپرچر ریڈار ڈیٹا پروسیسنگ اور تجزیہ کے ماہر ہیں۔
فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے انڈوں کا عالمی دن بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا۔

فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے انڈوں کا عالمی دن بڑے جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ اس موقع پر پوسٹر مقابلے، انڈے سے کھانا پکانے کا مقابلہ اور انڈے کی غذائیت اور صحت کے فوائد کو اجاگر کرنے والی آگاہی واک جیسے ایونٹ شامل تھے ۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور انہوں نے پروٹین کے ایک سستے اور مکمل ذریعہ کے طور پر انڈے کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں طلباءوطالبات اور فیکلٹی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کمیونٹی نیوٹریشن کو بہتر بنانے اور پاکستان کے پولٹری سیکٹر کو مضبوط بنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد خالد منصور نے عملی تعلیم اور صحت عامہ سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے کے لیے فیکلٹی کے عزم کا اعادہ کیا۔ ڈاکٹر شکیل احمد چیئرمین شعبہ پولٹری پروڈکشن نے انڈوں کے عالمی دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی جس میں خوراک کی حفاظت اور معاشی ترقی کو یقینی بنانے میں پولٹری انڈسٹری کے کردار کو تسلیم کیا گیا۔ طلبا وطالبات نے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو تعلیمی پوسٹرز اور انڈوں سے بنے پکوانوں کے ذریعے ظاہر کیا ۔ تقریب کا اختتام آگاہی واک اور مختلف مقابلوں کے شرکاء میں انعامات کی تقسیم سے ہوا۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور عالمی سطح پر پہلی 801 اور قومی سطح پر پہلی 10 جامعات میں شامل ہوگئی ہے اور تحقیقی معیار میں عالمی درجہ 330 حاصل کیا۔ وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران اظہار مسرت کی
بہاولپور (پ ر) جامعات کی رینکنگ کے عالمی ادارے ٹائمز ہائر ایجوکیشن نے ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ برائے سال 2026 جاری کردی ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور عالمی سطح پر پہلی 801 اور قومی سطح پر پہلی 10 جامعات میں شامل ہوگئی ہے اور تحقیقی معیار میں عالمی درجہ 330 حاصل کیا۔ وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے ادارے کی کامیابی پر اظہار مسرت کیا۔انہوں نے کہا کہ تحقیق کے معیار میں عالمی سطح پر 330 کی درجہ بندی حاصل کرتے ہوئے اپنی عالمی پوزیشن کو برقرار رکھنا ایک یادگار کامیابی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ ہمارے معزز محققین فیکلٹی اور تعلیمی عملے کی محنت لگن اور تحقیق کا ثبوت ہے۔ وائس چانسلر نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی کمیونٹی کے ہر فرد اور کوالٹی انہانسمنٹ سیل کی پوری ٹیم کی محنت لگن کو سراہا۔ ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد اسداللہ مدنی نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر عالمی درجہ بندی میں شامل کی گئی 2191 جامعات میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور دنیا کی 801-1000 جامعات کی فہرست میں شامل ہوگئی ہے۔ پاکستان میں قومی سطح پر 48 جامعات کو درجہ بندی میں شامل کیا گیا اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پہلی 10 جامعات میں شامل ہوئی ہے۔ رینکنگ کے اہم ترین پیمانوں میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا نمایاں سکور سامنے آیا ہے۔خاص طور پر یونیورسٹی نے اپنے مجموعی کارکردگی کے اسکور میں خاطر خواہ اضافہ حاصل کیاجو 34.5–38.1 سے بڑھ کر 35.5–38.9 تک پہنچ گیا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے ریسرچ کوالٹی میں 112 پوزیشنوں میں شاندارکامیابی حاصل کی ہے جو 2025 کے ایڈیشن میں 442 کے رینک سے بڑھ کر 2026 میں دنیا بھر میں 330 پر پہنچ گئی۔ماحولیاتی سماجی علوم اور گورننس کےشعبوں کے معیار میں بہتری آئی ہے اور سکور 75.7 سے بڑھ کر 80.3 ہو گیا جس میں تمام ذیلی اشاریوں میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے۔یہ غیر معمولی کارکردگی عالمی تعلیمی مرحلے پراسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکی تحقیق کے ٹھوس اثرات اور اثر کو واضح کرتی ہے۔ڈائریکٹرکوالٹی انہانسمنٹ سیل پروفیسر ڈاکٹر محمد اسداللہ مدنی نے کہاکہ یہ نتائج یونیورسٹی کے معزز فیکلٹی اور سرشار انتظامی عملے کے ساتھ شراکت میں کوالٹی انہانسمنٹ سیل کی طرف سے نافذ کردہ توجہ مرکوز حکمت عملیوں کی توثیق کرتے ہیں۔آگے بڑھتے ہوئے ہم ادارہ جاتی کارکردگی ڈیٹا کی سالمیت اور اسٹریٹجک عالمی مصروفیت پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور تحقیقی معیار کو بہتر تعلیمی ساکھ میں تبدیل کر کےعالمی جامعات میں شامل ہو رہی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد اسداللہ مدنی نے اساتذہ اور طلبا و طالبات کو مبارکباد دی ہے۔ تعلیمی حلقوں نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی عالمی اور قومی سطح پر درجہ بندی میں غیر معمولی بہتری کو سراہتے ہوئے اسے علاقے کی سماجی تعلیمی اور معاشی ترقی کے لیے نیک شگون قرار دیا ہے۔
کوونٹری یونیورسٹی برطانیہ کی ایسوسی ایٹ پرو وائس چانسلر ڈاکٹر ایلینا گورا کی ریکٹر نسٹ(NUST )ڈاکٹر محمد زاہد لطیف سے ملاقات…….“تعلیمی تعاون اور تحقیق کے نئے امکانات پر غور”
اسلام آباد – کوونٹری یونیورسٹی برطانیہ کی ایسوسی ایٹ پرو وائس چانسلر ڈاکٹر ایلینا گورا نے ریکٹر نسٹ ڈاکٹر محمد زاہد لطیف سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران نسٹ اور کوونٹری یونیورسٹی کے درمیان باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں تعاون کو مزید مستحکم بنانے پر گفتگو ہوئی، جن میں مشترکہ تحقیقی منصوبے، تعلیمی تبادلے، اور اختراع پر مبنی اقدامات شامل تھے۔ریکٹر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف نے ڈاکٹر گورا کی نسٹ کے ساتھ طویل اور مؤثر وابستگی کو سراہا اور بین الاقوامی روابط اور تحقیقی معیار کو فروغ دینے میں ان کی مسلسل حمایت پر اظہارِ تشکر کیا۔
#NUST#Ilmiatonline
نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) کے ریکٹر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف نے کھلے ماحول میں بات چیت کو فروغ دینے کے سلسلے میں طلبہ سے خوشگوارملاقات کی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) ─ نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) کے ریکٹر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف نے طلبہ کی شمولیت کو مزید مؤثر بنانے اور کھلے ماحول میں بات چیت کو فروغ دینے کے سلسلے میں Concordia-1 کیفے میں طلبہ سے غیر رسمی ملاقات کی۔
گفتگو کا یہ سلسلہ ایک دوستانہ اور پُرجوش نشست میں بدل گیا جس میں قہقہے، مخلصانہ خیالات اور طلبہ کی زندگی سے جڑی کہانیاں شامل تھیں۔ طلبہ نے کلاس روم کی تعلیم سے لے کر کیمپس لائف اور روزمرہ چیلنجز تک کھل کر اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ NUST کو منفرد کیا بناتا ہے اور مستقبل میں وہ اسے کس سمت میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ریکٹر ڈاکٹر محمد زاہد لطیف نے طلبہ کے خیالات کو سراہتے ہوئے کہا کہ کسی بھی تعلیمی ادارے کی اصل روح صرف اس کی درجہ بندی یا انفراسٹرکچر میں نہیں بلکہ ان لوگوں میں ہوتی ہے جو اس کے سفر کو تشکیل دیتے ہیں۔ایسی غیر رسمی ملاقاتیں NUST کے اس وژن کی عکاسی کرتی ہیں کہ ادارہ ہمیشہ سننے، جڑنے اور ساتھ بڑھنے پر یقین رکھتا ہے، جہاں ہر گفتگو جامعہ کی اجتماعی کہانی کو نیا معنی بخشتی ہے۔

#DefiningFutures #NUST#ILMIATONLINE
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے یوتھ ایمبیسیڈر اور یوتھ انٹرپرینیورئل پچ کمپیٹیشن اقدامات کے ذریعے سکل ڈویلپمنٹ کے بارے میں آگاہی سیشن کا انعقاد
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے گزشتہ دنوں حکومت پنجاب کے یوتھ ایمبیسیڈر اور یوتھ انٹرپرینیورئل پچ کمپیٹیشن اقدامات کے ذریعے سکل ڈویلپمنٹ کے بارے میں آگاہی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران وائس چانسلر نے اجلاس کی صدارت کی اور اپنے خطاب میں ویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت پنجاب کے اقدامات کو سراہا۔ انہوں نے ایک کامیاب آگاہی سیشن کے انعقاد پر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز کی چیئرپرسن فاطمہ جناح ویمن لیڈرشپ سنٹر اور ویمن ڈویلپمنٹ سنٹر و آئی یو بی سکول آف سٹیٹ سائنسز کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سرفراز بتول کی کاوشوں کو بھی سراہا۔ سیشن کا مقصد خواتین فیکلٹی اور طالبات کو یوتھ ایمبیسیڈر پروگرام اور یوتھ انٹرپرینیورئل پچ کمپیٹیشن کے اقدامات کے ذریعے ہنر مندی کے فروغ کے بارے میں آگاہ کرنا تھا۔ اس تقریب میں مختلف فیکلٹیز سے طالبات کی بڑی تعداد اپنی سینئر خواتین اساتذہ اور خواتین انچارج سٹوڈنٹس افیئرز کے ساتھ موجود تھیں۔ پروفیسر ڈاکٹر نسرین اختر ڈین فیکلٹی آف آن لائن اینڈ ڈسٹنس ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر اریبہ خان ڈائریکٹر فنانشل اسسٹنس پروفیسر ڈاکٹر ثمر فہد ڈاکٹر عالیہ نذیر ڈاکٹر عائشہ شوکت ڈاکٹر فرحین مکشوف ڈاکٹر نووین سہیل ڈاکٹر بشری ثمرین ڈاکٹر بشریٰ صادق ڈاکٹر شبانہ نذر ڈاکٹر مریم عباس سہروردی اور فاطمہ مظاہر موجود تھیں۔
گورنمنٹ گریجویٹ کالج فار ویمن، گلبرگ لاہور میں ڈپٹی ڈائریکٹر کالجزکا اچانک دورہ ۔۔۔۔۔۔گلبرگ ویمن کالج کی کارکردگی پر ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز کا اظہارِ اطمینان
لاہور (اسٹاف رپورٹر) گورنمنٹ گریجویٹ کالج فار ویمن، گلبرگ لاہور میں ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز نے اچانک دورہ کیا اور ادارے کے تعلیمی، انتظامی اور ہم نصابی شعبہ جات کا معائنہ کیا۔ اس دوران کالج کی مجموعی کارکردگی کو سراہا گیا اور مختلف شعبہ جات میں اعلیٰ معیار پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
اہم مشاہدات
- کمپیوٹر لیبز: فیکلٹی ممبران کو باضابطہ تصدیقی کام بخوبی انجام دیتے ہوئے پایا گیا۔ ان کی ذمہ دارانہ کارکردگی کو سراہا گیا۔
- سائنس لیبز: طالبات کے ساتھ گفتگو سے واضح ہوا کہ وہ تعلیمی تصورات پر مکمل عبور رکھتی ہیں۔ لیبز میں اعلیٰ معیارِ تعلیم کی تعریف کی گئی۔
- ایڈمیشن ڈیسک: داخلہ عمل شفاف، منظم اور طلبہ دوست پایا گیا۔ عملے کے تعاون کو قابلِ تحسین قرار دیا گیا۔
- کالج گراؤنڈ: طلبہ کو کھیلوں اور صحت مند سرگرمیوں میں مصروف دیکھ کر کھیلوں کے فروغ کو سراہا گیا۔
- انتظامی دفتر: ڈیجیٹل ریکارڈ رکھنے کے نظام کا معائنہ کیا گیا اور درستگی و شفافیت پر خصوصی تعریف کی گئی۔
