صبح گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کی طالبہ ام نشاط بس میں سوار ہوتے ہوئے اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکیں اور گر کر زخمی ہو گئیں۔ واقعہ پیش آتے ہی یونیورسٹی انتظامیہ نے بروقت اقدام کرتے ہوئے طالبہ کو فوری طور پر علامہ اقبال اسپتال منتقل کیا، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر اپنی تمام مصروفیات ترک کر کے اسپتال پہنچیں۔ ان کے ہمراہ رجسٹرار اعجاز احمد اور ڈاکٹر محمد افضال بٹ بھی موجود تھے۔ وائس چانسلر صاحبہ نے اسپتال میں زیر علاج طالبہ کی خیریت دریافت کی اور اس کے والدین سے ملاقات کی۔ انہوں نے والدین کو یقین دلایا کہ یونیورسٹی ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی اور ام نشاط کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہے۔اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے کہا کہ “یونیورسٹی اپنی ہر طالبہ کو اپنی بیٹی تصور کرتی ہے، اور ام نشاط کی جلد صحت یابی ہماری اولین ترجیح ہے۔”یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعے کے اسباب جاننے اور مستقبل میں ایسے کسی ناخوشگوار واقعے سے بچاؤ کے لیے تحقیقات پر مبنی ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو فوری طور پر اپنی رپورٹ مرتب کرے گی۔یونیورسٹی کے تمام اساتذہ، طالبات اور عملہ ام نشاط کی جلد مکمل صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔
Ilmiat
وزیر ہائر ایجوکیشن کا یونیورسٹی آف اوکاڑہ کے وائس چانسلر کو بجٹ سرپلس اور سیلاب متاثرین کی معاونت پر خراجِ تحسین
پنجاب کے وزیر برائے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ رانا سکندر حیات نے یونیورسٹی آف اوکاڑہ کی سینڈیکیٹ کے 27ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سجاد مبین کی قیادت میں جامعہ کی شاندار ترقی، داخلوں میں نمایاں اضافہ اور روایتی و غیر روایتی ذرائع سے آمدن میں خاطر خواہ بہتری پر اطمینان اور تحسین کا اظہار کیا۔
یہ اجلاس پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا جس میں چیئرمین پی ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان سمیت صوبائی اسمبلی کے ارکان میاں منیر احمد، چوہدری جاوید علاؤالدین، سینئر صحافی سلمان غنی، سابق وفاقی سیکریٹری مظہر علی خان اور ایچ ای سی، ایچ ای ڈی، قانون و خزانہ محکموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ یونیورسٹی رجسٹرار جمیل عاصم نے اجلاس کا ایجنڈا پیش کیا۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ یونیورسٹی آف اوکاڑہ نے رواں مالی سال کے بجٹ میں تقریباً 6 کروڑ روپے کا سرپلس حاصل کیا، جبکہ کیفے ٹیریاز اور فوٹو کاپی شاپس کی نیلامی سے گزشتہ برس کی نسبت 40 لاکھ روپے کی زائد آمدن ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال کے مقابلے میں یونیورسٹی میں داخلوں کی شرح میں 60 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
وزیر ہائر ایجوکیشن نے سیلاب متاثرہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو مالی و انتظامی معاونت فراہم کرنے پر وائس چانسلر کو خصوصی طور پر سراہا۔
مزید برآں، سینڈیکیٹ نے متفقہ طور پر یونیورسٹی آف اوکاڑہ کے 1.7 ارب روپے مالیت کے بجٹ تخمینے کی منظوری دی۔ وائس چانسلر کی جانب سے مرتب کردہ پوسٹ ڈاکٹریٹ رخصت کے قواعد بھی مجاز ادارے نے منظور کر لیے۔
اجلاس میں یونیورسٹی کو سٹی کیمپس، سمد پورہ اوکاڑہ کی بیرونی دیوار کے ساتھ 12 کمرشل دکانوں کی تعمیر کی اجازت بھی دی گئی، جبکہ 15 کالجز کو الحاق دینے کی منظوری بھی دی گئی
سموگ جیسے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طرزِ عمل میں تبدیلی اور مسلسل عوامی شمولیت ضروری ہے…….. پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ,,,,,,پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیزکے زیر اہتمام سموگ کے خاتمے پر سیمینار
پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز کے زیر اہتمام پنجاب چیریٹی کمیشن کے اشتراک سے ’تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ سموگ کے خاتمے کے لیے روڈ میپ‘پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر فرحان نوید یوسف، سی ای او پنجاب چیریٹی کمیشن کرنل(ر) شہزاد عامر، ڈائریکٹر پنجاب سول ڈیفنس تسنیم علی خان، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ماحولیاتی تحفظ اتھارٹی ڈاکٹر ظفر اقبال، فیکلٹی ممبران اورطلباؤطالبات نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے صاف اور صحت مند ماحول کے لیے انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری ادا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سموگ جیسے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طرزِ عمل میں تبدیلی اور مسلسل عوامی شمولیت ضروری ہے۔پروفیسر ڈاکٹر فرحان نوید یوسف نے سموگ کے سماجی و معاشی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے تعلیمی اداروں کے کردار کو اجاگر کیا جو تحقیق اور پالیسی کے درمیان فاصلے کو کم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے مختلف شعبوں کے درمیان تعاون ناگزیر ہے اور نوجوانوں کو طرزِ زندگی میں مثبت تبدیلیوں کی قیادت کرنی چاہیے۔کرنل (ر)شہزاد عامرنے جامعات کو معاشرے کا’اعصابی نظام‘قرار دیتے ہوئے بین الادارتی تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خیراتی جذبے کو ماحولیاتی بہتری کے لیے موثر انداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور عوامی سطح پر آگاہی مہمات ناگزیر ہیں۔انسٹیٹیوٹ آف انرجی اینڈ انوائرنمنٹل انجینئرنگ کے ڈاکٹر زعیم بن بابرنے پاکستان کے فضائی آلودگی کے بحران پر ایک سائنسی و پالیسی روڈ میپ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ طویل المدتی منصوبہ بندی اورتحقیق پر مبنی فیصلے وقت کی ضرورت ہیں اور پنجاب یونیورسٹی رواں سال کے اختتام تک ماحولیاتی ڈیٹا میں موجود خلا کو پُر کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔تسنیم علی خان نے پنجاب سول ڈیفنس ریزیلائنس کورپس کا تعارف کرایا اورطلباء کو بطور رضاکار رجسٹریشن کی ترغیب دی۔ انہوں نے بین الادارتی تعاون اور عوامی شمولیت کو آفات سے نمٹنے کے لیے کلیدی قرار دیا۔ڈاکٹر ظفر اقبال نے سموگ کے خاتمے کے لیے حکومت کی جاری اور آئندہ حکمتِ عملیوں پر روشنی ڈالی جن میں صنعتی اخراج پر قابو پانا، قوانین پر عملدرآمد اور عوامی آگاہی شامل ہیں۔رکن پنجاب کلائمیٹ ایکشن نیٹ ورک ثمینہ اشرف نے سول سوسائٹی اور مقامی تنظیموں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پائیدار طرزِ عمل اپنانے اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے عوامی سطح پر بیداری وقت کی اہم ضرورت ہے۔
وائس چانسلردی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور کا مختلف شعبہ جات کا دورہ اور نئی طالبات کو خوش آمدید
دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے مختلف شعبہ جات کی کلاسز کا دورہ کیا اور نئی آنے والی طالبات کو جامعہ میں خوش آمدید کہا۔ وائس چانسلر نے طالبات سے ملاقات کے دوران ان کے تعلیمی و سہولتی مسائل سنے، انہیں حوصلہ افزائی اور رہنمائی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی طالبات کی تعلیم، تربیت اور ترقی کے لیے ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے طالبات کو نصیحت کی کہ وہ اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دیں، نظم و ضبط اپنائیں اور خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی طالبات کے لیے یونیورسٹی علم، تحقیق اور شخصیت سازی کا مرکز ہے جہاں ان کے خوابوں کی تعبیر کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ وائس چانسلر نے ڈاکٹر صائمہ انجم رجسٹرار جامعہ کو ہدایت کی کہ طالبات کے مسائل کے فوری حل کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ تعلیمی ماحول مزید بہتر اور معاون ثابت ہو۔
عالمی ٹیچرز ڈے کی مناسب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے اساتذہ کی اعزاز میں پُروقار تقریب ……..اساتذہ کرام انبیاء علیہ السلام کے وارث اور ملک کی نظریاتی سر حدوں کے محافظ ہیں……… ہم اساتذہ کی عظمت کو سلام پیش کر تے ہیں :صوبائی وزیرتعلیم راناسکندر حیات خاں
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی خصوصی ہدایت پر محکمہ ایجوکیشن کے زیراہتمام عالمی ٹیچرز ڈے کی مناسب سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالے اساتذہ کی اعزاز میں ڈی پی ایس سکول میں پُروقار تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ تقریب میں وفاقی وزیرمملکت /ممبر قومی اسمبلی ملک رشیداحمدخاں، صوبائی وزیرتعلیم رانا سکندر حیات خاں، ممبرز صوبائی اسمبلی چوہدری الیاس گجر، چوہدری احسن رضا خاں، صفیہ سعید، ڈپٹی کمشنر قصور عمران علی، سی ای او ایجوکیشن گلزاراحمدبھٹی، اساتذہ اور شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرمملکت ملک رشیداحمدخاں نے اساتذہ کو زبردست الفاظ میں خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ آج ملک کا تعلیم یافتہ طبقہ جن جن شعبوں میں ملکی تعمیر و ترقی اور سلامتی کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے وہ اساتذہ ہی کی دی ہوئی تعلیم کا نتیجہ ہے۔ ٹیچرز ڈے سے مراد اساتذہ کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہی نہیں بلکہ استاد اورکلاس روم کے تعلق کو مضبوط بناناہے ۔اساتذہ کا احترام کرنیوالی قومیں ہمیشہ ترقی کی منازل طے کرتی ہیں اور اعلیٰ مقام تک پہنچی ہیں ۔ تقریب سے خطاب کے دوران صوبائی وزیر تعلیم راناسکندر حیات خاں کاکہنا تھا کہ اساتذہ کرام انبیاء علیہ السلام کے وارث اور ملک کی نظریاتی سر حدوں کے محافظ ہیں ہم اساتذہ کی عظمت کو سلام پیش کر تے ہیں جو قوم کی تعلیم و تربیت کو محنت اور جا نفشانی سے انجام دے رہے ہیں ۔ اساتذہ کرام کااحترام کرنے والی قومیں ہی ترقی کی منازل طے کرتی ہیں معاشرے میں علم کی ترویج اورجہالت کے خاتمے کیلئے اساتذہ کرام کااہم کردارہے جنہیں خراج تحسین پیش کرنا طلباء وطالبات سمیت پوری قوم کااخلاقی فریضہ ہے ۔ حکومت اساتذہ کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدگی سے کام کررہی ہے۔ کسی بھی معاشرے میں استاد کا مقام بلند ہے حکومت پنجاب جہاں ہونہار طلبا کی حوصلہ افزائی کررہی ہے وہاں بہترین کارکردگی کے حامل اساتذہ کو بھی پذیرائی دی جا رہی ہے۔ صوبائی وزیر نے اساتذہ کی خدما ت کو سراہتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ تقریب سے رکن صوبائی اسمبلی صفیہ سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اساتذہ قابل تحسین اور قابل تعریف ہیں کہ یہ لوگ نا مساعد حالات کے باوجود اپنے فرائض منصبی انجام دے رہے ہیں۔ اساتذہ اپنے علم و فن کے ذریے زندگی کے تمام شعبوں میں انقلاب برپا کر کے قوموں کی تقدیر بدلنے میں بڑا اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔اساتذہ قوم کے سر کا تاج ہیں جن کا ادب اور احترام کیے بغیر کامیابی ممکن نہیں۔ ٹیچرز ڈے کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممبر صوبائی اسمبلی چوہدری احسن رضاخاں نے کہاکہ استاد ایک سنگ تراش ہے جو ایک عام سے پتھر کو گوہر نایاب بنا دیتا ہے ایک پتھر کو ہیرا بنانے والے آج کے تنگ دست ،محنت کش عظیم استاد کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ اساتذہ قوموں کی تقدیر کو بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کرتے ہیں ،اسا تذہ کی ان کاوشوں کو کوئی قوم بھی فراموش نہیں کر سکتی۔ تقریب سے خطاب کے دوران ڈپٹی کمشنر عمران علی نے کہاکہ اساتذہ طلباء کیلئے اپنے آپ کو رول ماڈل بنائیں اور قومی تعمیر اساتذہ کا نصب العین ہونا چاہیے۔ استاد اس جوہری کی مانند ہے جو پتھر کے ایک ٹکڑے کی تراش خراش سے اسے ہیرے کا روپ دے کر بیش قیمت بنا دیتا ہے آج سکول سے باہر موجود بچے ہمارے لیے ایک چیلنج کا درجہ رکھتے ہیں ان کے والدین اس بات کا احساس نہیں رکھتے لیکن ایک استاد کو ایسے بچوں کا احساس بھی کرنا ہے اور انہیں بھی کسی طرح سکول لا کر زیور تعلیم سے آراستہ کرنا ہے یہی استاد کا مقام اور اس کی معراج ہے ۔ ملک سے جہالت کے خاتمہ کے لیے علم کی شمع کو روشن رکھنا ہے ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کا عزم رکھنے والے اساتذہ کو سلام جب تک اس قوم کے اساتذہ اپنا فرض ادا کررہے ہیں دنیا کی کوئی طاقت ہمیں مغلوب نہیں کر سکتی ۔تقریب کے اختتام پر اچھی کارکردگی کے حامل اساتذہ میں تعریفی سرٹیفیکیٹس تقسیم کئے
#TEACHERDAY#ILMIATONLINE
کہ عالمی یوم اساتذہ ایک اہم موقع ہے جو اساتذہ کو ان کے غیر متزلزل عزم لگن اور طلباءوطالبات کے ذہنوں اور مستقبل کی تشکیل اور عزت افزائی کے لیے وقف ہے
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کہا ہے کہ عالمی یوم اساتذہ ایک اہم موقع ہے جو اساتذہ کو ان کے غیر متزلزل عزم لگن اور طلباءوطالبات کے ذہنوں اور مستقبل کی تشکیل اور عزت افزائی کے لیے وقف ہے۔ وائس چانسلر نے ان خیالات کا اظہار عالمی یوم اساتذہ کی مناسبت سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے شعبہ سوشل ورک اور ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ کے تعاون سے عباسیہ کیمپس کے غلام محمد گھوٹوی ہال میں یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبران کو خراج تحسین پیش کرنے کی تقریب کے دوران کیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نےا قوم کی تعمیر اور طلباء کی ہمہ گیر ترقی میں اساتذہ کے اہم کردار پر زور دیا۔ وائس چانسلرنے کہا کہ اساتذہ معاشرے کے حقیقی معمار ہیں اور ان کا اثر و رسوخ کلاس رومز سے بہت آگے تک پھیلا ہوا ہے جو اقدار نظم و ضبط اور آنے والی نسلوں کے نقطہ نظر کو تشکیل دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباءوطالبات اپنے اساتذہ کا عکس ہوتے ہیں جو اپنے علم اخلاقیات اور وژن کو دنیا میں آگے بڑھاتے ہیں۔ انہوں نے اساتذہ اور طلباءوطالبات دونوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ احترام سیکھنے اور فکری تجسس کی روایت کو فروغ دیتے رہیں۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز اور پروفیسر ڈاکٹر آصف نوید رانجھا چیئرمین شعبہ سوشل ورک نے بھی خطاب کرتے ہوئے عالمی سطح پر منائے جانے والے اس دن کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے تقریب میں خصوصی شرکت پر وائس چانسلر کا شکریہ ادا کیااوراس سرگرمی کے انعقاد پر طلباءوطالبات کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس تقریب نے نہ صرف اساتذہ اور طلباء کے درمیان تعلق کو مضبوط کیا بلکہ تدریس کے عظیم پیشے اور انسانی ترقی اور سماجی ترقی پر اس کے لازوال اثرات کی ایک خوبصورت یاد دہانی کا کام بھی کیا۔

#TEACHERDAY #iub@#ILMIATONLINE
— ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے ملک بھر کی جامعات کے اساتذہ کو “نیشنل ریسرچ پروگرام فار یونیورسٹیز (NRPU) 2025-26” کے تحت تحقیقی منصوبوں کے لیے تجاویز جمع کرانے کی دعوت ۔
اعلامیے کے مطابق، اس پروگرام کا مقصد پاکستانی جامعات میں تحقیقی کلچر کے فروغ، اختراعات (Innovations) اور سماجی و معاشی ترقی سے متعلقہ منصوبوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔اساتذہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پروجیکٹ آؤٹ لائنز (Project Outlines) 20 اکتوبر 2025ک جمع کرائیںذرائع کے مطابق، منتخب تحقیقی منصوبوں کو HEC کی جانب سے مالی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں قومی سطح پر علمی و تحقیقی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔
اسلام آباد (تعلیمی رپورٹر) — ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) نے ملک بھر کی جامعات کے اساتذہ کو “نیشنل ریسرچ پروگرام فار یونیورسٹیز (NRPU) 2025-26” کے تحت تحقیقی منصوبوں کے لیے تجاویز جمع کرانے کی دعوت دی ہے۔اعلامیے کے مطابق، اس پروگرام کا مقصد پاکستانی جامعات میں تحقیقی کلچر کے فروغ، اختراعات (Innovations) اور سماجی و معاشی ترقی سے متعلقہ منصوبوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔اساتذہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پروجیکٹ آؤٹ لائنز (Project Outlines) 20 اکتوبر 2025 تک جمع کرائیں۔ذرائع کے مطابق، منتخب تحقیقی منصوبوں کو HEC کی جانب سے مالی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں قومی سطح پر علمی و تحقیقی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔اساتذہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پروجیکٹ آؤٹ لائنز (Project Outlines) 20 اکتوبر 2025 تک جمع کرائیں۔ذرائع کے مطابق، منتخب تحقیقی منصوبوں کو HEC کی جانب سے مالی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں قومی سطح پر علمی و تحقیقی معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ — ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے ملک بھر کی جامعات کے اساتذہ کو “نیشنل ریسرچ پروگرام فار یونیورسٹیز (NRPU) 2025-26” کے تحت تحقیقی منصوبوں کے لیے تجاویز جمع کرانے کی دعوت ۔
#HEC #Ilmiatonline
نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) نے نیشنل اکاؤنٹیبلٹی بیورو (نیب) لاہور کے اشتراک سے ’’بدعنوانی کے خلاف متحد – شفاف پاکستان کی جانب‘‘ کے عنوان سے آگاہی نمائش کا انعقاد
نیشنل کالج آف آرٹس (این سی اے) نے نیشنل اکاؤنٹیبلٹی بیورو (نیب) لاہور کے اشتراک سے ’’بدعنوانی کے خلاف متحد – شفاف پاکستان کی جانب‘‘ کے عنوان سے آگاہی نمائش کا انعقاد ظہور الاخلاق گیلری، نیشنل کالج آف آرٹس لاہور میں کیا۔نمائش کا افتتاح وائس چانسلر این سی اے پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ جعفری اور ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب لاہور عطیہ عظمت نے مشترکہ طور پر کیا۔ اس موقع پر طلبہ کے فن پارے بدعنوانی کے خاتمے، شفافیت اور ایمانداری کے موضوعات کو اجاگر کرتے نظر آئے۔
پروفیسر ڈاکٹر مرتضیٰ جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ فن اور فنکار معاشرتی شعور اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرٹ بدعنوانی کے خلاف پیغام عام کرنے اور شہریوں کو ایمانداری کی ترغیب دینے کا مؤثر ذریعہ ہے۔ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب عطیہ عظمت نے این سی اے کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیب نوجوان نسل کو بدعنوانی کے خاتمے اور شفافیت کے فروغ کے لیے متحرک دیکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے یہ فن پارے بدعنوانی کے خلاف شعور بیدار کرنے کی ایک مثبت کوشش ہیں۔
ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان اور پنجاب گروپ کے درمیان انڈس کانکلیو 2025 کے لیے اشتراک عمل

لاہور (پریس ریلیز) — ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز آف پاکستان (APSUP) اور پنجاب گروپ کے درمیان انڈس کانکلیو 2025 کے لیے ایک اہم شراکت داری قائم ہو گئی۔ اس حوالے سے چیئرمین اے پی ایس یو پی پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرّحمٰن، ریکٹر سپیریئر یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر سمیرا رحمان اور پنجاب گروپ کے سینئر ارکان کے درمیان ایک اہم ملاقات منعقد ہوئی۔
ملاقات کے دوران پنجاب گروپ کی ڈائریکٹر محترمہ خدیجہ عامر، جناب بلال افضل اور جناب حمزہ عامر نے ذاتی طور پر اے پی ایس یو پی کو تقریب میں مرکزی شراکت دار کے طور پر شرکت کی دعوت دی اور ایونٹ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔انڈس کانکلیو 2025، جو 4 اور 5 اکتوبر کو الحمرا آرٹس سنٹر، لاہور میں منعقد ہوگا، تعلیمی، پالیسی اور ثقافتی دنیا کی عالمی و علاقائی شخصیات کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرے گا۔ اس موقع پر اے پی ایس یو پی کا کردار نہایت کلیدی قرار دیا گیا، جو علمی مکالمے اور علاقائی فکری قیادت کو فروغ دینے میں اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔

منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ترناوا خان پور میں منہاج کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کا سنگِ بنیادرکھا
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے ترناوا خان پور میں ’’منہاج کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز‘‘ کے تعمیراتی منصوبے کا سنگِ بنیاد اپنے دستِ مبارک سے رکھا اور کامیابی و تکمیل کے لیے خصوصی دعا کروائی۔ اس موقع پر منہاج القرآن کے کارکنان، مقامی قائدین اور اہلِ علاقہ کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے اس تعلیمی ادارے کے قیام پر خوشی اور مسرت کا اظہار کیا اور اپنی نیک تمناؤں کا پیغام دیا۔
تقریب میں ناظمِ اعلیٰ منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور، ڈائریکٹر پراجیکٹ اینڈ انسٹیٹیوشنز منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن سید امجد علی شاہ، ملک ممتاز اکبر، علامہ جاوید قادری، حاجی غلام شبیر، شیخ فرحان عزیز، ڈاکٹر عمران یونس، سردار جاوید، انجینئر رفیع الدین، خالد اقبال جدون، راجہ وقار، ڈاکٹر جہانگیر جان، کامران سہیل ایڈووکیٹ اور عامر خان سمیت تحریکِ منہاج القرآن ترناوا کے ذمہ داران اور کارکنان بڑی تعداد میں شریک تھے۔