وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور وائس چیئرمین نیشنل ٹیکنالوجی کونسل پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے ریکٹر نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی لیفٹیننٹ جنرل (ر) معظم اعجاز کے ساتھ ملائیشیا کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ اہم ملاقاتیں کیں۔ وفد میں ڈاکٹر زائر العامری زکریا اور ڈاکٹر حسیل حسینی شامل تھے، جو سڈنی ایکارڈ پر نیشنل ٹیکنالوجی کونسل کے سرپرست کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ معزز مہمان ملک بھر میں انجینئرنگ ٹیکنالوجی پروگراموں کی منظوری سے متعلق موجودہ پالیسیوں، طریقوں اور طریقہ کار کا جائزہ لینے اور ان کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان میں ہیں۔ سڈنی ایکارڈ ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ بین الاقوامی تعلیمی فریم ورک ہے جو انٹرنیشنل انجینئرنگ الائنس کے تحت کام کرتا ہے۔ یہ رکن ممالک کے درمیان انجینئرنگ ٹیکنالوجی کی قابلیت اور پیشہ ورانہ قابلیت کی باہمی شناخت میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس معاہدے کے ذریعے، ایک دستخط کنندہ ملک میں منظور شدہ انجینئرنگ ٹیکنالوجی پروگراموں کو دوسرے ممبران کے مساوی کے طور پر قبول کیا جاتا ہے، اس طرح تعلیمی نقل و حرکت، پیشہ ورانہ شناخت، اور تکنیکی تعلیم میں عالمی تعاون کو فروغ ملتا ہے۔ یہ دورہ پاکستان کے انجینئرنگ ٹیکنالوجی کے تعلیمی نظام کو بین الاقوامی معیار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور انجینئرنگ ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستانی گریجویٹس کی ساکھ اور عالمی قبولیت کو بڑھانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
Ilmiat

پنجاب یونیورسٹی نے مشعل ادریس دختر ادریس افضل کوسولڈ سٹیٹ فزکس،طیبہ طارق دختر محمد طارق کوانوئرمینٹل سائنسز،عمار امین ولد محمد امین کواسلامک سٹڈیز،سید بابر علی ولدنور محمد سیدکوپبلک ہیلتھ،سجاد حسین ولدخضرحیات کوکمیسٹری،جاوید آصف ولدعباس آصف کوانٹرنیشنل ریلیشنز،انیلہ دخترمحمد اشرف کو ریاضی،آصف عبدالرحمان ولدعبدالرحمان کوریاضی،منیر احمد شاہدولد رحمت علی کوپولیمر ٹیکنالوجی اورانعم طارق دخترمحمدجاوید طارق کوانوائرمینٹل سائنسز کے مضمون میں، پی ایچ ڈی مقالہ جات کی منظوری کے بعد ڈگریاں جاری کردیں۔

علاوہ ازیں پنجاب یونیورسٹی نے مقدس محمود دخترسلطان محمود عمر کوایجوکیشن،وانگ لن دختروانگ ایرین کوہسٹری،جاوید احمد ولدسردار احمد دین کوسپیس سائنس،نعمان شفیع ولدشفیع محمدکوکمپیوٹر سائنس،ہدیٰ ریاض دخترریاض حسین کوایڈمنسٹریٹو سائنسز،ماہ رخ بیگ دخترخرم شہزاد بیگ کوانٹرنیشنل ریلیشنز،سندس حنیف دخترمحمد حنیف کوکامرس،آمنہ فرزند علی دخترفرزند علی کوانفارمیشن مینجمنٹ،محمد جاویدولدمحمد جان کوہسٹری اورمبارک علی انجم ولدمحمد اشرف کو بھی ایگریکلچرل سائنسز (پلانٹ پتھالوجی) کے مضمون میں، پی ایچ ڈی مقالہ جات کی منظوری کے بعد ڈگریاں جاری کردیں۔
یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے شعبہ اسلامک لرننگ کے اشتراک سے عشرہ رحمت اللعالمین پروگرام کے تحت جشن ولادت شان رحمت اللعالمین کے حوالے سے خطاطی پینٹنگ کی نمائش اور مقابلہ لوح و قلم کا انعقادکیا
یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے شعبہ اسلامک لرننگ کے اشتراک سے عشرہ رحمت اللعالمین پروگرام کے تحت جشن ولادت شان رحمت اللعالمین کے حوالے سے خطاطی پینٹنگ کی نمائش اور مقابلہ لوح و قلم کا انعقاد کیا۔ نمائش میں بہاولپور شہر کے دس سے زائد تعلیمی اداروں نے حصہ لیا، جبکہ یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے 200 سے زائد طلباء وطالبات نے مقابلے میں حصہ لیا، جنہوں نے سیاہی، آئل اور ایکریلک پینٹ، مارکر، کاغذ اور ترچھے پنوں پر مختلف ذرائع استعمال کرتے ہوئے خطاطی کے فن پاروں کے ذریعے اپنی لگن اور تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ ان کی کمپوزیشن میں پیچیدہ خطاطی کے اظہار کے ذریعے مقدس قرآنی آیات کی خوبصورتی سے عکاسی کی گئی ہے۔نمائش کا افتتاح مہمان خصوصی وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کیا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر سید عامر سہیل ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگویجز، پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمان ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عربی سٹڈیز، پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز، ڈائریکٹرسیرت چیئر پروفیسر ڈاکٹر حافظ شفیق الرحمٰن،پرنسپل یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن ڈاکٹر فرحانہ الطاف قریشی نے ابھرتے ہوئے فنکاروں کے تخلیقی کاموں کا جائزہ لیا اور انہیں سراہا۔اس موقع پر روفیسر آصف خان چیئرپرسن شعبہ انگلش، ڈاکٹر راؤ سہیل، ڈاکٹر ضیا خواجہ، ڈاکٹر زرشان، ڈاکٹر محمد امین، ڈاکٹر محمد ندیم، ڈاکٹر رمضان اشرف، ڈاکٹر احمد علی، ڈاکٹر شفقت الرحمان، ڈاکٹر تصوّر حسین، ڈاکٹر خبیب ، زاہد سلیمان ڈائریکٹر پرینٹنگ پریس، سید تنسین الحسن، امبر تنصیر، سمیرا صالحہ پرنسپل گورنمنٹ ٹیکنیکل کالج ،ناجیہ سرور اور صوبیہ نے بھی شرکت کی۔یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے پہلے دس طلباء وطالبات کو ان کی شاندار خطاطی پر تعریفی اسناد کے ساتھ امجد بخاری کے زیر اہتمام نقد انعامات سے نوازا گیا۔ڈاکٹر فرحانہ الطاف قریشی، پرنسپل یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن نے یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کی فیکلٹی کی جانب سے عشرہ رحمت اللعالمین کی تقریبات کے تحت اسلامی فن اور جمالیات کو اجاگر کرنے والے روحانی طور پر متاثر کن اور فنکارانہ طور پر افزودہ تقریب کے انعقاد پر کاوشوں کو سراہا۔ ڈاکٹر فرحانہ الطاف قریشی نے تمام معزز مہمانوں کو خطاطی کے فن پارے پیش کیے۔ شرکاء نے طلباء کی تخلیقی صلاحیتوں کی تعریف کی اور یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کو عشرہ رحمت اللعالمین کی تقریبات کے تحت اس طرح کی روحانی طور پر متاثر کن اور ثقافتی طور پر افزودہ تقریب کے انعقاد پر سراہا۔

# IUB#ILMIATONLINE#ART
آکسفورڈ یونیورسٹی پریس پاکستان (او یو پی پی) نے اسلام آباد میں اسکول لیڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے اساتذہ، پالیسی سازوں اور تعلیمی ماہرین نے شرکت کی۔
):آکسفورڈ یونیورسٹی پریس پاکستان (او یو پی پی) نے اسلام آباد میں اسکول لیڈرز کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے اساتذہ، پالیسی سازوں اور تعلیمی ماہرین نے شرکت کی۔ حکمرانی، سفارت کاری اور پالیسی سازی کے مرکز کی حیثیت سے اسلام آباد نے تدریس، سیکھنے اور جانچ کے نظام میں بہتری اور قومی سطح پر تعلیمی تعاون کے فروغ سے متعلق بامعنی گفتگو کے لیے ایک بہترین پلیٹ فارم فراہم کیا۔استقبالیہ خطاب میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس پاکستان کے منیجنگ ڈائریکٹر ارشد سعید حسین نے پاکستان کے تعلیم کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسکولوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ مہارت پر مبنی نصاب، اساتذہ کی مؤثر تربیت، جدید تدریسی طریقہ کار، ہمہ جہت تعلیم اور ڈیجیٹل مہارت کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں۔
یہی وہ عناصر ہیں جو طلبہ کو تیزی سے بدلتی ہوئی عالمی دنیا میں کامیابی سے ہمکنار کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی پریس اس تعلیمی سفر میں آپ کے ہمراہ رہے گا۔ ہم اپنی اعلیٰ تعلیمی روایات، اساتذہ کی تربیت اور اس یقین کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں کہ پاکستان کا ہر بچہ ایسی تعلیم کا مستحق ہے جو معیاری، بامقصد اور انسان دوست ہو۔کانفرنس کا عنوان’’ امپاورنگ لرنرز فار امپیکٹ ‘‘تھا، جس میں تعلیم کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ممتاز ماہرین اور پینلسٹس نے شرکت کی، جن میں ڈاکٹر شاہد صدیقی، ڈاکٹر شعیبہ منصور، ڈاکٹر تبسم ناز، عین شاہ، بُگرہ اوزلر، حسن ستار اور راحیل سجاد شامل تھے۔
شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جدت، اشتراک عمل اور باہمی تعاون کے ذریعے اسکولوں میں بامعنی اور پائیدار تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کی ڈائریکٹر برائے امپیکٹ اینڈ لرننگ ڈیزائن Dr. Penelope Woolf نے کہا کہ آکسفورڈ یونیورسٹی تعلیمی حکمت عملی بنانے کے لیے پُرعزم ہے جو حقیقی اثر پیدا کریں اور موثر ثابت ہوں۔ تحقیق پر مبنی لرننگ ڈیزائن، جدید تدریسی طریقہ کار اور اپنے عالمی تجربے و مہارت کے امتزاج سے ہم ایسا تعلیمی حل فراہم کرتے ہیں جو اساتذہ کو بااختیار بناتے ہیں، علم و فہم کو فروغ دیتے ہیں اور ہر طالب علم کے لیے بہترین تعلیمی نتائج کو یقینی بناتے ہیں۔
لاہور اسکول آف اکنامکس کے فیکلٹی آف سوشل سائنسز، میڈیا اسٹڈیز، آرٹ اینڈ ڈیزائن کے ڈین ڈاکٹر شاہد صدیقی نے تعلیمی قیادت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں کو ایسے ماحول میں ڈھالنے کی ضرورت ہے جو تجسس، تخلیقی صلاحیت اور تنقیدی سوچ کو فروغ دیں، جہاں ہر طالب علم کی انفرادی صلاحیت کو تسلیم اور اس کا اعتراف کیا جائے۔ ایسا ماحول وہی اساتذہ تشکیل دے سکتے ہیں جو غور و فکر اور خود احتسابی کے ذریعے حقیقی تبدیلی لانے والوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ہمیں ان کی پیشہ وارانہ نشوونما اور تربیت میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔انہوں نے تعلیم کی انقلابی قوت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ حقیقی تعلیمی قیادت انتظامیہ سے بالاتر ہے، یہ دراصل جستجو، تبدیلی اور انفرادی و ادارہ جاتی ارتقاء کی ایسی ثقافت کو فروغ دینے کا نام ہے جو اساتذہ کو وژن، بصیرت اور ہمدردی کے ساتھ نئی نسلوں کی تربیت اور رہنمائی کے قابل بناتی ہے۔
وفاقی وزارتِ تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی ڈپٹی ایجوکیشن ایڈوائزر ڈاکٹر شعیبہ منصور نے کہا کہ تعلیم ایک ایسی طاقت ہے جو معاشروں کو بدلنے اور بہتر مستقبل کی بنیاد رکھنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اسکول لیڈرز اس تبدیلی کے علمبردار ہیں۔ طلبہ کو بااختیار بنانا صرف انہیں امتحانات کے لیے تیار کرنا نہیں بلکہ انہیں رہنمائی، جدت طرازی اور اثر پیدا کرنے کے قابل بنانا ہے۔ میں آکسفورڈ یونیورسٹی پریس پاکستان کی اس قابل تحسین کاوش کی دل سے قدر کرتی ہوں جس نے تعلیمی قیادت کو مضبوط بنانے کے لیے ایک بامقصد اور مؤثر پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔
دن بھر جاری رہنے والی پریزنٹیشنز اور پینل مباحثوں میں متعدد اہم موضوعات زیر بحث آئے، جن میں تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کے تقاضوں کے مطابق طلبہ کی تیاری، جدید تدریسی طریقوں کے ذریعے تبدیلی کی قیادت، تعلیمی اداروں میں باہمی تعاون پر مبنی قیادت کا فروغ اور او یو پی پی کے مخلوط سیکھنے کے وسائل کے ذریعے ڈیجیٹل مستقبل کو اپنانا شامل تھا۔تقریب کا اختتام ایک جامع اور دلچسپ سوال و جواب کے سیشن پر ہوا، جس میں شرکاء کو او یو پی کی قیادت اور ماہرین کے ساتھ براہِ راست تبادلہ خیال کا موقع ملا۔
#ilmiatonline#Oxford University Press Pakistan
مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی نہ صرف دور حاضر کے چیلنجز کی وضاحت کر رہے ہیں بلکہ پائیدار ترقی، ماحولیاتی لچک اور تکنیکی ترقی کے لیے اختراعی حل بھی پیش کر رہے ہیں…….وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور, پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران
انسٹی ٹیوٹ آف ایگرو انڈسٹری اینڈ انوائرمنٹ، اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور نے اپنے نئے شروع کیے گئے بی ایس آرٹیفیشل انٹیلی جنس اینڈ کلائمیٹ چینج ڈگری پروگرام کے افتتاحی سیشن کے طلبا وطالبات ک کے لیے ایک اورینٹیشن تقریب کا اہتمام کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران تھے، جن کے متاثر کن خطاب اور طلباء کے ساتھ بات چیت ان مستقبل کے تعلیمی شعبوں کے لیے ایک اہم آغاز ہے۔ اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے طلباء کو اس پروگرام میں شامل ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے اس مستقبل پر مبنی پروگرام کو شروع کرنے پر پروفیسر ڈاکٹر غلام حسن عباسی، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف ایگرو انڈسٹری اینڈ انوائرمنٹ، اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی نہ صرف دور حاضر کے چیلنجز کی وضاحت کر رہے ہیں بلکہ پائیدار ترقی، ماحولیاتی لچک اور تکنیکی ترقی کے لیے اختراعی حل بھی پیش کر رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے یونیورسٹی کی درس و تدریس کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام طلباء کو نظریاتی علم اور عملی مہارت دونوں سے آراستہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اورینٹیشن تقریب میں ڈین، فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ انوائرمنٹ پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین اور دیگر فیکلٹی ممبران نے شرکت کی۔ فیکلٹی ممبران اور طلباء نے وائس چانسلر کے مسلسل تعاون اور دور اندیش قیادت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
#AI #IBU#ILMIATONLINE
پنجاب یونیورسٹی ناٹک پرفارمنگ آرٹس سوسائٹی، کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے طلبہ پر مشتمل گروپ نے ’تمہیں مجھ سے محبت ہے‘کے عنوان سے تھیٹر پلے پیش کیا
:پنجاب یونیورسٹی ناٹک پرفارمنگ آرٹس سوسائٹی، کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے طلبہ پر مشتمل گروپ نے ’تمہیں مجھ سے محبت ہے‘کے عنوان سے تھیٹر پلے پیش کیاجسے پروفیسر ڈاکٹر احمد بلال نے تحریر کیا۔پلے کا عنوان عظیم شاعر امجد اسلام امجد کی معروف نظم سے ماخوذ ہے اور اُن کی شاعری کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔پلے کی کہانی تین نوجوانوں کے گرد گھومتی ہے جن کے محبت اور شاعری کے بارے میں مختلف نظریات ہیں۔ اُن کے خیالات اور عمل میں تضاد کے باعث کہانی ایک خوبصورت اور دلچسپ کامیڈی کی صورت اختیار کر لیتی ہے، جو ناظرین کو کلاسک پی ٹی وی کے سنہری دور کی یاد دلاتی ہے۔اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی مہمانِ خصوصی تھے جبکہ ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینیٹیز پروفیسر ڈاکٹر محبوب حسین، ڈین فیکلٹی آف جیو سائنسز پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید، پروفیسر اسرار چشتی اور پروفیسرشاہنواززیدی نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے طلبہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پرفارمنگ آرٹس اور نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینا طلبہ میں تخلیقی صلاحیتوں اور خوداعتمادی کو فروغ دیتا ہے۔ تقریب میں بڑی تعداد میں ناظرین نے شرکت کی اورناٹک سوسائٹی کی پیش کردہ مزاحیہ پرفارمنس کو خوب سراہا۔
پنجاب یونیورسٹی آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (اورک) کے زیراہتمام تحقیقی منصوبوں کے جائزے سے متعلق کمیٹی کا اجلاس

پنجاب یونیورسٹی آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (اورک) کے زیراہتمام تحقیقی منصوبوں کے جائزے سے متعلق کمیٹی کا اجلاس پرووائس چانسلر آفس کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا جس میں ریسرچ گرانٹس کی ازسرِنو منظوری کے کیسز، جنرل ریسرچ گرانٹس اور ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ گرانٹس کے لیے موجودہ مالی سال 2025-2026 کے ٹرمز آف ریفرنس مرتب کرنے پر غور کیا گیا۔اجلاس میں پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈائریکٹراورک انجینئر پروفیسر ڈاکٹرعقیل انعام، ڈینز، چیئرپرسن ڈی پی سی سی پروفیسر ڈاکٹر انجم نسیم صبری، خزانہ دار تسنیم کامران و دیگرنے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر اورک ڈاکٹرعقیل انعام نے سینئر فیکلٹی ممبران اور انتظامی افسران کو خوش آمدید کرتے ہوئے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کے ویژن کو مدنظر رکھتے ہوئے اجلاس کے ایجنڈے پر روشنی ڈالی۔تفصیلی غور و خوض کے بعد اجلاس کے اختتام پر ڈائریکٹر اورک نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کی ایمان فاطمہ کی سول سروس میں شاندار کامیابی — عزم، محنت اور مقبول دعا کی داستان
(سیالکوٹ) گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ (GCWUS) کی ہونہار طالبہ ایمان فاطمہ نے سول سروسز کے امتحان (CSS) میں 167ویں پوزیشن حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی۔ یہ کامیابی نہ صرف ان کی ذاتی جدوجہد کا نتیجہ ہے بلکہ ان کے ادارے، اساتذہ اور والدین کے لیے بھی فخر کا مقام ہے۔ایمان فاطمہ کا سفر آسان نہ تھا۔ معاشرتی طنز، مایوس کن جملے اور مشکلات کے پہاڑ ان کے راستے میں حائل رہے، مگر انہوں نے حوصلہ نہیں ہارا۔ “تم کچھ بن نہیں سکتی” جیسے جملے ان کے لیے تیز دھار تلوار بن گئے جنہوں نے انہیں ہارنے نہیں دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا کی چکا چوند سے دور رہ کر خود کو مطالعے کے لیے وقف کر دیا اور دن رات محنت سے اپنے خواب کو حقیقت بنایا۔
اسی دوران ان کی والدہ کو کینسر کی تشخیص ہوئی۔ مگر ایمان نے ہمت نہیں ہاری، ماں کی خدمت کو عبادت سمجھ کر نبھایا، اور اللہ سے دعا کی۔ طویل عرصے بعد والدہ کی صحتیابی کے ساتھ ایمان کی دعائیں قبول ہوئیں۔ وہ کہتی ہیں، “شاید ماں کی خدمت نے ہی میری تقدیر بدل دی۔”ان کی رہنمائی کرنے والی پروفیسر آمنہ صادق نے ان کی ہمت بندھائی، اور یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے اس کامیابی کو GCWUS کے لیے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ “ایمان فاطمہ ہماری طالبات کے لیے ایک زندہ مثال ہیں کہ محنت، دعا اور لگن سے کچھ بھی ممکن ہے۔”
ایمان فاطمہ نے اپنی کامیابی کے بعد کہا:
“ادارہ چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا، ارادہ بڑا ہونا چاہیے۔ اگر انسان خود سے وعدہ کر لے تو ناکامی بھی لطف دینے لگتی ہے۔”
ان کے مطابق روزانہ چودہ گھنٹے مطالعہ، مستقل مزاجی، اور غیر ضروری چیزوں سے دوری نے انہیں یہ کامیابی دلائی۔
#GCWUS #ILMIATONLINE
گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کا ایک اور شانداراعزاز ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یونیورسٹی کی طالبہ نے جرمنی کی نامور یونیورسٹی میں فل فنڈڈ اسکالرشپ حاصل کرلی
(سیالکوٹ) گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ (GCWUS) نے ایک بار پھر علمی دنیا میں اپنی برتری ثابت کر دی۔ شعبہ فزکس کی ایک باصلاحیت طالبہ نے جرمنی کی معروف یونیورسٹی میں فل فنڈڈ اسکالرشپ حاصل کر کے نہ صرف اپنے ادارے بلکہ پورے پاکستان اور سیالکوٹ کا نام روشن کر دیا ہے۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر کی قیادت میں شعبہ فزکس تیزی سے ایک بین الاقوامی معیار کا علمی و تحقیقی مرکز بنتا جا رہا ہے۔ ان کی سرپرستی میں فزکس کے شعبے میں تحقیق و اختراع کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے، جہاں طالبات نہ صرف قومی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہی ہیں۔
جامعہ کے ترجمان کے مطابق، فزکس کے شعبے کی یہ کامیابی یونیورسٹی کے تعلیمی معیار، اساتذہ کی محنت، اور طالبات کے عزم و شوق کا مظہر ہے۔ اس اعزاز کو ادارے کے لیے ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے، جو آئندہ مزید بین الاقوامی مواقع کی راہ ہموار کرے گا۔یونیورسٹی انتظامیہ نے طالبہ اور شعبہ فزکس کو اس شاندار کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ GCWUS کی طالبات دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کر رہی ہیں۔
#GCWUS #ILMIATONLINE
یونیورسٹی آف مکاؤ کا نیا سنگِ میل: جدید مٹیریلز پر مبنی توانائی، ماحولیاتی تحفظ اور طب میں انقلابی تحقیق
— یونیورسٹی آف مکاؤ (University of Macau) نے جدید مٹیریلز کی تحقیق و ترقی کے لیے “مکاؤ سینٹر فار ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اِن ایڈوانسڈ مٹیریلز” کا افتتاح کر کے سائنسی دنیا میں ایک اہم سنگِ میل قائم کر دیا ہے۔ یہ ادارہ توانائی، ماحولیاتی تحفظ اور صحت کے شعبوں میں نئی اور پائیدار مٹیریلز کی تیاری کے لیے کام کر رہا ہے، تاکہ خطے میں ماحول دوست صنعتوں کو فروغ دیا جا سکے۔یہ مرکز 2023 میں قائم کیا گیا، جس کا مقصد مکاؤ اور آس پاس کے علاقوں میں ایڈوانسڈ مٹیریلز انڈسٹری کو مضبوط بنانا ہے۔ یہ منصوبہ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ فزکس اینڈ مٹیریلز انجینئرنگ کی مہارت سے فائدہ اٹھاتا ہے اور بین المضامینی تعاون کے ذریعے تحقیقی نتائج کے تجارتی استعمال کو فروغ دیتا ہے۔

پروفیسر زِی کانگ تانگ (Zikang Tang)، جو انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ فزکس اینڈ مٹیریلز انجینئرنگ کے چیئر پروفیسر ہیں، کے مطابق:
“دنیا میں بے شمار اقسام کے مٹیریلز موجود ہیں، مگر ہمارا مقصد نئے اور زیادہ مؤثر مٹیریلز تخلیق کرنا ہے۔”
شمسی توانائی میں نئی جہت
مرکز کی نمایاں کامیابیوں میں سے ایک نئی پیروسکائٹ سولر سیل (Perovskite Solar Cells) کی تیاری ہے جو صرف سورج کی روشنی پر انحصار نہیں کرتیں۔ یہ جدید تہہ دار مٹیریل دن یا رات کے کسی بھی وقت توانائی کو مؤثر طریقے سے تبدیل کر سکتا ہے — جو مستقبل میں گرین انرجی کے شعبے میں انقلاب لا سکتا ہے۔
ماحول دوست “نینو فوم کنکریٹ”
مرکز کی ایک اور نمایاں ایجاد نینو فوم کنکریٹ (Nanofoam Concrete) ہے جسے “فوم سیمنٹ” بھی کہا جاتا ہے۔ روایتی سیمنٹ کی تیاری بہت زیادہ توانائی لیتی ہے اور عالمی کاربن اخراج کا تقریباً 7 فیصد حصہ بنتی ہے۔ پروفیسر تانگ کے مطابق، یونیورسٹی کا تیار کردہ نیا مٹیریل سیمنٹ کے استعمال کو 40 فیصد تک کم کر سکتا ہے۔ یہ نیا کنکریٹ مکاؤ اور ژوہائی کے کئی بڑے تعمیراتی منصوبوں، بشمول سڑکوں کی تعمیر، میں کامیابی سے استعمال ہو چکا ہے۔
خشک سالی اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے والی ایجادات
تحقیقی ٹیم نے ایک ہائیڈروجل تیار کیا ہے جو اپنے وزن سے 18,000 گنا زیادہ پانی جذب کر سکتا ہے۔ اسے زمین میں دفن کر کے کھیتوں اور ریگستانوں میں پانی محفوظ رکھا جا سکتا ہے، جس سے آبپاشی کے اخراجات اور توانائی کی بچت ممکن ہو جاتی ہے۔
سرطان کے علاج میں انقلابی پیش رفت
صحت کے شعبے میں مرکز نے کینسر امیونوتھراپی میں ایک نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے۔ عام طور پر کینسر کے خلیے مدافعتی نظام سے چھپ جاتے ہیں، مگر تحقیق کاروں نے کاربن کوانٹم ڈاٹس (Carbon Quantum Dots) کی مدد سے ایسے مٹیریلز تیار کیے ہیں جو کینسر کے خلیوں کے پروٹین کی ساخت کو تبدیل کر دیتے ہیں، جس سے جسم کا مدافعتی نظام انہیں غیر ملکی عناصر سمجھ کر تباہ کرنے لگتا ہے۔
پروفیسر تانگ کے مطابق:
“چند ہی وقت میں مدافعتی نظام جسم کے اندر موجود کینسر کے خلیوں کے خلاف لڑنا شروع کر دیتا ہے، چاہے وہ کسی بھی قسم کا سرطان ہو۔”
تعاون اور ترقی کا نیا دور
یہ تمام کامیابیاں بین الاقوامی تعاون اور مکاؤ حکومت کی مدد سے ممکن ہوئیں۔ گوانگ ڈونگ-مکاؤ ان ڈیپتھ کوآپریشن زون (Hengqin) جیسے منصوبے بھی تحقیق اور معاشی ترقی کو فروغ دے رہے ہیں۔یونیورسٹی آف مکاؤ کی یہ پیش رفت نہ صرف سائنس و ٹیکنالوجی میں تاریخی سنگ میل ہے بلکہ خطے کی معاشی تنوع اور پائیدار ترقی کے حکومتی وژن سے بھی مکمل مطابقت رکھتی ہے۔
نیوروڈی جنریٹیو بیماریوں الزائمر، پارکنسن ا کے علاج کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی چینی ادویات کی دریافت کا پلیٹ فارم تیار……… پلیٹ فارم کی مدد سے نیوروڈی جنریٹیو امراض، بالخصوص الزائمر، کے علاج کی رفتار میں نمایاں تیزی لائی جا سکتی ہے
دماغی و اعصابی نظام کو متاثر کرنے والی نیوروڈی جنریٹیو بیماریوں (Neurodegenerative Diseases) جیسے الزائمر، پارکنسن اور دیگر امراض دنیا بھر میں تیزی سے بڑھتے ہوئے صحت کے چیلنج بن چکے ہیں۔ ان بیماریوں کے علاج کے محدود مواقع، مہنگے علاج اور مریضوں و اہل خانہ پر نفسیاتی و مالی بوجھ نے طبی ماہرین کو نئی تحقیق کی طرف متوجہ کیا ہے۔اسی تناظر میں یونیورسٹی آف مکاؤ (University of Macau) کے انسٹی ٹیوٹ آف چائنیز میڈیکل سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جیاہونگ لو (Jiahong Lu) کی سربراہی میں ایک بین الاقوامی تحقیقاتی ٹیم نے مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے ایک جدید چینی ادویاتی دریافت کا پلیٹ فارم تیار کیا ہے۔ یہ منصوبہ ناروے کی یونیورسٹی آف اوسلو اور چین کی ہانگژو مائنڈ رینک ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کے اشتراک سے انجام دیا گیا۔
اس پلیٹ فارم کو DeepDD (Deep Drug Discovery) کا نام دیا گیا ہے، جو چینی طب (Traditional Chinese Medicine) کے لاکھوں قدرتی مرکبات کی لائبریری سے الزائمر اور دیگر دماغی امراض کے علاج کے لیے ممکنہ دوا کے اجزاء کی نشاندہی کرتا ہے۔ یہ پلیٹ فارم مصنوعی ذہانت کے جدید الگورتھمز اور کمپیوٹیشنل ماڈلز کی مدد سے اعلیٰ کامیابی کی شرح حاصل کرتا ہے۔
DeepDD کی نمایاں خصوصیات میں شامل ہیں:
1️⃣ جدید تناظر میں مرکبات کی اسکریننگ (Context-aware screening)
2️⃣ جذب، تقسیم، میٹابولزم، اخراج اور زہریت (ADMET) کی جامع جانچ
3️⃣ مختلف پہلوؤں کی ہم وقتی اصلاح (Multi-parametric optimization)

انسٹی ٹیوٹ آف چائنیز میڈیکل سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جیاہونگ لو
یہ پلیٹ فارم اوپن سورس ہے اور دنیا بھر کے محققین کے لیے https://deepdrugdiscovery.mindrank.ai/ پر مفت دستیاب ہے، تاکہ وہ اپنی مرضی کے حوالہ جاتی مرکبات کے ذریعے ممکنہ دماغی تحفظ فراہم کرنے والے ایجنٹس دریافت کر سکیں۔پروفیسر جیاہونگ لو کا کہنا ہے کہ اس پلیٹ فارم کی مدد سے نیوروڈی جنریٹیو امراض، بالخصوص الزائمر، کے علاج کی رفتار میں نمایاں تیزی لائی جا سکتی ہے۔ یہ مصنوعی ذہانت اور چینی طب کے امتزاج سے جدید سائنسی تحقیق کا نیا باب کھولتا ہے، جو نہ صرف دوا سازی کی لاگت کم کرے گا بلکہ عالمی سطح پر مریضوں کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ماہرین کے مطابق DeepDD پلیٹ فارم نیوروڈی جنریٹیو بیماریوں کے علاج میں ایک انقلابی پیش رفت ہے، جو عالمی سطح پر بایومیڈیکل ریسرچ کے نئے دور کا آغاز کر سکتا ہے۔