اسلام آباد (آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے پاکستان میں تعلیم کے فروغ میں نجی شعبے کا کردار انتہائی اہم ہے،نجی تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل ہونیوالے طلباء نے ہر شعبے میں پاکستان کا نام روشن کیا ہے،گلگت بلتستان کی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،گزشتہ روز گلگت بلتستان کے دورے کے دوران سیلاب سے 62 متاثرہ خاندانوں کو گھر حوالے کیے گئے ہیں،وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان میں تھاگوس، ضلع گھانچے کے مقام پر قائم کی جانیوالی رمدے یونیور سٹی کے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کی۔سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب اسلام آباد میں منعقد ہوئی۔رمدے یونیورسٹی ایک ٹرسٹ کے تحت قائم کی جا رہی ہے۔رمدے یونیورسٹی کی تعمیر سمندر پار پاکستانیوں سمیت پاکستان بھر سے مخیر افراد کے تعاون سے مکمل ہو گی۔وزیراعظم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا میں جسٹس (ر) خلیل الرحمن رمدے اور اْن کے تمام احباب کو دِل کی گہرائیوں سے ’رمدے یونیورسٹی‘ کے قیام کی مبارک پیش کرتا ہوں،رمدے یونیورسٹی کے قیام کے حوالے سے تعاون کرنیوالے تمام اداروں اور افراد کی کوششیں لائق تحسین ہیں،آج ہم سب نے مل کر یہاں کے بچوں اور بچیوں کے روشن مستقبل کی بنیاد رکھی ہے،گلگت بلتستان کے گھانچے جیسے دور دراز علاقے میں اعلیٰ تعلیم کے ادارے کا قیام انتہائی خوش آئند ہے،مجھے یقین ہے 11 ہزار فٹ کی بلندی پر تھاگوس کے مقام پر قائم ہونیوالی یہ یونیورسٹی جدید علوم اور تحقیق کے معیار کی بلند چوٹیاں سر کریگی
Ilmiat
ویٹرنری یونیور’ٹی نے خوراک پیدا کرنے والے جا نوروں کے لیئے ضروری ویٹرنری میڈ یسن کی تقریب رونما ئی کا انعقاد کیا
;16; 0(: یونیور’ٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل ’ائن’ز لاہور نے بروک پاک’تان کے باہمی ا‘‘تراک ’ے ’ٹی کیمپ’ لاہور میں خوراک پیدا کرنے والے جا نوروں ;223; موی‘‘یوں کے علاج معالجے ’ے متعلقہ میڈی’ن اور ویک’ین کے لیئے ضروری ویٹرنری میڈی’ن ل’ٹ کی تقریب رونما ئی کا انعقادکیا ۔ تقریب کی م‘‘ترکہ ’’دارت واء’ چان’لر میری ٹو ریء’ پروفی’رڈاکٹر محمد یون’ (تمغہ امتیاز) اور بروک ہ’پتال بر طانیہ کے چیف ایگزیکٹیو آفی’ر م’ٹر کر’ وائن راءٹ نے کی جبکہ دیگر اہم ‘‘خ’’یات میں قائم مقام چیف ایگزیکٹیو آفی’ر بروک پاک’تان ڈاکٹر جاوید اقبال گوندل، ہیلتھ کیئر مینیجر بروک پاک’تان ڈاکٹر محمد جاوید اقبال خان ، ڈین فیکلٹی آف ویٹر نری ’ائن’ پروفی’ر ڈاکٹر انیلہ ضمیر درانی کے علا وہ مختلف یونیور’ٹیو ں اوریوا’ ’ب کیمپ’ ’ے فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی کثیر رتعداد نے ظاہری طور پر اور ویڈیو لنک کے زریعے ‘‘رکت کی ۔
{ تقریب ’ے خطاب کرتے ہو ئے پروفی’رڈاکٹر محمد یون’ نے خوراک پیدا کرنے والے موی‘‘یوں کی ہیلتھ کیئر اور فلا ح ’ے متعلقہ ا’ نئے اقدام کو ’را ہا نیز کہا کہ ویٹر نری یونیور’ٹی لائیو ’ٹاک ’یکٹر کی تر قی کے لیئے ا’ طرح کے مثبت اقدا مات کو ہمی‘‘ہ ’پورٹ کرتی ہے اور یونیور’ٹی جانوروں کے علاج معالجے کی بہترین ’رو’ز مہیا کر رہی ہے ۔ م’ٹر کر’ وائن راءٹ نے ویٹر نری یونیور’ٹی کی جا نوروں کے علاج معالجے ’ے متعلقہ ’ر و’ز کی تعریف کی نیز کہا کہ یونیور’ٹی کا بروک پاک’تان کے ’اتھ ا‘‘تراک خوراک پیدا کرنے والے موی‘‘یوں کی فلا ح اور ہیلتھ کیئر ’’ٹم کومزید بہتر بنانے کے لیئے انتہا ئی اہم اقدام ہے ۔
;2341; قبل ازیں ڈاکٹر محمد جاوید اقبال خان نے مختلف اق’ام کے خوراک پیدا کرنے والے جانوروں ;223; موی‘‘یوں کی ویک’ین اور میڈی’ن ’ے متعلقہ ضروری ویٹرنری میڈی’ن ل’ٹ کے بنیا دی ا’’ول، چیلنجز، ایک’ٹرنل ریویو اور اغرا ض و مقا ’’د کے بارے میں ‘‘ر کا کو تف’’یلی بتا یا ۔
یو ای ٹی لاہور میں پروفیشنل ایجوکیشن فاؤنڈیشن (PEF) اور فنانشل ایڈ اینڈ کیریئر سروسز (FACS) آفس کے تعاون سے تربیتی سیشن کا انعقاد کیا گیا۔جس کا مقصد طلباء کو کیریئر کی ترقی کے لیے سی وی لکھنے، کمیونیکیشن اسکلز اور شخصیت کی ترقی جیسی ضروری مہارتیں فراہم کرنا تھا۔
وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیرپروگرام کے مہمان خصوصی تھے جبکہ معروف کیریئر ڈویلپمنٹ اسپیشلسٹ سہیل صدیقی نے بطور مہمان مقرر شرکت کی اور طلباء سے خطاب کیا۔ڈاکٹر شاہد منیر نے انٹرویو کی تکنیک اور جاب مارکیٹ میں خود کو پیش کرنے کی اہمیت پرروشنی ڈالی۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے خود کو برانڈ بناکر پیش کرنے اور جاب انٹرویوز میں پائیدار تاثر قائم کرنے کے لیے عملی حکمت عملی فراہم کی۔ ”اپنے آپ کو مؤثر طریقے سے پیش کرنا آج کے مقابلہ جاتی دور میں نمایاں ہونے کے لیے کلیدی حیثیت رکھتا ہے،جو نا صرف آپ کی تعلیمی قابلیت بلکہ آپ اپنی مہارتوں، رویے، اور منفرد قدروں کو ملازمت دینے والے کے سامنے کس طرح پیش کرتے ہیں دونوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔
اپنے خطاب میں سہیل صدیقی نے طلباء کو سلسلہ وار انٹرایکٹو مشقوں کے ذریعے رہنمائی فراہم کی تاکہ وہ مؤثر سی وی تیار کر سکیں، اپنی کمیونیکیشن اسکلز کو بہتر بنا سکیں اور اپنی پیشہ ورانہ موجودگی کو نکھار سکیں۔ انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ سافٹ اسکلز اور ذاتی برانڈنگ اتنی ہی اہم ہیں جتنی کہ ٹیکنیکل مہارتیں۔ پی ای ایف اور ایف اے سی ایس کے درمیان یہ تعاون دونوں اداروں کے مابین اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ یو ای ٹی کے طلباء کو بااختیار بنائیں اور انہیں جدید جاب مارکیٹ کی پیچیدگیوں سے نمٹنے میں مدد ملے۔ سیشن کے اختتام پر وائس چانسلر نے پی ای ایف کے معزز مہمانوں کو ایک یادگاری شیلڈز سے نوازا۔
وزیر تعلیم سے گرینڈ ٹیچر الائنس کے وفد کی ملاقات، مسائل کے ازالے کیلئے 6 رکنی کمیٹی تشکیل …….پرفارمنس ترجیح، ٹی این اے ٹیسٹ ہر صورت ہوں گے، مقصد سسٹم کی بہتری ہے۔ رانا سکندر حیات …….کسی کو نوکری سے نہیں نکال رہے…….کمیٹی ٹی این اے ٹیسٹ کے طریقہ کار پر سفارشات دے۔ وزیر تعلیم
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات سے گرینڈ ٹیچر الائنس کے وفد نے ملاقات کی جس میں وفد نے بیشتر امور پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ وزیر تعلیم نے اساتذہ کے تحظات دور کرنے کیلئے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جس میں گرینڈ ٹیچر الائنس کے 3 ارکان رانا لیاقت، کاشف شہزاد چوہدری اور صفدر چوہدری کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ کمیٹی ٹی این اے ٹیسٹ کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل بنائے گی۔ گرینڈ ٹیچر الائنس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ٹی این اے ٹیسٹ ہر صورت ہوں گے، تاہم کمیٹی ٹیسٹ کے حوالے سے طریقہ کار پر اپنی سفارشات دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کوئی بھی فیصلہ اساتذہ کو اعتماد میں لئے بغیر کرنے کے حق میں نہیں ہے۔ اس ضمن میں اساتذہ کی بہتری کیلئے تمام اقدامات ان کی مشاورت سے ہی اٹھائے جائیں گے۔ وزیر تعلیم نے گرینڈ ٹیچر الائنس پر واضح کیا کہ کسی ٹیچر کو نوکری سے نہیں نکال رہے، نہ ہی کسی سکول کی نجکاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی این اے ٹیسٹ میں ناکام ہونے والے اساتذہ کو بھی نوکریوں سے نکالنے کی بجائے ان کی ٹریننگ کا لائحہ عمل طے کیا جانا ہی مقصود تھا، لیکن بعض افراد کی طرف سے بلاجواز افواہیں پھیلائی گئیں۔ حالانکہ ٹی این اے ٹیسٹ دینے والے 80 فیصد اساتذہ کے نمبر 75 سے زائد تھے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ پرفارمنس ہی ہماری ترجیح ہونی چاہئے۔ نان پرفارمنگ سکولوں اور اساتذہ کا احتساب ہر صورت ہونا چاہئے۔ اس ضمن میں انہوں نے کمیٹی کو نان پرفارمر اساتذہ کیلئے بھی ایک خصوصی کرائیٹیریا بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ جو اس کرائیٹیریا پر پورا نہ اترے، اس کا احتساب کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ہمارے ہر اقدام کا مقصد فقط اساتذہ کی بہتری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اساتذہ کی غیر تدریسی سرگرمیاں ختم کرنے کا تاریخی اقدام اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی بہتری اور اساتذہ کو سہولیات کی فراہمی کیلئے دن رات ایک کیا ہوا ہے۔
۔65 فیصد سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے پاس ماسٹرز کی ڈگری ہے جو نجی اسکولوں میں صرف 23 فیصد اساتذہ کے پاس پائی جاتی ہے……..سرکاری تعلیمی اداروں کے 44 فیصد طلباء اور طالبات نے 41 فیصد سکور حاصل کیا ……..نجی اسکولوں کے طلباء کی صرف انگریزی میں برتری رہی جن کا ا اوسط اسکور 46 فیصد رہا……. سرکاری تعلیمی اداروں کے لڑکے جبکہ نجی تعلیمی اداروں کی لڑکیوں کی کاکردگی بہتر رہی ……..۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (پی آئی ای کی جائزہ رپورٹ برائے کلاس چہارم
انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (پی آئی ای)نے وفاقی دارالحکومت میں سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں (کم فیسوں والے) میں کلاس چہارم میں زیر تعلیم مجموعی کارکردگی کی جائزہ رپورٹ کا اجراء کر دیا ہے، نتائج کے مطابق بہتر کارکردگی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکاری تعلیمی اداروں کے 44 فیصد طلباء اور طالبات نے 41 فیصد سکور حاصل کیا ۔نجی اسکولوں کے طلباء کی صرف انگریزی میں برتری رہی جن کا ا اوسط اسکور 46 فیصد رہا ، سرکاری تعلیمی اداروں کے لڑکے جبکہ نجی تعلیمی اداروں کی لڑکیوں کی کاکردگی بہتر رہی ۔
جمعرات کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (پی آئی ای)میں تعلیمی معیار کو کیسے بہتر بنایا جائے کے موضوع پر پالیسی ڈائیلاگ میں اسلام آباد کے سرکاری اور نجی اسکولوں کی کارکردگی کے موازنہ رپورٹ کا اجراء کیا گیا ۔ مہمان خصوصی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری سہیل اختر نے اپنے خطاب میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے جامع حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام میں بہتری کے لیے حکومت نے متعدد اقدامات کیے ہیں، جن میں اساتذہ کی تربیت، جدید تدریسی مواد کی فراہمی اور تعلیمی اداروں کی انفراسٹرکچر کی بہتری شامل ہے۔
– Advertisement –
سہیل اختر نے کہا کہ سرکاری اسکولوں کی کارکردگی کو بڑھانے کے لیے کلاس سائز کو کم کرنا اور اساتذہ کی تعداد میں اضافہ کرنا ضروری ہے تاکہ ہر طالب علم کو بہترین تعلیمی سہولت مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں معیار کی نگرانی کو بہتر بنانے کے لیے ایک معیاری فریم ورک کی ضرورت ہے، جو دونوں سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے لیے یکساں ہو تاکہ پورے ملک میں تعلیمی معیار میں یکسانیت لائی جا سکے۔پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد شاہد سرویا نے بتایا کہ یہ رپورٹ اسلام آباد میں چوتھی جماعت کے طلباء کی تعلیمی کارکردگی کا جائزہ لیتی ہے۔
اس تجزیے کو انجام دینے کے لیے نیشنل اسیسمنٹ ٹیسٹ سے حاصل کیے گئے تازہ ترین دستیاب ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، طلباء، والدین اور اساتذہ سے کیے گئے سرویز کی بنیاد پر مختلف تعلیمی موضوعات پر معلومات بھی جمع کی گئی ہیں۔ اس تجزیے کے اہم نتائج کے مطابق دیہی علاقوں میں سرکاری اسکولوں کے طلباء نجی اسکولوں کے طلباء کی نسبت زیادہ کامیاب رہے جبکہ شہری علاقوں میں نجی اسکولوں کے طلباء کا پلہ بھاری رہا۔انہوں نے بتایا کہ سرکاری اسکولوں میں اوسط کلاس سائز 41 طلباء فی کلاس ہے جبکہ نجی اسکولوں میں یہ سائز کم ہو کر 19 طلباء فی کلاس رہتا ہے۔
بڑے کلاس سائز کے سبب سرکاری اسکولوں میں تدریسی توجہ کم ہوسکتی ہے۔65 فیصد سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے پاس ماسٹرز کی ڈگری ہے جو نجی اسکولوں میں صرف 23 فیصد اساتذہ کے پاس پائی جاتی ہے۔ اساتذہ کے تجربے کے لحاظ سے 73فیصد سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے پاس 11 سال یا اس سے زیادہ تدریسی تجربہ ہے جبکہ نجی اسکولوں میں یہ شرح صرف 17فیصد ہے۔ڈاکٹر محمد شاہد سرویا نے بتایا کہ نجی اسکولوں میں 33فیصد اساتذہ ایک ہی دن میں ایک سے زیادہ کلاسز پڑھاتے ہیں، جو سرکاری اسکولوں میں 4 فیصد اساتذہ ایسے ہیں جو ایک سے زائد کلاسز پڑھاتے ہیں ،
PU NEWS……….پنجاب یونیورسٹی نے بارہ سکالرز کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کر دی…… پنجاب یونیورسٹی:ایسوسی ایٹ ڈگری کے آن لائن داخلوں شیڈول جاری
پنجاب یونیورسٹی نے محمد عاصم ولد محمد اصغرکوشماریات، عاملہ مہ زیب دخترملک محمد عزرم کوعربی،مدیحہ انصاری دختر ظفر محمودکو باٹنی، سیدہ سجل زہرہ دختر سید شفقت بخاری کوپولیٹیکل سائنس، کمیل حسن جعفری ولد شاہد علی جعفری کو زوالوجی، خضرجواد ولد اظہر حسین ترابی کو تاریخ، سمیرا طفیل دختر محمد طفیل کوکامرس،غلام حسن بٹ ولد محمد یوسف بٹ کو کشمیریات،تصدق محمود ولد محمد ریاض بھٹی کو اسلامک سٹڈیز، محمد احسان الحق ولد محمد امین کو شماریات،عتیق الرحمان ولد محمد جمیل کو ریاضی اور حافظ غفران ولد محمد اعظم کو مالیکیولربائیولوجی کے مضمون میں، پی ایچ ڈی مقالہ جات کی تکمیل پر، پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کردیں۔
پنجاب یونیورسٹی:ایسوسی ایٹ ڈگری کے آن لائن داخلوں شیڈول جاری
:پنجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایسوسی ایٹ ڈگری آرٹس، سائنس، کامرس پارٹ ون،ٹو اور بی اے (سماعت سے محروم امیدواروں) کے سالانہ امتحانات 2025ء کے داخلہ فارم و فیس جمع کرانے کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ تفصیلات کے لیے ریگولر، لیٹ کالج، پرائیویٹ، امپرووڈویژن، ایڈیشنل مضامین اورسپیشل کیٹگریز(ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، فارم۔ ڈی، جنرل نرسنگ، فاضل، وفاق المدارس) کے امیدواروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ داخلہ فارم صرف آن لائن جمع کروائے جا سکتے ہیں، کوئی فارم دستی یابذریعہ ڈاک وصول نہیں کیا جائے گا۔مذکورہ امتحانات کیلئے سنگل فیس کے ساتھ آن لائن داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2024 ہے۔ تفصیلات www.pu.edu.pk پر دستیاب ہیں۔
UETNews……یو ای ٹی میں 124ویں ایڈوانسڈ اسٹڈی اینڈ ریسرچ بورڈ کا انعقاد…… عالمی چیلنجز اور مارکیٹ کی ضرورت کے مطابق موضوع کے انتخاب پر زور
لاہور ( )آفس آف ریسرچ، انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (ORIC) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی) لاہور نے 124ویں ایڈوانسڈ اسٹڈی اینڈ ریسرچ بورڈ (ASRB) میٹنگ کا انعقاد کیا جس کی صدارت وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر نے کی۔ میٹنگ میں تمام فیکلٹیز کے ڈین، پرو وائس چانسلر ڈاکٹر ناصر حیات، ڈائریکٹر اورک ڈاکٹر محمد آصف رفیق اور متعدد فیکلٹی ممبران شریک ہوئے۔ اجلاس میں مختلف شعبہ جات جیسے کہ سٹی اینڈ ریجنل پلاننگ، کیمسٹری، مکینیکل، پولیمر، سول اور کمپیوٹر سائنس کے 11 نئے پی ایچ ڈی پروپوزل منظور ہوئے۔
ڈاکٹر شاہد منیر نے میٹنگ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ریسرچ کے موضوعات کا انتخاب موجودہ عالمی چیلنجز اور مارکیٹ کی ضروریات کے تحت ہونا چاہیے۔ یہ دور انوویشن، ٹیکنالوجی اور انقلاب کا ہے، لہٰذا ہمیں ایسے موضوعات پر تحقیق کرنی چاہیے جس سے سوسائٹی پر مثبت اثرات مرتب ہوں۔” انہوں نے مزید کہا کہ تحقیق کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ہمیں ایسے موضوعات کا انتخاب کرنا چاہیے جو معاشرتی مسائل کو حل کرنے میں معاون ثابت ہوں۔
میٹنگ میں مختلف فیکلٹیز کے سپروائزرز اور پی ایچ ڈی طلباء نے شرکت کی اور اپنے اپنے تحقیقی موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
IUB News…آفات کے خطرے میں کمی کے عالمی دن کی مناسبت سے آفات کے خطرات میں کمی اور کمیونٹیز کو بااختیار بنانے اور ایک محفوظ مستقبل کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد
شعبہ جغرافیہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام آفات کے خطرے میں کمی کے عالمی دن کی مناسبت سے آفات کے خطرات میں کمی اور کمیونٹیز کو بااختیار بنانے اور ایک محفوظ مستقبل کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ معزز مہمان مقررین ساجد نور اور ڈاکٹر قرۃ العین صفدر، اسسٹنٹ پروفیسر اور شعبہ ماحولیات کے لیکچرار ڈاکٹر اویس منیر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ ہر سال 13 اکتوبر ڈیزاسٹر رسک ریڈکشن (IDDRR) کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد آفات کے خطرات کو کم کرنا ہے۔ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ڈی پی کی کوششوں کا مقصد قدرتی آفات سے نمٹنے کی تیاری کو بڑھانا، آب و ہوا کے لچکدار انفراسٹرکچر کی حمایت، کمزور کمیونٹیز کی حفاظت کریں اور پائیدار ترقی کو فروغ دینا ہے۔قاضی خلیل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے شعبہ جغرافیہ میں دستیاب جدید ترین سہولیات اور وسائل کی مدد سے طلباء وطالبات کی عملی تربیت پر گفتگو کی۔ چیئرمین شعبہ جغرافیہ پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد ملک مہمان مقررین کا شکریہ ادا کیا اور سیمینار کے انعقاد پر منتظمین کی کوششوں کو سراہا۔
چین میں ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن میں ریسرچ سنٹر پاکستانی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کے نام سے منسوب
چین میں ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن نے اپنے نئے افتتاح شدہ تحقیقی عمارت کو پاکستانی سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری کے نام سے منسوب کیا ہے تاکہ میڈیکل سائنسز میں ان کی شاندار خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔یہ جدید تحقیقی عمارت 13,000 مربع فٹ پر مشتمل ہے اور اس میں 17 کل وقتی محققین کام کریں گے جو پاکستان اور چین کے درمیان سائنسی تعاون کو فروغ دینے کے لیے کوشاں ہوں گے، ایک پریس ریلیز کے مطابق۔
1912 میں مشہور طبی ماہر تعلیم مسٹر یان فوچنگ کے ذریعہ قائم کی گئی، ہونان یونیورسٹی آف میڈیسن چین کی ممتاز قومی عوامی میڈیکل یونیورسٹیوں میں سے ایک کے طور پر جانی جاتی ہے۔یہ یونیورسٹی ہونان صوبائی محکمہ تعلیم کے زیر اہتمام کام کرتی ہے اور دو کیمپسز، جنکسی اور جنہائی، پر محیط ہے، جن کا کل رقبہ 945,300 مربع میٹر ہے۔یونیورسٹی میں 4,642 اساتذہ اور 14,425 کل وقتی طلبہ شامل ہیں، اور یہ 20 مکمل انڈرگریجویٹ اور گریجویٹ میڈیکل پروگرامز پیش کرتی ہے۔پروفیسر چوہدری کے نام سے نئی تحقیقی عمارت کا نام منسوب ہونا ایک تاریخی لمحہ ہے، جو HNUM میں پہلی بار کسی پاکستانی سائنسدان کو اس طرح کا اعزاز دیا گیا ہے۔
نامور ماہر تعلیم اور کیمیا دان پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نےبطور وائس چانسلر دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی کا چارج سنبھال لیا
نامور ماہر تعلیم اور کیمیا دان پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نےبطور وائس چانسلر دی گورنمنٹ
صادق کالج ویمن یونیورسٹی کا چارج سنبھال لیا۔ وائس چانسلر سیکرٹریٹ پہنچنے پر پرو وائس
چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشفاق محمود قریشی اور ڈاکٹر صائمہ انجم رجسٹرار نے انکا پر تپاک
استقبال کیا۔ بعد از آمد انہوں نے تما م ڈینز اور پرنسپل آفیسران سے تعارفی ملاقات کی جہاں انہیں
یونیورسٹی کی کاکردگی بارے بریف کیا گیا۔ اس موقع پر نو منتخب وائس چانسلر نےجامعہ میں
تعلیم و تحقیق کے میدان میں ترقی کو سراہتے ہوئے بہتر سے بہترین کرنے کا عزم
ظاہرکیا۔انہوں نے اس بات زور دیا کیا بطور ٹیم ہمیں دستیاب وسائل کو بروئے کار لا کر دی
گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی کو ملک پاکستان کی صف اول کی جامعات میں لانا ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ایک ممتاز ماہر تعلیم اور کیمیادان ہیں۔ اس سے پہلے وہ بطور ڈین
فیکلٹی آف کیمیکل اینڈبیالوجیکل سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور رہ چکی ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر
شازیہ انجم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی کی ایلومنائی ہیں۔
انہوں نے سال 1990 میں بی ایس سی کا امتحان یہاں سے پا س کیا۔