پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم وائس چانسلر دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور کی ڈیپارٹمنٹ آف ہائر ایجوکیشن پنجاب کے نو تعینات سیکرٹری مسٹر غلام فرید سے ملاقات۔ وائس چانسلر نے انہیں چارج سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور انکی تعیناتی کو محکمہ ہائر ایجوکیشن کیلئے خوش آئند قرار دیا۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے تعلیمی صورتحال اور جامعات کو درپیش چیلنجز بارے گفتگو کی۔ آخر میں سیکرٹری ہائر ایجوکیشن غلام فرید نے تشریف لانے پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم کا شکریہ ادا کیا۔
Ilmiat
زرعی ترقیاتی بینک بہاولپور کے ریجنل چیف ظہور الحسن کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مظہر خالد سے ملاقات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ڈپازٹس، مالی معاونت اور باہمی تعاون پر گفتگو، MOU پر عملدرآمد کے لیے فوکل پرسنز کی تقرری پر اتفاق۔
زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ (ZTBL) بہاولپور کے ریجنل چیف ظہور الحسن نے چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز (CUVAS) بہاولپور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مظہر خالد اور ان کی ٹیم سے اہم ملاقات کی۔
اس ملاقات کا مقصد دونوں اداروں کے درمیان جاری مفاہمتی یادداشت (MOU) کے تحت عملی تعاون کو مزید مضبوط بنانا تھا۔ اجلاس میں ZTBL کی جانب سے پیش کردہ مختلف خدمات، بالخصوص ڈپازٹس، زرعی مالی معاونت اور باہمی دلچسپی کے دیگر شعبہ جات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ریجنل چیف ZTBL نے CUVAS کو یقین دلایا کہ ادارہ تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں کی مالی معاونت، بالخصوص زرعی و ویٹرنری شعبوں میں، جاری رکھے گا۔ اس موقع پر وائس چانسلر CUVAS نے ZTBL کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ایسے اشتراکات سے طلباء، اساتذہ اور کسان طبقے کو یکساں فائدہ پہنچے گا۔

اجلاس کے اختتام پر دونوں فریقین نے باہمی مشاورت سے فوکل پرسنز کی تقرری پر اتفاق کیا، جو MOU کی عملدرآمد کو مزید مؤثر بنانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔یہ پیش رفت تعلیم اور مالیاتی اداروں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کی جانب ایک مثبت قدم ہے، جس سے خطے کی زرعی ترقی اور تحقیق کو فائدہ پہنچے گا۔
چین: بین الاقوامی تعلیم کا نیا مرکز؟………..کیا مغرب کے متبادل کے طور پر چین ترقی پذیر دنیا کے طلباء کے لیے بہتر انتخاب بنتا جا رہا ہے؟
از: شیرل یو |
تقریباً ایک دہائی قبل، میری پی ایچ ڈی تحقیق کا محور چین کے بین الاقوامی تعلیمی نظام میں موجود عدم مساوات تھیں، خاص طور پر ان طلباء کے لیے بیرونِ ملک تعلیم اور ٹرانس نیشنل ایجوکیشن (TNE) کے مواقع، جو صرف خوشحال خاندانوں کے لیے دستیاب تھے۔ ان مواقع میں مالی حیثیت کو علمی قابلیت پر فوقیت حاصل تھی۔
میں نے استعمار مخالف نظریات کی مدد سے یہ واضح کیا کہ بین الاقوامی تعلیم کس طرح عالمی طاقت کے توازن کو قائم رکھتی ہے اور چین کے اندر بھی طبقاتی تفریق کو جنم دیتی ہے۔ مگر بعد میں، جب میں نے برطانیہ کی جامعات کے بین الاقوامی دفاتر میں شمولیت اختیار کی اور طلباء کی بھرتی، شراکت داری اور TNE کے شعبوں میں کام کیا، تو میں انہی نظاموں میں تجارتی مقاصد حاصل کرنے میں مصروف تھی جن پر میں نے تنقید کی تھی۔
آج، جب میں نجی شعبے میں چین کی بین الاقوامی تعلیمی منڈی پر مشاورت فراہم کر رہی ہوں، تو میرا غور و فکر محض “کیا”، “کب” اور “کیسے” کے بجائے “کیوں بین الاقوامیت اختیار کی جائے” جیسے اہم سوال پر مرکوز ہے۔
اگرچہ اکثر بین الاقوامیت کے مقاصد میں بین الثقافتی فہم، عالمی شہریت، اور تعلیمی تعاون شامل ہوتے ہیں، مگر اصل محرکات اقتصادی مفادات، قومی حکمتِ عملیاں اور جغرافیائی سیاسی کشمکش پر مبنی ہوتے ہیں۔
چین کی حکمتِ عملی:
چین عرصے سے برطانیہ، امریکہ، آسٹریلیا اور کینیڈا کے لیے بین الاقوامی طلباء کا ایک بڑا ذریعہ رہا ہے۔ لیکن اب چین خود بھی بین الاقوامی طلباء کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے سرگرم ہو چکا ہے۔
مغربی ممالک میں جہاں تعلیم کا شعبہ منڈی سے منسلک ہوتا ہے، وہاں چین تعلیمی پالیسی کو اسٹریٹجک، سفارتی اور سافٹ پاور کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ چین بین الاقوامی طلباء کے لیے وظائف، کم فیس، اور بہتر تعلیمی انفراسٹرکچر کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کے طلباء کو اپنی طرف متوجہ کرتا ہے۔

عالمی جنوب (Global South) کے لیے چین کی کشش:
“بیلٹ اینڈ روڈ” جیسے منصوبے، چین کی معیشت میں مسلسل ترقی اور یونیورسٹیوں میں بین الاقوامی شراکت داری کے بڑھتے مواقع چین کو جنوبی ایشیا، افریقہ، مشرق وسطیٰ اور لاطینی امریکہ کے طلباء کے لیے مزید پرکشش بناتے جا رہے ہیں۔
اندرونی رجحانات:
چین میں کئی طلباء جنہیں زونگ کاو (چینی ہائی اسکول امتحان) میں کامیابی نہیں ملتی، وہ بیرونِ ملک تعلیم کو متبادل کے طور پر دیکھتے ہیں۔ مگر زبان، امتحانی نتائج یا مالی مجبوریوں کی وجہ سے وہ اکثر مشروط آفرز پر پورا نہیں اترتے۔
اب زیادہ تر طلباء ملک کے اندر ہی 2+2 پروگرامز، فاؤنڈیشن کورسز یا مقامی یونیورسٹیوں میں ٹرانس نیشنل پروگرامز کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ہانگ کانگ، مکاؤ اور قریبی ایشیائی ممالک بھی ان کے لیے بہتر متبادل بنتے جا رہے ہیں۔
چیلنجز:
اگرچہ چین ایک ابھرتی ہوئی تعلیمی منزل کے طور پر ترقی کر رہا ہے، لیکن اسے کئی رکاوٹوں کا سامنا ہے:
- مغربی میڈیا میں چین کی منفی شبیہہ
- علمی آزادی سے متعلق خدشات
- چینی زبان کا غلبہ (اگرچہ انگریزی پروگرامز بڑھ رہے ہیں)
- تعلیمی معیار، عالمی رینکنگز اور طلباء معاونت کے بارے میں تحفظات
اہم سوالات:
کیا بین الاقوامیت کا مطلب صرف انگریزی ذریعہ تعلیم کو فروغ دینا ہے؟ کیا یہ لسانی یکسانیت اور ثقافتی مٹانے کی ایک صورت ہے؟
اگرچہ مغربی ممالک میں بین الاقوامی تعلیم اکثر تجارتی مفادات کے تابع ہوتی ہے، چین کی پالیسی کہیں زیادہ اسٹریٹجک، جامع اور ترقی پذیر دنیا کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ اس صورتحال میں دنیا بھر کی جامعات کو سوچنا ہوگا کہ آیا ان کا بین الاقوامی نظام واقعی جامع، باہمی اور متوازن ہے — یا صرف مخصوص زبان، علم اور حرکات کو فوقیت دے رہا ہے؟بین الاقوامیت کا مقصد صرف طلباء کو سرحدوں کے پار منتقل کرنا نہیں، بلکہ اقوام کے مابین فہم، ربط اور تعاون کو فروغ دینا ہونا چاہیے۔
(بشکریہ ٹائم ہائر ایجوکیشن)

شوگرکین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے زیراہتمام اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ایک روزہ ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد……..اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے دروازے نہ صرف کاشتکار کے لیے کھلے ہیں بلکہ ہر طبقہ فکر ہمارے ماہرین سے ہر وقت مستفید ہوسکتا ہے۔…….وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹرمحمد کامران
شوگرکین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے زیراہتمام اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ایک روزہ ٹریننگ ورکشاپ کا انعقادہوا۔ اشرف شوگر ملزبہاولپورو ریجن کی دیگر شوگر ملوں کے کین فیلڈ عملہ ترقی پسندکماد کے کاشتکار یونیورسٹی کے ایگریکلچر فیکلٹی کے اساتذہ و طلباؤطالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں ماہرین کمادنے فصل کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی تاکہ کسانوں کو آنے والی فصل سے متعلق درپیش چیلنجز سے نمٹنے میں مکمل رہنمائی حاصل ہوسکے۔ شوگر کین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ نے پنجاب کی پانچ بڑی یونیورسٹیز ایگری کلچرل یونیورسٹی فیصل آباد، یونیورسٹی آف سرگودھا، نواز شریف ایگری کلچرل یونیورسٹی ملتان، خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ رحیم یار خان اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں کماد کی اقسام اسکی پہچان اور پیداوار میں اضافہ پر ٹریننگ ورکشاپوں کا اہتمام کیا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکے غلام محمد گھوٹوی ہال میں ایک روزہ ٹریننگ ورکشاپ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے شوگرکین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈکے سی ای اوڈاکٹر شاہد افغان نے بتایا کہ ہمارے ادارے کا یہ مشن ہے کہ وہ اپنے ملک کے کسان کو کماد کی کاشت کے لیے نئے جدید اور منافع بخش بیج کو تیار کرکے دینا ہے جو کہ ملیں بھی اپنے فارمز پر تیار کرکے ایسے بیجوں کو کسان بھائیوں کوزیادہ سے زیادہ تقسیم کرنا ہے جو زیادہ رقبہ پر کاشت ہو جس سے کماد کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ممکن ہوسکے۔ ٹریننگ ورکشاپ کی تقریب میں شامل دیگر ماہرین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم شب وروز کماد کی بیماریوں کی روک تھام کے لیے جدید طریقے متعارف کروا رہے ہیں تاکہ بیماریوں کی روک تھام کو یقینی بناسکیں کھادیں،بیج اور پانی کے متناسب استعمال پر بھی روشنی ڈالی گئی تاکہ کماد کی کاشت کے خرچہ میں کمی ہو اس کے علاوہ ماہرین نے کماد کی مشینی کاشت کے فروغ پر بھی زور دیتے ہوئے بتایا کہ مشینی کاشت کی بدولت لاگت میں نمایاں کمی کی جاسکتی ہے۔کسان کے لیے آنے والے درپیش چیلنجز میں پانی کی کمی ایک بہت بڑا مسلہ بنتا جا رہا ہے جس سے نمٹنے کے لیے ڈرپ ایری گیشن کی ٹیکنالوجی کو اپنا نابہت ضروری ہوگیا ہے تاکہ اس ہرممکن طور پر پانی کی بچت کی جاسکے گی اور اس پروجیکٹ پر پنجاب حکومت سبسڈی بھی فراہم کررہی ہے کماد کی ستمبر کاشت میں دوسری فصلوں کی مخلوط کاشت کو فروغ دینا نہایت لازمی ہے۔اس سے نہ صرف کاشتکار کا اضافی آمدنی ملے گی بلکہ اس کی زمین بھی صحت مند رہے گی۔ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹرمحمد کامران نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شوگرکین ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈکے چئیرمین چوہدری محمد ذکاء اشرف لائق تحسین ہیں کہ انکے بہترین ویژن کی بدولت آج زرعی ماہرین کسان کمیونٹی کی مدد کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں اور ملکی زراعت کی اہم کماد کی فصل پر آگاہی فراہم کرنے کے علاوہ درپیش چیلنجز پر سوچ وفکر کرتے ہوئے مسائل سے نمٹنے اور آئندہ کا لائحہ عمل ترتیب دے رہے ہیں جو ہمارے زرعی معاشرے کے لیے مستقبل میں بہت ہی کارآمد ثابت ہو گا۔ وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے دروازے نہ صرف کاشتکار کے لیے کھلے ہیں بلکہ ہر طبقہ فکر ہمارے ماہرین سے ہر وقت مستفید ہوسکتا ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین ترابی نے زرعی فیکلٹی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں تحقیقی سرگرمیوں سے آگاہ کرتے ہوے فورم کی ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا۔اس موقع پر ایس آر ڈی بی کے ممبر ڈاکٹر آصف تنویر،ڈی جی ایوب ریسرچ ڈاکٹر ساجد الرحمن،ڈائریکٹر ایس آر آئی ڈاکٹر کاشف منیر،ڈائریکٹر فاطمہ شوگر ملز ریسرچ سنٹر ڈاکٹر نیازالحسن، میاں عمیر مصطفی، محمد احسان، اشرف شوگر ملز کے جنرل منیجرایگری کلچرل محمد عمران،ایڈیشنل جنرل منیجر کین چوہدری فلک شیر، کین منیجر ارشاد احمد گل، اسلامیہ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر میڈیا اینڈ پبلکیشن ڈاکٹر شہزاد احمد خالد،محمد افتخار،رضوان احمد، محمدساجد،محمداکبرخان،قمر مشتاق کانجو ودیگر موجود تھے
شعبہ کمپیوٹر سسٹمز انجینئرنگ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر قیصر اعجاز دو سالہ مدت (2024-2026) کے لیے IEEE لاہور سیکشن ایگزیکٹو کمیٹی میں ایوارڈز اور شناختی کمیٹی کے چیئر کے طور پر منتخب

شعبہ کمپیوٹر سسٹمز انجینئرنگ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر قیصر اعجاز کو دو سالہ مدت (2024-2026) کے لیے IEEE لاہور سیکشن ایگزیکٹو کمیٹی میں ایوارڈز اور شناختی کمیٹی کے چیئر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر اعجاز نے چار امیدواروں کی دوڑ میں 60.20% ووٹ حاصل کیے، جو پنجاب بھر میں IEEE میں ان کی 15+ سال کی وقف خدمات اور شراکت کا ثبوت ہے۔ ان دو سالوں میں ڈاکٹر قیصر اعجاز طلباء کی 21 شاخوں (یونیورسٹیوں) اور ذیلی حصوں کے لیے شناختی پروگراموں کی نگرانی کریں گے اورنو منتخب لاہور سیکشن چیئر، ڈاکٹر یاسر سلیم (UET لاہور) کے ساتھ تعاون کریں گے۔IEEE لاہور سیکشن پاکستان کا سب سے پرانا اور سب سے باوقار IEEE سیکشن عالمی سطح پر، خاص طور پر ایشیا پیسیفک (علاقہ 10) کی نمائندگی کرنا۔یہ کامیابی ڈاکٹرقیصر اعجاز کی قیادت، مہارت، اور انجینئرنگ کی مہارت کو آگے بڑھانے کے عزم کو نمایاں کرتی ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے ڈاکٹر قیصر اعجاز کو مبارکباد دی ہے۔

یو ای ٹی لاہور، ای کیٹ فیز ٹو کے نتائج کا اعلان…….ای کیٹ فیز ٹو میں 26 ہزار 803 طلباء نے شرکت کی ……..ایڈمیشن پراسیس کا آغاز ہو گیا………آن لائن داخلہ فارم پر کرنے اور جمع کرانے کی آخری تاریخ 11 جولائی ہے
یو ای ٹی لاہور نے انٹری ٹیسٹ فیز ٹو کے نتائج کا اعلان کر دیا۔ محمد مصعب سیال نے 392 نمبروں کیساتھ پہلی پوزیشن حاصل کی، ریان احمد 391 نمبروں سے دوسرے نمبر پر آئے جبکہ واصف شہراز نے 387 نمبروں کیساتھ تیسری پوزیشن حاصل کی۔
انٹری ٹیسٹ کے دوسرے مرحلے میں مجموعی طور پر 26 ہزار 803 طلباء نے شرکت کی۔ اس سے قبل ای کیٹ کے پہلے مرحلے میں 15 ہزار 460 امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔ وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد منیر نے امیدواروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ یو ای ٹی پر طلباء اور والدین کے اعتماد کا مظہر ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یو ای ٹی میں جدید لیبارٹریز، کلاس رومز اور معیاری ہاسٹلز کی سہولیات دستیاب ہیں، جبکہ نئے تعلیمی سال کے داخلوں کے لیے نشستوں کی تعداد میں بھی 2,500 سیٹوں کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
یو ای ٹی لاہور اور اس کے ذیلی کیمپسز میں داخلے کے لیے آن لائن رجسٹریشن کا آغاز ہو چکا ہے۔ امیدوار آج ہی یو ای ٹی کے ایڈمیشن پورٹل admission.uet.edu.pk پر اپنی درخواستیں جمع کرا سکتے ہیں۔ آن لائن داخلہ فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ 11 جولائی 2025 مقرر کی گئی ہے۔ داخلے کے لیے پہلی میرٹ لسٹ 18 جولائی، دوسری یکم اگست، تیسری 15 اگست، جبکہ چوتھی میرٹ لسٹ 22 اگست کو جاری کی جائے گی۔ طلباء کی ڈاؤن گریڈنگ کے لیے درخواستیں 29 سے 31 اگست تک وصول کی جائیں گی اور اس کی میرٹ لسٹ یکم ستمبر کو جاری ہو گی۔ آخری میرٹ لسٹ کا اعلان 26 ستمبر کو کیا جائے گا۔ واک ان درخواستوں کی وصولی 29 ستمبر سے یکم اکتوبر تک جاری رہے گی جبکہ ہاسٹل الاٹمنٹ کا عمل 7 ستمبر سے شروع ہوگا۔ ریگولر کلاسز کا آغاز 8 ستمبر 2025 سے ہوگا۔داخلے سے متعلق تمام معلومات یو ای ٹی کے ایڈمیشن پورٹل admission.uet.edu.pk پر دستیاب ہیں۔
میرٹ ان کی اولین ترجیح ہے۔ قوانین کا یکساں نفاذ ہی اصل میں کسی ادارے کی بہتر کارکردگی اور کامیابی کا ضامن ہوتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کہا ہے کہ میرٹ ان کی اولین ترجیح ہے۔ قوانین کا یکساں نفاذ ہی اصل میں کسی ادارے کی بہتر کارکردگی اور کامیابی کا ضامن ہوتا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور وطن عزیز کی بہترین جامعات میں سے ایک ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ میرٹ، شفافیت کی بنیاد پر خلوص نیت سے جامعہ کی علمی خدمت کی جائے۔ وائس چانسلر نے ان خیالات کا اظہار فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ اینوائرمنٹ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین ترابی کی جانب سے وائس چانسلر کے اعزاز میں منعقد کی گئی تقریب میں کیا۔ تقریب میں اساتذہ کرام، انتظامی افسران اور ملازمین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ وائس چانسلر نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں سماجی علوم، سائنسز، انفارمیشن ٹیکنالوجی، میڈیکل سائنسز، فارمیسی، ایگریکلچر، ویٹرنری سمیت تمام علوم کے بہترین ماہرین موجود ہیں۔ یہ افرادیونیورسٹی کی ترقی کے ساتھ ساتھ قومی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی زرعی فیکلٹی بھی اپنی بہترین تحقیق اور متنوع تعلیمی پروگراموں کے باعث پاکستان بھر میں منفرد مقام رکھتی ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کا دنیا کی ترقی یافتہ ممالک کی جامعات، تدریسی و تحقیقی سے روابط کو بڑھایا جائے گا کہ عالمی معیار کی تعلیم کے ساتھ ساتھ تحقیق ممکن ہو سکے۔ ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ اینوائرمنٹ پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین ترابی نے کہا کہ وائس چانسلر کی آمد تمام اساتذہ کرام اور ملازمین کے لیے حوصلہ افزائی کا سبب ہے۔ ان کی روایت رہی ہے کہ نئے آنے والے وائس چانسلر کا شیان شان خیر مقدم کیا جاتا ہے اور ان سے تعلیمی اور انتظامی امور میں رہنمائی لی جاتی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے قلیل عرصے میں یونیورسٹی میں تعلیمی معیار میں بہتری، مالیاتی چیلنجز، فیکلٹی اور ملازمین کا مورال بلند کرنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے ہیں۔ ان کی سربراہی میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نہ صرف موجودہ مشکلات سے نمٹنے گی بلکہ ترقی کے نئے دروازے بھی کھلے گے۔ انہوں نے تقریب میں شریک ڈینز، اساتذہ کرام، انتظامی افسران اور ملازمین کا شکریہ ادا کیا۔
سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، خالد نذیر وٹو کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اجلاس کا مقصد صوبہ پنجاب میں تعلیمی ترقی کے لیے مشترکہ اقدامات اور باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا تھا
سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، خالد نذیر وٹو کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں جناب جاوید ملک اور ILMpact ٹیم نے شرکت کی۔ اجلاس کا مقصد صوبہ پنجاب میں تعلیمی ترقی کے لیے مشترکہ اقدامات اور باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا تھا۔اجلاس میں مختلف تعلیمی منصوبوں پر گفتگو کی گئی، جن میں ڈیجیٹل لرننگ، اساتذہ کی پیشہ ورانہ تربیت، اور تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال جیسے اہم نکات شامل تھے۔ دونوں فریقین نے تعلیم کے شعبے میں جدید طریقہ کار اپنانے اور پبلک-پرائیویٹ شراکت داری کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
سیکریٹری اسکول ایجوکیشن نے ILMpact ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ترقی قومی فریضہ ہے جس میں تمام اداروں کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ اشتراک مستقبل میں عملی اقدامات کی صورت اختیار کرے گا جس سے طلبہ و طالبات کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا۔
لاہور، 26 جون 2025ء: سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب، جناب خالد نذیر وٹو کی زیر صدارت تعلیم کے شعبے میں ایک اہم ملاقات منعقد ہوئی، جس میں معروف تعلیمی ادارے “تعلیم آباد” کی ٹیم نے شرکت کی۔
تعلیم کے فروغ کے لیے تعلیم آباد کا اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ساتھ تعاون…………تعلیم آباد پنجاب کے اسکولوں میں تعلیمی بہتری کے لیے 84 لاکھ روپے بطور فلاحی تعاون فراہم کرے گا۔

سیکریٹری اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب، جناب خالد نذیر وٹو کی زیر صدارت تعلیم کے شعبے میں ایک اہم ملاقات منعقد ہوئی، جس میں معروف تعلیمی ادارے “تعلیم آباد” کی ٹیم نے شرکت کی۔ملاقات کے دوران تعلیم آباد کی جانب سے اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ساتھ فلاحی بنیادوں پر شراکت داری کے منصوبے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تعلیم آباد نے اعلان کیا کہ وہ “سافٹ کمپوننٹ” کے تحت پنجاب بھر کے اسکولوں میں تعلیمی بہتری کے لیے 84 لاکھ روپے (8.4 ملین روپے) خرچ کرے گا۔
یہ سافٹ کمپوننٹ تعلیمی مواد، اساتذہ کی تربیت، ڈیجیٹل لرننگ، اور طلبہ کی تدریسی معاونت جیسے اہم شعبہ جات پر مشتمل ہوگا۔ تعلیم آباد کی اس کوشش کا مقصد سرکاری اسکولوں میں تدریسی معیار کو بہتر بنانا اور بچوں کو جدید تعلیم سے ہم آہنگ کرنا ہے۔
سیکریٹری اسکول ایجوکیشن نے تعلیم آباد کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ “ایسی فلاحی شراکت داریاں ہماری تعلیمی پالیسیوں کو تقویت دیتی ہیں اور سرکاری و نجی شعبہ کے اشتراک سے تعلیمی اہداف کے حصول کو ممکن بناتی ہیں۔”ملاقات کا اختتام باہمی تعاون کے فروغ اور منصوبے کی جلد عملی شکل دینے کے عزم کے ساتھ ہوا۔
اختتام
ڈائریکٹر کالجز ملتان ڈویژن طاہر سلطان نے گورنمنٹ گریجویٹ کالج وہاڑی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ایم ڈی کیٹ / ای کیٹ کی تیاری کے کلاسز کا معائنہ کیا اور طلباء سے ملاقات کی۔
ڈائریکٹر کالجز ملتان ڈویژن جناب طاہر سلطان نے گورنمنٹ گریجویٹ کالج وہاڑی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ایم ڈی کیٹ / ای کیٹ کی تیاری کے کلاسز کا معائنہ کیا اور طلباء سے ملاقات کی۔ اس کے بعد انہوں نے امتحانی مرکز کا بھی دورہ کیا۔ کالج کی طرف سے بہتر انتظامات پر پرنسپل کی تعریف کی۔
بعد ازاں، انہوں نے گورنمنٹ گریجویٹ کالج آف کامرس وہاڑی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے کمپیوٹر لیب کا جائزہ لیا اور پرنسپل و کالج اسٹاف سے مختصر ملاقات کی۔ اس کے بعد وہ گورنمنٹ گریجویٹ کالج (ویمن) وہاڑی گئے، جہاں انہوں نے جاری عملی امتحانات کا معائنہ کیا اور پرنسپل محترمہ اسماء خبیب کو حج کی سعادت حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔

آخر میں، انہوں نے گورنمنٹ گریجویٹ کالج بورے والا کا دورہ کیا، جہاں ایم ڈی کیٹ / ای کیٹ کلاسز کا مشاہدہ کیا، طلباء سے بات چیت کی، سہولیات کے بارے میں دریافت کیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ محنت کریں اور روشن مستقبل کے لیے خود کو تیار کریں۔
ان کے ہمراہ ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز وہاڑی، ملک مشتاق احمد مشتاق؛ ڈپٹی ڈائریکٹر کالجز ملتان، جناب احمر رؤف؛ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالجز وہاڑی، جناب دلاور حسین؛ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالجز خانیوال، جناب مراتب علی؛ اور پرنسپل گورنمنٹ گریجویٹ کالج وہاڑی، سید غلام محمد بخاری بھی موجود تھے.
All reactions:
2222
یو ای ٹی لاہور کا اعزاز ………. ایلومینائی عاصم افتخار احمد آئندہ ماہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالیں کے……..عاصم افتخار احمد یو ای ٹی لاہور کے 1984 کے الیکٹریکل انجینئرنگ سیشن سے فارغ التحصیل ہیں
پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے یو ای ٹی لاہور کے سابق طالبعلم عاصم افتخار احمد اگلے ماہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالیں گا، جو بین الاقوامی سطح پر ایک بڑی سفارتی کامیابی ہے۔ عاصم افتخار احمد یو ای ٹی لاہور کے 1984 کے الیکٹریکل انجینئرنگ سیشن سے فارغ التحصیل ہیں اور اس وقت اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر ان کی یہ تقرری یو ای ٹی لاہور کے لیے بھی ایک بڑا اعزاز ہے۔ وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر نے جناب عاصم افتخار احمد کو اس تاریخی موقع پر دلی مبارکباد پیش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا “یہ لمحہ نہ صرف پاکستان کے لیے باعثِ فخر ہے بلکہ یو ای ٹی لاہور کے لیے بھی ایک اہم اعزاز ہے۔ عاصم افتخار جیسے سابق طالبعلم ہمارے لیے قابلِ تقلید مثال ہیں، جنہوں نے اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں ملک و ملت کا نام روشن کیا۔” یو ای ٹی لاہور کے ایلومینائی دنیا بھر میں مختلف شعبہ جات میں پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں اور جناب عاصم افتخار احمد کی یہ کامیابی اسی سلسلے کی ایک شاندار کڑی ہے۔