یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور اور پاور پلاننگ اینڈ مانیٹرنگ کمپنی (PPMC) کے درمیان توانائی کے شعبے میں بہتری کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ اس معاہدے کا مقصد وزارت توانائی (پاور ڈویژن) اور اس کے ذیلی اداروں کے ساتھ مل کر پالیسی سازی، مانیٹرنگ، کوآرڈینیشن اور جدید تحقیقی و تعلیمی سرگرمیوں کے فروغ کے ذریعے توانائی کے شعبے کو ترقی دینا ہے۔ معاہدے کے تحت دونوں ادارے سائنسی، فنی اور تحقیقی معلومات کے تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبوں، تعلیمی و تحقیقی تبادلوں، اور جدید ٹیکنالوجی کی کمرشلائزیشن کے لیے مل کر کام کریں گے۔ اس کے علاوہ سیمینارز، کانفرنسز، تربیتی کورسز، ورکشاپس اور سائنسی اجلاسوں میں بھی باہمی تعاون کو یقینی بنائیں گے۔ یو ای ٹی میں وزارت توانائی اور اس کے متعلقہ اداروں کے ملازمین کے لیے ایم ایس اور پی ایچ ڈی پروگرامز میں داخلے کے مواقع فراہم کیے جائیں گے، جبکہ یو ای ٹی کے اساتذہ اور طلبہ کو بھی توانائی سے متعلق غیر تجارتی تحقیقی منصوبوں میں شمولیت کا موقع دیا جائے گا۔ معاہدے کے تحت توانائی ڈیٹا مینجمنٹ کے حوالے سے یو ای ٹی کو درکار ڈیٹا کی فراہمی، ڈیٹا بینک کے قیام، اور ایک ماہر ٹیم کی تشکیل جیسے اقدامات بھی معاہدے کا حصہ ہیں۔ پرو وائس چانسلر یو ای ٹی پروفیسر ڈاکٹر ناصر حیات اور ٹیم لیڈ، انٹیگریٹڈ پلاننگ اینڈ اکنامک انالسز، ڈاکٹر جہانزیب ناصر نے معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کیے۔ اس موقع پر ڈاکٹر فہیم گوہر اعوان اور ڈائریکٹر الخوارزمی انسٹیٹیوٹ آف کمپیوٹر سائنس، ڈاکٹر وقار محمود بھی موجود تھے۔
Ilmiat
حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی ہمیں سکھاتی ہے کہ علم وہی مفید ہے جو ظلم کے خلاف آواز بنے، معاشرے میں حق، عدل، امن اور شعور کو فروغ دے۔………وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات
وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی ہمیں سکھاتی ہے کہ علم وہی مفید ہے جو ظلم کے خلاف آواز بنے، معاشرے میں حق، عدل، امن اور شعور کو فروغ دے۔ انہوں نے کہا کہ کربلا کا پیغام آج کے تعلیمی نظام کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ کربلا صرف ایک واقعہ نہیں بلکہ ایک زندہ اور ابدی پیغام ہے جسے ہم اپنے نصاب اور ماحول کا مستقل حصہ بنا کر ایک باکردار، باعلم اور پرامن معاشرے کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔ رانا سکندر حیات نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پنجاب حکومت حضرت امام حسینؓ کے پیغامِ حق، عدل، قربانی اور استقامت کو سامنے رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں میں ایسی فکری اور اخلاقی بنیادیں استوار کرے گی جو نئی نسل کو ظلم کے خلاف ڈٹنے، سچ کا ساتھ دینے، اور معاشرے میں عدل و امن کے قیام کے لیے تیار کرے۔
پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی میں تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ
:متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے یو اے ای کےانسانی وسائل ، اعلیٰ تعلیم اور سائنسی تحقیق کے وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالمنان العوار سے ملاقات کی۔ ہفتہ کو ابو ظہبی سے یہاں موصولہ پریس ریلیز کے مطابق ملاقات کے دوران فریقین اعلیٰ تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں دوطرفہ جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا اس کے فروغ کے امکانات کا بھی جائزہ لیا۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے طلباء، تعلیمی اداروں اور پیشہ ور افراد کیلئے اقدامات پر قریبی کام کے مشترکہ عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔ سفیر فیصل نیاز ترمذی نے متحدہ عرب امارات کی ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کے اہم کردار کو اجاگر کیا اور تارکین وطن کے لیے ایک جامع اور سازگار ماحول کو فروغ دینے میں متحدہ عرب امارات کی مسلسل حمایت کو سراہا۔ انہوں نے ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے اور مہارتوں کی ترقی اور افرادی قوت کی تیاری میں تعاون میں وسعت کے پاکستانی عزم کو اعادہ کیا۔
متحدہ عرب امارات کے وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن العوار نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو سراہتے ہوئے متحدہ عرب امارات کی پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد کے شعبوں میں شراکت داری کو بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے متعلقہ حکام کے درمیان پائیدار بات چیت اور ہم آہنگی کا بھی خیرمقدم کیا۔
پاکستانی طلباء نے عالمی ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا بھر پور ثبوت دیا ، ڈاکٹر مختار احمد
ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ پاکستانی طلباء نے خاص طور پر حالیہ تنازعات کے دوران تکنیکی ترقی میں نمایاں صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔ہفتہ کو اپنے ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ محدود وسائل اور مختلف چیلنجز کے باوجود پاکستان کے نوجوان دنیا کے بہترین ڈاکٹرز، انجینئرز اور آئی ٹی پروفیشنلز کے طور پر ابھرے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سال 18 پاکستانی یونیورسٹیوں کو عالمی سطح پر ٹاپ 1,000 میں شامل کیا گیا ہے جبکہ 2019 میں صرف تین یونیورسٹیاں اس لسٹ میں شامل تھیں۔ ڈاکٹر مخت احمد ار نے کہا ایچ ای سی کو بعض مسائل کا سامنا ہے ۔انہوں نے فیکلٹی کے معیار، انفراسٹرکچر میں بہتری اور شفاف نظام کے قیام سمیت اعلیٰ تعلیم میں سرمایہ کاری میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور 119 ایم فل اور 60 پی ایچ ڈی پروگرام پیش کر رہی ہے جس میں 7500 سے زیادہ ریسرچ اسکالرز زیر تعلیم ہیں۔۔۔۔۔۔۔ڈائریکٹوریٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپورکی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کو تفصیلی پریزنٹیشن
ڈائریکٹوریٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کو تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ پریزنٹیشن ایم فل،پی ایچ ڈی، پوسٹ ڈاکٹریٹ، تحقیقی پیشرفت اور آپریشنل چیلنجز سے متعلق ایڈوانسڈ اسٹڈیز اور ریسرچ فنکشنز پر تھی۔ ڈائریکٹر ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ پروفیسر ڈاکٹر آصف نوید رانجھا نے بتایا کہ اس وقت یونیورسٹی 119 ایم فل اور 60 پی ایچ ڈی پروگرام پیش کر رہی ہے جس میں 7500 سے زیادہ ریسرچ اسکالرز زیر تعلیم ہیں۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر عبدالصمد، ڈپٹی رجسٹرار عرفان ہدایت، اسسٹنٹ رجسٹرار ذوالقرنین عساب، اسسٹنٹ رجسٹرار مہلب اعجاز اور ڈائریکٹوریٹ کے عملہ نے شرکت کی۔ وائس چانسلر نے ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈ ریسرچ کی گرانقدر خدمات، عملے کی لگن اور یونیورسٹی کی تعلیمی اور تحقیقی ترقی میں ڈائریکٹوریٹ کے نمایاں کردار کو سراہا۔ انہوں نے پوسٹ گریجویٹ داخلوں کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور یقین دلایا کہ ڈائریکٹوریٹ کو درپیش چیلنجز کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ وائس چانسلر نے ڈائریکٹوریٹ آف ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ سے متعلق قواعد و ضوابط کو مزید بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ بیرونی ماہرین اور معائنہ کاروں کے لیے معاوضے کے ڈھانچے پر نظر ثانی کی جائے گی۔ ایڈوانسڈ اسٹڈیز اینڈ ریسرچ کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر آصف نوید رانجھا نے ڈائریکٹوریٹ کی کارکردگی، افعال اور ضروریات کو پیش کرنے کا موقع فراہم کرنے پر وائس چانسلر کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ادارہ جاتی مضبوطی اور تعلیمی بہتری کے لیے وائس چانسلر کے عزم کو بھی سراہا۔
ایچ ای سی کا علامہ محمد اقبال اسکالرشپ پروگرام کے تحت 350 افغان طلباء کو پاکستان میں خوش آمدید
اعلیٰ تعلیم کمیشن (HEC) نے علامہ محمد اقبال اسکالرشپ پروگرام کے تحت 350 افغان انڈرگریجویٹ طلباء کو پشاور میں خوش آمدید کہا۔ یہ طلباء اپنی باقاعدہ داخلے سے قبل ایک خصوصی تیاری کورس کا آغاز کریں گے، جس کے بعد وہ مختلف پاکستانی جامعات میں خزاں سمسٹر سے تعلیم کا آغاز کریں گے۔
ستمبر 2025 میں مزید 50 پی ایچ ڈی اور 100 ماسٹرز کے طلباء بھی پاکستان آئیں گے تاکہ وہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔ یہ اسکالرشپس حکومت پاکستان کے اُس بڑے اقدام کا حصہ ہیں جس کے تحت مجموعی طور پر 4,500 افغان طلباء کو علامہ محمد اقبال اسکالرشپ پروگرام کے تحت وظائف دیے جا رہے ہیں۔
ایچ ای سی نے پشاور ریجنل سنٹر میں نئے طلباء کے لیے ایک پرجوش استقبالیہ تقریب کا انعقاد کیا، جہاں HEC کے عملے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد سے نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی (NUTECH) اور فیصل آباد سے نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز (NUCES-FAST) کے نمائندگان نے بھی طلباء کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔
یہ وظائف افغان طلباء کو پاکستان کی اعلیٰ جامعات میں مختلف شعبہ جات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا نایاب موقع فراہم کرتے ہیں، جو نہ صرف ان کے روشن مستقبل کی ضمانت بنیں گے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعاون کو بھی فروغ دیں گے۔
فیکلٹی آف فارمیسی اور فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیراہتمام ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ کے تعاون سے عباسیہ کیمپس میں آگاہی سیشن کا انعقاد
فیکلٹی آف فارمیسی اور فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیراہتمام ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ کے تعاون سے عباسیہ کیمپس میں آگاہی سیشن کا انعقاد کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران وائس چانسلر نے سیشن کی صدارت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میڈیکل سائنسز کے مختلف شعبوں میں تدریس و تحقیق کا وسیع سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ جنوبی پنجاب کے علاوہ ملک بھر سے طلباء وطالبات ان پروگراموں میں اعلیٰ تعلیم کے لئے جامعہ اسلامیہ بہاولپور کا رخ کرتے ہیں جو ان دونوں فیکلٹیز کے اعلان معیار کا واضح اعتراف ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر قیصر جبیں ڈین فیکلٹی آف فارمیسی اور فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز نے سماجی ترقی کو آگے بڑھانے میں انسانی ہمدردی اور علمی روابط کے اہم کردار پر زور دیا۔ ہیلپنگ ہینڈ فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ کی مہمان مقرر ڈاکٹر رمشا ملک نے صحت تعلیم اور معاشی ترقی جیسے شعبوں میں 50سے زائد ممالک میں تنظیم کے عالمی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے تفصیلی بریفنگ دی۔ فرحان مختار پرنسپل یونیورسٹی کالج آف نرسنگ نے تقریب کی تنظیم اور کوآرڈینیشن میں کلیدی کردار ادا کیا۔ ڈاکٹر فہد پرویز ایسوسی ایٹ پروفیسر فیکلٹی آف فارمیسی نے تمام مہمانوں، مقررین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

پنجاب کے سکولوں میں 46 ہزار سے زائد اساتذہ سرپلس ہونے کا انکشاف،۔۔۔۔۔۔۔۔وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کو بریفنگ، فوری طور پر ریشنلائزیشن کی ہدایت کر دی۔۔۔۔۔۔۔۔سرپلس اساتذہ کو ٹیچرز کی کمی والے سکولوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ریشنلائزیشن ریفارم سے صوبے کو سالانہ بنیادوں پر اربوں کی کی بچت ہوگی
نجاب کے سکولوں میں 46 ہزار سے زائد اساتذہ سرپلس ہونے کا انکشاف، ہو نے پروزیر تعلیم رانا سکندر حیات کو بریفنگ کے بعد، فوری طور پر ریشنلائزیشن کی ہدایت کر دی۔صوبے کے 27 ہزار سے زائد سکولوں میں 46 ہزار سے زائد سرپلس اساتذہ موجود ہیں۔ ان 27 ہزار اساتذہ کو ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت اساتذہ کی کمی والے 33 ہزار سکولوں میں تعینات کیا جائے گا۔
13 ہزار پرائمری سکولوں میں 20948 اضافی اساتذہ موجود ہیں۔ 13846 پرائمری سکولوں میں سٹوڈنٹ ٹیچر ریشو کے مطابق 23648 اساتذہ درکار ہیں۔ 5940 ایلیمنٹری سکولوں میں 12533 سرپلس اساتذہ موجود ہیں۔ 15884 ایلیمنٹری سکولوں میں 18017 اساتذہ کی گنجائش موجود ہے۔ 634 سیکنڈری سکولوں میں 888 سرپلس اساتذہ موجود ہیں۔ مجموعی طور پر 46 ہزار سے زائد سرپلس اساتذہ کی ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت شفلنگ کی جائے گی۔
سرپلس اساتذہ کو ٹیچرز کی کمی والے سکولوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔سرپلس اساتذہ کی وجہ سے صوبے کو سالانہ اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ ریشنلائزیشن پالیسی محکمہ تعلیم کو سالانہ اربوں روپے کے نقصان سے محفوظ کرے گی۔ 1523 جولائی کے بعد ریشنلائزیشن کا مرحلہ مکمل ہو جائے گا۔ ریشنلائزیشن ریفارم سے صوبے کو سالانہ بنیادوں پر اربوں کی کی بچت ہوگی۔
اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور اور برطانوی عالمی تربیتی ادارے دی ٹریننگ مارکیٹ پلیس کے درمیان اعلیٰ سطحی آن لائن میٹنگ کا انعقاد
)اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور اور برطانوی عالمی تربیتی ادارے دی ٹریننگ مارکیٹ پلیس کے درمیان گزشتہ روز ایک اعلیٰ سطحی آن لائن میٹنگ منعقد ہوئی۔ اس موقع پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی فیکلٹی اور انتظامی ملازمین کے لیے بین الاقوامی اداروں میں تربیتی مواقعوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے دی ٹریننگ مارکیٹ پلیس کے سی ای او پیٹر ایونز اور علی خان سے خصوصی گفتگو کی۔اس موقع ڈاکٹر عابد شہزادڈائریکٹر انٹرنیشنل لنکیجز، ڈاکٹر شہزاد احمد خالدڈائریکٹر پبلک ریلیشنز، ڈاکٹر محمد خالد ایگزیکٹو سیکریٹری ٹو وائس چانسلراور محمد وسیم صدیقی پرنسپل سٹاف آفیسرٹو وائس چانسلر بھی موجود تھے۔ ٹریننگ مارکیٹ پلیس ایک متحرک، مارکیٹ پر مبنی پلیٹ فارم ہے جو کاروباری تربیت فراہم کرنے والوں کو ان تنظیموں سے جوڑتا ہے اور نئی عالمی منڈیوں تک رسائی کے ممکن بناتا ہے۔افرادی قوت کی ترقی، ڈیجیٹل ٹریننگ پلیٹ فارمز اور ڈیٹا سے چلنے والے سیکھنے کے تجزیات پر مشترکہ تحقیق کو ممکن بنایا جائے گا۔اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی تعلیمی مہارت کو دی ٹریننگ مارکیٹ پلیس کے ٹیک پر مبنی پلیٹ فارم کے ساتھ مربوط کیا جائے گا تاکہ قابل توسیع تربیت کی فراہمی کو وسعت دی جا سکے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے طلباو طالبات اور فیکلٹی کی تربیت اور رسائی کی صلاحیتوں کو عالمی سطح پر بڑھانے کے لیے ڈی ٹریننگ مارکیٹ پلیس کے پلیٹ فارم سے بے پناہ فائدہ ہوگا۔پیٹر ایونز نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ساتھ شراکت داری سرحدوں کے پار بامعنی، تصدیق شدہ تربیتی مواقع فراہم کرنے کے ہمارے مشن کے مطابق ہے۔ ان کی تعلیمی طاقت اور علاقائی اثر و رسوخ ہمیں حقیقی اثرات کے ساتھ نئی کمیونٹیز تک پہنچنے میں مدد کر سکتے ہیں۔دونوں فریقوں نے مشترکہ سرگرمیوں اور پائلٹ پروگراموں کی تشکیل کے لیے مفاہمت کی ایک رسمی یادداشت کا مسودہ تیار کرنے پر اتفاق کیا جس میں باہمی قدر کی تخلیق اور پائیدار رابطے پر زور دیا۔
زیر تعلیم کی زیر صدارت سکولوں میں سہولیات کے فقدان کے حوالے سے اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس ……..فنڈز کی دستیابی، اقدامات، پیش رفت کا جائزہ،,,,,,,, فنڈز کا موثر استعمال، شفافیت یقینی بنائی جائے۔ سمجھتونہ نہیں، سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کی رفتار تیز کی جائے۔ وزیر تعلیم رانا سکندر حیات
وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات آن لائن سی ای او زایجوکیشن سے خطاب کر رہے ہیں
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی زیر صدارت پنجاب کے ڈپٹی کمشنرز اور سی ای اوز کا اجلاس منعقد ہوا جس میں سکولوں میں سہولیات کا فقدان دور کرنے اور انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے اقدامات اور پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر تعلیم نے سکولوں میں کمروں، دیواروں، فلٹریشن پلانٹس، فرنیچر اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گرمی کی چھٹیوں کے دوران سہولیات کا فقدان دور کرنے اور سکولوں کو ٹرانسفارم کرنے کیلئے فعال کردار ادا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سکولوں کو ماڈل طرز پر بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنرز اور ایجوکیشن افسران کی مربوط مشاورت ضروری ہے۔ رانا سکندر حیات نے مزید کہا کہ سکولوں کو سہولیات سے آراستہ کرنے کیلئے فنڈز جاری ہو چکے ہیں۔ اربوں روپے کے فنڈز ملنا بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ فنڈز کا موثر استعمال اور شفافیت یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کام کی کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، اس ضمن میں کوالٹی کی مانیٹرنگ کیلئے ڈپٹی کمشنرز کا کردار انتہائی اہم ہوگا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ماضی میں 50 لاکھ والا کمرہ 12 لاکھ میں بنا کر ٹیکس کا پیسہ بچا کر دکھایا۔ اسی طرز پر کم لاگت اور شفافیت سے کام کر کے عوامی وسائل کی بچت کی مثال قائم کی جائے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ سکولوں سے فیک انرولمنٹ ختم کر دی ہے۔ اب سی ای اوز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا ڈیٹا درست اور مکمل رکھیں، میں کسی بھی وقت چیک کروں گا اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔