)اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکے 4 سابق طلباو طالبات امل عطا، ثناء جمیل، قرۃ العین اور وقاص یونس نے ژونگنان یونیورسٹی آف اکنامکس اینڈ لاء عوامی جمہوریہ چین سے کامیابی کے ساتھ اپنی ڈگریاں مکمل کی ہیں۔ یہ کامیابی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور ژونگنان یونیورسٹی آف اکنامکس اینڈ لاء چائنہ کے درمیان مفاہمتی یادداشت کا نتیجہ ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اورژونگنان یونیورسٹی آف اکنامکس اینڈ لاء چائنہ کے مابین تعاون سے حالیہ برسوں میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے 15 سے زائد طلباء و طالبات کومختلف شعبوں میں مکمل طور پر فنڈڈ وظائف دیئے گئے۔ یہ وظائف تمام تعلیمی اوررہائش کے مکمل اخراجات کو پورا کرتے ہیں۔قرۃ العین اور ثنا جمیل نے ژونگنان یونیورسٹی آف اکنامکس اینڈ لاء چائنہ میں مکمل طور پر فنڈڈ پی ایچ ڈی ڈگری مکمل کی جبکہ امل عطا نے ایک اور معروف چینی یونیورسٹی میں مکمل طور پر فنڈڈ پی ایچ ڈی ڈگری مکمل کی۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کہا ہے کہ بین الاقوامی تعاون اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے طلباء وطالبات کے کیریئر کے لیے نئی منزلوں کا تعین کر رہا ہے۔ یہ شراکتیں عالمی سطح کی تعلیم، تحقیق کے متنوع مواقع، اور عالمی نیٹ ورکس تک بے مثال رسائی فراہم کرتی ہیں، جو طلبا کی ضروریات اوردنیا میں ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے درکار مہارتوں اور نمائش سے آراستہ کرتی ہیں۔ بیرون ملک تعلیم حاصل کرکے، ان طلباؤ طالبات نے نہ صرف اعلیٰ تعلیمی قابلیت حاصل کی ہے بلکہ ثقافتی قابلیت، موافقت، اور عالمی تناظر بھی تیار کیا ہے۔ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے سابق طلباء کو ان کی نمایاں کامیابیوں پر مبارکباد دی اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور ژونگنان یونیورسٹی آف اکنامکس اینڈ لاء چائنہ کے درمیان باہمی تعاون کے جذبے کو سراہا۔انہوں نے ژونگنان یونیورسٹی آف اکنامکس اینڈ لا ء چائنہ کے انٹرنیشنل اسکول کے وائس ڈین وانگ کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے چین میں اپنے تعلیمی سفر کے دوران اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاول پور کے طلباء کی مسلسل حمایت اور سہولت فراہم کی۔ پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز اور ڈاکٹر عابد شہزاد، ڈائریکٹر انٹرنیشنل لنکیجز کی کاوشوں سے بین الاقوامی تعلیمی تعاون کو فروغ دینے میں مدد ملی ہے
Ilmiat
سیکرٹری اسکول ایجوکیشن پنجاب خالد نذیر وٹو کا لاہور کے مختلف اسکولوں کا دورہ
لاہور: سیکرٹری اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب خالد نذیر وٹو نے اتوار کے روز لاہور کے مختلف سرکاری اسکولوں کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ معروف تعلیمی ماہر مزمل محمود بھی موجود تھے۔
دورے کا بنیادی مقصد اسکولوں میں درپیش بنیادی سہولیات کی کمی کا جائزہ لینا، کلاس رومز کی موجودگی اور دیگر ضروری تعلیمی انفراسٹرکچر کی فراہمی کا مشاہدہ کرنا تھا۔ اس موقع پر سیکرٹری صاحب نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ فوری اقدامات کے تحت ان سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ طلبہ کو بہتر تعلیمی ماحول میسر آ سکے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب معیاری تعلیم کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے اور سرکاری اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی اولین ترجیح ہے۔


پنجاب یونیورسٹی نے سائرہ احمد دختراحمد علی کو بائیولوجیکل سائنسز (بائیو کیمسٹری)،عبدالغنی ولد محمد ایوب کو اسلامک سٹڈیز،کوکب فاروق دخترمحمد فاروق بھٹی کوبائیولوجیکل سائنسز، عاتکہ اسلم دخترمحمد اسلم کو اسلامک سڈیز،زو وی دختر زو باہوواکو تاریخ،سفیان آصف ولد محمد آصف کوریاضی،جاوید اقبال ولد شیر محمدکو سوشیالوجی،گاؤ ہی دختر گاؤ ینفینگ کوتاریخ،ما ڈنڈن دختر ما جیانگو کو تاریخ اور انیلہ تبسم دخترمحمد افضل بھٹی کو کیمسٹری کے مضمون میں، مقالہ جات کی تکمیل کے بعد،پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کردی ہیں۔
شعبہ خزانہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں 80 بی ایس تعلیمی پروگراموں کی فیس میں غیر معمولی کمی کر کے طے شدہ فیسوں کا شیڈول جاری کیا ہے۔ ………. نئی طے شدہ فیس اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی 100 سالہ تکمیل پر طلباءوطالبات اور والدین کے لیے بہترین تحفہ ہے۔
شعبہ خزانہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے فیصلوں کی روشنی میں 80 بی ایس تعلیمی پروگراموں کی فیس میں غیر معمولی کمی کر کے طے شدہ فیسوں کا شیڈول جاری کیا ہے۔ فیسوں میں غیر معمولی کمی اور نئی طے شدہ فیس اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی 100 سالہ تکمیل پر طلباءوطالبات اور والدین کے لیے بہترین تحفہ ہے۔ ان بی ایس پروگراموں کی پہلے اور دوسرے سیمسٹر کی فیس 25 ہزار روپے ، تیسرے اور چوتھے سیمسٹر کی فیس 30 ہزار روپے، پانچویں اور چھٹے سیمسٹر کی فیس 35 ہزار روپے اور ساتویں اور آٹھویں سیمسٹر کی فیس 40 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ ان بی ایس پروگراموں میں فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگوئجز میں ہسٹری، آرکیالوجی، پاکستان اسٹڈیز ، فارسی، سرائیکی، اقبال اسٹڈیز، فلاسفی، فائن آرٹس شامل ہیں۔فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے بی ایس پروگراموں میں اکنامکس اینڈ فنانس، اکنامکس، ہوم اکنامکس، ڈویلپمنٹ اسٹڈیز، بزنس اکنامکس، اکنامکس وتھ آئی ٹی ، انٹرنیشنل ریلیشنز، ایڈ منسٹریٹو اینڈ مینجمنٹ سائنسز، ماس کمیونیکیشن، پولیٹیکل سائنس، پولیٹیکل اینڈ پارلیمنٹری اسٹڈیز، جینڈر اسٹڈیز، پبلک ایڈمنسٹریشن، پبلک پالیسی اینڈ گورننس، سوشل ورک، سوشیالوجی، انتھراپالوجی شامل ہیں۔ فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ انوائرمنٹ کے بی ایس پروگراموں میں ایگری بزنس، انوائرمنٹ سائنس، فارسٹری، سیڈز سائنس اینڈٹیکنالوجی،جینیٹکس شامل ہیں۔



فیکلٹی آف ایجوکیشن کے بی ایس پروگراموں میں سکینڈری ایجوکیشن، ایلیمنٹری ایجوکیشن، ایجوکیشنل لیڈرشپ اینڈ مینجمنٹ، ارلی چائیڈ ہوڈ ایجوکیشن، بی ایڈ 4 سالہ، سپیشل ایجوکیشن، ایجوکیشنل پلاننگ اینڈ مینجمنٹ، بی ایڈ سائنس، انگلش لینگوئج ٹیچنگ شامل ہیں۔ فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عربیک کے بی ایس پروگراموں میں عربی، حدیث اینڈ شرعیہ، قرانک اسٹڈیز، بین المذاہب اور ہم آہنگی، ٹرانسلیشن اسٹڈیز، فقہ اینڈ شرعیہ شامل ہیں۔ فیکلٹی آف انجینئرنگ کے بی ایس پروگراموں میں ٹیلی کمیونیکیشن انجینئرنگ، الیکٹریکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی، بائیو میڈیکل انجینئرنگ ٹیکنالوجی، انٹیلیجٹس سسٹم اینڈ روبوٹیکس، انفارمیشن انجینئرنگ ٹیکنالوجی، ایوی ایشن سائنسز، ایئر کرافٹ مینٹینس شامل ہیں۔ فیکلٹی آف لاء کے بی ایس پروگرام میں کریمنالوجی شامل ہے۔ فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے بی ایس پروگراموں میں فرانزک سائنس اور پبلک ہیلتھ شامل ہیں۔ فیکلٹی آف فزیکل اینڈ میتھمیٹیکل سائنسز کے بی ایس پروگراموں میں جغرافیہ، ریموٹ سنسینگ اینڈ جی آئی ایس شامل ہیں۔ فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کے بی ایس پروگراموں میں اینیمل سائنسز، پولٹر ی سائنس، اور فزیالوجی شامل ہیں۔ فیکلٹی آف کمپیوٹنگ کے بی ایس پروگراموں میں انفارمیشن سسٹم، ڈیجیٹل میڈیا، نیٹ ورکس اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ اینڈ تھینگزشامل ہیں۔ فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ کامرس کے بی ایس پروگراموں میں بینکنگ اینڈ فنانس، ای کامرس، کامرس، فنانس اینڈ انواسٹمنٹ، فن ٹیک ، انفارمیشن مینجمنٹ، ڈیس اسٹر مینجمنٹ، لیڈر شپ مینجمنٹ، انٹرپرینیورشپ اینڈ انوویشن، ڈیجیٹل اٹرپرینیورشپ اینڈ بزنس مینجمنٹ ، ٹورازم اینڈ ہاسپٹلیٹی مینجمنٹ، ہیوم ریسوس مینجمنٹ ، ایوی ایشن مینجمنٹ ، مارکیٹنگ اینڈ انٹرنیشنل بزنس مینجمنٹ شامل ہیں۔
تھل یونیورسٹی بھکر میں تعلیمی معیار کی بہتری، تدریسی مہارتوں میں اضافے اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے تین ہفتوں پر مشتمل فیکلٹی ڈویلپمنٹ ٹریننگ پروگرام جاری
تھل یونیورسٹی بھکر میں فیکلٹی ڈویلپمنٹ کے لیے تین ہفتوں پر مشتمل اعلیٰ تربیتی پروگرام جاری ہے ۔ترجمان کے مطابق تھل یونیورسٹی بھکر میں تعلیمی معیار کی بہتری، تدریسی مہارتوں میں اضافے اور تحقیق کو فروغ دینے کے لیے تین ہفتوں پر مشتمل فیکلٹی ڈویلپمنٹ ٹریننگ پروگرام جاری ہے۔ اس تربیتی پروگرام کا انعقاد وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد بزدار کی سربراہی میں، نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن (NAHE)، ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے تعاون سے کیا جا رہا ہے۔ اس منفرد تربیتی پروگرام میں تھل یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے اساتذہ شریک ہیں۔ تربیتی سیشنز میں ملک بھر سے نمایاں علمی و ادبی شخصیات اور تعلیمی ماہرین بطور ٹرینر شرکت کر رہے ہیں، جن میں معروف ڈرامہ نگار اور ادیب اصغر ندیم سید، بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی سے ڈاکٹر رقیہ، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے ڈاکٹر ارشاد حسین، اور ایئر یونیورسٹی سے ڈاکٹر وسیمہ شامل ہیں۔
یہ تربیتی پروگرام جدید تدریسی تکنیک، تعلیمی منصوبہ بندی، تحقیق، نصاب سازی، اخلاقی اقدار اور تدریسی نفسیات جیسے اہم موضوعات پر مبنی ہے، جس کا مقصد اساتذہ کو عالمی تعلیمی معیار کے مطابق تربیت فراہم کرنا ہے۔وائس چانسلر ڈاکٹر سعید احمد بزدار نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا اساتذہ کسی بھی تعلیمی ادارے کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کی تعلیمی، تحقیقی اور اخلاقی تربیت ہی قوم کی تعلیمی ترقی کی بنیاد ہے۔ ہم تھل یونیورسٹی کو ایک ماڈل تعلیمی ادارہ بنانا چاہتے ہیں جہاں علم، تحقیق اور تربیت ساتھ ساتھ چلیں۔تربیتی پروگرام کے شرکاء نے سیشنز کو معلوماتی، مؤثر اور تحریک دینے والا قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسے پروگرامز فیکلٹی کو نہ صرف عالمی رجحانات سے ہم آہنگ کرتے ہیں بلکہ تدریسی جذبے میں بھی اضافہ کرتے ہیں۔ترجمان یونیورسٹی کے مطابق آئندہ دنوں میں مزید قومی سطح کے ماہرین تعلیم اس پروگرام کا حصہ بنیں گے اور تربیت کا سلسلہ بھرپور انداز میں جاری رہے گا۔

سندھ حکومت نے جدید ڈیجیٹل دور کے تقاضوں کے مطابق نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے لیے پیپلز آئی ٹی پروگرام (PITP) کے دوسرے مرحلے کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے
سندھ حکومت نے جدید ڈیجیٹل دور کے تقاضوں کے مطابق نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے لیے پیپلز آئی ٹی پروگرام (PITP) کے دوسرے مرحلے کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔سندھ کے وزیر اطلاعات، شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا کہ پیپلز آئی ٹی پروگرام کے دوسرے مرحلے کے لیے 1.4 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام صوبے کے نوجوانوں کو عالمی ڈیجیٹل معیشت کا حصہ بنانے کے لیے ایک مثالی ڈیجیٹل منصوبے کے طور پر سامنے آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 13,565 طلبا و طالبات کو جدید آئی ٹی شعبوں میں تربیت فراہم کی گئی، جب کہ اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے 300 طلبہ کو گوگل کروم بکس اور لیپ ٹاپس بطور انعام دیے گئے۔پروگرام کے دوسرے مرحلے میں 12 ہائی ڈیمانڈ ڈیجیٹل سیکٹرز میں 35,000 طلبہ کو تربیت دی جائے گی، جس کا مقصد صوبے کی ڈیجیٹل افرادی قوت کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اعلیٰ تعلیم کے لیے ریکارڈ بجٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کر کے انہیں پیشہ ورانہ دنیا کے لیے تیار کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے تعلیمی اصلاحات کو نوجوانوں کے روشن مستقبل اور سندھ کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے سنگ میل قرار دیا۔مزید برآں، سندھ حکومت کے محکمہ انفارمیشن سائنس و ٹیکنالوجی کے تحت ہیومن کیپیٹل ڈیولپمنٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، جس کا مقصد روزگار کے مواقع بڑھانا اور صنعتوں کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت کی قلت کو پورا کرنا ہے۔
اس پروگرام کے تحت غیر آئی سی ٹی گریجویٹس، انڈرگریجویٹس یا مساوی تعلیم یافتہ افراد (جنہیں کمپیوٹر یا پروگرامنگ کی بنیادی سمجھ ہو) کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور سافٹ اسکلز کی تربیت فراہم کی جائے گی۔ یہ تربیت آئی سی ٹی فیکلٹی اور صنعت کے ماہرین دیں گے، جس سے پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کے لیے افرادی قوت کی مقدار اور معیار میں بہتری آئے گی۔
وزیراعظم کے خصوصی استعداد کار بڑھانے کے پروگرام کے تحت 100 زرعی ماہرین چین روانہ
وزیرِاعظم پاکستان کے خصوصی استعداد کار بڑھانے کے پروگرام کے تحت 100 زرعی ماہرین پر مشتمل پہلا بیچ چین کے لیے روانہ ہو گیا۔ ان ماہرین کو ایک پروقار الوداعی تقریب کے بعد اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ کیا گیا۔ یہ ماہرین چین کے صوبہ سیچوان میں واقع ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں اعلیٰ تربیت حاصل کریں گے۔
یہ اقدام پاکستان اور چین کے مابین زرعی شعبے میں اشتراک کو فروغ دینے کی ایک اہم کڑی ہے۔ تربیتی پروگرام کا مقصد پاکستانی زرعی گریجویٹس کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہم آہنگ، جدید ٹیکنالوجی پر مبنی اور پائیدار زرعی طریقوں سے روشناس کرانا ہے۔
یہ بیچ اس وسیع منصوبے کی ابتدا ہے جس کے تحت مجموعی طور پر 1,000 پاکستانی زرعی گریجویٹس کو چین میں تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ وطن واپس آ کر ملکی زرعی شعبے کی ترقی اور جدت میں مؤثر کردار ادا کر سکیں۔
ترجمان کے مطابق، یہ پروگرام نہ صرف ماہرین کو عالمی معیار کی تربیت فراہم کرے گا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی و تکنیکی اشتراک کو بھی فروغ دے گا، جو مستقبل میں پاکستان کی زرعی معیشت کے لیے سنگ میل ثابت ہو گا۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے شعبہ انفارمیشن مینجمنٹ نے ایس ڈی جیز کولیبریشن سنٹر اور فاطمہ جناح ویمن لیڈرشپ سنٹر کے اشتراک سے یوتھ سکلز ڈے کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد کیا۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے شعبہ انفارمیشن مینجمنٹ نے ایس ڈی جیز کولیبریشن سنٹر اور فاطمہ جناح ویمن لیڈرشپ سنٹر کے اشتراک سے یوتھ سکلز ڈے کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد کیا۔ امسال یوتھ سکلز ڈے کا تھیم آرٹیفیشل اینٹلیجنس اور ڈیجیٹل سکلزکے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانا۔ تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز نے کی، جنہوں نے ڈیجیٹل دور میں ترقی کی منازل طے کرنے اور پائیدار ترقی کے اہداف میں بامعنی کردار ادا کرنے کے لیے نوجوان نسل کو تکنیکی صلاحیتوں سے آراستہ کرنے کی بڑھتی ہوئی ضرورت پر زور دیا۔ پینل کے ماہرین میں پروفیسر ڈاکٹر سلمان بن نعیم چیئرمین شعبہ انفارمیشن منیجمنٹ، ڈاکٹر غالب خان اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ لائبریری اینڈ انفارمیشن سائنس، خوشحال خان خٹک یونیورسٹی آف کرک، ڈاکٹر شکیل احمد خان، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر ماہ بشریٰ اصغر، ایسوسی ایٹ پروفیسر،ڈاکٹر محمد یوسف ایسو سی ایٹ پروفیسر، ڈاکٹر حافظ محمد شفیق، شعبہ انفارمیشن مینجمنٹ شامل تھے۔ مقررین نے اجتماعی طور پر مستقبل کے چیلنجوں کے لیے نوجوانوں کو بااختیار بنانے میں مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل صلاحیتوں کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے اور جامع، اختراعی اور اقتصادی طور پر پائیدار معاشروں کی تشکیل کے لیے ڈیجیٹل خواندگی کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ تقریب میں طلباء، فیکلٹی ممبران، اور نوجوان رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی جنہوں نے انٹرایکٹو مباحثوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ شرکاء نے کیریئر کی ترقی، انٹرپرینیورشپ، اور سماجی اختراع کے لیے مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے ذریعے فراہم کردہ مواقع کے بارے میں جوش و خروش کا اظہار کیا۔ یہ تعاون پر مبنی اقدام تعلیم اور تحقیق کے ذریعے قیادت، تکنیکی ترقی، اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے یونیورسٹی کے مسلسل عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
پاکستان نے فیسو ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں ٹیبل ٹینس میں قبرص کو شکست دے دی
پاکستان ٹیبل ٹینس پلیئر تیمور خان نے جرمنی میں منعقدہ ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں 3-0 سے قبرص کو شکست دے کر اگلے مرحلے کے لئے کوالیفائی کرلیا۔ تیمور خان نسٹ یونیورسٹی اسلام آباد سے ہیں اور ایچ ای سی پاکستان سپورٹس دستے کا حصہ ہیں۔ایچ ای سی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد،پاکستان کے وفد کے سربراہ جاوید میمن اور دیگر کھیلوں کے حلقوں نے کھلاڑی تیمور خان اور ٹیم کے منیجر احمد خان ہرل کو مبارکباد پیش کی ہے۔ جرمنی میں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جاوید میمن نے کہا کہ پاکستان ٹیبل ٹینس گیم میں پہلی بار حصہ لے رہا ہے اور یہ ورلڈ یونیورسٹی گیمز میں کسی بھی دور میں ہماری پہلی فتح ہے۔ یہ قابل ذکر ہے کہ پاکستان کا 40 رکنی دستہ اس وقت سات کھیلوں میں حصہ لینے کے لئے جرمنی میں ہے جبکہ بھارت 400 ممبروں کا دستہ لایا ہے۔پاکستانی یونیورسٹیوں کی ٹیم ٹیبل ٹینس، تائیکوانڈو، جوڈو، تیراکی، ایتھلیٹکس اور تیر اندازی میں حصہ لے رہی ہے۔
—
وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر کی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے ملاقات……..یونیورسٹی میں موجود اہم خالی سیٹوں بالخصوص ٹریژرر اور خزانہ دار کی تقرری پر تبادلہ خیال
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر نے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران یونیورسٹی کے مالی معاملات، انتظامی امور اور خالی آسامیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر پنجاب نے ڈاکٹر شاہد منیر کی قیادت میں یو ای ٹی کو مالی بحران سے نکالنے پر ان کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ان کی لیڈرشپ میں یو ای ٹی کا مالی بحران سے باہر آنا قابل تحسین ہے۔ انہوں نے ڈاکٹر شاہد منیر کی تعریف کرتے ہوئے ان کی کاوشوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی۔
ملاقات میں یو ای ٹی میں موجود اہم انتظامی خالی آسامیوں، بالخصوص ٹریژرر اور خزانہ دار کی تقرری کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ گورنر پنجاب نے اس موقع پر یقین دہانی کروائی کہ یو ای ٹی میں تمام خالی انتظامی سیٹوں کو جلد از جلد پر کیا جائے گا تاکہ یونیورسٹی کے امور کو بہتر طریقے سے چلایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تمام انتظامی معاملات میں تسلسل اور شفافیت کے لیے خالی آسامیوں پر جلد بھرتیاں عمل میں لائی جائیں گی۔