پنجاب یونیورسٹی اور برونیل یونیورسٹی آف لندن کے مابین علمی و تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے معاہدہ طے پاگیا۔ اس سلسلے میں مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی آفس کے کمیٹی روم میں منعقد ہوئی۔ اس موقع پروائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، برونیل یونیورسٹی آف لندن سے پروفیسر سین ہومز، ڈائریکٹر پنجاب یونیورسٹی سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر نوشینہ سلیم، ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکجز پروفیسر ڈاکٹر یامینہ سلمان و دیگرنے شرکت کی۔ معاہدے کے مطابق،دونوں جامعات تعلیمی روابط کو مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں گی۔جامعات تعلیمی وسائل، سکالرز، طلباء وفود کے تبادلے، مطالعہ، تحقیق اور تربیتی پروگراموں پرمل کر کام کریں گی۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے معاہدے کو دونوں جامعات کیلئے سود مند قرار دیا۔انہوں نے دونوں ممالک کی یونیورسٹیوں کے درمیان تحقیق کے فروغ کے لئے تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ ڈاکٹر سین ہومز نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی سکول آف کمیونیکشن سٹڈیز کے ساتھ کام کر کے بہت اچھا لگا اور مستقبل میں بھی متعدد پروگرامز کئے جائیں گے۔
—
Ilmiat
IUB News….فیکلٹی آف لاء اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیراہتمام خصوصی تقریب ……..شعبہ ہارٹیکلچر سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے لیکچرر ڈاکٹر فیصل ذوالفقار دنیا کے1فیصد بااثر محققین کی فہرست میں شامل
فیکلٹی آف لاء اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیراہتمام خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کی۔تقریب میں ڈین فیکلٹی آف لاء پروفیسر ڈاکٹر راو عمران حبیب،ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر محمد امجد، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بہاولپور کے صدر سردار عبدالباسط خان، جنرل سیکریٹری سہیل اختر الکڑا، جوائنٹ سیکریٹری میاں سعادت علی ندیم، فنانس سیکریٹری عمران میسن، لائبریری سیکرٹری محمد طفیل ٹھاکرنیز ایگزیکٹو ممبران صفوان رضا عباسی اوراحمدداؤدچوہان نے خصوصی شرکت کی۔تقریب کا مقصد ایل ایل بی داخلوں کی بحالی کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو سراہنا اور اس پروگرام کی اہمیت پر زور دینا تھا۔ وائس چانسلر نے اس موقع پر کہا کہ لاء فیکلٹی کے نئے انفراسٹرکچر کا کیس سینڈیکیٹ میں پیش کیا جا چکا ہے اور جلد ہی تعمیراتی کام کا آغاز ہوگا۔ انہوں نے ایل ایل بی پروگرام کو اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا ایک فلیگ شپ پروگرام قرار دیتے ہوئے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف لاء پروفیسر ڈاکٹر راو عمران حبیب نے کہا کہ یہ تقریب فیکلٹی آف لاء کی ہائیکورٹ بار ایسوسی سے دیرینہ تعلقات کی عکاس ہے۔ اس موقع پر صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سردار عبدالباسط خان اور جنرل سیکریٹری سردار سہیل اختر الکڑا کی خدمات کو بھی سراہا گیا جنہوں نے پاکستان بار کونسل کے سامنے یونیورسٹی کے کیس کو بھرپور انداز میں پیش کیا اور اس کے لیے خصوصی سفارشات دیں۔ جوائنٹ سیکریٹری میاں سعادت علی ندیم کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا گیا جنہوں نے لاء لائبریری کے لیے خطیر رقم کی کتابیں بطور تحفہ دی ہیں۔ اس سے قبل بھی وہ اڑھائی سو کتابیں بطور تحفہ دے چکے ہیں۔ تقریب میں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن بہاولپور کی جانب سے پچاس کمپیوٹرز پر مشتمل کمپیوٹر لیب کے قیام کے حوالے سے تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی۔ یہ تعاون طلبہ کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہوگا۔
شعبہ ہارٹیکلچر سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے لیکچرر ڈاکٹر فیصل ذوالفقار دنیا کے1فیصد بااثر محققین کی فہرست میں شامل
شعبہ ہارٹیکلچر سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے لیکچرر ڈاکٹر فیصل ذوالفقار دنیا کے1فیصد بااثر محققین کی فہرست میں شامل کیے گئے ہیں۔ دنیا بھر سے 59 ممالک اور خطوں کے ہزاروں اسکالرز میں سے ڈاکٹر فیصل ذوالفقار کا شمار ان 6,886 محققین میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے شعبوں میں غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے فیصل ذوالفقار ان دو پاکستانی محققین میں سے ایک ہیں جنہیں کلیریویٹ ویب آف سائنس کے ذریعہ مرتب کردہ کثیر حوالہ جات والے محققین 2024 کی ٹاپ 1فیصد عالمی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران اور ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ انوائرمنٹ پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین ترابی نے سکالر کی اس منفرد کامیابی کو سراہتے ہوئے مبارکباد دی ہے۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں جنوبی ایشیاء میں آثار قدیمہ کے ورثے کا نقشہ بنانے کے پروجیکٹ فیز 1 کے معاہدے کی تکمیل اور فیز 2پر دستخط کرنے کی تقریب
اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں جنوبی ایشیاء میں آثار قدیمہ کے ورثے کا نقشہ بنانے کے پروجیکٹ فیز 1 کے معاہدے کی تکمیل اور فیز 2پر دستخط کرنے کی ایک تقریب منعقد ہوئی۔یہ معاہدہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپوراور یونیورسٹی آف کیمبرج برطانیہ کے درمیان پانچ سالہ تعاون کا اعادہ کرتا ہے۔تقریب کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر کامران نے کی اور پروفیسر ڈاکٹر عامر سہیل ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ لینگویجز، ڈائریکٹر انٹرنیشنل لنکجز ڈاکٹر عابد شہزاد، چیئرپرسن شعبہ تاریخ ڈاکٹر سمیعہ خالد، چیئرپرسن شعبہ بشریات ڈاکٹر فاروق احمد اور MAHSA پروجیکٹ کے معاونین وقار مشتاق اور ڈاکٹر معظم خان درانی موجود تھے جبکہ یونیورسٹی آف کیمبرج کے پروفیسر ڈاکٹر کیمرون پیٹری پرنسپل انویسٹی گیٹر، ڈاکٹر ربیکا رابرٹس، ڈائریکٹر MAHSA پروجیکٹ، اور ڈاکٹر آزادہ وفاداری، ٹریننگ کوآرڈینیٹر، عفیفہ خان پروجیکٹ کوآرڈینیٹربذریعہ آن لائن شریک ہوئے۔وقار مشتاق لیکچررنے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور کیمبرج یونیورسٹی کی ڈاکٹر ربیکا رابرٹس سے شرکاء کا تعارف کرایا۔ پروفیسر ڈاکٹر کیمرون پیٹری نے سامعین کو جنوبی ایشیاء میں آثار قدیمہ کے ورثے کا نقشہ بنانے کے پروجیکٹ کے دائرہ کار اور اس کے پہلے مرحلے کی کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ ڈاکٹر ربیکا نے 2029 تک فیز 2 کے روڈ میپ کے بارے میں بتایا۔ڈائریکٹر انٹرنیشنل لنکجز ڈاکٹر عابد شہزاد نے اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کے بین الاقوامی روابط کے دفتر سے متعلق بریفنگ دی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپوراور کیمبرج یونیورسٹی کے درمیان پانچ سالہ تعاون کے معاہدے کی دستاویزات پر دستخط کیے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمدکامران نے پہلے مرحلے کے معاہدے کو مکمل کرنے اور اس میں توسیع کرنے میں وقار مشتاق اور ڈاکٹر معظم خان درانی کی کوششوں کو سراہا۔
پاک، جرمن منصوبہ بندی: یو ای ٹی لاہور میں شہری و دیہی زمینوں اور ثقافتی ورثے کی کراس کلچرل پرسیپشن پربین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد۔۔۔۔۔ ثقافتی ورثے کے تحفظ کیلئے جرمنی اور پاکستان کے مابین مشترکہ کاوشوں پر اتفاق
شعبہ سٹی اینڈ ریجنل پلاننگ (سی آر پی) کے زیر اہتمام یو ای ٹی میں شہری اور دیہی زمین کی تزئین و آرائش اور ثقافتی ورثے کے کراس کلچرل پرسیپشن پربین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔کانفرنس میں پاکستان اور جرمن کے ماہرین اور پالیسی سازوں نے شرکت کی۔ کانفرنس کا انعقادٹیکنیکل یونیورسٹی آف ڈورٹمنڈ جرمنی،یو ای ٹی، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی (ایل سی ڈبلیو یو) اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ)اسلام آباد کے اشتراک سے ہوا،جس میں پائیدار شہری منصوبہ بندی، دیہی ترقی، اور ثقافتی ورثے کے تحفظ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔کانفرنس کا مقصدجرمنی، فلپائن، ایران اور پاکستان کے درمیان ثقافتی ورثے کے تحفظ پرتعاون کو فرغ دینا تھا۔وائس چانسلر یو ای ٹی پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر نے کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور خطاب بھی کیا۔
مہمان مقررین نے جرمنی کی شہری منصوبہ بندی کے فریم ورک اور پاکستان میں پائیدار ترقی کے لیے ان کے ماڈلز پر روشنی ڈالی،انہوں نے پائیدار شہری منصوبہ بندی کے اقتصادی پہلوؤں پر گفتگو بھی کی۔مقررین نے ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے اور جدید انفراسٹرکچر کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔انہوں نے مقامی کمیونٹیز کی منصوبہ بندی کے عمل کی اہمیت اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا۔اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد منیر نے جرمنی اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور علمی تعاون کو فروغ دینے کے عمل کو خوش آئند قرار دیا۔کراس کلچرل نقطہ نظر کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ کانفرنس عالمی چیلنجز حل کرنے میں مددگار ثابت ہو گی۔ کانفرنس میں شریک عالمی مندوبین نے پاکستان کے ثقافتی اور قدرتی ورثے کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ کانفرنس میں وائس چانسلر ایل سی ڈبلیو یو پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی،بین الاقوامی مقررین پروفیسر ڈاکٹر ڈائیٹوالڈ گرُون (ٹی یو ڈورٹمنڈ یونیورسٹی، جرمنی)،ڈاکٹر سید کومائل طیب (یونیورسٹی آف اصفہان، ایران)، پروفیسر ڈاکٹر طبسم رضا (یونیورسٹی آف فلپائن)،پروفیسر ڈاکٹر شاکر محمود مایو (یو ای ٹی لاہور)،تعلیمی و انتظامی شعبہ جات کے سربراہان اور طلبی کی کثیر تعداد نے سرکت کی۔
اوکاڑہ یونیورسٹی کے وی سی کا میرٹ اور اجتماعی فیصلہ سازی کو یقینی بنانے کا عزم
اوکاڑہ یونیورسٹی کے نئے تعینات ہونے والے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سجاد مبین نے اساتذہ اور انتظامی اسٹاف کے پہلے اجلاس سے بات کرتے ہوئے جامعہ کے تمام معاملات کو مکمل میرٹ اور اجتماعی فیصلہ سازی کی بنیاد پہ چلانے کے عزم کا اعلان کیا۔ انہوں نے یہ عہد بھی کیا کہ وہ فیکلٹی اور اسٹاف کے مسائل کے حل، یونیورسٹی کے انفرااسٹکچر کی تعمیراور ڈگری پروگرامز کو جدید دنیا کی ضروریات کے مطابق ڈھالنے کےلیے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں گے۔
اپنی بات کے آغاز میں انہوں نے کہا کہ فی الحال یونیورسٹی کے فیصلہ سازوں اور اسٹیک ہولڈرز کے مابین ایک خلیج پائی جاتی ہے جس کو پر کرنے کے لیے بھرپور کوشش کی جائے گی تاکہ سارے مل کر ادارے کی تعمیر و ترقی کےلیے کام کر سکیں۔ انہوں نے اساتذہ اور طلباء کےکیرئیرز کی ترقی کےلیے یونیورسٹی اور انڈسڑی کے مابین اشتراک قائم کرنے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعات کا اصل مقصد معاشرے کے مختلف اداروں کے ساتھ تعاون اور اشتراک سے مسائل کا حل پیش کرنا ہے۔ انہوں نے اساتذہ کو ہدایت کہ کہ وہ کلاسز کے باقاعدہ انعقاد، تدریس کے معیار کو بہتر بنانے اور طلباء کو تمام تر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
اجتماعی اور جمہوری فیصلہ سازی کے عزم کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ وائس چانسلر آفس کے باہر اساتذہ اور طلباء کی شکایات سننے کےلیے کمپلینٹ باکسز لگائے جائیں گے تاکہ انتظامیہ تک ہر کسی کی رسائی آسان کی جا سکے۔
پروفیسر سجاد مبین نے فیکلٹی آف انجینئرنگ قائم کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت مختلف ڈگری پروگرامز جیساکہ آرکیٹیکچر، سٹی اینڈٹاون پلاننگ اور انوائرنمنٹل انجینئرنگ چلائے جائیں گے۔
وی سی نے یونیورسٹی کی باونڈری وال، گرلز ہوسٹل ، فیکلٹی کےلیے رہائشیں، بیچلر ہوسٹل اور کشادہ کلاس رومز کی تعمیر کا بھی عندیہ دیا۔ انہوں نے سنڈیکیٹ اور دیگر پالیسی ساز فورمز پہ اساتذہ کو نمائندگی دینے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں ہم نصابی سرگرمیوں جیسا کہ اسپورٹس گالا اور فیملی گالا کا باقاعدگی سے اہتمام کیا جاتا رہے گا۔
طلباء کو جاب مارکیٹ کی عملی تربیت فراہم کرنے کےلیے انہوں نے یونیورسٹی میں ایک سکلز ڈیویلپمنٹ سنٹر قائم کرنے کا اعلان کیا اور اساتذہ کو ہدایت کی وہ طلباء میں کاروباری صلاحیتیں اجاگر کرنےکےلیے کام کریں۔
پروفیسر سجاد مبین نے یتیم بچوں کے مفت تعلیم اور تمام پروگرامز میں اقلیتی کوٹہ متعارف کرانے کا بھی عندیہ دیا۔ آخر میں انہوں نے اساتذہ کے مسائل سنے اور ان کے فوری حل کےلیے ہدایات جاری کیں۔
PU news……..ایل ایل بی (تین سالہ) پارٹ تھرڈ اور ایل ایل بی (پانچ سالہ) پارٹ ففتھ سپلیمنٹری امتحان2024ء کے داخلہ فارم و فیس جمع کرانے کا شیڈول جاری کر دیا ہے.
نجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایل ایل بی (تین سالہ) پارٹ تھرڈ اور ایل ایل بی (پانچ سالہ) پارٹ ففتھ سپلیمنٹری امتحان2024ء کے داخلہ فارم و فیس جمع کرانے کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق،لیٹ کالج امیدوار وں کے لئے سنگل فیس کے ساتھ آن لائن داخلہ فارم jع کرانے کی آخری تاریخ 26نومبر ہے۔امیدواروں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ داخلہ فارم صرف آن لائن جمع کروائے جا سکتے ہیں، کوئی فارم دستی
یابذریعہ ڈاک وصول نہیں کیا جائے گا۔
تفصیلات www.pu.edu.pk پر دستیاب ہیں۔
پنجاب یونیورسٹی امتحانی ڈیٹ شیٹ
پنجاب یونیورسٹی امتحانی ڈیٹ شیٹسپنجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایسوسی ایٹ ڈگری ان کامرس پارٹ ون، ٹوسیکنڈاینول2024، ایسوسی ایٹ ڈگری آرٹس/سائنس پارٹ ون،ٹوسپلیمنٹری2024، ایسوسی ایٹ ڈگری (بی اے) (سماعت سے محروم) سپلیمنٹری امتحان2024 اورایم اے /ایم ایس سی پارٹ ون، ٹو سالانہ 2024ء کے تحریری امتحانات کی ڈیٹ شیٹس جاری کر دی ہیں۔ تفصیلات پنجاب یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.pu.edu.pkپر دیکھی جا سکتی ہیں۔
—
عالمی رینکنگ میں یو ای ٹی کی نمایاں درجہ بندی کا سلسلہ جاری…….. عالمی درجہ بندی،انجینئرنگ و ٹیکنالوجی کے میدان میں یو ای ٹی دنیا کی 236بہترین جامعات میں شامل
کیو ایس ورلڈ رینکنگ میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی)نے ایک اور اہم سنگ میل عبور کرلیا۔یو ای ٹی نے ایشیا کے بعد دنیا بھر کی انجینئرنگ یونیورسٹیز میں بھی اپنی نمایاں پوزیشن حاصل کر لی۔کیو ایس یونیورسٹیز کی عالمی درجہ بندی میں انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے میدان میں یو ای ٹی کو دنیا کی 236 بہترین جامعات میں شامل کرلیاگیا ہے، جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔گزشتہ تین برسوں سے یو ای ٹی کی عالمی رینکنگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ 2023 میں یو ای ٹی 279ویں نمبر پر تھی، 2024 میں 250ویں اور رواں برس 236ویں نمبر پر پہنچ گئی ہے۔
وائس چانسلریو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر نے اس کامیابی پر فیکلٹی، انتظامیہ اور طلبا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ”یہ یو ای ٹی کے تمام اسٹیک ہولڈرز کی محنت کا نتیجہ ہے۔ ہمارے اساتذہ، انتظامی آفیسرز اور طلبا نے مل کر اس کامیابی کو ممکن بنایا ہے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ یو ای ٹی ترقی کی راہوں پر اسی طرح گامزن رہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سال یو ای ٹی کی عالمی رینکنگ میں مزید بہتری اور اونچا مقام حاصل کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ ہم اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔یو ای ٹی لاہور کی ترقی کی یہ خبریں یقیناً خوش آئند ہیں جو نا صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر ایک سرکردہ ادارے کے طور پر اس کی ساکھ کو مستحکم کرتاہے۔
مالی دباؤ میں اضافے کے باعث پاکستان کے تمام 14 تعلیمی بورڈز نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی سند (ایچ ایس ایس سی) کے طلبہ کے لیے امتحانی فیس میں اضافہ کا اعلان کیا ہے…… فیس کا اضافہ 2025 کے انٹرمیڈیٹ امتحانات سے نافذ العمل ہوگا،
مالی دباؤ میں اضافے کے باعث پاکستان کے تمام 14 تعلیمی بورڈز، جن میں راولپنڈی ڈویژن بھی شامل ہے، نے اعلیٰ ثانوی تعلیمی سند (ایچ ایس ایس سی) کے طلبہ کے لیے امتحانی فیس میں اضافہ کا اعلان کیا ہے۔ یہ فیس کا اضافہ 2025 کے انٹرمیڈیٹ امتحانات سے نافذ العمل ہوگا، جس سے پہلے سے تعلیمی اخراجات سے نبرد آزما خاندانوں میں مزید تشویش پیدا ہو گئی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت، نجی امیدواروں کو اب 5,000 روپے فیس ادا کرنی ہوگی، جبکہ باقاعدہ طلبہ کو مجموعی طور پر 4,800 روپے فیس ادا کرنی ہوگی۔ اس میں فنون کے طلبہ کے لیے 1,400 روپے اور سائنس کے طلبہ کے لیے 1,500 روپے شامل ہیں۔ نجی امیدواروں کو فنون کی فیس 1,500 روپے اور سائنس کی فیس 1,600 روپے ہوگی۔
ہر طالب علم کو 1,000 روپے رجسٹریشن فیس، 1,000 روپے سرٹیفیکیٹ فیس اور 1,000 روپے پروسیسنگ فیس بھی ادا کرنی ہوگی۔ مزید برآں، ترقی، اسکالرشپ، اور پوسٹل چارجز کے لیے 700 روپے بھی شامل کیے جائیں گے۔ دیگر بورڈز سے منتقل ہونے والے طلبہ کو کوئی اعتراض سرٹیفیکیٹ (این او سی) کے لیے مزید 1,000 روپے ادا کرنے ہوں گے۔
پاکستانی یونیورسٹیاں، ایچ ای سی کے ’مکتب‘ کو عالمی معیار کے مطابق آپریشنز کو خودکار بنانے کے لیے اپنانے میں پیش پیش
محمد نواز شریف یونیورسٹی آف ایگریکلچر، ملتان؛ اروڑ یونیورسٹی، سکھر؛ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف فیشن اینڈ ڈیزائن، لاہور؛ شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی، پشاور؛ یو ای ٹی، پشاور؛ اور سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی، کوئٹہ نے طالب علموں کے داخلوں سے لے کر گریجویشن تک کے آپریشنز کو ڈیجیٹلائز کرنے (ERP-SLC) میں قیادت کی۔
ایچ ای سی اپنے ہائر ایجوکیشن ڈویلپمنٹ پروگرام – HEDP کے ذریعے ’مکتب‘ نامی دنیا کی بہترین ٹیکنالوجی سلوشن کو پاکستانی یونیورسٹیوں تک لانے پر فخر محسوس کرتا ہے۔ مکتب کے ذریعے طالب علموں کے پورے لائف سائیکل کو خودکار بنا کر، یہ حل نہ صرف آپریشنل اخراجات کو کم کرے گا بلکہ ایک جدید تعلیمی تجربہ فراہم کرے گا، وہ بھی نمایاں طور پر سبسڈائزڈ نرخوں پر۔
پچھلے ہفتے ہونے والے سلوشن ڈیزائن سائننگ ایونٹ نے مخصوص ضروریات کے مطابق یونیورسٹی آپریشنز کو ڈیجیٹلائز کرنے کے عزم کو ظاہر کیا۔ اس تقریب میں، ایچ ای سی کے ممبر آئی ٹی، ڈاکٹر جمیل احمد نے دیگر یونیورسٹیوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ اس منفرد آٹومیشن کے موقع سے فائدہ اٹھائیں۔
اقبال ڈے کے نام پر چھٹی سے نقصان ہوتا ہے اگر اس دن ورکنگ ڈے ہوتو ان کے افکار اور نظریات پرپروگرام منعقد کروائے جاسکتے ہیں۔…… امریکہ اس لئے سپرور پاور ہے ان کی لیبارٹریوں اور لائبریرئیوں میں ہر وقت روشنیاں رہتی ہیں ……. ہمارے ہاں جامعات میں سرکاری اوقات کے مطابق پانچ بجے کے بعد لائبریری اور لیبارٹری بند ہو جاتی ہیں……..پروفیسر احسن اقبال علامہ اقبال فلاسفر، سیاست دان، تعلیم دان، عظیم شاعراور صوفی تھے۔…….ہم سب کو مل کر ملک کو علامہ اقبال کا پاکستان بنانا ہے……..چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی
:وفاقی وزیرمنصوبہ بندی وترقی پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ فکر اقبال پاکستان کے لئے ترقی کا ایٹم بم ہے، اقبال کے افکار پر عمل کر کے پاکستان کو ترقی یافتہ قوموں میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں تک مسلمان علم کی بدولت ہر شعبہ میں مشاہدہ کرکے ترقی کی منازل طے کررہے تھے جبکہ آج علم سے دوری کے باعث المیہ یہ ہے کہ چاند کی تسخیر روس،چین اور بھارت کررہے ہیں اور اسرائیل کی طاقت باون اسلامی ممالک سے زیادہ ہوچکی ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ زبان و ادبیات اورڈائریکٹوریٹ امور طلباء کے زیر اہتمام یوم اقبال کی مناسبت سے ’قومی ترقی کا سفر: فکرِاقبال کی روشنی میں الرازی ہال میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر محمد علی،وائس چانسلریونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ایچ ای سی پاکستان سے ڈاکٹر جمیل،ڈین فیکلٹی آف اورینٹل لرننگ ڈاکٹر محمد کامران،ڈائریکٹر اقبال اکادمی لاہور ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی، ڈائریکٹر ادارہ تالیف و ترجمہ پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحسن، فیکلٹی ممبران،طلباؤ طالبات اور ملازمین نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ، فلسطین،لبنان میں سفاکیت کی انتہا کی ہوئی ہے لیکن اس بد مست ہاتھی کو روکنے میں مسلمانوں کی دو ارب آبادی بھی ناکام نظر آتی ہے۔آج امریکہ اس لئے سپرور پاور ہے ان کی لیبارٹریوں اور لائبریرئیوں میں ہر وقت روشنیاں رہتی ہیں اور ہمارے ہاں جامعات میں سرکاری اوقات کے مطابق پانچ بجے کے بعد لائبریری اور لیبارٹری بند ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پتھروں کے کاروبار سے نکل کرقوم کو علم سے جوڑنا ہوگا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہمارے نوجوان 2047 ء میں آزادی کا صد سالہ جشن قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات کی روشنی میں تعمیر شدہ پاکستان میں منائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اقبال ڈے کے نام پر چھٹی سے نقصان ہوتا ہے اگر اس دن ورکنگ ڈے ہوتو ان کے افکار اور نظریات پرپروگرام منعقد کروائے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقبال کی تعلیمات و فکر اس بات کی متقاضی نہیں کہ چھٹی کریں بلکہ ان کی خدمات کو زیادہ سے زیادہ بلندکرکے حق ادا کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی میں ممالک سے نظریاتی اتحاد کی کوئی اہمیت نہیں رہی،جی ٹوئنٹی کی بنیاد اقتصادی ترقی پر ہے۔انہوں نے کہا کہ انتشار و نفرت کی سیاست سے دشمن کو فائدہ اور ملک کو کو نقصان ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نظریات میں اختلاف ہوسکتا ہے لیکن ہم سب بحثیت پاکستانی برابر ہیں۔وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ آج تجدید عہد کا دن ہے۔انہوں نے کہا کہ جو قومیں اپنے ہیروز کو یاد نہیں رکھتی تباہ ہوجاتی ہیں.۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال فلاسفر، سیاست دان، تعلیم دان، عظیم شاعراور صوفی تھے۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے الگ مسلم ریاست کا تصور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں بڑی تعدادمیں مسلمان ہیں پر انہیں وہ حقوق حاصل نہیں جو آزاد ریاست میں ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر ملک کو علامہ اقبال کا پاکستان بنانا ہے۔پروفیسرڈاکٹر محمد یونس نے بہترین موضوع پر سیمینار کے انعقاد پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی اوران کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے کلام میں ہر طبقے کے لیے بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کی شاعری قرآن کی تفسیر ہے۔انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال ایک تحریک کا نام ہے۔ اس موقع پرڈاکٹر محمد کامران،ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی، پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین اورپروفیسر ڈاکٹر ضیاء الحسن نے بھی علامہ اقبال کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔
پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر کی وفدکے ہمراہ مزار اقبال پرحاضری
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کی قیادت میں پنجاب یونیورسٹی کے وفد نے علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی اور مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی۔اپنے پیغام میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے برصغیر کے عظیم شاعر، فلسفی اور مفکر کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ قوم ہمیشہ علامہ اقبال کی شکر گزار رہے گی جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن کے قیام کا تصور دیا۔اس موقع پر وائس چانسلر ملک و قوم کی ترقی کے لئے دعا بھی کی۔