وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کے وژن کے تحت زرعی تحقیق سے ملکی زرعی معیشت کو مضبوط کرنے اور دیگر اداروں اور عام کسانوں کو مستفید کرنے کے لئے یونیورسٹی کے زرعی سائنسدان مصروف عمل ہیں۔ اسی سلسلے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زرعی ماہرین نے چولستان میں واقع چاپو ریسرچ فارم کا دورہ کیا۔ چاپو میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی تیار کردہ کپاس کی ترقی یافتہ اقسام کارکردگی اور پیداوار میں اول درجے پر رہیں۔ یونیورسٹی کی ٹیم میں ڈاکٹر عثمان عزیز ڈائریکٹر نیشنل کاٹن بریڈنگ انسٹی ٹیوٹ، ڈاکٹر ہمایوں رضا اسسٹنٹ پروفیسر پلانٹ بریڈنگ اینڈ جینیٹکس اور مسعود احمد شامل تھے۔ریسرچ اسسٹنٹ مس حدیقہ نے ٹیم کو فارم کا دورہ کرایا اور آئی یو بی کی تیار کردہ کپاس کی غیر معمولی کارکردگی سے آگاہ کیا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی کپاس کی ویرائٹیز چولستان کے سخت موسمی حالات میں بھی نمایاں اور بہترین ثابت ہوئیں۔یہ کامیابی جنوبی پنجاب کے لیے موزوں کپاس کی اعلیٰ اقسام تیار کرنے کے حوالے سے یونیورسٹی کی تحقیقی برتری کی واضح دلیل ہے۔ اس اقدام سے زیادہ خطے کے کپاس کے کاشتکاروں کو بہتر پیداوار حاصل ہوگی اور معاشی استحکام کی راہ ہموار ہوگی۔
Ilmiat
مصنوعی ذہانت، ڈیٹا خواندگی یا جدید ٹیکنالوجی سیکھنے کے آلات کے استعمال میں اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ اور ہنر مندی ضروری ہے تاکہ وہ نہ صرف افراد بلکہ پوری نسلوں کو تبدیل کریں۔…….مصنوعی ذہانت (اے آئی)ملازمتوں کو ختم نہیں کرے گی بلکہ روزگار کے عالمی منظر نامے کو نمایاں طور پر نئی شکل دے گی،
اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہےکہ مصنوعی ذہانت (اے آئی)ملازمتوں کو ختم نہیں کرے گی بلکہ روزگار کے عالمی منظر نامے کو نمایاں طور پر نئی شکل دے گی،حکومت سائبر سکیورٹی کو مضبوط بنانے، ای لرننگ کو وسعت دینے اور پاکستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے روزگار کی منڈی کے لیے تیار کرنے کے لیے ہنر پر مبنی مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
بدھ کوکیڈٹ کالج حسن ابدال میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مستقبل میں روزگار کے مواقع ان لوگوں کے ہوں گے جو مصنوعات ذہانت کے ٹولز اور ٹیکنالوجیز کو مؤثر طریقے سے استعمال کر سکیں گے،سوال یہ نہیں ہے کہ اے آئی ملازمتوں کی جگہ لے لے گا بلکہ یہ ہے کہ کیا ہمارے نوجوان ان ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کو اپنانے اور ان کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج حسن ابدال کے ساتھ دستخط کیے گئے ایم او یو کے تحت اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل نوجوانوں کو انٹرن شپ اور تربیت کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پیشہ ورانہ میدان میں آسانی سے منتقل ہو سکیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ایم او یو کے مطابق سائبر سکیورٹی، مصنوعی ذہانت، کوڈنگ اور مواد ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں متعدد سرٹیفیکیشن پروگرام شروع کیے جائیں گے، اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبہ کو مختلف مقامات پر انٹرن شپ کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے مفاہمت کی یادداشت پر عمل درآمد کی نگرانی اور سہ ماہی یا سالانہ، باقاعدگی سے فالو اپ کو یقینی بنانے کے لیے ایک مشترکہ سٹیئرنگ کمیٹی کے قیام کی تجویز پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت آئی ٹی کا مقصد ای کلاس رومز کو فعال کرنے کے لیے آئندہ چھ ماہ کے اندر اسلام آباد ریجن کے تمام سکولوں اور ضلعی اکائیوں کو فائبر آپٹک ہائی سپیڈ انٹرنیٹ سے منسلک کرنا ہے۔
شزہ فاطمہ نے ہنر مند طلبہ کی نسلوں کی تعمیر میں اساتذہ کی تربیت کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت، ڈیٹا خواندگی یا جدید ٹیکنالوجی سیکھنے کے آلات کے استعمال میں اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ اور ہنر مندی ضروری ہے تاکہ وہ نہ صرف افراد بلکہ پوری نسلوں کو تبدیل کریں۔ انہوں نےیہ بھی نشاندہی کی کہ ہنر کی ترقی کو اب مستقبل کے روزگار سے اس کی مطابقت سے ناپا جانا چاہیے،سوال صرف یہ نہیں ہے کہ کتنے طالب علموں نے تربیت حاصل کی بلکہ یہ ہے کہ کیا ان کی مہارتیں آئندہ 8-10 سالوں کی ملازمتوں اور صنعتوں سے مماثل ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ کس طرح کمپیوٹر سائنس کے رجحانات ایک دہائی کے اندر تبدیل ہوئےجس میں لچک اور دور اندیشی کی ضرورت ہے۔ شزہ فاطمہ نے کہا کہ نوجوان اور ان کی مہارتیں پاکستان کی ڈیجیٹل تبدیلی کی بنیاد ہیں اور اس شعبے میں مفاہمت کی یادداشتیں ٹیکنالوجی پر مبنی مستقبل کی تعمیر میں طویل مدتی تعاون کو یقینی بنائیں گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹائزیشن کسی مخصوص شعبے تک محدود نہیں بلکہ پاکستان کے ہر شہری بالخصوص ملک کے نوجوانوں کی زندگی کو بدل رہے ہیں جو مستقبل میں قوم کی رہنمائی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ چاہے نوجوان فوج میں بھرتی ہونے، ڈاکٹر، وکیل یا انجینئر بننے کے خواہشمند ہوں وہ اپنے سفر کے ہر قدم پر لامحالہ ٹیکنالوجی کے ساتھ جڑیں گے۔ شزہ فاطمہ نے کہا کہ حکومت سائبر سکیورٹی کو مضبوط بنانے، ای لرننگ کو وسعت دینے اور پاکستان کے نوجوانوں کو مستقبل کے روزگار کی منڈی کے لیے تیار کرنے کے لیے ہنر پر مبنی مواقع فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے،ہم ڈیجیٹل دور سے مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ذہین دور کی طرف بڑھ رہے ہیں، یہ صرف کوڈنگ یا تکنیکی تعلیم کے بارے میں نہیں ،یہ ایک انقلاب ہے جو زندگی کے ہر پہلو ہیلتھ ٹیک، فنٹیک، تعلیم اور اس سے آگےکو تشکیل دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسے نظام کی طرف بڑھ رہا ہے جہاں شہریوں کی ضروری معلومات بشمول جائیداد، صحت اور تعلیم کے ریکارڈ کو ڈیجیٹل شکل میں محفوظ کیا جائے گا تاکہ کارکردگی اور رسائی کو بہتر بنایا جا سکے،جب کوئی شخص جائیداد خریدتا ہے تو اس کا ڈیجیٹل ریکارڈ خود بخود برقرار رہے گا، شفافیت کو یقینی بنائے گا اور تنازعات میں کمی آئے گی، اسی طرح صحت کے ڈیٹا کو بھی قومی شناختی نظام کے ساتھ منسلک کیا جائے گا تاکہ جب بھی کوئی مریض پاکستان کے کسی بھی ہسپتال میں جائے تو اس کی طبی تاریخ اس کے شناختی کارڈ کے ذریعے دستیاب ہو ۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ فی الحال بہت سے مریض اپنے طبی پس منظر یا ادویات سے لاعلم ہیں جو علاج کو پیچیدہ بناتا ہے، ڈیجیٹل انضمام کے ساتھ ہسپتال صرف صحت کی دیکھ بھال سے متعلقہ ڈیٹا تک رسائی حاصل کریں گے۔سکل ڈویلپمنٹ پرزور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو جدید تربیت فراہم کرنا قومی ترجیح ہے، گزشتہ سال ڈیجیٹل سکلز پروگرام کے تحت تقریباً ایک لاکھ طلبہ کو مواقع فراہم کیے گئے ،اس سال ہدف بڑھا کر 10 لاکھ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر ہے، اپنے نوجوانوں کو ڈیجیٹل ٹریننگ پلیٹ فارمز کے ذریعے عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے،متعدد ممالک نے نوجوان نسل کو بااختیار بنانے کے لیے ہنر مندی کی تربیت بالخصوص ابھرتی ٹیکنالوجیز میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔
پنجاب یونیورسٹی ہیلی کالج آف کامرس کے اساتذہ کی مصنوعی ذہانت پرمنعقدہ کانفرنس میں شرکت
پنجاب یونیورسٹی ہیلی کالج آف کامرس کے انٹرنیشنل آفس کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سعدیہ فاروق اور ڈپٹی ڈائریکٹرحافظ فواد علی نے’پبلک پالیسی اور گورننس میں مصنوعی ذہانت‘پر تیسری این ایس پی پی پبلک پالیسی کانفرنس میں شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ کانفرنس کا انعقاد نیشنل سکول آف پبلک پالیسی،انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی اور شاہد جاوید برکی انسٹیٹیوٹ آف پبلک پالیسی کے اشتراک سے کیا گیاتھا۔دو روزہ کانفرنس نے عوام کی حکمرانی اور پالیسی سازی میں مصنوعی ذہانت کے انضمام پر مکالمے کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ تقریب میں وزراء، ماہرین تعلیم، سکالرز، معروف صحافیوں اور سینئر بیوروکریٹس نے شرکت کی۔ اس کانفرنس نے بین الضابطہ مباحثے کو فروغ دیا اور بہتر حکمرانی اور خدمات کی فراہمی کے لیے اختراعی AI سے چلنے والے حل تلاش کرنے کے لیے مشترکہ عزم کا اظہار کیا۔ڈاکٹر سعدیہ فاروق اور حافظ فواد علی نے اعلیٰ سطحی مباحثوں اور پالیسی پر مبنی سیشنز میں حصہ لیتے ہوئے تعلیمی و تجارتی نقطہ نظر پر سیر حاصل بات چیت کی۔ ان کی نمائندگی نے ہیلی کالج میں علمی نمائش اور ڈیجیٹل تبدیلی کے دور میں تعلیمی و عوامی پالیسی کے درمیان خلیج کو کم کرنے کی اہمیت کو بھی تقویت بخشی۔
جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ میں ربیع الاول کی مناسب سےقومی سیرت کانفرنس اور دیگر تقریبات کا پروگرام۔۔۔۔۔۔۔۔قومی سیرت کانفرنس پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر، وائس چانسلر جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کی صدارت میں منعقد ہوئی، جس کا مقصد طالبات اور معاشرے کو تعلیماتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روشناس کرانا اور عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق رہنمائی فراہم کرنا تھا۔
نبی کریم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کے 1500 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کے زیر اہتمام ہائیر ایجوکیشن کمیشن، پنجاب ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ،پنجاب ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے اشتراک سے ایک عظیم الشان قومی سیرت کانفرنس ،متعدد تقریبات اور طالبات کے مابین مقابلہ جات کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔
قومی سیرت کانفرنس پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر، وائس چانسلر جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کی صدارت میں منعقد ہوئی، جس کا مقصد طالبات اور معاشرے کو تعلیماتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روشناس کرانا اور عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق رہنمائی فراہم کرنا تھا۔جس میں معروف محققین اور دانشوروں نے اپنے علمی و فکری مقالات پیش کیے۔
پروفیسر ڈاکٹر غلام معین الدین نظامی (تمغۂ امتیاز) کانفر نس کے مہمان خصوصی تھے۔انھوں نےنبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صفتِ رحمت اور عصری تقاضے کے موضوع پر اپنےخطاب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صفتِ رحمت کو عصرِ حاضر کے تناظر میں بیان کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ رحمت للعالمین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات آج کے سماجی، معاشرتی اور عالمی مسائل کے حل کے لیے رہنمائی فراہم کرتی ہیں۔؎

ڈاکٹر شعیب احمد نےاقبال کا نذرانہ عقیدت حضور سرورِ کونین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عنوان پر اپنے مقالے میں اقبال کے کلام میں عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حوالہ جات کو اجاگر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اقبال کی شاعری دراصل امت مسلمہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اسوۂ حسنہ کی طرف متوجہ کرنے کا ایک پیغام ہے۔
ڈاکٹر فاطمہ فیاض نےمثنوی مولانا روم میں مباحثِ سیرت کے حوالے سےاپنے خطاب میں انہوں نے وضاحت کی کہ مولانا روم نے سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی مثنوی میں حکمت، روحانیت اور اصلاحِ نفس کا سرچشمہ قرار دیا۔
ڈاکٹر عظمی عزیز خان نےمولانا جامی اور عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پراپنے خطاب میں کہا کہ مولانا جامی کی شاعری عشقِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سرشار ہے اور وہ سیرتِ نبوی کو محبت و عقیدت کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔
ڈپٹی ڈائر یکڑ پبلک ریلیشنز رضوان حمید کے مطابق قومی سیرت کانفرنس کے بعد ربیع الاول کے ایام میں حسب ذیل تقریبات منعقد کی جائیں گی
پینل ڈسکشن بعنوان: سوشل میڈیا کا تعلیم و تربیت میں کردار اور دینی و اخلاقی ذمہ داریاں، تعلیماتِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں ،طالبات کے درمیان مختلف مقابلہ جات،مقابلہ کیلیگرافی (اسماء النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)،مقابلہ تصویری نمائش،سیرت کوئز مقابلہ،مقابلہ حسنِ نعت اورخواتین کے خصوصی میلاد کا انعقادشامل ہیں۔یہ تمام تقریبات نہ صرف طالبات کے علمی و فکری افق کو وسعت دیں گی بلکہ سیرتِ طیبہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مطالعے اور عملی زندگی میں اسوۂ حسنہ کو اپنانے کے شعور کو بھی اجاگر کریں گی۔

ماہِ ربیع الاول کے بابرکت مہینہ کی آمد پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اعلان کی روشنی میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں عشرہ رحمت اللعالمین منانے کی تیاریوں کا آغاز ………۔ اس ماہ مقدس میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کو 1500 برس مکمل ہو جائیں گے ……….وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران
ماہِ ربیع الاول کے بابرکت مہینہ کی آمد پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے اعلان کی روشنی میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں عشرہ رحمت اللعالمین منانے کی تیاریوں کا آغاز ہو گیا ہے۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران نے کہا ہے کہ اس ماہ مقدس میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کو 1500 برس مکمل ہو جائیں گے جو بلاشبہ یادگار اور مبارک گھڑیاں ہیں ۔ اسی نسبت سے حکومتِ پاکستان نے “عشرۂ رحمت للعالمین” نہایت شان و شوکت سے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔تمام تر حمد و شکر اس ذاتِ باری تعالیٰ کے لیے ہے جس نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اپنی قدرتِ کاملہ کا جاویداں مظہر بنایا۔ بے شمار درود و سلام اس ہستیِ مقدسہ پر جن کی بدولت انسانیت کو حقیقی عظمت اور فلاح کی راہیں نصیب ہوئیں۔ بلا شبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرتِ طیبہ رہتی دنیا تک انسانیت کے لیے روشنی کا سرچشمہ اور نجات کا یقینی وسیلہ ہے۔انہیں مبارک لمحات سے فیض یاب ہونے کے لیے سیرت چیئراسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور شعبہ تعلقات عامہ مختلف سوسائٹیز اور پلیٹ فارمز کے اشتراک سے ایک وسیع سلسلۂ پروگرامز کا انعقاد کرنے جارہی ہے۔ ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عریبک اسٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن نے کہا ہے کہ ان پروگرامز کا موضوع”سوشل میڈیا کے مثبت استعمال میں ریاستی ذمہ داریاں: سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں” ہے ۔اس سلسلے میں قومی سیرت کانفرنس، محافلِ حمد و نعت، تقریری و تحریری مقابلے، مباحثے، سیرت آگاہی مہم اور پینل ڈسکشنز کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ اساتذہ، طلبہ اور عوام ان علمی و روحانی سرگرمیوں سے زیادہ سے زیادہ فیض حاصل کر سکیں۔ ڈائریکٹر سیرت چیئر پروفیسر ڈاکٹر حافظ شفیق الرحمن نے کہا ہے کہ اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی چوتھی قومی سیرت کانفرنس ہے جسکا انعقاد یکم ستمبر 2025 صبح 10 بجے عباسیہ کیمپس کے گھوٹوی ہال میں ہوگا۔ اس کانفرنس کے موقع پر پاکستان خاص طور پر بہاولپور ڈویژن سے علمائے کرام شریک ہوں گے
پاکستان میں جاپانی سفارت خانے نے نیپون فائونڈیشن کے تعاون سے جاپان سے متعلق 166 کتابوں کا ایک مجموعہ ’’ریڈ جاپان پراجیکٹ‘‘کے تحت کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس کو بطور عطیہ دیا
:پاکستان میں جاپانی سفارت خانے نے نیپون فائونڈیشن کے تعاون سے جاپان سے متعلق 166 کتابوں کا ایک مجموعہ ’’ریڈ جاپان پراجیکٹ‘‘کے تحت کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس کو بطور عطیہ دیا جس کا مقصد کتابوں کے ذریعے جاپان کی ثقافت، ادب، تاریخ اور سیاست سے متعلق آگاہی کو فروغ دینا ہے۔ پاکستان میں جاپان کے سفیر اکا متسو شیوچی نے پیر کو منعقدہ تقریب میں ڈائریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس پروفیسر ڈاکٹر شاہد خٹک کو نیپون فائونڈیشن کی طرف سے کتابوں کا یہ تحفہ پیش کیا۔انگریزی زبان میں یہ کتابیں جاپان سے متعلق تاریخ، سیاست، ادب، معیشت، فلسفہ،سکیورٹی، فن اور ثقافت جیسے اہم موضوعات کا احاطہ کرتی ہیں۔
اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جاپان کے سفیر نے نیپون فائونڈیشن کی جانب سے کتابوں کا یہ قیمتی تحفہ حاصل کرنے پر طلباء اور اساتذہ کو مبارکباد پیش کی اور امید ظاہر کی کہ ان کتابوں کے ذریعے طلباء، فیکلٹی، محققین اور دانشوروں کو جاپان کے بارے میں نہ صرف اہم معلومات حاصل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ اس سے ان میں جاپان سے متعلق دلچسپی بھی بڑھے گی۔ سفیر نے کہا کہ کتابوں کا یہ تحفہ درحقیقت جاپان اور پاکستان کے درمیان دوستی کے رشتے کو مزید تقویت دینے میں پل کا کردار ادا کرے گا۔جاپان کے سفیر نے پاکستانی نوجوانوں کی تعلیم کے شعبہ میں ترقی کرنے میں کامسیٹس یونیورسٹی کے کردار کو سراہا۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ جاپان کامسیٹس یونیورسٹی کے ساتھ مل کر تعلیمی اور ثقافتی تعاون اور کوششوں کو جاری رکھے گا۔ ڈائریکٹر کامسیٹس یونیورسٹی ایبٹ آباد کیمپس پروفیسر ڈاکٹر شاہد خٹک نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے نیپون فائونڈیشن اور جاپان کے سفارت خانے کی جانب سے کتابوں کے اس انمول تحفے کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ طلباء ان کتابوں سے نہ صرف اپنے علم میں اضافہ کریں گے بلکہ مستقبل میں جاپان پاکستان دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
نیپون فائونڈیشن نے “ریڈ جاپان پراجیکٹ” 2008ء میں شروع کیا تھا جس کا مقصد دنیا بھر کی یونیورسٹیوں اور لائبریریوں کو انگریزی زبان میں جاپان سے متعلق کتابوں کے عطیہ کے ذریعے جاپان سے متعلق آگاہی کو فروغ دیا جا سکے۔
عشرہ رحمت للعالمین یکم تا 12 ربیع الاوّل قومی و صوبائی سطح پر شایان طریقے سے منایا جائے گا، وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف کا پریس کانفرنس سے خطاب
وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ عشرہ رحمت للعالمین یکم تا 12 ربیع الاوّل قومی و صوبائی سطح پر شایان طریقے سے منایا جائے گا۔ پیر کووفاقی وزیر نے آمد ربیع الاوّل اور وزارت کی دیگر سرگرمیوں کے حوالے سے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس شدہ قرار دادوں کی روشنی میں ملک گیر سطح پر سیرت النبیؐ کی محافل کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 1500 ویں سال ولادت کے تناظر میں صوبائی اور لوکل حکومتیں نوجوان نسل کو سیرت نبویؐ سے آگاہی دیں گی، وزارت مذہبی امور اسلام آباد میں 50 ویں بین الاقوامی سیرت النبی ؐکانفرنس کا انعقاد کر رہی ہے جس کا موضوع ’’سوشل میڈیا کے مفید استعمال کی تعلیم و تربیت میں ریاستی ذمہ داریاں سیرت النبی ؐکی روشنی میں‘‘ رکھا گیا ہے جبکہ قومی محفل نعت کا انعقاد کیا جائے گا۔
وزارت نے اس سلسلے میں ایک جامع پروگرام ترتیب دیا ہے، عشرہ منانے کا مقصد یہ ہے کہ سیرت طیبہ پر تفصیلی گفتگو ہو اور نوجوانوں کو آگہی میسر آئے، سرکاری و نجی سکولوں ، کالج اور یونیورسٹیوں میں عشرہ رحمت للعالمین کے تحت پروگرام منعقد کیے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ سیرت النبیؐ کی روشنی میں دور حاضر کے مسائل کے حل کے لیے مل کر کوشش کرنا ہو گی، ہمیں موجودہ دور میں اپنی تعلیم، معیشت ، سماجی اقدار کو متاثر ہونے سے بچانا ہے
عالمی بینک نے گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن فنڈ کے تحت پاکستان کے لئے 47.9 ملین ڈالر گرانٹ کی منظوری دے دی ہے، گرانٹ کا مقصد پنجاب میں بچوں اور بچیوں کی پری پرائمری اور پرائمری سطح پرداخلوں و شمولیت کو بہتر بنانا ہے۔
اسلام آباد۔25اگست (اے پی پی):عالمی بینک نے گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن فنڈ کے تحت پاکستان کے لئے 47.9 ملین ڈالر گرانٹ کی منظوری دے دی ہے، گرانٹ کا مقصد پنجاب میں بچوں اور بچیوں کی پری پرائمری اور پرائمری سطح پرداخلوں و شمولیت کو بہتر بنانا ہے۔ عالمی بینک کی جانب سے پیرکوجاری بیان کے مطابق نئی معاونت سے پرائمری سطح پر تعلیمی نتائج کو بہتر بنانے اور ایلیمنٹری سطح پر تعلیمی معاونت کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
”گیٹنگ رزلٹس: ایکسیس اینڈ ڈیلیوری آف کوالٹی ایجوکیشن سروسز اینڈ سسٹم ٹرانسفارمیشن ان پنجاب پراجیکٹ” کے تحت ابتدائی تعلیم کو وسعت دینے، سکول سے باہر بچوں کو دوبارہ داخل کرانے، اساتذہ کی معاونت کو مضبوط بنانے اور تعلیمی شعبے کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور ہنگامی حالات کے مقابلے کے لئے زیادہ مؤثر بنانے میں مدد ملے گی، منصوبہ سے انسانی سرمائے کو مضبوط بنانے اور شاکس(دھچکوں ) کے مقابلے میں مزاحمت بڑھانے میں مدد ملے گی۔
یہ اقدامات عالمی بینک گروپ کے دہرے مقاصد یعنی غربت کے خاتمے اور مشترکہ خوشحالی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے لئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے عین مطابق ہیں۔پاکستان میں عالمی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر بولورما امگابازار نے بتایا کہ یہ منصوبہ کم تعلیمی صلاحیت کوبہتربنانے اور پنجاب بھر میں معیاری تعلیم تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے کی جانب اہم قدم ہے۔
انہوں نے بتایا کہ منصوبہ سے بنیادی تعلیم کو مضبوط بناتے ہوئے نظام کی استعداد کار کو بڑھانے اور رویوں میں مثبت تبدیلی لا کر صوبے میں طویل المدتی انسانی سرمائے کی ترقی اور اقتصادی نمو کی راہ ہموارہوگی۔منصوبے کے تحت 40 لاکھ سے زائد بچوں کو براہِ راست فائدہ پہنچنے کی توقع ہے جن میں 80 ہزار سکول سے باہر بچے، 30 لاکھ سے زائد وہ بچے جو محکمہ سکول ایجوکیشن میں زیر تعلیم ہیں، تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار غیر رسمی شعبے کے بچے اور ایک لاکھ 40 ہزار خصوصی تعلیم کے اداروں میں زیر تعلیم خصوصی بچے شامل ہیں۔
اسی طرح منصوبہ سے ایک لاکھ سے زائد اساتذہ، سکول لیڈرز، والدین اور کمیونٹی ممبران کو بھی پیشہ وارانہ تربیت اور آگاہی مہمات کے ذریعے فائدہ پہنچے گا۔عالمی بینک کی پراجیکٹ ٹیم لیڈر عزہ فرخ نے بتایا کہ یہ منصوبہ حکومتِ پنجاب کے وسیع تعلیمی اصلاحاتی ایجنڈے سے ہم آہنگ ہے جس کا مقصد ایک زیادہ مؤثر، جوابدہ اور شمولیتی تعلیمی نظام تشکیل دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ منصوبہ سے حکومت کی تعلیمی شعبے میں گورننس، مینجمنٹ اور استعداد کار کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی ۔ منصوبہ کے تحت سکول ایجوکیشن، خصوصی تعلیم اور غیر رسمی تعلیم کے محکموں کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر ، سکولوں کو بااختیار اور کمیونٹیز کے ساتھ شراکت داری کو فروغ دیاجائے گا۔
پنجاب یونیورسٹی میں شجر کاری مہم جاری ……..پنجاب یونیورسٹی نے ایسو سی ایٹ ڈگری آرٹس /سائنس سالانہ امتحانات 2025ء کے نتائج کا اعلان کردیا
:وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق اورانسٹیٹیوٹ آف زوالوجی میں شجر کاری مہم کے سلسلے میں پودے لگا ئے۔ اس سلسلے میں منعقدہ تقریبات میں چیئرمین شعبہ ایڈوانسڈ سٹڈیزان ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر محمد شاہد فاروق، سیکریٹری اکیڈمک سٹاف ایسو سی ایشن ڈاکٹر محمد اسلام، ڈائریکٹر انسٹیٹیو ٹ آف زوالوجی پروفیسر ڈاکٹر نبیلہ روحی، چیئرمین ہال کونسل پروفیسر ڈاکٹر محمد اکبرخان، فیکلٹی ممبران اور ملازمین نے شرکت کی۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے بچنے کیلئے زیادہ سے زیادہ پودے لگانا ضروری ہے۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی اساتذہ، ملازمین اور طلباء پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اردگرد درخت لگائیں اور بہتر مستقبل کے لیے ان کی دیکھ بھال کریں۔
پنجاب یونیورسٹی نے ایسو سی ایٹ ڈگری آرٹس /سائنس سالانہ امتحانات 2025ء کے نتائج کا اعلان کردیا
پنجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایسو سی ایٹ ڈگری ان آرٹس /سائنس پارٹ ون اورٹو،ایسو سی ایٹ ڈگری ان آرٹس /سائنس(سپیشل کیٹگری) پارٹ ٹواورایسو سی ایٹ ڈگری ان آرٹس (سماعت سے محروم امیدواروں کے)سالانہ امتحانات2025ء کے نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات پنجاب یونیورسٹی کی ویب سائٹ www.pu.edu.pkپر دیکھی جا سکتی ہے۔
سیکرٹری ایجوکیشن کی مسنگ فیسیلیٹیز بارے درست معلومات فراہم نہ کرنے پر سی ای او اوکاڑہ کی سرزنش ……..داخلوں کی شرح اور بنیادی تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے معاملے پر کوتاہی نہ برتی جائے۔ ……….غلط یا نامکمل معلومات کی فراہمی پر متعلقہ ایجوکیشن اتھارٹی کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔ سیکرٹری ایجوکیشن خالد نذیر وٹو
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی ہدایت پر محکمہ تعلیم کا خصوصی سکواڈ سکولوں کی حالت زار کی دستگی کیلئے متحرک ہے۔ اس ضمن میں سیکرٹری ایجوکیشن خالد نذیر وٹو اور چیئرمین ٹاسک فورس مزمل محمود مسلسل مختلف اضلاع کے سکولوں کے دورے کر رہے ہیں۔ سیکرٹری ایجوکیشن اور چئیرمین ٹاسک فورس نے مختلف اضلاع میں سکولوں کی عمارتوں، کلاس رومز اور بنیادی سہولیات کے فقدان کا معائنہ کیا۔ اس موقع پرغلط معلومات کی فراہمی پر سی ای او ایجوکیشن اوکاڑہ کی سرزنش کرتے ہوئے دو دن میں درست ڈیٹا جمع کروانے کی ہدایت کی گئی جبکہ سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات پر سی ای او ساہیوال اور سی ای او پاکپتن کی کوششوں کی تحسین بھی کی گئی۔ سکولوں کے معائنہ کے دوران سیکرٹری ایجوکیشن اور چئیرمین ٹاسک فورس نے ایجوکیشن اٹھارٹیز کو موقع پر ہدایات بھی جاری کیں۔ سیکرٹری ایجوکیشن خالد نذیر وٹو نے تمام ضلعی ایجوکیشن افسران پر واضح کیا کہ سہولیات کا فقدان دور کرنے کے لئے اقدامات کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز خود مانیٹر کر رہی ہیں لہذا وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق سکولوں میں سہولیات یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کا خصوصی سکواڈ تمام اضلاع کے دورے کر رہا ہے اورتعلیمی سہولیات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ ضلعی ایجوکیشن اٹھارٹیز کی جانب سے دی گئی معلومات کوکراس چیک بھی کر رہا ہے۔ لہذا داخلوں کی شرح اور بنیادی تعلیمی سہولیات کی فراہمی کے معاملے پر کوتاہی نہ برتی جائے۔ سیکرٹری ایجوکیشن نے کہا کہ سہولیات کے بارے میں غلط یا نامکمل معلومات کی فراہمی پر متعلقہ ایجوکیشن اتھارٹی کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔