لاہور(3 اپریل، بدھ): ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سال 2022-23 کے لیے پاکستانی جامعات کے آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائیزشن(اورک) کی حالیہ رینکنگ میں پنجاب یونیورسٹی اورک کو ”X” کیٹیگری سے نوازدیا، جو اس کی شاندار کارکردگی کا واضح ثبوت ہے۔اپنے بیان میں وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ اورک کی درجہ بندی میں بہتری پنجاب یونیورسٹی میں ہونے والی جدید اورقابل تحسین تحقیق کی عکاس ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی اورک نے رواں سال فروری میں نویں ’انووینشن ٹو انوویشن سمٹ ‘ کے ذریعے پیٹنٹ فائل کرنے اور تحقیق کو تجارتی بنانے میں مزید تعاون کیاہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی فیکلٹی ممبران کے مختلف امپیکٹ فیکٹر جرنلز میں بڑی تعداد میں مضامین شائع ہوچکے ہیں جبکہ فیکلٹی ممبران نے یونیورسٹی میں ریسرچ کلچر کی بہتری کے لیے پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے سونپے گئے کئی تحقیقی پراجیکٹس کو بھی مکمل کیاہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی اساتذہ نے مختلف فنڈنگ ایجنسیوں / اداروں سے بڑی تعداد میں تحقیقی پراجیکٹس اور مقابلے بھی جیتے ہوئے ہیں۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے اس شاندار کامیابی پرڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔
Ilmiat

سعودی عرب کی وزارت تعلیم نے مملکت کے مختلف شہروں میں کنڈر گارٹن اور نرسری کے لیے ضوابط کا اعلان کیا ہے۔ارود نیوز کے مطابق مقررہ ضوابط پر عمل کرنے والوں کو اس شعبے کا لائسنس جاری کیا جائے گا۔وزارت تعلیم کا کہنا ہے کنڈر گارٹن اور بچوں کی نرسری کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والے اپنا منصوبہ وزارت کو پیش کریں جس کی بنیاد پر انہیں لائسنس جاری کیا جائے گا۔
وزارت کی جانب سے جاری شرائط میں کہا گیا کہ ’جس شعبے کےلیے لائسنس جاری کرایا گیا ہے اس کے علاوہ دوسری سرگرمی کی اجازت نہیں ہوگی۔اگر لائسنس نرسری کے لیے حاصل کیا گیا ہے تو وہاں دیگر تعلیمی مراحل یعنی کلاسوں کو قائم کرنے کی اجازت نہیں۔
جس عمارت میں نرسری یا کنڈر گارٹن کا ادارہ قائم کیا جائے اس میں شہری دفاع کی جانب سے جاری کردہ شرائط پرعمل درآمد لازمی ہے۔شہری دفاع اور وزارت بلدیات کی جانب سے این اوسی حاصل کرنے کے بعد وزارت تعلیم حتمی لائسنس جاری کرتی ہے۔
قرآن کریم مسلمانوں کے لیے تحفہ الہی ہے۔ اس کو سمجھ کر پڑھا جائے تو انسان کو قلبی راحت وسکون ملتا ہے۔……..پروفیسر ڈاکٹر قیصر جبیں

بہاول پور ()پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی ہدایت پر ڈین فیکلٹی آف عریبک اینڈ اسلامک اسٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن اورپروفیسر ڈاکٹر سعید احمد ڈین فیکلٹی آف میڈیسن اینڈ الائیڈ ہیلتھ سائنسز کی سرپرستی میں ڈیپارٹمنٹ آف ٹرانسلیشن اسٹڈیز اور ڈیپارٹمنٹ آف فزیو تھراپی سٹوڈنٹ کلب کے باہمی اشتراک سے چار روزہ فہمِ قرآن شارٹ کورس کی افتتاحی تقریب خواجہ فرید کیمپس میں منعقد ہوئی۔ تقریب کی مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر قیصر جبیں چئیرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف فارماکولوجی نے قرآن اور انسان کے تعلق پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم مسلمانوں کے لیے تحفہ الہی ہے۔ اس کو سمجھ کر پڑھا جائے تو انسان کو قلبی راحت وسکون ملتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہت سارے غیر مسلم ڈاکٹرز نے قرآن کریم کی تلاوت کو ڈپریشن سے نکلنے کا بہترین ذریعہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس کورس کے انعقاد پر ڈاکٹر عائشہ بشیر انچارج شعبہ فزیوتھراپی اور انکی ٹیم کو مبارکباد دی اور شعبہ ٹرانسلیشن اسٹڈیز کا بھی شکریہ ادا کیا۔ ڈائریکٹرکوالٹی انہانسمنٹ سیل پروفیسر ڈاکٹر اسد اللہ مدنی نے اس کوشش کو سراہا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افئیرز فیکلٹی آف فارمیسی ڈاکٹر قمر الزماں کمبوہ نے کہا کہ فہمِ قرآن شارٹ کورس اورکشاپ کا انعقاد ایک مثبت سرگرمی ہے۔اس سے طلباء میں قرآن فہمی کا شوق بڑھتا ہے۔ تقریب میں مریم افتخار انچارج شعبہ ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائٹس، قرۃ العین انچارج میڈیکل لیبارٹری ٹیکنالوجی، ڈاکٹر قدیر الحسن انچارج شعبہ فرانزک سائنس،ڈاکٹر ناصر محمود،ڈاکٹر عفیفہ لطیف سمیت فیکلٹی آف فارمیسی اور فیکلٹی آف الائیڈ ہیلتھ سائنسز کے فیکلٹی ممبران اور کثیر تعداد میں طلباؤ طالبات نے شرکت کی۔
2nd meeting regarding enhancement of employability of IT graduates and improvement of IT education in Provincial universities held at Punjab Higher Education Commission,

2nd meeting regarding enhancement of employability of IT graduates and improvement of IT education in Provincial universities is held at Punjab Higher Education Commission, Lahore under the convenorship of Prof. Dr. Shahid Munir (T.I), Chairperson Punjab Higher Education Commission, Lahore. The meeting participants include Prof. Dr. Mohammad Nizamuddin, Former Chairperson, Punjab Higher Education Commission, Lahore, Prof. Dr. Adnan Noor Mian Vice Chancellor, Information Technology University (ITU), Lahore, Prof. Dr. Waqar Mahmood Director, KICS UET Lahore, Prof. Dr. Shahzad Sarwar, Dean, Faculty of Computing & IT, Punjab University, Lahore, Prof. Dr. Mian Muhammad Awais Professor, Syed Babar Ali School of Science and Engineering LUMS, Lahore, Dr. Hannan, University of Education, Lahore and Ms. Ayesha Zaman CEO, Skill Todo, Lahore
Punjab Higher Education Commission honored to host Dr. Farrukh Naveed, Secretary Higher Education Department (HED), Lahore, along with Mr. Kamran Khan, Additional Secretary (Universities), and Mr. Naveed Hassan, Project Director, Strategic Planning Unit, HED.

Punjab Higher Education Commission honored to host Dr. Farrukh Naveed, Secretary Higher Education Department (HED), Lahore, along with Mr. Kamran Khan, Additional Secretary (Universities), and Mr. Naveed Hassan, Project Director, Strategic Planning Unit, HED.
Prof. Dr. Shahid Munir (T.I), Chairperson PHEC along with Engr. Dr. Mansoor Ahmad Baluch, Chief Operating Officer, warmly welcomed them and presented a beautiful bouquet. During the meeting in the office of Chairperson PHEC, the Chairperson briefed Secretary HED about ongoing and upcoming programs at PHEC, showcasing the commitment to advancing higher education in Punjab. During the meeting the Director General Finance and Directors of PHEC were also present.
In recognition of his visit and support, Chairperson PHEC is delighted to present Dr. Farrukh Naveed with a shield, symbolizing PHEC gratitude for his valuable time and interest in the higher education sector.


لاہور(یکم اپریل، سوموار):پنجاب یونیورسٹی کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام ایم آئی این آئی ایس او(MINISO)سکالرشپ ایوارڈایچ ایس کے لیول پر چینی زبان کامیابی سے پاس کرنے والے طلباء میں سی آئی پی یو(CIPU) سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے اور نئے طلباء کے لئے تعارفی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پروائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، پنجاب یونیورسٹی کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے ہوسٹ ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمان، پاکستان میں ایم آئی این آئی ایس اوکمپنی کے نائب صدر مسٹر لی ڈونگ، لاہور اوورسیز چائنیز ایسوسی ایشن کی نائب صدر مس ہی یوبنگ اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط اور دیرینہ دوستی کا رشتہ قائم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے زبان کا فروغ بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اردو اور چینی زبانوں کے فروغ کے لیے یکساں کوششیں کرنی چاہئیں۔پروفیسر ڈاکٹر شفیق الرحمان نے طلباء کو مبارکباد پیش کی اور انہیں چینی زبان کا مطالعہ جاری رکھنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے چین اور پاکستان کے تعلقات پر روشنی ڈالی اور ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے چینی ڈائریکٹر پروفیسر کائی جن باؤ نے بھی دونوں ممالک کے درمیان اچھے تعلقات بارے سیر حاصل بات چیت کی اور طلباء کو چینی زبان سیکھنے کی ترغیب دی۔ تقریب میں تقریباً 30 طلباؤطالبات کو ایم آئی این آئی ایس اوسکالرشپ ایوارڈ سے نوازا گیا۔
IUB news……مصنوعی ذہانت کی تبدیلی کی صلاحیت، اکیڈمیا اور صنعت میں پیش گوئی کرنے والی ماڈلنگ کے موضوع پر ایک میگا سیمینار کا انعقاد………….ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرزاور ڈیبیٹنگ سوسائٹی اسلامیہ یونیورسٹی،بہاولنگر کیمپس کے زیر اہتمام رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی آمد اور استقبال کے سلسلے میں سیمینار


فیکلٹی آف کمپیوٹنگ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیراہتمام تعلیمی مصنوعی ذہانت کی تبدیلی کی صلاحیت، اکیڈمیا اور صنعت میں پیش گوئی کرنے والی ماڈلنگ کے موضوع پر ایک میگا سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد خان ڈین فیکلٹی آف کمپیوٹنگ نے کی۔ کلیدی مقرر اٹلی سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ مصنوعی ذہانت کے انٹرپرینیور مائیکل گرزیولی تھے۔ مہمان مقرر نے طلباؤ طالبات کو تعلیمی ترقی کے لیے جنریٹو آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی ایپلی کیشنز، انڈسٹری ایڈوانسمنٹ کے لیے پیش گوئی کرنے والی ماڈلنگ اور مصنوعی ذہانت کی اخلاقی ترقی کے بارے میں آگاہ کیا۔ اینگمیٹکس سافٹ ویئر ہاؤس کے سربراہ توقیر احمد نے اپنی ٹیم کے ساتھ اس تقریب میں خصوصی شرکت کی۔
…….2…..

)ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرزاور ڈیبیٹنگ سوسائٹی اسلامیہ یونیورسٹی،بہاولنگر کیمپس کے زیر اہتمام رمضان المبارک کے مقدس مہینے کی آمد اور استقبال کے سلسلے میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔سیمینارمیں ڈائریکٹر کیمپس ڈاکٹر رفاقت علی،ڈاکٹر اجمل فریدی،ڈاکٹر شاہد نوازاورڈاکٹر تابینہ کرن نے بطورمہمان مقررشرکت کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر اعجاز احمدانچارج شعبہ ریاضی سمیت طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔مقررین نے رمضان المبارک کی برکات و فیوض،روزہ اور ثقافت،روزہ اور قرآن، روزہ اور صحت سمیت مختلف موضوعات پر اظہار خیال کیا۔پروگرام کے اختتام پر ڈپٹی ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز اورنگزیب وٹو اور ایڈوائزر ڈیبیٹنگ سوسائٹی ارم نیاز نے سیمینار کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن کی خصوصی ہدایت پر پنجاب کی جامعات میں سات اہم شعبوں پر قائم کنسورشیمز کی حتمی سفارشات رپورٹ کی صورت میں وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کو ارسال کر دی گئیں۔……..

،گورنر پنجاب نے ستمبر 2022 میں مری میں منعقدہ وائس چانسرز کی تین روزہ کانفرنس میں سات اہم موضوعات کی نشاندہی کی اور چیئرپرسن پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کو وائس چانسلرز اور فیکلٹی ممبران پر مشتمل کنسورشیمز قائم کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ جن اہم موضوعات پر کنسورشیمز قائم کیے گئے وہ مندرجہ ذیل ہیں:
گورنس اینڈفنانس، کلائمیٹ چینج، انٹرپرینورشپ، کیریکٹر بلڈنگ، ڈرگز اینڈ نارکاٹکس کنٹرول، ویمن ایمپاورمنٹ، پروموشن ف ٹیکنالوجی۔ واضح رہے کہ گورنر پنجاب نے کنسورشیمز میں گہری دلچسپی لیتے ہوئے ان کے متعدد اجلاسوں کی گورنر ہاس میں صدارت کی۔ کنسورشیمز کے متعدد اجلاس جامعات کے اندر بھی منعقد ہوئے۔ اس طرح کئی مہینوں پر محیط ان کاوشوں کے نتیجے کے طور پر حتمی سفارشات مرتب کی گئیں۔ان سفارشات کا مقصد مقامی مسائل کے مقامی حل تلاش کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جامعات میں تخلیق علم و تحقیق کوفروغ دینا ہے۔ مزید برآں، معاشرے کو درپیش مسائل کے حل کے لیے پالیسی سازی انتظامی اقدامات میں معاونت کرنا ہے۔
سندھ کے لیے تازہ ترین سالانہ اسٹیٹس آف ایجوکیشن رپورٹ ………تعلیمی منظر نامے کی ایک تشویشناک تصویر
وزیر تعلیم سید سردار شاہ

سندھ کے لیے تازہ ترین سالانہ اسٹیٹس آف ایجوکیشن رپورٹ تعلیمی منظر نامے کی ایک تشویشناک تصویر پیش کرتی ہے، خاص طور پر 2023 میں شرح داخلہ کی شرح میں نمایاں اضافے کے باوجود بچوں کے مضامین کو سمجھنے ور سیکھنے کی سطح میں مسلسل کمی کو نمایاں کرتی ہے۔
رپورٹ کی افتتاحی تقریب میں، وزیر تعلیم سید سردار شاہ نے دیگر شرکاء کے ساتھ، سیکھنے کے نتائج میں جاری کمی پر گہری تشویش کا اظہار کیا، اس کی وجہ کوویڈ 19 اور 2022 کے سیلاب کے پائیدار اثرات کو قرار دیا۔ASER سندھ میں پانچ سے 16 سال کی عمر کے طالب علموں میں بنیادی خواندگی اور تعداد کا اندازہ لگانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
اگرچہ رپورٹ میں سکولوں میں داخلہ کی شرح میں قابل ذکر اضافے کو تسلیم کیا گیا ہے، خاص طور پر ابتدائی بچپن کی تعلیم (ECE) اور 6-16 سال کی عمر کے بچوں کے لیے، یہ سیکھنے کے بڑھتے ہوئے فرق کو دور کرنے کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا گیا ہے۔رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اندراج میں بہتری کے باوجود، تعلیم کا معیار ایک اہم مسئلہ بنی ہوئی ہے، جس میں طلباء کا ایک بڑا حصہ پڑھنے، لکھنے اور ریاضی کی بنیادی مہارتوں سے محروم ہے۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ بنیادی تعلیم میں مہارت رکھنے والے بچوں کے تناسب میں گزشتہ برسوں کے دوران کمی دیکھی گئی ہے، جو ایک تعلیمی نظام کے ایک بڑے چیلنج کی نشاندہی کرتی ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔مزید برآں، ASER تعلیم تک رسائی میں تفاوت کو نمایاں کرتا ہے، جس میں صنفی فرق برقرار ہے اور بعض خطوں کو زیادہ تعلیمی چیلنجز کا سامنا ہے۔
دیہی علاقوں، خاص طور پر، سندھی/اردو اور انگریزی جیسے اہم مضامین میں گرتی ہوئی مہارت کی سطح کے ساتھ رجحانات سے متعلق ظاہر کرتے ہیں۔ASER اسکولوں میں بنیادی ڈھانچے کی کمیوں پر بھی روشنی ڈالتا ہے، جو سیلاب جیسی قدرتی آفات سے بڑھی ہے، جس کی وجہ سے بنیادی سہولیات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ رپورٹ میں ان چیلنجوں کے باوجود، تعلیمی معیار کو بہتر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کی ضروت پر بھی زور دیا گیا ہے۔