

: یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لا ہو ر نے کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی سبجیکٹ رینکنگ 2025 کے مطابق ویٹر نری سائنس کے سبجیکٹ میں دنیا بھر کی جامعات میں 51-100 کی نما یا ں پو زیشن حا صل کی۔
اُس مو قع پر وا ئس چا نسلر میری ٹو رئیس پرو فیسر ڈاکٹر محمد یونس (تمغہ امتیاز) نے کیو ایس ورلڈ یو نیورسٹی سبجیکٹ رینکنگ میں نما یاں پو زیشن حاصل کر نے پریو نیورسٹی کے سٹیک ہولڈرز، فیکلٹی ممبران، انتظا میہ اورطلبہ کو مبار کبا د پیش کی نیز معیار تعلیم اور یونیورسٹی کی ساکھ کو بین الاقوا می سطح پر اُ جا گر کرنے میں مثا لی کردار ادا کرنے پر یونیورسٹی کے کوالٹی انہانسمینٹ سیل کی پوری ٹیم کی خدمات کو بھی سرا ہا۔
لاہور، 13 مارچ – یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (یو ایچ ایس) نے مسلسل تیسرے سال دنیا کی ایک ہزار بہترین طبی جامعات میں جگہ بنالی ہے۔ یہ اعزاز اسے حالیہ کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ برائے سبجیکٹ 2025ء میں حاصل ہوا ہے۔ یو ایچ ایس جو 2022 میں ان درجہ بندیوں میں شامل ہونے والی پنجاب کی پہلی میڈیکل یونیورسٹی بنی، اس سال عالمی سطح پر 701 سے 850 کی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ قبل ازیں یہ جامعہ 2012 سے 2015 تک مسلسل ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان کی جانب سے ملک کی ٹاپ ٹین جامعات میں شمار کی جاتی رہی ہے۔
یو ایچ ایس کی پرو وائس چانسلر اور کوالٹی انہانسمنٹ سیل (QEC) کی ڈائریکٹر، پروفیسر نادیہ نسیم، جنہوں نے اس درجہ بندی کے حوالے سے کام کیا، نے بتایا کہ یہ رینکنگ کیو ایس درجہ بندی کے اعلیٰ ترین زمرے میں شمار ہوتی ہے جس میں دنیا بھر کی صرف 2 سے 5 فیصد جامعات اور اعلیٰ تعلیمی ادارے ہی شامل ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی کی درجہ بندی پانچ بنیادی اشاریوں پر مبنی ہے: تعلیمی ساکھ، ملازمت فراہم کرنے والے اداروں کی رائے، تحقیقی مقالوں کے حوالے، ایچ-انڈیکس (H-Index) جو تحقیق کے اثرات کو ظاہر کرتا ہے اور بین الاقوامی تحقیقی نیٹ ورک۔ اس سال یو ایچ ایس نے تعلیمی ساکھ کے اشاریے میں نمایاں بہتری دکھائی، جہاں اس کا سکور 41.5 سے بڑھ کر 44.2 ہوگیا۔ ملازمت فراہم کرنے والے اداروں کی رائے میں اسے 57.1، تحقیقی حوالہ جات میں سب سے زیادہ 51.7، ایچ-انڈیکس میں 40.7 اور بین الاقوامی تحقیقی نیٹ ورک میں 23.3 سکور حاصل ہوا۔
یو ایچ ایس کے وائس چانسلر پروفیسر احسن وحید راٹھور نے اس کامیابی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کی اس شاندار کارکردگی کا سہرا تعلیمی معیار، تحقیق اور معاشرتی ترقی کے لیے اس کے غیر متزلزل عزم کے سر ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ یو ایچ ایس پاکستان میں تعلیم اور صحت کے شعبے میں اپنی خدمات کو مزید وسعت دے گا۔
پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن” اور “لاہور گیریژن اکیڈمی برائے اساتذہ کی تربیت” کے درمیان مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کی تقریب منعقد ہوئی، جو باہمی تعاون اور ترقی کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس تقریب میں سیکریٹری ایل جی ای ایس، بریگیڈیئر شاہد جاوید اور ڈائریکٹر بریگیڈیئر عبد القیوم نے شرکت کی۔ پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن (PHEC) کی نمائندگی چیف آپریٹنگ آفیسر ڈاکٹر منصور احمد بلوچ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن جناب جواد عامر ملک، ڈائریکٹر ٹریننگ ڈاکٹر آصف منیر اور ڈائریکٹر ایچ آر ڈی جناب ماجد مصطفیٰ نے کی
ڈاکٹر فرخ نوید، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب
ڈاکٹر فرخ نوید، سیکریٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب، نے پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن (PHEC) کے چیئرپرسن کے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔
ڈاکٹر فرخ نوید عوامی شعبے کے انتظام، پالیسی اور گورننس، تحقیق، اور منصوبہ بندی میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔ ان کی مہارت بلاشبہ پنجاب میں معیاری اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے مشن میں پی ایچ ای سی کو مزید آگے بڑھانے میں مدد دے گی۔
ڈاکٹر مختار احمدکاایچ ای سی اور ایکریڈیٹیشن کونسلز کے اجلاس سے خطاب
پاکستان کی ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے قومی ایکریڈیٹیشن کونسلز کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا تاکہ اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔ اجلاس میں تعلیمی پروگراموں کی منظوری، اساتذہ کی تقرری کے معیارات، ایکریڈیٹیشن کے طریقہ کار کی یکسانیت، نصاب کی ترقی، صلاحیتوں میں اضافہ، بین الاقوامی تعاون اور تعلیمی برتری کو یقینی بنانے میں ایکریڈیٹیشن کے کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں مختلف معروف ایکریڈیٹیشن کونسلز کے چیئرپرسنز، صدور اور نمائندے شریک ہوئے، جن میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل، پاکستان انجینئرنگ کونسل، پاکستان بار کونسل، نیشنل کونسل برائے طب، نیشنل کونسل برائے ہومیوپیتھی، فارمیسی کونسل آف پاکستان، پاکستان نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل، الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل کونسل، پاکستان کونسل برائے آرکیٹیکٹس اینڈ ٹاؤن پلانرز، پاکستان ویٹرنری میڈیکل کونسل، نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل، نیشنل ایکریڈیٹیشن کونسل فار ٹیچرز ایجوکیشن، نیشنل بزنس ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل، نیشنل ایگریکلچرل ایجوکیشن ایکریڈیٹیشن کونسل اور نیشنل ٹیکنالوجی کونسل شامل تھے۔
چیئرمین ایچ ای سی، ڈاکٹر مختار احمد نے ایکریڈیٹیشن کے فریم ورک کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اسے عالمی معیارات سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ڈاکٹر ضیاءالقیوم نے ایکریڈیٹیشن کے اس اہم کردار کو اجاگر کیا جو عالمی معیار کے گریجویٹس کی تیاری میں مدد دیتا ہے۔ اجلاس میں وسائل کی کمی، ریگولیٹری خلا اور نصاب کی مطابقت جیسے چیلنجز پر بھی غور کیا گیا، جن کے حل کے لیے پالیسی اپڈیٹس، صلاحیت سازی کے پروگرامز اور صنعت سے ہم آہنگ نصاب متعارف کرانے کی تجاویز پیش کی گئیں۔
ایچ ای سی کے کوالٹی ایشورنس کنسلٹنٹ، ڈاکٹر انورالاحسن گیلانی نے شرکاء کی قیمتی آراء اور فعال شمولیت کو سراہا۔ کونسلز نے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایچ ای سی کے ساتھ قریبی تعاون کا عزم کیا تاکہ پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی نظام میں بہترین معیار کو یقینی بنایا جا سکے۔
4o
یو ای ٹی ٹیچنگ سٹاف ایسوسی ایشن کی جنرل باڈی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جسکی صدارت صدر ٹی ایس اے ڈاکٹر محمد شعیب نے کی۔ اجلاس میں یو ای ٹی کو ایک ارب روپے کی مالی گرانٹ دینے پر ٹی ایس اے کی طرف سے وزیر اعلیٰ مریم نواز سے اظہار تشکر کیا گیا۔ اس موقع پر صدر ٹی ایس اے ڈاکٹر محمد شعیب اورجنرل سیکرٹری ڈاکٹرتنویر قاسم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی کو مالی بحران سے نکالنے پر وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد منیر کی کوششیں اور ویژن لائق تحسین ہیں۔ انہی کی کوششوں سے یو ای ٹی نے مالی بحران پر قابو پایا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں ڈاکٹر شاہد منیر کی سربراہی میں یو ای ٹی ترقی کی منازل طے کرے گی۔ ٹی ایس اے عہدیداران نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز اور انکی ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی پوری ٹیم مستقبل میں بھی اپنی سرپرستی جاری رکھیں گے۔ ٹی ایس اے ایجوکیشن منسٹر رانا سکندر حیات اور سیکرٹری ایچ ای ڈی خواجہ سلمان رفیق کا بھی شکریہ ادا کیا جنکی کوششوں سے یہ گرانٹ منظور ہوئی۔ ڈاکٹر تنویر قاسم کا کہنا تھا کہ یو ای ٹی کو ملنے والی اس گرانٹ سے انجینئرنگ یونیورسٹی میں استحکام آئے گا۔
اجلاس میں وفاقی حکومت اور متعلقہ محکموں سے فنڈز کی منتقلی کے عمل کو تیز کرنے اور 25 فیصد ٹیکس ریبیٹ کی بحالی کیلئے بھی درخواست کی گئی۔ ڈاکٹر محمد شعیب کا کہنا تھا کہ فنڈز کی منتقلی کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ یو ای ٹی کے ملازمین کو تاخیر شدہ ریلیف جلد از جلد دیا جا سکے۔ انکا کہنا تھا کہ ٹی ایس اے اساتذہ کمیونٹی کے مفادات اور انکے حقوق کے لیے ہر ممکن آواز اٹھائیں گے۔
سیالکوٹ کے تعلیمی اور سماجی حلقوں نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی برائے خواتین سیالکوٹ میں جشن بہاراں کے موقع پر طالبات کی موجود گی میں مرد اہلکاروں اور افسران کی جانب سے رقص کرنےاور اس رقص کی وڈیو وائرل ہونےکے عمل کوانتہائی غیر مناسب اور قابل مذمت قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خواتین کے تعلیمی ادارے عزت و وقار کی علامت ہوتے ہیں، اور والدین اپنی بچیوں کو ان اداروں میں اس اعتماد کے ساتھ بھیجتے ہیں کہ انہیں ایک محفوظ اور تعلیمی ماحول میسر ہوگا۔ مگر مردوں کا ڈانس دیکھ کر یوں لگتا کہ یہ درسگاہ ۔ نہیںبلکہ رقص گاہ ہے۔ان ڈانس کے رسیا اور شوقین افراد نے تعلمی ادارے کے تقدس کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔
والدین خواتین تعلیمی اداروں میں اپنی بچیوں کو اس لیےبھی داخل کراتے ہیں کیونکہ وہ مخلوط تعلیمی اداروں میں ان کا داخلہ نہیں کرانا چاہتے۔ لیکن اس کے باوجود، ان افسران اور اہلکاروں نے جو رقص کیا ہے، یہ کسی بھی خواتین کے تعلیمی ادارے کے شایان شان نہیں۔ یہ افراد اتنی بھی سمجھ نہیں رکھتے جتنی ایک پرائمری اسکول کے استاد کو ہوتی ہے، جو اپنے ادارے کے وقار اور عزت کا بھرپور خیال رکھتا ہے۔ یہ لوگ اس قابل ہیں کہ انہیں ان اداروں سے فوری طور پر فارغ کر دیا جائے۔
حالیہ وائرل ویڈیوز، جن میں افسران کو غیر مناسب حرکات کرتے دیکھا گیا، طالبات کے شدید احتجاج کا سبب بنی ہیں اور شہری حلقوں میں یونیورسٹی میں پائی جانے والی بدانتظامی پر سخت تشویش پائی جاتی ہےان کا کہنا ہے کہ یہ یونیورسٹی سٹاف ،ادارے کوعالمی رینکنگ میں تو کوئی مقا م نہین دلا سکا مگر ڈانس پرفارمنس میں اعلی مقام دلا دیا ہے۔ ۔یہ امر قابل زکر ہے کہ 23 فروری کو پنجاب یونیورسٹی کےجلسہ تقسیم اسناد کے موقع مخلوط تعلیم کی یونیورسٹی ہونے کے باوجود کس قدر احتیاط بھرتی گئی اس کا اندازا اس موقع پر جاری کی گئی پریس ریلیز کے خصوصی نوٹ سے ہوتا ہے۔
(ضروری نوٹ): ”پنجاب یونیورسٹی کے134ویں جلسہ عطائے اسناد کی کوریج کیلئے آنے والے تمام ایجوکیشن رپورٹرزسے التماس ہے کہ وہ صبح 10:15 تک تشریف لے آئیں کیونکہ سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر فیصل آڈیٹوریم کے تمام دروازے صبح 10:30 تک بند کر دیئے جائیں گے۔الیکٹرانک میڈیا کے کیمرہ مین سے گزارش ہے کہ لمبی XLR کیبل لے کر آئیں کیونکہ کیمرے سٹیج سے 100 فٹ دور لگائے جائیں گے۔ جبکہ پرنٹ میڈیا کے رپورٹرزو فوٹوگرافرز کو مطلع کیا جا تا ہے کہ انہیں تصاویرشعبہ تعلقات عامہ جلسۂ عطائے اسنادختم ہونے کے بعدارسال کر دے “۔
اس حساس پہلو کے حوالے سے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی برائے خواتین سیالکوٹ کی انتظامیہ کو کتنا شعورہے ، اس کا اظہار ان حرکات سے ہو تا ہے کہ نتائج سے کی سنگینی سے بے پرواہ ہو کر بڑے دھڑلے سے فلم بندی کرا رہے ہیں اور طالبات بھی کیمرے کے فوکس میں آرہی ہیں۔گھوڑوں کی موجودگی سے یوں لگتا ہے کہ یہ یونیورسٹی کی تقریب کی بجائے کوئی میلہ مویشیاں ہور ہا ہے ۔تدریسی فیس کے پیسے گھوڑے نچانے پر خرچ کئے جا رہے ہیں
۔ شہریوں حلقوں نے گورنر پنجاب/ چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی برائے خواتین سیالکوٹ سردار سلیم حیدر خان ،وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف،وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات، ، اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس واقعے کی غیر جانبدارانہ انکوائری کرائیں اور اس میں ملوث افراد کے خلاف حسب ضابطہ کاروائی عمل میں لائی جائے۔
:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دانش سکولوں کے بعد دانش یونیورسٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ دانش یونیورسٹی ایک ایسی درسگاہ ہو گی جہاں مستحق اور لائق طلباء کو اعلیٰ درجے کی تحقیق پر مبنی تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی طرف سے پاکستان کو واپس کیے گئے 190 ملین پائونڈز دانش یونیورسٹی کی تعمیر میں استعمال کئے جائیں گے۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت دانش یونیورسٹی آف اپلائیڈ اینڈ ایمرجنگ سائنسز کی سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس وزیر اعظم ہائوس اسلام آباد میں منعقد ہوا ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی طرف سے پاکستان کو واپس کیے گئے 190 ملین پائونڈز سپریم کورٹ سے وفاقی حکومت کے اکائونٹ میں منتقل کئے گئے ہیں ، وزیراعظم محمد شہباز شریف کے وژن کے مطابق یہ رقم دانش یونیورسٹی کی تعمیر میں استعمال کئے جائیں گے۔وزیراعظم نے 190 ملین پائونڈز کی رقم وفاقی حکومت کو منتقلی پر چیف جسٹس آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دانش یونیورسٹی ایک ایسی درسگاہ ہو گی جہاں مستحق اور لائق طلباء کو اعلیٰ درجے کی تحقیق پر مبنی تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے یونیورسٹی کے لئے اسلام آباد میں زمین کے حصول کے لئے قانونی تقاضے جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے وزیراعظم کی یونیورسٹی کے چارٹر اور دیگر قانونی معاملات جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔وزیراعظم نے دانش یونیورسٹی کو بین الاقوامی معیار کی ٹیکنیکل اینڈ اپلائیڈ یونیورسٹی بنانے کی ہدایت بھی کی ۔
انہوں نے ہدایت کی کہ یونیورسٹی کی عمارت کو سادگی میں عنصر نمایاں ہو ، یونیورسٹی کی عمارت کو سرخ اینٹوں سے تعمیر کیا جائے اور عمارت پر کوئی غیر ضروری خرچ نہ کیا جائے تاکہ لاگت کم سے کم ہو۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے لئے اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ اور فیکلٹی کو بھرتی کیا جائے گا ، دانش یونیورسٹی جدید ٹیکنالوجی اور جدید تحقیق کے حوالے سے تمام آلات سے آراستہ ہو گی۔
انہوں نے ہدایت کی کہ دانش یونیورسٹی کا نصاب جدید اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ترتیب دیا جائے ۔ وزیر اعظم نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تعیناتی کے حوالے سے سرچ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور بورڈ آف ٹرسٹیز کی نامزدگیوں کی حوالے سے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔اجلاس کو دانش یونیورسٹی اور سکولز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم پاکستان دانش یونیورسٹی کے پیٹرن ہوں گے ، دانش یونیورسٹی کی رجسٹریشن سیکشن 42 کمپنی کے طور پر کی جائے گی جس کے لئے تمام ضروری معاملات چند ہی روز میں مکمل ہو جائیں گے ، دانش یونیورسٹی کے لئے سیکٹر ایچ 16 میں زمین کا انتخاب کیا گیا ہے ، دانش یونیورسٹی کے امور دانش ٹرسٹ کے زیر تحت ہوں گے تاکہ ادارہ اپنے مالی امور میں خود مختار ہو اور اس میں حکومتی عمل دخل کم سے کم ہو ، شگر، گلگت اور باغ میں جلد ہی دانش سکولز کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا ، آزاد جموں و کشمیر کے علاقے نیلم ویلی اور کراچی کے پسماندہ علاقوں میں بھی دانش سکولز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر تعلیم و فنی تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔