بہاول پو ر(پ)آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی اورک اسٹیئرنگ کمیٹی کا دوسرا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم، ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز اور ڈاکٹر محسن ذوالفقار، چیف ایگزیکٹو آفیسر، مدینہ میڈیسن کمپنیز نے مشترکہ طور پر کی۔ اجلاس میں کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اسد اللہ مدنی، بٹالہ گروپ آف کمپنیز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر احمد جبار، ملک سعد طارق ایریا سیلز منیجر بہاولپور اینگرو فرٹیلائزر لمیٹڈ، محمد منیب ملک ڈائریکٹر رفیع گروپ آف انڈسٹریز، محمد ادریس چیف ایگزیکٹیو آفیسر نوامید فارماسوٹیکل پرائیوٹ لمیٹڈ،ڈاکٹر عزیر ناگرہ چیئرمین ناگرہ گروپ آف انڈسٹریز اینڈ پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن، عبدالمعید عابد ایڈیشنل ڈائریکٹر اورک، ڈاکٹر عاطف عثمان منیجر ریسرچ مینجمنٹ، ڈاکٹر محمد سجاد منیجر انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن، ڈاکٹر شافعہ ارشد منیجر یونیورسٹی انڈسٹریل لنکیجز اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور فیضان احمد اسسٹنٹ نے شرکت کی۔ عبدالمعید عابد نے اجلاس کا ایجنڈا پیش کیا۔شرکاء نے اکیڈمیااورانڈسٹری روابط اور اورک کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز پر غور کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر اسداللہ مدنی نے امید ظاہر کی کہ اجلاس میں صنعت کاروں کی فعال شرکت اکیڈمیا اور انڈسٹری میں بہتر روابط کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہوگی۔
Ilmiat
یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لاہور کے ڈائریکٹو ریٹ آف بزنس انکیوبیشن سینٹر کے زیر اہتمام بزنس پلان فیز ٹو کے فائنل مقا بلو ں کا انعقاد
یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لاہور کے ڈائریکٹو ریٹ آف بزنس انکیوبیشن سینٹر کے زیر اہتمام گذشتہ روز دوسرے بزنس پلان فیز ٹو کے فائنل مقا بلو ں کا انعقاد سٹی کیمپس میں ہوا جس میں ویٹر نری یونیورسٹی کے تمام کیمپسز سے دس ٹویٹرنری یونیورسٹی کے ڈائریکٹو ریٹ بزنس انکیوبیشن سینٹر کے زیر اہتمام دوسرے بزنس پلان فیز ٹو کے فائنل مقا بلو ں کا انعقاد
یمو ں نے حصہ لیا اور اپنے اپنے تخلیقی کاروباری منصو بے حا ضرین کے سامنے پیش کیئے۔
ان مقا بلو ں میں پی اینڈ پی سٹیچنگ (سیواس جھنگ) کی ٹیم نے پہلی پوزیشن لیکر پچاس ہزار، ایس کے زیڈتخلیقی ٹیم(لاہور کیمپس) نے دوسری پوزیشن لیکر چالیس ہزار جبکہ ویٹر نری ٹوکسی کالو جی کٹ (سیواس نارووال) کی ٹیم نے تیسری پوزیشن حا صل کر کے تیس ہزار کیش پرائز جیتے۔
ڈین فیکلٹی آف ویٹر نری سائنس پروفیسر ڈاکٹر انیلہ ضمیر درا نی نے اختتا می تقریب کی صدارت کرتے ہو ئے جیتنے والی ٹیمو ں کے درمیان کیش پرائز انعا مات تقسیم کیئے نیز بچو ں کے نت نئے بز نس آئڈیاز کو بھی سرا ہا۔بزنس انکیوبیشن سینٹر سے ڈپٹی ڈائریکٹر قیصر حسین اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر قا سم حسین کے علا وہ فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی بڑی تعداد بھی اس مو قع پر مو جود تھی۔ بزنس پلان مقا بلوں کے انعقاد کا مقصد طلبہ میں اپنا کارو بار شر وع کر نے سے متعلقہ شعور بیدار کرنا اور انٹر پرینیورئیل سے متعلقہ تخلیقی مہا رتو ں کو اُ جاگر کرنے کے حوا لے سے موا قع فراہم کرنا تھا
وزیراعظم محمد شہباز شریف کاملک میں تعلیم کے فروغ کیلئے تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان …… سکول سے باہر 2 کروڑ 60 لاکھ بچوں کے سکولوں میں اندراج کے عزم کا اعادہ
:وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک میں تعلیم کے فروغ کیلئے تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان اور سکول سے باہر 2 کروڑ 60 لاکھ بچوں کے سکولوں میں اندراج کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی، پاکستانی قوم عزم و حوصلہ سے کسی بھی چیلنج پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہے، ملک میں تعلیم کے شعبہ کی خود نگرانی کروں گا، ہم یکسو ہو کر چلیں تو پاکستان ہر شعبے میں اپنا نام پیدا کرے گا۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے بدھ کو شعبہ تعلیم سے متعلق قومی کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایک انتہائی اہم کانفرنس ہے، تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی، برطانیہ کی پاکستان میں تعلیم، فنی و پیشہ وارانہ تعلیم کے فروغ کیلئے تعاون قابل ستائش ہے، بابائے قوم کا بھی فرمان ہے کہ تعلیم ہمارے لئے زندگی اور موت کا معاملہ ہے، کسی بھی قوم کی ترقی تعلیم سے جڑی ہوئی ہے، بچوں میں غذائی کمی ایک بڑا چیلنج ہے جس پر قابو پانے کی ضرورت ہے، ہمارے ملک میں 2 کروڑ 60 لاکھ بچے اور بچیاں سکول سے باہر ہیں، تعلیم کے فروغ کیلئے مالی وسائل کی فراہمی سب سے بڑا مسئلہ ہے لیکن جب عزم پختہ ہو تو چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے
، پاکستان چیلنجز پر قابو پا کر ہی ایٹمی قوت بنا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 80 ہزار جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے وسائل فراہم کئے گئے، دہشت گردی کے خلاف جنگ نہ صرف پاکستان کے اندر بلکہ دنیا میں امن کے قیام کیلئے شروع کی گئی، یہ وہ مثالیں ہیں جن سے ہمیں آگے بڑھنے کا حوصلہ ملتا ہے کہ جب آپ کا عزم مضبوط ہو تو آپ مشکلات اور چیلنجز پر قابو پانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، پاکستانی قوم اپنے عزم اور حوصلہ سے کسی بھی چیلنج پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب میں پنجاب کا وزیراعلیٰ تھا تو ہم نے 2008ء سے 2018ء تک سکولوں میں بچوں کے داخلہ کی بلند ترین شرح کو یقینی بنایا، جنوبی پنجاب میں طالبات کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے زیور تعلیم پروگرام شروع کیا گیا جس کے تحت بچوں کیلئے تعلیمی وظائف اور یونیفارم کی فراہمی کا بندوبست کیا گیا، اس پروگرام کی وجہ سے 90 ہزار طالبات کو سکولوں میں داخل کیا گیا، بچوں سے مشقت کرانے والے والدین کو امداد فراہم کی گئی،
پنجاب میں برطانوی حکومت کے تعاون سے پنجاب ٹیکنیکل ووکیشنل کمپنی قائم کی گئی جس کا آغاز جنوبی پنجاب سے کرنے کے بعد اس کا دائرہ پورے صوبے میں پھیلایا گیا جہاں سے ہزاروں نوجوانوں کو فنی و پیشہ وارانہ تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ ایسے سرکاری سکول جہاں تعلیمی معیار ٹھیک نہیں تھا ان میں معیار تعلیم کی بہتری کیلئے اقدامات کئے گئے، 2008ء میں پنجاب انڈوومنٹ فنڈ کا قیام عمل میں لایا گیا اور یہ خطہ میں ایجوکیشن فائونڈیشن کا سب سے بڑا پروگرام تھا اور اس فنڈ کے ذریعے ان لاکھوں بچوں کو وظائف فراہم کئے گئے جن کے والدین کے پاس انہیں تعلیم دلانے کی استطاعت نہیں تھی،
ہم نے ہر سال اس فنڈ کیلئے 2 ارب روپے مختص کئے، مجموعی طور پر اس فنڈ کے ذریعے 4 لاکھ 50 ہزار طلباء و طالبات کو ملک و بیرون ملک تعلیم کیلئے وظائف فراہم کئے گئے، اس کے علاوہ دوسرے صوبوں کے طلباء کو بھی اس فنڈ سے وظائف کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا، 2008ء سے 2018ء کے درمیان ہم نے پنجاب میں تعلیم کے شعبہ کی ترقی کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے، اس کے ساتھ ساتھ دانش سکولوں میں غریب طلباء کو اعلیٰ معیار کی تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ سکول سے باہر بچوں کو تعلیم کی فراہمی کا چیلنج مشکل ہے لیکن ناممکن نہیں، میں ملک میں تعلیم کے شعبہ کی خود نگرانی کروں گا اور یہ 2 کروڑ 60 لاکھ بچے جو سکول سے باہر ہیں بہت جلد سکولوں میں ہوں گے، جس طریقے سے ہم نے پنجاب میں تعلیم کے فروغ کیلئے اقدامات کئے گئے ایسے ہی اقدامات کو پورے ملک میں یقینی بنایا جائے گا، اس کیلئے ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کرتا ہے، میں چاروں صوبائی وزراء اعلیٰ سے بھی ملوں گا، تعلیم ہمارے بچوں اور مستقبل کا معاملہ ہے، تعلیم کے بغیر ترقی و خوشحالی کا مقصد حاصل نہیں کیا جا سکتا، تعلیم کردار سازی کے علاوہ زراعت، صنعت اور دیگر شعبوں میں آگے بڑھنے کا راستہ ہے، پاکستان کا معاشرہ جلد تعلیم یافتہ معاشرہ بنے گا،
ہم یکسو ہو کر چلتے رہے تو پاکستان ہر شعبے میں اپنا نام پیدا کرے گا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرتعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ فور ی توجہ کا متقاضی ہے، 2کروڑ 60 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، اتنی بڑی تعداد میں بچوں کو سکول سے باہر ہونا تشویش کی بات ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے پاکستان میں یونیسیف کے نمائندے عبداللہ اےفاضل نے کہاکہ وزیراعظم کی طرف سے تعلیم کے اہم شعبے پر توجہ مرکوز کرناباعث اطمینان ہے۔
جی ڈی پی میں تعلیم کاحصہ انتہائی کم ہے۔ تعلیم کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ نوجوانوں کو فنی تعلیم سے روشناس کرانا ہو گا۔ پاکستان کے عوام بے پناہ صلاحیتوں کے حامل ہیں۔امید ہے کہ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان میں تعلیم کے فروغ کے لئے بھرپور اقدامات کئے جائیں گے۔کانفرنس سے خطاب کرتےہوئے پاکستان میں برطانیہ کی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہاکہ پاکستان میں سکول نہ جانے والے بچوں کو تعلیم کی فراہمی ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔
پاکستان میں یونیسیف کے نمائندے عبداللہ اے فدل نے کہا کہ پاکستان میں 10 سال کی عمر کے 70% سے زیادہ بچے متن نہیں پڑھ سکتے اور نہ ہی سمجھ سکتے ہیں ۔ آئینی ضمانتوں کے باوجود ، پاکستان میں تعلیم ابھی تک نہ تو لازمی تھی اور نہ ہی مفت ۔انہوں نے کہا کہ تعلیم اور نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان اپنا کھویا ہوا قد دوبارہ حاصل کر سکتا ہے کیونکہ طبیعیات میں پہلے نوبل انعام یافتہ کا تعلق پاکستان سے تھا اور اس ملک نے حال ہی میں چاند پر خلائی مشن بھی بھیجا ہے ۔اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے کہا کہ 60% آبادی والے پاکستان میں 30 سال سے کم عمر افراد مشکل فیصلے کرنے کی راہ پر گامزن ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں فنڈنگ میں اضافہ ، شمولیت ، متعدد شفٹوں کے اسکولوں اور بچوں کو برقرار رکھنے جیسے فوری اقدامات پر زور دیا گیا ، اور پاکستان کو اس مقصد کے حصول کے لیے اپنے ملک کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کی کنٹری ڈائریکٹر کوکو اوشیما نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ غذائی تحفظ اور تعلیم ساتھ ساتھ چل رہے ہیں اور اسکول کا کھانا ملک کے مستقبل میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین پروگراموں میں سے ایک ہے ۔ورلڈ بینک کے نائب صدر مارٹن رائزر نے کہا کہ پاکستان کو 40% بچوں کی نشوونما میں رکاوٹ کا سامنا ہے اور غریب اضلاع میں یہ تناسب تقریبا 60 فیصد ہے ۔انہوں نے اسکول سے باہر بچوں کو ایک چیلنج کے طور پر لینے پر وزیر اعظم کی تعریف کی اور حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ غیر حاضر اساتذہ کو جوابدہ بنائے ، اور اندراج کو بڑھانے کے لیے اسکولوں میں پبلک ٹرانسپورٹ ، محفوظ سڑکیں ، بیت الخلاء اور بجلی فراہم کرے ۔انہوں نے کہا کہ چونکہ پاکستان کا تعلیمی نظام آب و ہوا کی تبدیلی کا شکار ہے ، اس لیے آب و ہوا کی لچک میں سرمایہ کاری کرنا ضروری ہے ۔
پاکستان کی تیز ترین کوہ پیما نائلہ کیانی نے مکالو ماؤنٹین سے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ وہ صرف خود اعتمادی اور تعلیم کی وجہ سے اپنے خوابوں کو حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہیں ۔انہوں نے وزیر اعظم اور وزرائے اعلی سے درخواست کی کہ وہ لڑکیوں کی تعلیم کے لیے مزید وسائل مختص کریں تاکہ انہیں اپنے خوابوں کو پورا کرنے میں مدد ملے ۔
صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین کا گجرات میں 10ایکڑ رقبہ پر آئی ٹی یونیورسٹی بنانے کا اعلان
صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے گجرات میں 10ایکڑ رقبہ پر انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا ہے۔ترجمان کے مطابق منصوبے پر کام کا آغاز اسی سال ہو گا، یونیورسٹی میں آرٹیفشل انٹیلی جنس کا شعبہ بھی بنے گا۔ صوبائی وزیر نے گجرات میں بزنس فسیلیٹیشن سینٹر اور انڈسٹریل سٹیٹ 2 بنانے کا بھی اعلان کیا جبکہ گجرات ویسٹ مینجمنٹ کمپنی 15روز میں بحال کردی جائے گی، سرامک کالج کو بحال کرکے عالمی معیار کے مطابق اپ گریڈ کیا جائے گا، عالمی بنک کے تعاون سے گجرات کے سیوریج کے نظام کو بہتر بنایا جائے گا۔ صوبائی وزیر چوہدری شافع حسین نے یہ اعلانات ایوان صنعت و تجارت گجرات میں صنعتکاروں اور تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کئے۔ انہوں نے کہا کہ پرائس کنٹرول کے حوالے سے نئی پالیسی لارہے ہیں، انڈسٹری کو سولر انرجی پر منتقل کیا جائے گا، کوشش ہے کہ پنجاب میں اسی سال سولر پینلز کی مینو فیکچرنگ کا کارخانہ لگے۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کے یورپی یونین اور دیگر ممالک کے ساتھ روابط بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ گجرات کی ترقی اور انفراسٹرکچر کی بہتری کیلئے مل کر کام کریں گے۔ چوہدری شافع حسین نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کے عوامی خدمت کے ویژن کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں سرامکس کے لئے انٹر نیشنل لیول کی لیب بنے گی اور گجرات کے نامکمل ترقیاتی منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔

اے پی پی ایس چائنا ایک بہترین تقلید ہے اور یہ پاکستانی میڈیکل طلبہ اور ہیلتھ کیئر پروفیشنل کے لیے میڈیکل کے شعبے میں بہترین کارکردگی دکھانے اور یورپ میں کیریئر کے مواقع تلاش کرنے کے لیے نئے افق کھولے گا…….. فرسٹ سیکرٹری ڈاکٹر اویس ظفر
چین میں پاکستانی سفارتخانے میں4 مئی نئے اے پی پی ایس چائنا کا افتتاح کیا گیا، جس نے چین اور یورپ بھر میں پاکستانی میڈیکل طلبہ اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پروفیشنلز کے لیے نئے افق کھول دیئے ہیں۔ اے پی پی ایس گلوبل پاکستانی ڈاکٹروں، دندان سازوں، نرسوں، سائنسدانوں اور صحت سے متعلق متعلقہ پروفیشنلز کا دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے جو 5 براعظموں پر پھیلا ہوا ہے۔
اے پی پی ایس نے اپنا سفر تقریباً 20 سال قبل برطانیہ سے اے پی پی ایس یو کے کے نام سے شروع کیا تھا۔ 2020 میں اے پی پی ایس یورپ کا آغاز کیا گیا اور جرمنی سمیت تمام بڑے یورپی ممالک میں شاخیں کھولی گئیں۔ 2021 میں اے پی پی ایس مشرق وسطی کا آغاز کیا گیا۔ چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این)نے بدھ کو رپورٹ کیا کہ اے پی پی ایس چائنا کا مقصد پاکستان کے ہیلتھ پروفیشنلز اور چین میں میڈیکل کے طلبہ کو ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے تاکہ وہ اپنے کیریئر کی ترقی کے لیے تعاون اور نیٹ ورک بنا سکیں اور پاکستان میں صحت کے نظام کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
اے پی پی ایس یورپ کے صدر ڈاکٹر عبدالرحمن شاہد نے اے پی پی ایس چائنا اقدام کا تعارف کرایا اور دنیا کے مختلف ممالک میں ممبران ایسوسی ایشنز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کچھ چینی اداروں کے ساتھ مزید ملاقاتوں کے منتظر ہیں جنہوں نے ہمیں اپنے مراکز کا دورہ کرنے اور مستقبل کے ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کرنے کی دعوت دی ہے۔چائنہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد شہباز نے چائنہ پاکستان ہیلتھ کوریڈور کے منصوبوں، مختلف طبی شعبوں میں طلبہ اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پروفیشنلز کے لیے مواقع پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے اے پی پی ایس چائنا کے آغاز پر اے پی پی ایس گلوبل ٹیم کو بھی مبارکباد دی۔ بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے میں فرسٹ سیکرٹری ڈاکٹر اویس ظفر اور ایجوکیشن اتاشی عفیفہ اویس ظفر نے اے پی پی ایس ٹیم کو مبارکباد دی اور اس اقدام کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اے پی پی ایس چائنا ایک بہترین تقلید ہے اور یہ پاکستانی میڈیکل طلبہ اور ہیلتھ کیئر پروفیشنل کے لیے میڈیکل کے شعبے میں بہترین کارکردگی دکھانے اور یورپ میں کیریئر کے مواقع تلاش کرنے کے لیے نئے افق کھولے گا۔
اے پی پی ایس یو کے کے بانی ڈاکٹر عبدالحفیظ اور اے پی پی ایس یورپ کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شائستہ معراج نے اپنے آن لائن پیغامات میں ممبران کو مبارکباد دی اور یورپ میں اپنا کیریئر شروع کرنے کے لیے اے پی پی ایس چائنا اور میڈیکل کے طلبہ اور پروفیشنلز کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اظہار کیا۔ بورڈ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عباس احمد نے بھی اپنے پیغامات پہنچائے۔ تقریب میں ڈاکٹر بلال شمسی، ڈاکٹر ہارون مجاہد اور تقریباً 70 میڈیکل طلبہ اور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز نے شرکت کی۔
آئی ٹی کورسز کے ذریعہ نوجوانوں کو ان کے پیروں پر کھڑا کرنا چاہتا ہوں، گورنر سندھ کامران ٹیسوری
:گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری اور گورنرخیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے آئی ٹی مارکی کا دورہ کیا۔جاری اعلامیہ کے مطابق طالب علموں کی جانب سے دونوں گورنرز کا پر تپاک استقبال کیا گیا۔
آئی ٹی طالب علموں نے دونوں گورنرز کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں۔گورنرسندھ نے کہا کہ آئی ٹی کورسز کے ذریعہ نوجوانوں کو ان کے پیروں پر کھڑا کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے بعد حیدرآباد اور صوبہ کے دیگر شہروں میں آئی ٹی کورسز شروع کرنے جارہے ہیں۔
گورنرخیبر پختونخوا نے کہا کہ گورنر سندھ کے عوامی فلاح و بہبود کے تمام اقدامات لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی ٹی کورسز نوجوانوں کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہیں
پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے تعاون سے پنجاب کی سرکاری اور نجی شعبے کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی کوالٹی اشورینس پر ایک روزہ وائس چانسلرز کانفرنس کا انعقاد کیا
پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کے تعاون سے پنجاب کی سرکاری اور نجی شعبے کی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی کوالٹی اشورینس پر ایک روزہ وائس چانسلرز کانفرنس کا انعقاد کیا ہے ۔
وزیر تعلیم جناب رانا سکندر حیات کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے ۔ کانفرنس کے شرکاء میں صوبہ پنجاب کی سرکاری اور نجی شعبے کی یونیورسٹیوں کے 75 سے زیادہ وائس چانسلرز/ریکٹرز ، ڈین اور ڈائریکٹرز شامل ہیں ۔ مزید برآں ، پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر (T.I) چیئرپرسن ، پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن لاہور ، ڈاکٹر فرخ نوید ، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ ، ڈاکٹر ضیاء القیوم ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد ، ڈاکٹر امجد حسین ڈی جی (اے اینڈ اے) ایچ ای سی ، اور جناب ناصر شاہ ڈی جی (کیو اے اے) ایچ ای سی نے اس موقع پر ایچ ای سی ادارہ جاتی الحاق پالیسی 2024 اور ایچ ای سی کے نظر ثانی شدہ کوالٹی اشورینس فریم ورک کے بارے میں بات کی ۔
یونیورسٹیوں اور کالجوں میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے بارے میں شرکاء نے متعدد تجاویز/سفارشات پیش کیں ۔ وزیر تعلیم نے صوبے میں اعلی تعلیم کے معیار کو بلند کرنے کے لیے پی ایچ ای سی اور ایچ ای سی کی مشترکہ کوششوں کو سراہا ۔
پنجاب یونیورسٹی کے ایلومینائی علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی کو ستارہ امتیاز ملنے پر تقریب پذیرائی کا انعقاد
:پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سٹڈیزکے زیر اہتمام ایلومینائی علامہ ڈاکٹرراغب حسین نعیمی کو حکومت پاکستان کی طرف سے ستارہ امتیازملنے پر تقریب پذیرائی کا انعقاد کیا گیاجس میں وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈین فیکلٹی آف علوم اسلامیہ پروفیسر ڈاکٹر محمد حماد لکھوی، ڈاکٹر سعید احمد، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے جامعہ نعیمیہ کے سربراہ مولانا راغب حسین نعیمی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر راغب نعیمی کی خدمات کی پذیرائی ہم پر ایک قرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی اداروں میں سلجھاؤ کے لئے ڈاکٹر راغب نعیمی نے بہت وقت دیاجو قابل ستائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر راغب نعیمی اور ان کے خاندان نے مسلمانوں میں اتحاد پیدا کرنے کے لئے قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر راغب نعیمی کی زندگی ہم سب کے لئے روشن مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی پنجاب یونیورسٹی شعبہ علوم اسلامیہ سے پی ایچ ڈی کررکھی ہے اور سینڈیکیٹ، سلیکشن بورڈسمیت کئی کمیٹیوں کے ممبر بھی ہیں۔ علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ اپنی مادر علمی سے پذیرائی ملنابہت بڑے اعزازکی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نعیمیہ کی کامیابی کا سفر مولانا حسین نعیمی سے شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ نعیمیہ کے قیام میں مولانا حسین نعیمی کا خون و پسینہ شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا حسین نعیمی و مولانا سرفراز نعیمی نے ظالم حکمرانوں کے سامنے آواز بلند کر کے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ انہوں نے کہا کہ مولانا حسین نعیمی و مولانا سرفراز نعیمی نے بین المسالک ہم آہنگی کوفروغ دیا۔
انسٹی ٹیوٹ آف فزکس اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں فزکس کے شعبے میں جدید رجحانات پر دوسری بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز
انسٹی ٹیوٹ آف فزکس اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں فزکس کے شعبے میں جدید رجحانات پر دوسری بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز ہو گیا۔برٹش کونسل پاکستان اور کوئین میری یونیورسٹی لندن برطانیہ کے اشتراک سے ہونے والی اس بین الاقوامی کانفرنس میں برطانیہ اور پاکستان بھر کی جامعات سے آئے ہوئے مندوبین شریک ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے کانفرنس کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں تدریس و تحقیق کے اعلیٰ معیار کے لیے سرگرم عمل ہے۔ سائنسی شعبہ جات میں ہمارے اساتذہ،محققین اور طلباو طالبات گرانقدر خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور ان شعبوں سے فارغ التحصیل ایلومینائی ملک اور بیرون ملک سرکاری اور نجی شعبے میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ وائس چانسلر نے کانفرنس کے مندوبین کو اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پور میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ فزکس کے شعبے کے نامور ماہرین دو روزہ کانفرنس کے دوران اس شعبے میں ہونے والی تدریس و تحقیق اور جدید ترین سائنسی رجحانات پر تبادلہ خیال کریں گے اور ہمارے اساتذہ اور طلباو طالبات کو مستفید کریں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد بزدار ڈین فیکلٹی آف فزیکل اینڈ میتھیمیٹیکل سائنس و ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف فزکس نے کہا کہ شعبہ فزکس اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور 1977میں قائم ہوا اور سال 2020 میں انسٹی ٹیوٹ آف فزکس کا درجہ دیا گیا۔ اس وقت انسٹی ٹیوٹ آف فزکس میں 11 شعبہ جات میں بی ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی ڈگری دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کانفرنس کے انعقاد میں خصوصی تعاون پر برٹش کونسل پاکستان، کوئین میری یونیورسٹی لندن کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ پاک یو کے ایجوکیشن گیٹ وے برٹش کونسل پاکستان کی نمائندہ وردہ ڈار نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے ساتھ فیکلٹی ایکسچینج، وظائف کی فراہمی اور تحقیقی سرگرمیوں میں برطانوی جامعات سے تعاون پر کامیابی سے عملدرآمد ہو رہا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں اعلیٰ درجے کی تدریسی و تحقیقی سرگرمیوں میں پاک یو کے ایجوکیشن گیٹ وے کے ذریعے تعاون و اشتراک جاری رہے گا۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ایلن ڈریونے کلیدی خطبہ دیا۔ کانفرنس سیکرٹری ڈاکٹر کنیز فاطمہ نے دو روزہ کانفرنس کا شیڈول بتاتے ہوئے کہا کہ 7 متوازی سیشنز منعقد ہوں گے۔ پہلے سیشن میں پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد بہا ء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان، پروفیسر ڈاکٹر افاق احمد پنجاب یونیورسٹی لاہور، پروفیسر ڈاکٹر اجاب خان کاسی یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ، ڈاکٹر محمد ابرار اسلامیہ یونیورسٹی کالج پشاور، پروفیسر ڈاکٹر سلیم فاروق کامسٹس یونیورسٹی وہاڑی کیمپس اور ڈاکٹر محمد ریاض پنجاب یونیورسٹی لاہور نے خطاب کیا۔ دوسرے سیشن میں ڈاکٹر سمیرا اشرف، ویمن یونیورسٹی ملتان، ڈاکٹر فیاض حسین بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان، ڈاکٹر خلیل احمد ایمرسن یونیورسٹی ملتان، ڈاکٹر نیاز احمد بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان، ثمن فاطمہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور، عروج شاہین اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور، ارم فدا ویمن یونیورسٹی ملتان اور پروفیسر ڈاکٹر نور الہدیٰ نے خطاب کیا۔


پنجاب یونیورسٹی شعبہ گرافک ڈیزائن کے زیر اہتمام’پاکستان اور نیدرلینڈز ثقافتی ہم آہنگی‘ کے موضوع پر بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پرچیئرمین شعبہ گرافک ڈیزائن پروفیسر ڈاکٹر احمد بلال، رجسٹرارپنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر احمد اسلام، ڈائریکٹر شعبہ امور طلبہ ڈاکٹر محمد علی کلاسرا، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر احمد بلال نے پنجاب یونیورسٹی گرافک ڈیزائن ڈیپارٹمنٹ کو یہ موقع فراہم کرنے پر نیدرلینڈ کے سفارت خانے اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈین آف آرٹس اینڈ ہیومینٹیز اور پرنسپل کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ موسیقی ڈیزائن اور تخلیقی صنعتوں کا بنیادی فن اور ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس شعبے میں مشق اور تحقیق کے لیے پوری زندگی درکار ہوتی ہے۔ ڈاکٹر احمد اسلام نے نیدرلینڈ اور پاکستان کے تمام فنکاروں کا خیرمقدم کیا اور تعاون کے فروغ پر ان کا شکریہ ادا کیا۔تقریب میں نیدرلینڈ کے فنکار: ایوا اوکس (گٹارسٹ) اور ایناستاسیا (وائلنسٹ) اور پاکستان کے ماہرین بشمول وجیہہ نظامی (ستار بجانے والے) اور عرفان خان (طبلہ پلیئر) نے دونوں ممالک کے قومی ترانے پیش کیے۔پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن میں میوزک اینڈ پرفارمنگ آرٹس کے بانی ڈائریکٹر پروفیسر اسرار چشتی نے آلات کی مختلف شکلوں کی وضاحت کی اور اسے مثالوں کے ساتھ سمجھا یا۔
—