؛ وفاقی وزیر تعلیم اور ان کی پارٹی ایم کیو ایم کے اراکین نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور تعلیمی شعبے میں اہم پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے سندھ میں تعلیمی مواقع بڑھانے کے لیے کئی تبدیلی لانے والے اقدامات کی اصولی طور پر منظوری دے دی ہے ۔
منظور شدہ اقدامات مندرجہ ذیل ہیں:
کراچی میں نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کا کیمپس قائم کیا جائے گا ۔کراچی میں نیشنل اسکلز یونیورسٹی کا کیمپس قائم کیا جائے گا ۔
کراچی میں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن کیمپس قائم کیا جائے گا ۔میر پور خاص میں وفاقی اردو یونیورسٹی کا ایک کیمپس قائم کیا جائے گا ۔ کراچی میں ایک نیا د انش اسکول کھولا جائے گا جس کا مقصد پسماندہ طلبا کو اعلی معیار کی تعلیم فراہم کرنا اور سب کے لیے یکساں تعلیمی مواقع کو یقینی بنانا ہے ۔
سندھ میں اسکول کے کھانے کے پروگرام کے لیے بی آئی ایس پی فنڈنگ: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) سندھ میں اسکول کے کھانے کے پروگرام کے لیے فنڈ فراہم کرے گا ، جس کا مقصد طلباء کی غذائیت اور حاضری کو بہتر بنانا ہے ۔
Ilmiat
وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت وفاقی دارالحکومت کے 50 دیہی اور 10 شہری ا سکولوں میں مراکزقائم کرے گی
وزارت وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام ( پی ایس ڈی پی) کے فنڈ کے ذریعے شروع کیے جانے والے منصوبہ کے تحت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 50 دیہی اور 10 شہری ا سکولوں میں ای سی ای مراکز قائم کرے گی۔
جاری پریس ریلیز کے مطابق اس منصوبے کے تحت ایجوکیشن سروس پرووائیڈر کے ذریعے ایک ای سی ای ٹیچر اور ایک اسسٹنٹ ٹیچر فراہم کیا جائے گا اور ان اساتذہ کی مدت ملازمت 2 سال کے لئے ہو گی۔
پی ایس ڈی پی کی فنڈنگ کے تحٹ اسی نوعیت کا منصوبہ وفاقی نظامت تعلیمات ( ایف ڈی ای) کی جانب سے ’ ٹیچ فار پاکستان‘ کے ذریعے بڑی کلاسوں کے لیے بھی نافذ کیا جا رہا ہے۔
سیکرٹری وزارت تعلیم محی الدین احمد وانی کا چیئرمین سی ڈی اے کے ہمراہ سکولوں کا دور ہ…….چیئرمین سی ڈی اے کی سکولوں میں گراؤنڈز کی بحالی کے کام کے لئے بھرپور معاونت کی یقین دہانی

سیکرٹری وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت محی الدین احمد وانی نے اپ گریڈیشن کے کام کا جائزہ لینے کے لیے چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) محمد علی رندھاوا کا کے ہمراہ مختلف سکولوں کا دور کیا۔ جمعہ کو اپنے دورہ میں انہوں نے اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز ایف 6 اور اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز ایف 8 میں جاری اپ گریڈیشن کے کام کا جائزہ لیا۔
سیکرٹری تعلیم اور چیئرمین سی ڈی اے نے سکولوں میں منی جمز کے تعمیر اور لیبارٹریز کی مرمت کے کام کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے نے سکولوں میں گراؤنڈز کی بحالی کے کام کے لئے بھرپور معاونت کی یقین دہانی کرائی جبکہ سی ڈی اے سکولوں میں ڈسپنسری کے قیام میں بھی معاونت فراہم کرے گا۔

کرپشن کی روک تھام کرنے والے تمام ادارے ناکام ہوچکے ہیں……ہمارے تفتیشی افسران کرپشن روکنے کے لئے تربیت یافتہ نہیں اور نہ ہی ہماری عدالتیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہی ہیںکرپشن کی روک تھام مقررین کاپنجاب یونیورسٹی کانفرنس سے خطاب…….پنجاب یونیورسٹی اور ہائیر پاکستان کے مابین طلباء کو سکالرشپ فراہم کرنے کا معاہدہ
پنجاب یونیورسٹی میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ جرائم کے خاتمے اور بڑے مجرموں کو سزا دینے کے لئے عدلیہ کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ہو گا اور متعلقہ قوانین میں جدید ٹیکنالوجی کو مد نظر رکھتے ہوئے تبدیلیاں لانا ناگزیر ہو چکا ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز اور انسٹیٹیوٹ فار لیگل ریسرچ اینڈ ایجوکیشن کے اشتراک سے ’کرپشن،فراڈاور منی لانڈرنگ گٹھ جوڑ: چیلنجز اور حکمت عملی‘ کے موضوع پرایک روزہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔کانفرنس میں ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر،معروف قانون دان ظفر اقبال کلانوری، چیئرمین انسٹیٹیوٹ فار لیگل ریسرچ اینڈ ایجوکیشن سید شہباز بخاری،سابق ممبر پنجاب بار کونسل چوہدری غلام مرتضی،ڈاکٹر محمد رمضان، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ظفر اقبال کلانوری نے کہا کہ کرپشن کی روک تھام کرنے والے تمام ادارے ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے تفتیشی افسران کرپشن روکنے کے لئے تربیت یافتہ نہیں اور نہ ہی ہماری عدالتیں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وائٹ کالر کرائم کرنے والے لوگ خوشحال اور اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مناسب قوانین نہ ہونے کے باعث بڑے مجرم چھوٹ جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کی ترقی کی واحد امید ہیں جنہیں ٹیکنیکل ایجوکیشن فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے زیادہ خوبصورت ملک اور گھٹیا نظام دنیا میں کہیں نہیں ہے۔ سید شہباز بخاری نے کہا کہ نیب، ایف آئی اے کے افسران کرپشن کے بڑے کیسز کو ”خوش قسمتی“سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن روکنے والے ادارے خود کرپشن میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عدالتوں میں نظام انصاف تقریبا ختم ہو چکا ہے،۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں پانچ منٹ میں ہونے والے فیصلے برسوں میں ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجرمانہ سوچ کے رکھنے والے افراد کالے دھن کومنی لانڈرنگ کے ذریعے سفیدکرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کریں اوراپنے اندر مہارتیں پیدا کریں، پوری دنیا میں ان کے لئے روزگار ملے گا۔ چوہدری غلام مرتضیٰ نے کہا کہ ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لئے عدلیہ، میڈیااور پارلیمنٹ سمیت سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے اندر کرپشن کی جڑیں پھیلی ہوئی ہیں جو جتنا بااختیار ہے وہ اتنا بڑا کرپٹ ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ ذاکر نے کہا کہ کرپشن، فراڈ اور منی لانڈرنگ کا آپس میں گہرا تعلق ہے جو گورننس کی خرابی، معیشت کی تباہی، بد اعتمادی اور تقسیم کا سبب بنتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ نوجوان طلباء تبدیلی کے سفیر ہیں اور اپنی صلاحیتوں کے درست استعمال سے ملک کو خوشحال بنائیں گے۔ ڈاکٹر رمضان نے کہا کہ ہمارا معاشرہ ذہنی طور پر کرپشن کے نظام کو تسلیم کر چکا ہے جس کے تدارک کے لئے آگاہی سیمینار و کانفرنسزکا انعقاد خوش آئند ہے۔
پنجاب یونیورسٹی اور ہائیر پاکستان کے مابین طلباء کو سکالرشپ فراہم کرنے کا معاہدہ

پنجاب یونیورسٹی اور ہائیر پاکستان(پرائیویٹ)لمیٹیڈ کے مابینطلباؤطالبات کو سکالرشپس فراہم کرنے کا معاہدہ طے پاگیا۔اس سلسلے میں مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب وائس چانسلر آفس کے کمیٹی روم میں ہوئی۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمود، ڈائریکٹرمارکیٹنگ ہائیرپاکستان ہمایوں بشیر، ڈائریکٹرز سیلز ٹین ویونگ،رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام، ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکجز ڈاکٹر ثوبیہ خرم،ڈائریکٹر ایچ آرہائیر پاکستان شاہد علی، سینئر مینجر مارکیٹنگ جمشید علی و دیگر نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے مستحق طلباؤ طالبات کی مالی امداد پر ہائیر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہائیر پاکستان اور پنجاب یونیورسٹی مختلف شعبوں میں تعاون کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ جامعات انڈسٹری کو مہارت یافتہ گریجوایٹس فراہم کرے۔ ہمایوں بشیر نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے مستحق طلباؤ طالبات کی اعلیٰ تعلیم کیلئے تعاون جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ادارہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستحق طلباء کے کرئیر کو آگے بڑھانے میں ان کی مدد کریں گے اورسکالرشپ پروگرام کو دیگر جامعات تک پھیلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ طلباؤ طالبات کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا کر رہے ہیں اورٹیکنیکل اداروں کے طلباؤ طالبات کو بھی تعلیم دے رہے ہیں۔
ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے عباسیہ کیمپس میں فلڈ لائٹ انٹرورسٹی فٹ بال چیمپئن شپ کا آغاز…..رفاعی تنظیم ہیلپنگ ہینڈ ز فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں واٹر فلٹریشن پلانٹ نصب کرے گی۔
ڈائریکٹوریٹ آف فی میل سپورٹس اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے عباسیہ کیمپس میں فلڈ لائٹ انٹرورسٹی فٹ بال چیمپئن شپ کا آغاز ہو گیا۔ اس چارروزہ چیمپئن شپ میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور، پنجاب یونیورسٹی لاہور، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی، یونیورسٹی آف مینجمنٹ ٹیکنالوجی لاہور، یونیورسٹی آف لاہور، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان، یونیورسٹی آف کراچی، یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد حصہ لے رہی ہیں۔ افتتاحی میچ کی مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز تھیں۔ پہلا میچ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور یونیورسٹی آف مینجمنٹ ٹیکنالوجی لاہور کے مابین کھیلا گیا جو 1-1گول سے برابر رہا۔ دوسرے میچ میں یونیورسٹی آف کراچی نے یونیورسٹی آف لاہور کو 4-0سے شکست دی۔ ٓآج تیسرے روزبلترتیب یونیورسٹی آف کراچی،یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد، پنجاب یونیورسٹی لاہور، یونیورسٹی آف مینجمنٹ ٹیکنالوجی لاہور، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور، یونیورسٹی آف لاہور کے درمیان میچ کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ اتوار کو ہوگا۔

رفاعی تنظیم ہیلپنگ ہینڈ ز فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں واٹر فلٹریشن پلانٹ نصب کرے گی۔

رفاعی تنظیم ہیلپنگ ہینڈ ز فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں واٹر فلٹریشن پلانٹ نصب کرے گی۔ اس سلسلے میں دونوں اداروں کے مابین آج عباسیہ کیمپس میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔ مفاہمتی یادداشت پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، انچارج ڈین فیکلٹی آف آن لائن اینڈ ڈسٹنس ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر نسرین اختر، رجسٹرار محمد شجیع الرحمن، پرنسپل آفیسر اسٹیٹ کیئرڈاکٹر محمد لطیف، ایگزیکٹو انجینئر توصیف انور، ڈائریکٹر آفس فیکلٹی انڈسٹریل انگیجمنٹ ڈاکٹر محمد آصف خان، چیف ورڈن سلمان محمود قریشی، ریجنل منیجر ساؤتھ پنجاب ہیلپنگ ہینڈ ز فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ محمد جودات کامران، ریجنل پروجیکٹ آفیسر عابدعلی، کلینیکل انچارج بہاول پور امداداللہ اور فیلڈ آفیسر جواد انور نے دستخط کیے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز ڈاکٹر شہزاد احمد خالد، ڈاکٹر عمران لطیف سیفی اور دیگر افسران موجود تھے۔پروفیسر ڈاکٹر نسرین اختر نے کہا کہ یہ قابل ستائش عمل ہے کہ5000کیوسک پانی کے حامل پلانٹ سے ہاسٹلز کے طلباوطالبات مستفید ہوں گے۔
تعلیم و تربیت کا نبویﷺ اسوہ اور مُعاصر جدید ادارے‘ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد …………..ایسو سی ایٹ ڈگری پروگرام کی رول نمبر سلپس جاری
پنجاب یونیورسٹی فیکلٹی آف علوم اسلامیہ، ادارہ علوم اسلامیہ، سیرت چیئر اور ایس او ایس فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام تعلیم و تربیت کا نبویﷺ اسوہ اور مُعاصر جدید ادارے‘ کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف علومِ اسلامیہ پروفیسر ڈاکٹر محمد حماد لکھو ی، فورم فار انٹرنیشنل ریلیشنز ڈیویلپمنٹ برطانیہ کے بانی چیئرمین طہٰ قریشی، پروفیسر سیرت چیئر ڈاکٹر عاصم نعیم، سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن کمیشن پاکستان ڈاکٹر شائستہ سہیل، پروفیسر ڈاکٹر حامد اشرف ہمدانی، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر محمود حماد لکھوی نے موضوع کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بطور مسلمان آپﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر ہی دنیا و آخرت میں کامیابی مل سکتی ہے۔پروفیسر ڈاکٹر عاصم نعیم نے کہا کہ جدیدیت، عالمگیریت اور عالمی تبدیلیوں کے باعث اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے والے ادارے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی مقاصد ونظریات کی تشکیل سے لے کر نصابات و طریقہ ہائے تعلیم و تدریس کو متعدد نئے اور سنگین قسم کے چیلنجز درپیش ہیں۔ ڈاکٹر شائستہ سہیل نے ا یس او ایس فاؤنڈیشن کاتعارف اوراغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے خودنبی کریم ﷺ کو امت کے لیے بہترین نمونہ اور اسوہ حسنہ قرار دیا ہے۔ ڈاکٹر حامد اشرف ہمدانی نے سیرتِ طیبہ ﷺمیں تعلیم و تدریس کی حیثیت و اہمیت پر آیات و احادیث پیش کیں۔ انہوں نے کہا کہ رسول کریم ﷺ کی تعلیم و تربیت ہر دور کے لئے مشعلِ راہ ہے۔طہٰ قریشی نے نبی کریمﷺکی تعلیمی پالیسی کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل بات چیت کی۔ انہوں نے تعلیم و تربیت کے نظام میں وقت کے بدلتے تقاضوں کے ساتھ اصلاحات کی ضرورت پر زوردیا۔سیمینار میں نصاب تعلیم کی تبدیلی، تربیت یافتہ اساتذہ کا انتخاب، تعلیمی ضروریات پرنظرثانی،نبی کریمﷺ کی سیرت طیبہ کو تمام تعلیمی مدارج میں شاملِ نصاب کرنے، جامعات میں سیرت چیئرزکے قیام و تحقیق کے فروغ اور جامعات میں نبی کریم ﷺبحثیت معلم کو بطور مضمون شامل کرنے کی سفارشات پیش کی گئیں۔
پنجاب یونیورسٹی:ایسو سی ایٹ ڈگری پروگرام کی رول نمبر سلپس جاری
پنجاب یونیورسٹی شعبہ امتحانات نے ایسوسی ایٹ ڈگری آرٹس/سائنس پارٹ ٹو، سپیشل کیٹیگریز اور سماعت سے محروم امیدواروں کے سالانہ امتحانات 2024ء جبکہ ایسوسی ایٹ ڈگری کامرس پارٹ ون اورٹوسالانہ امتحانات2024ء کی رول نمبر سلپس ویب سائٹhttp://www.pu.edu.pk/splash/allied پر جاری کر دی ہیں۔جبکہ امتحانات 5جون 2024ء سے شروع ہوں گے۔
ڈیپارٹمنٹ آف آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام تیسرا آرٹیفیشل انٹیلیجنس ایکسپو اورسیمینار منعقد کیا گیا۔
ڈیپارٹمنٹ آف آرٹیفیشل انٹیلیجنس اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے زیر اہتمام تیسرا آرٹیفیشل انٹیلیجنس ایکسپو اورسیمینار منعقد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد خان، ڈین فیکلٹی آف کمپیوٹنگ تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے میدان میں تحقیق نہ صرف تعلیمی ترقی بلکہ ملکی ترقی کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔ ڈاکٹر وریسہ شریف نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی دنیا میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے میدان میں تحقیق اور ترقی کی وسیع گنجائش موجود ہے اور ہماری کوشش ہے کہ طلبا کو وہ تمام مواقع فراہم کیے جائیں جو انہیں عالمی معیار کے مطابق پراجیکٹس تیار کرنے میں مدد دیں۔ ایکسپو میں مختلف پروجیکٹس کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے جن میں روبوٹکس کی کیٹیگری میں طلبا نے مختلف قسم کے روبوٹس تیار کیے جن میں خودکار روبوٹ، ہیومینائیڈ روبوٹ، اور انڈسٹریل روبوٹ شامل تھے۔ یہ پروجیکٹس طلبہ کی پروگرامنگ مہارتوں، سینسرز کے استعمال، اور مشین لرننگ الگوردمز کو اُجاگر کرتے ہیں۔آئی او ٹی پروجیکٹس میں طلبہ نے مختلف اسمارٹ ڈیوائسز اور سسٹمز تیار کیے جو انٹرنیٹ کے ذریعے مربوط تھے۔ اس میں اسمارٹ ہوم سسٹمز، ہیلتھ مانیٹرنگ ڈیوائسز، اور انڈسٹریل آٹومیشن کے پروجیکٹس شامل تھے۔آئیڈیا ہنٹ کیٹیگری میں طلبہ نے اپنے تخلیقی آئیڈیاز پیش کیے جن کا مقصد مختلف مسائل کا جدید حل فراہم کرنا تھا۔ اس میں سٹارٹ اپ آئیڈیاز، جدید ایپلیکیشنز، اور سمارٹ سلوشنز شامل تھے۔

۔بعدا زاں ڈاکٹر غلام جیلانی کی زیر صدارت منعقد ہونے والی اس ورکشاپ میں طلبہ کو روبوٹکس کے میدان میں عملی تربیت فراہم کی گئی۔ انٹرنیشنل سپیکرز پروفیسر ڈاکٹر واصق محمد خان یونیورسٹی آف ونڈ سر کینیڈا، پروفیسر ڈاکٹر سمینہ نازیونیورسٹی آف روحیم ٹن لندن، پروفیسر ڈاکٹر ہائر النظام مہدم یونیورسٹی آف ٹن حسین آن ملیشیا، اور پروفیسر ڈاکٹر ربی راد علی ناردن ٹیکنیکل یونیورسٹی عراق شامل تھے۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد عوان چیئرمین ہال کونسل، ڈاکٹر ذیشان جہاندیر ہیڈ ڈیپارٹمنٹ آف ڈیٹا سائنس، ڈاکٹر فہیم مشتاق ایسوسی ایٹ پروفیسر/ ایڈوائزر فری لاسنگ سوسائٹی، فاطمہ مظاہر ڈپٹی رجسٹرار، ڈاکٹر ذوالقرنین ہیڈ ڈیپارٹمنٹ آف کمپیوٹر سائنس چولستان یونیورسٹی، رباب شیخ لیکچرار ڈپارٹمنٹ آف سافٹ ویئر انجینئرنگ، ڈاکٹر اسمہ مجید اسسٹنٹ پروفیسر ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اور ڈاکٹر رانا راشد ڈیپارٹمنٹ آف ایگریکلچر اور طلباو طالبات شریک تھے۔

وزیر تعلیم رانا سکندر حیات کی نجی سکولوں کو سمر کیمپ کی اجازت دینے کی افواہوں کی تردید……سمر کیمپ کی فی الحال اجازت نہیں دی گئی- وزیر تعلیم پنجاب

رائیویٹ سکولز بغیر اجازت سمر کیمپ اشتہارات سے اجتناب کریں.جب تک محکمانہ نوٹیفیکیشن اور پالیسی نہ آئے، سمر کیمپ اناؤنس نہ کئے جائیں۔کسی نجی سکول کو سمری کی منظوری تک سمر کیمپ کی اجازت نہیں۔اس فیصلے سے نجی سکولز مالکان کو ملاقات میں آگاہ بھی کر چکا ہوں۔فی الوقت کسی بھی سکول کو سمر کیمپ کا اختیار نہیں دیا گیا۔سمر کیمپ کے حوالے سے مشاورت جاری، حتمی فیصلہ سے جلد سب کو آگاہ کیا جائے گا۔
پاکستان کا دوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ ”پاک سیٹ ایم ایم ون“ خلا میں روانہ، ملک کی موا صلاتی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے، سپارکو
پاکستان کا دوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ ”پاک سیٹ ایم ایم ون“خلا میں روانہ کر دیا گیا۔پاکستان سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے مطابق پاکستان کا دوسرا کمیونیکیشن سیٹلائٹ پاک سیٹ ایم ایم ون جمعرات کو خلا میں بھیجا گیا۔ پاکستان ملٹی مشن سیٹلائٹ ”پاک سیٹ ایم ایم ون“سپارکو اور چائنا گریٹ وال انڈسٹری نے باہمی اشتراک سے تیار کیا ہے،
یہ یک جیو سٹیشنری سیٹلائٹ ہے جو جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی اور آلات سے لیس ہے اور یہ ملک کی موا صلاتی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ سیٹلائٹ چین کے شی چانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے خلا میں بھیجا گیا، سیٹلائٹ سے پاکستان کے طول و عرض میں تیز ترین انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔
سپارکو کے مطابق یہ جدید مواصلاتی ٹیکنالوجیز پر مبنی جیو سٹیشنری سیٹلائٹ ہے جو ملک کی سیٹلائٹ پر مبنی کمیونیکیشن سروسز میں بہت اضافہ کرے گا اور تجارتی اور سرکاری صارفین کی ضروریات کو پورا کرے گا۔ ”پاک سیٹ ایم ایم ون“ پاکستان میں سیٹلائٹ کمیونیکیشن کے مستقبل کو نئی شکل دے گا۔ یہ ملک کے باقی حصوں سے غیر منسلک لوگوں کو جوڑنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا اور ملک میں اعلیٰ رسائی کے ساتھ سستی بینڈ وڈتھ کو یقینی بنائے گا۔
”پاک سیٹ ایم ایم ون“میں پاک ایس بی اے ایس پے لوڈ بھی ہوگا جو انٹیگریٹی پر مبنی پوزیشننگ، نیویگیشن اور ٹائمنگ (پی این ٹی) سروسز فراہم کرے گا جس سے پاکستان دنیا کا 11 واں ملک بن جائے گا جو امریکہ، روس، چین، جاپان، یورپ، بھارت، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، نائجیریا اور الجیریا کے بعد اپنا ایس بی اے ایس شروع کرے گا۔ ”پاک سیٹ ایم ایم ون“ خلائی سائنس، خلائی ٹیکنالوجی اور اس کے استعمال میں خود انحصاری کے حصول کے لیے حکومت کے عزم کا مظہر ہے اور یہ پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کے درمیان دیرینہ اور غیر متزلزل دوستی کا بھی ثبوت ہے۔
سپارکو حکومت پاکستان کے ساتھ اس بات پر قائم ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان خلائی سائنس کے شعبے میں یہ دوطرفہ تعاون دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے نئی اور باہمی طور پر فائدہ مند راہیں کھولے گا۔ اس تاریخی دن پر اپنے پیغام میں سپارکو کے چیئرمین محمد یوسف خان نے حکومت پاکستان اور عوامی جمہوریہ چین کے بے مثال تعاون اور معاونت پر اظہار تشکر کیا۔
انہوں نے منصوبے کی کامیاب تکمیل پر دونوں ممالک کے انجینئرز کی ٹیم کی انتھک کوششوں کو سراہا۔ سپارکو کے چیئرمین نے کہا کہ سپارکو پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی ہونے کے ناطے خلائی علوم میں ترقی کے ذریعے ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔
طلباء کو اعلیٰ معیار کے تعلیمی وسائل تک رسائی فراہم کرنے کے لئے مصنوعی ذہانت ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے، قیصر احمد شیخ
فاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے آئی بی اے سکول آف بزنس سٹڈیز (ایس بی ایس) کراچی میں منعقدہ تیسری بین الاقوامی کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
قومی اور بین الاقوامی معززین نے اس اجلاس میں شرکت کی اور خطاب کیا جن میں ڈاکٹر نورا کولٹن ڈائریکٹر یونیورسٹی کالج لندن، ڈاکٹر جیوفری ووڈ ڈین ویسٹرن یونیورسٹی کینیڈا، ڈاکٹر ایڈم زریمبا ایسوسی ایٹ پروفیسر مونٹپیلیئر بزنس اسکول فرانس، ڈاکٹر طارق رفی چیئرمین ایچ ای سی سندھ اور دیگر شامل تھے۔وفاقی وزیر برائے بحری امور قیصر احمد شیخ نے سامعین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کو اعلیٰ معیار کے تعلیمی وسائل تک رسائی فراہم کرنے کے لئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے،
چاہے ان کا معاشی یا جغرافیائی علاقہ کوئی بھی ہو۔اس کے علاوہ مصنوعی ذہانت ہر طالب علم کی ترقی کا جائزہ لے سکتی ہے اور کم وقت میں رائے فراہم کر سکتی ہے جس سے انہیں اپنی صلاحیت اور بہتری کے لئے نشاندہی کرنے میں مدد ملتی ہے۔
