:چیئرمین پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر نے کہا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام کیلئے تمامیاسی جماعتوں کوامن اور اقتصادی ترقی کے ایجنڈے پرمتحد ہونا چاہیے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق، شعبہ تاریخ، سکول آف اکنامکس اور انسٹیٹیوٹ آف سپیشل ایجوکیشن کے اشتراک سے’معیشت میں پائیدار تعلیم، معیشت، کاروبار اورڈیجیٹلائزیشن‘ کے موضوع پردو روزہ بین الااقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے فیصل آڈیٹوریم میں خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی ریکٹر اکیڈمک افیئرزیو آئی ٹی ایم،یونیورسٹی ملائیشیا پروفیسر ڈاکٹر محمد اذلان، ڈائریکٹر یو آئی ٹی ایم شاہ عالم، ملائیشیا ڈاکٹر روحانہ زور، ڈائریکٹر ادارہ تعلیم و تحقیق پروفیسر ڈاکٹر عبدالقیوم چوہدری، چیئرمین شعبہ تاریخ پروفیسر ڈاکٹر محبوب حسین، کانفرنس سیکریٹری ڈاکٹر غلام فاطمہ،سینئر نائب صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ظفر محمود چوہدری، ملکی و بین الاقوامی شہرت یافتہ محققین، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں ڈاکٹرشاہد منیر نے کہا کہ محصولات زر، بڑھتی آبادی،مضبوط بلدیاتی نظام، زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کااستعمال، ہنر مند افراد ی قوت، توانائی کے سستے ذرائع، ہائیڈرل ڈیمزکی تعمیر، ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن مذاکرات اور مقامی کرنسی میں لین دین کیلئے مربوط حکمت عملی مرتب کرناہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو چیمبر آف کامرس کے ماہرین کی خدمات سے استفادہ کرکے مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق نصاب تیار کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا مستقبل انفارمیشن ٹیکنالوجی سے جڑا ہے جس کیلئے پاکستانی طلباء کودرست رہنمائی فراہم کی جانی چاہیے۔انہوں نے بہترین کانفرنس کے انعقا دپر منتظمین کو مبارک باد پیش کی۔ ڈاکٹر محمد اذلان اور روحانہ زورنے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے ساتھ اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے ہر سطح پر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی بہت مہمان نواز ہیں، لذیذ کھانے اور تاریخی مقامات بھی قابل ستائش ہیں۔ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی کانفرنس میں شرکت کوباعث افتخار قرار دیا۔ڈاکٹر عبدالقیوم چوہدری نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم و تحقیق پر سرمایہ کاری اور ہنر مند پیشہ ور افراد ملکی ترقی کیلئے لازم ہیں۔ ڈاکٹر محبوب حسین نے کہا کہ کانفرنس کے انعقادکا مقصدنوجوان سکالرز کو علاقائی جحانات بارے آگاہی فراہم کرنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں ملکی معیشت کی بہتری کے لئے ایسی تجاویز سامنے آئیں گی جس سے پالیسی سازوں کو فائدہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں 260 تحقیقی مقالے پڑھے جارہے ہیں۔ ظفر محمود چوہدری نے کہا کہ75سال سے انڈسٹریز ملکی معیشت کی بہتری کے لئے کوشاں ہیں لیکن پالیسی سازوں نے کبھی کاروباری افراد کو اہمیت نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات کمزور ہیں جس کی بہتر ی کیلئے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا ورنہ آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔کانفرنس بروز بدھ (آج) بھی جاری رہے گی
Developer
The Government College University (GCU) Lahore has hosted a captivating fusion of Turkish and classical Sufi music, as the renowned Turkish band Afro-Arab Music Circle performed alongside the talented musicians and singers of GCU’s Nazir Ahmad Music Society (NAMS).
The five-member Turkish band, led by Abdullah Kaymak, and NAMS students also recited Qaseeda Burda Shareef, which was highly praised by Vice Chancellor Prof. Dr Asghar Zaidi, who said, “Qaseeda Burda Shareef renews hope in our hearts for better times, especially when our Turkish brothers are grappling with the aftermath of a catastrophic earthquake.”
Prof. Zaidi also expressed his delight at the incredible cross-cultural musical collaboration between NAMS and the talented Turkish band.
The event was attended by a large gathering of students who were mesmerized by the instrumental, vocal, and orchestral performances by the artists from NAMS and the Turkish band.
Abdullah Kaymak and his team have extensively travelled throughout Turkey and the Middle East, sharing the beauty and depth of Afro-Arab Sufi hymns with audiences across the region.
Asim Maharvi Chishti of the Chishtiya Ribbat Sufi Studies Centre expressed his pride in the GCU students who collaborated with Kaymak and his team to create something truly unique and beautiful. “It was a testament to the deep-rooted cultural ties between Pakistan and Turkey and highlighted the potential for further cross-cultural collaborations in the future,” he said.
The musical evening was organized by GCU-NAMS in collaboration with the Chishtiya Ribbat Sufi Studies Center. Overall, the Pak-Turk cross-cultural music collaboration was an enthralling experience that left a lasting impression on all those who attended the event.
پی آئی ڈی ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام ڈیپارٹمنٹ آف پروڈکٹ اینڈ انڈسٹریل ڈیزائن میں ورکشاپ کا انعقاد……..طلبا کو فری لانسنگ اور ایمازون مارکیٹ کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے ڈیپارٹمنٹ آف پروڈکٹ اینڈ انڈسٹریل ڈیزائن میں طلبا کیلئے ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا. ورکشاپ پی آئی ڈی ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے منعقد کی گئی. جس میں طلبا و طالبات کو فری لانسنگ، ان لائن کمائی کے طریقے اور ایمازون کے مارکیٹ کے بارے میں بتایا گیا. محمد ارسلان نے طلبا کو نیش مارکیٹنگ میں اپنے تجربات سے آگاہ کیا. انہوں نے ریسرچ کے دوران ایمازون کے تجربے کے بارے میں بتایا.ایونٹ کی آرگنائزر اسسٹنٹ پروفیسر مس اسما اور چیرمین پی آئی ڈی ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر عاطف بلال اسلم نے طلبا کو شرکت کو سراہا
پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز نیوٹریشن اینڈ ویلبینگ سوسائٹی پبلک ہیلتھ اینڈ ڈیموگرافی کے زیر اہتمام ورک پلیس ہیلتھ پروموشن کمیونٹی کے اشتراک سے ’پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری‘ پر سیمینار کا انعقاد
پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز نیوٹریشن اینڈ ویلبینگ سوسائٹی پبلک ہیلتھ اینڈ ڈیموگرافی کے زیر اہتمام ورک پلیس ہیلتھ پروموشن کمیونٹی کے اشتراک سے ’پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری‘ پر سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر سید وسیم عباس اور محترمہ حسینہ نے ڈیجیٹل مردم شماری کاطریقہ کار پیش کرتے ہوئے طلباء کو پاکستان میں ڈیجیٹل مردم شماری کے مختلف پہلوؤں بشمول تاریخ، اہداف اور مقاصد سے آگاہ کیا۔ سیمینار میں طلباؤ طالبات نے مقررین سے ڈیجیٹل مردم شماری کے حوالے سے سوالات بھی کئے۔بعد ازاں انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز بی ایس ورک پلیس ہیلتھ پروموشن پروگرام کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر نعمان علی نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
…….2……
پنجاب یونیورسٹی نے پانچ سکالرز کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کر دیں
پنجاب یونیورسٹی نے محمد طاہر فاروق ولد اللہ یار گلشن کوایجوکیشن کے مضمون میں،محمد سلمان بٹ ولد محمد رمضان بٹ کوپبلک ہیلتھ کے مضمون میں،حافظ احمد اللہ ولد محمد بن اسماعیل کوکامرس کے مضمون میں،غلام عائشہ جاوید دختر محمد جاوید کوزوالوجی کے مضمون میں اور عطیہ اعوان دختر ملک غلام حسین کوسالڈ سٹیٹ فزکس کے مضمون میں، پی ایچ ڈی مقالہ جات کی تکمیل کے بعد پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کر دیں۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں پہلی سوشل میڈیا سمٹ سنٹر فار میڈیا، سوسائٹی اینڈ ڈیموکریسی،ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز اورا ٓئی یو بی سوشل میڈیا سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقد ہوئی۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں پہلی سوشل میڈیا سمٹ سنٹر فار میڈیا، سوسائٹی اینڈ ڈیموکریسی،ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ریلیشنز اورا ٓئی یو بی سوشل میڈیا سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقد ہوئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر پریس کلب لاہور اعظم چوہدری نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی قیادت میں حاصل ہونے والی کامیابیاں عالمگیر نوعیت کی ہیں۔ یونیورسٹی نے صرف تین برسوں کی قلیل مدت میں ہرشعبے میں غیر معمولی ترقی کی ہے۔ بغداد الجد ید کیمپس میں تدریسی و تحقیقی سرگرمیوں میں مصروف اساتذہ اور طلباء وطالبات سے ملاقات اور ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کر کے بہت خوشی ہوئی۔ امید ہے کہ یہ یونیورسٹی جلد ہی نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح کی چند بڑی یونیورسٹیوں میں شامل ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا تیزی سے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کی جگہ لے رہا ہے اور معلومات کا اولین ذریعے بن گیا ہے۔ الیکٹرانک میڈیا اور اخبار ی صنعت معاشی مشکلات کا شکار ہیں خصوصا اخبار کی پرنٹنگ بہت بڑا چیلنج بن گئی ہے۔ دور حاضر میں وہی ادارے کامیاب ہیں جن کا سوشل میڈیا سسٹم مضبوط ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر شہزاد رانا چیئرمین شعبہ میڈیا اینڈ کمیونیکیشن سٹڈیز نے کہا کہ پریس کلب لاہور سے وفد کی بہاول پور آمد اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کا دورہ انتہائی خوش آئند امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ میڈیا سٹڈیز اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے میڈیا کی دنیا میں بڑے نام پیدا کیے ہیں جو قومی اور عالمی سطح پر وطن عزیز اور یونیورسٹی کا نام روشن کر رہے ہیں۔ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز شہزاد احمد خالد نے اس موقع پر یونیورسٹی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ قریبا 2ملین سوشل میڈیا صارفین اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے سوشل میڈیا سے منسلک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاو لپور کا فیس بک اکاؤنٹ اساتذہ، طلباء وطالبات اور یونیورسٹی کمیونٹی میں بے حد مقبول ہے۔ یونیورسٹی فیس بک کے فالورز کی تعداد 1,63,000ہے۔ اسی طرح یونیورسٹی ٹوئٹر، یوٹیوب، انسٹا گرام اور لنکڈان پر بھی موثر انداز میں یونیورسٹی کی نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں کو اجاگر کر رہی ہے۔ یونیورسٹی کا آئی یو بی نیوز کے نام سے ایک ویب چینل بھی ہے۔ یہ تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس پبلک ریلیشن آفس کے زیر اہتمام چلائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ نیوز لیٹر، سالانہ رپورٹ، پراسپکٹس اور مختلف کتب کی پرنٹنگ بھی اس شعبے سے ہوتی ہے۔ ڈاکٹر جام سجاد حسین اسسٹنٹ پروفیسرشعبہ میڈیا اینڈ کمیونیکیشن سٹڈیزاور ڈائریکٹر ایف ایم 92نیوزنے کہاکہ یونیورسٹی میں سالانہ سوشل میڈیا سمٹ کا انعقاد ہو گا اور یہ اس سلسلے کی پہلی کڑی ہے۔ سوشل میڈیا کے مثبت پہلوؤں کو فروغ دینے کے لیے سوشل میڈیا سوسائٹی بھی قائم کی گئی ہے جس سے وابستہ طلباء و طالبات بہت لگن اور محنت سے مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعے صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دے رہے ہیں۔ انہوں نے لاہور پریس کلب کے وفد کی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی آمد اور سوشل میڈیا سمٹ میں شرکت پر شکریہ ادا کیا۔
ᴠɪꜱɪᴛ ᴏꜰ ᴀ ᴘᴀᴋɪꜱᴛᴀɴɪ ᴅᴇʟᴇɢᴀᴛɪᴏɴ ɪɴ ᴛʜᴇ ᴜɴɪᴛᴇᴅ ᴋɪɴɢᴅᴏᴍ ᴜɴᴅᴇʀ ᴘᴀᴋ-ᴜᴋ ᴇᴅᴜᴄᴀᴛɪᴏɴ ɢᴀᴛᴇᴡᴀʏ
All reactions:
ᴠɪꜱɪᴛ ᴏꜰ ᴀ ᴘᴀᴋɪꜱᴛᴀɴɪ ᴅᴇʟᴇɢᴀᴛɪᴏɴ ɪɴ ᴛʜᴇ ᴜɴɪᴛᴇᴅ ᴋɪɴɢᴅᴏᴍ ᴜɴᴅᴇʀ ᴘᴀᴋ-ᴜᴋ ᴇᴅᴜᴄᴀᴛɪᴏɴ ɢᴀᴛᴇᴡᴀʏ
British Council presents souvenir to Prof. Dr. Shahid Munir, Chairperson, PHEC, at the end of the Pakistan-UK Education gateway visit in Glasgow, double Tree by Hilton Hotel.
Prof. Dr. Shahid Munir, Chairperson, PHEC, in a group photo with a Pakistani delegation at PAK-UK Education Gateway in the United Kingdom. This program was developed by the British Council in conjunction with the Higher Education Commission of Pakistan. It is an initiative under the Pak-UK Gateway which is a co-creation of the Pakistan and UK HE education sectors.
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے بطور چانسلر پنجاب کی یونیورسٹیوں کے معاملات پر متعدد سمریوں کی منظوری دے دی۔……..گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے 13 ویں کانوکیشن سے بطور مہمان خصوصی شرکت کی
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے بطور چانسلر پنجاب کی یونیورسٹیوں کے معاملات پر متعدد سمریوں کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے ڈاکٹر لیاقت علی اسسٹنٹ پروفیسر کیمسٹری میانوالی کو یونیورسٹی آف میانوالی کے رجسٹرار (BPS-20)کی پوسٹ کے اضافی چارج میں 3ماہ کی توسیع کردی۔ گورنر پنجاب نے محکمہ ہائر ایجوکیشن کو اضافی چارج کی مدت کے دوران رجسٹرار کے عہدے پر مستقل رجسٹرار کی تعینانی کو مکمل کرنے کے احکامات جاری کردیئے جبکہ ڈاکٹر توقیر احمد اسسٹنٹ پروفیسر آف کیمسٹری یونیورسٹی آف میانوالی کو 6ماہ کے عرصے کے لئے کنٹرولر امتحانات کا اضافی چارج سونپ دیا۔گورنر پنجاب نے سلیکشن کمیٹی کی سفارش پر محمد سرور کو تین سال کے لئے لاہور کالج فارویمن یونیورسٹی کے خزانچی (BPS-20) تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔گورنر پنجاب نے ملک زوار حسین ڈیپارٹمنٹ آف میتھمیٹکس ،پنجاب یونیورسٹی کو عرصہ تین سال یا ان کی مدت ملازمت پوری ہونے تک ان دونوں میں سے جو پہلے ہو ڈین فیکلٹی آف سائنس تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ علاوہ ازیں، گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کی اکیڈیمک کونسل کے ممبرز کے لئے 4 ماہرین پر مشتمل پروفیسر ڈاکٹر راشد احمد ڈائریکٹر (اکیڈیمک) یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد ، ڈاکٹر عصمت ناز ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز ، سائرہ اختر ڈیپارٹمنٹ آف سوشیالوجی وہمن یونیورسٹی ملتان، ڈاکٹر نرگس ناز چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف باٹنی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نامزد کردیا جبکہ ڈاکٹر فیصل مرزا ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز کو تین سال کے لئے گجرات یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کا ممبر نامزد کردیا۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے پروفیسر ڈاکٹر صائمہ حمید وائس چانسلر فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی ، پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ کوثر وائس چانسلر گورنمنٹ کالج فار ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ اور قاضی ہمایوں فرید، ممتاز ماہر تعلیم کو لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کا ممبرز سنڈیکیٹ مقرر کردیا جبکہ ڈاکٹر محمد حسیب سرور اسسٹنٹ پروفیسر ماس کمیونیکیشن اینڈ میڈیا یونیورسٹی آف نارووال کے رجسٹرار کے اضافی چارج میں توسیع کردی۔
بعد ازاں، گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے 13 ویں کانوکیشن سے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے تعلیمی معیار پر پوری قوم کو فخر ہے اور میڈیکل کی تعلیم میں یہ ملک کا صف اول کا دارہ ہے اور اس ادارہ سے وابستہ افراد نے سیلاب اور کورونا کے دوران انسانی خدمت کے جذبہ سے کام کیا ہے۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد عمر نے اس ادارے کی خدمت کی اور پروان چڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر تعلیمی اداروں کی دل و جان سے خدمت کرنے والے دراصل قوم کے معمار ہیں اور انکی خدمات تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جاتی ہیں۔
اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر نے اپنے خطاب میں راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی میں جاری پروگراموں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایم یو کی تمام فیکلٹی نے تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کیلئے ایک ٹیم کی طرح کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک سیکٹر میڈیکل یونیورسٹی میں تعلیم پانے والے سٹوڈنٹس پر ریاست باقاعدہ سرمایہ کاری کرتی ہے اور اب فارغ التحصیل ہونے سٹوڈنٹس کیلئے اس سرمایہ کاری کے لوٹانے کا وقت ہے۔وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ پنجاب کی خوش قسمتی ہے کہ بلیغ الرحمن جیسا پڑھا لکھا گورنر ملا ہے۔
کانووکیشن میں وائس چانسلر آر ایم یو پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر، نگران وزیر صحت پنجاب جاوید اکرم،وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر ،اساتذہ اکرام اور طلبہ اور ان کے والدین نے کثیر تعداد میں موجود تھے۔
اس موقع پر گورنر پنجاب بلیغ الرحمن نے کامیاب ہونے والے ڈاکٹرز میں اسناد اور میڈلز تقسیم کئے ۔گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن کو وائس چانسلر نے ادارے کی جانب سے شیلڈ بھی پیش کی ۔
٭٭٭٭
سینٹر فار پیس اینڈ کنفلیکٹ ریزولوشن اور ایس ڈی جیز کولابریشن سنٹر اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کے اشتراک سے عالمی بین المذاہب ہم آہنگی کا ہفتہ
فیکلٹی آف سوشل سائنسز، اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور نے سینٹر فار پیس اینڈ کنفلیکٹ ریزولوشن اور ایس ڈی جیز کولابریشن سنٹر اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کے اشتراک سے عالمی بین المذاہب ہم آہنگی کا ہفتہ منایا۔اس ہفتے کو منانے کا مقصدمختلف مذاہب کے ماننے والے ہم وطنوں کے درمیان ہم آہنگی اور یگانگت کو فروغ دینا تھا۔ اس موقع پر امن، بھائی چارے اور بقاء باہمی کے فروغ کے لیے آگاہی واک بھی ہوئی جس کی قیادت پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز نے کی۔اس موقع پر چیئرمین شعبہ پولیٹیکل سائنس پروفیسر ڈاکٹر مصور حسین بخاری اور طلباء وطالبات کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ اپنے پیغام میں وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے اکیڈمیا کی کوششوں پرزور دیا۔ اس دوران پروفیسر ڈاکٹر مصور حسین بخاری نے بہاول پور میں واقع مختلف گرجا گھروں اور مندروں کا دورہ کیا تاکہ باہمی محبت اور احترام کا پیغام پہنچایا جائے۔ اس ہفتے کے دوران بین المذاہب دیرپا ہم آہنگی کے لیے سیمینار بھی منعقد ہوا جس میں ڈاکٹر عبدالستار پاسٹر ڈیوڈ بیدی، پنڈت کشوری لال اور جمشید کریم خان نے خطا ب کیا۔ ہفتہ بھر جاری رہنے والی ان تقریبات میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان باہمی محبت اور احترام کو اجاگر کرنے کے لیے تقریبات منعقد ہوئی تاکہ دنیا کو امن کا گہوارہ بنایا جائے۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے آفس آف دی انڈسٹریل انگیجمنٹ کے زیر اہتمام تین روزہ گلوبل سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ کانفرنس …….. سینٹر فار پیس اینڈ کنفلیکٹ ریزولوشن اور ایس ڈی جیز کولابریشن سنٹر اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاولپور کے اشتراک سے عالمی بین المذاہب ہم آہنگی کا ہفتہ منایا
:پنجاب یونیورسٹی سکول برائے علوم ابلاغیات کے ریڈیو سینٹر کے زیر اہتمام ریڈیو کے عالمی دن پر’ریڈیو اور امن‘ کے موضوع پر حمید نظامی حال میں سیمینا ر کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف میڈیا اینڈانفارمیشن سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈائریکٹر سکو برائے علوم ابلاغیات پروفیسر ڈاکٹر نوشینہ سلیم، سینئر صحافی شاہد ملک، چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف ڈیویلپمنٹ کمیونیکیشن ڈاکٹر عائشہ اشفاق، چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف ڈیجیٹل میڈیا پروفیسر ڈاکٹر سویرا شامی،آر جے مونا ضیاء، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم سومرو، پروگرام مینیجرریڈیو سنٹر ایف ایم 104.6 محمد ارشاد چوہدری،ریسورس پرسن وجیہہ عارف،مسعود ملہی اورطلباؤطالبات نے شرکت کی۔ اپنے خطاب میں مونا ضیاء نے کہا کہ آج کے نوجوان ریڈیو کو اہمیت نہیں دیتے، وہ سمجھتے ہیں ریڈیو باقی ذرائع کی نسبت مشکل ہے۔شاہد ملک نے کہا کہ پاکستان میں ریڈیو کو ایک پسماندہ ذریعہ سمجھا جاتا ہے جبکہ انگلینڈ میں ہر فرد کی صبح کا آغاز ریڈیو سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں امن کے حصول کے لیے مکالموں کے کلچر کو فروغ دینا ہوگا۔ ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ اخبارات جہاں نہیں پہنچ پاتے ریڈیو ان جگہوں تک بھی رسائی رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن کا درس دیتا ہے اورمعاشرے میں امن کے قیام کے لئے ریڈیو سے استفادہ کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر اکرم سومرو نے کہا کہ آج کے دور میں کمیونیکیشن بہت طاقتور ہو چکی ہے، ففتھ جنریشن وار میں اسکا بڑا اہم کردارہے۔ بعد ازاں ریڈیو کی اہمیت اجاگر کرنے کے لئے واک کا اہتمام کیا گیا۔
…….2….
پنجاب یونیورسٹی نے دس سکالرز کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کر دیں
:پنجاب یونیورسٹی نے انیلہ اسلم دختر محمد اسلم کوایجوکیشن کے مضمون میں،سمیعہ سلیم دختر محمد سلیم کوایجوکیشن کے مضمون میں،گلناز اکبر دختر علی اکبر کوایجوکیشن کے مضمون میں،سعید محمد ندیم ولد خوشی محمد کوایجوکیشن کے مضمون میں،احسان صدیق ولد محمد صدیق کوایجوکیشن کے مضمون میں،ناصرہ اکبر دختر محمد اکبر کواسلامک سٹڈیز کے مضمون میں،ذکیہ جاوید دختر جاوید انجم کوزوالوجی کے مضمون میں،ثناء راشددختر عبدالراشد کوکامرس کے مضمون میں،نورا حسن ہیضام الاقمر دختر حسن ہیضام الاقمر کوہہیومین فزیولوجی کے مضمون میں اورنادیہ نذیر دختر نذیر حسین خان کوایجوکیشن کے مضمون میں، پی ایچ ڈی مقالہ جات کی تکمیل کے بعد پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کر دیں۔