یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے شعبہ آرکیٹیکچر کی ڈاکٹر میمونہ اقبال اور کارڈف یونیورسٹی کے ویلش سکول آف آرکیٹیکچر سے ڈاکٹر فیڈریکو وولف کے درمیان آن لائن تعاون کے سٹوڈیو کی توسیع کے طور پر 7 طلباء اور ڈاکٹر وولف نے یو ای ٹی لاہور کا دورہ کیا۔ اسی دوران انسٹی ٹیوٹ آف آرکیٹیکٹس پاکستان اور والڈ سٹی لاہور اتھارٹی سمیت 9 آرکیٹیکچرل اداروں کے اساتذہ اور طلباء کے نمائندوں کے ساتھ ایک ورکشاپ کا اہتمام بھی کیا گیا۔ وفد نے وائس چانسلر ڈاکٹر سید منصور سرور سے بھی ملاقات کی۔ ڈاکٹر وولف اور ڈاکٹر سرور نے بین الاقوامی مالی امداد کے حصول کے لیے دونوں یونیورسٹیز کی فیکلٹی کے ذریعے پائیدار ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے مشترکہ منصوبوں کے امکانات پر گفتگو کی اور مستقبل کے منصوبوں پر بھی اتفاق کیا
Developer
President Dr Arif Alvi has called for making preventive efforts to reduce the burden and risk of diseases in the country. He said that Pakistan’s health sector could not afford to cater to the needs of over 220 million population, adding that it was essential to focus on the prevention of communicable and non-communicable diseases. The President expressed these views while talking to the medical students of Azad Jammu Kashmir Medical College, Muzaffarabad (AJKMC), who called on him, at Aiwan-e-Sadr, today. Welcoming the students, the President stated that the world was changing very fast and the education system of the country needed to adapt itself to the changing circumstances by focusing on improving the analytical abilities of the students. He added that students should improve their IT skills as IT was going to have vast applications in every profession of life. Highlighting the importance of the nursing profession, the President said that the nursing profession had great significance and scope and the country needed to increase the number of nursing and paramedical staff. He remarked that Pakistan was facing a shortage of nurses as it required 900,000 nurses whereas only 200,000 nurses were working in the country at present who were unable to cater to the health needs of the growing population. Underscoring the importance of education, the President said that progress could not be achieved without proper education, adding that the students should work hard and continue their profession to serve humanity. The President also reiterated Pakistan’s resolve to continue its moral and diplomatic support to the people of Indian Illegally Occupied Jammu and Kashmir (IIOJK) till the achievement of their right to self-determination in accordance with the UN Security Council Resolutions. He emphasized that the international media needed to highlight the atrocities being committed by the Indian security forces in IIOJK. He mentioned that Pakistan had been raising the Jammu and Kashmir Dispute at every international forum to expose the real face of India which had been involved in gross human rights violations and persecution of Muslims and other minorities. The Principal of AJKMC, Prof. Dr. Mulazim Hussain Bukhari, briefed the President about the role of the college in providing medical education to students since its establishment in 2011. He said that the students of IIOJK were also studying in the college. He informed that the college had donated Rs. 20 million to the people of flood-affected areas and was also constructing 32 houses for them in District Dadu. ************** PREVIOUSNEXT
ABOUT US
امریکی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے پاکستانی یونیورسٹیوں کے طلباء کو ڈگریاں مکمل کرنے میں ان کی مدد کےلیے وظائف کا اعلان کیا ہے۔
500
امریکی حکومت نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع سے تعلق رکھنے والے پاکستانی یونیورسٹیوں کے طلباء کو ڈگریاں مکمل کرنے میں ان کی مدد کے لیے 500 وظائف کا اعلان کیا ہے۔
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے اسلام آباد میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) میں خواتین کے عالمی دن کے اعزاز میں خواتین سکالرز کی کامیابیوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں وظائف کا اعلان کیا۔
برٹش کونسل نے پاکستانیوں کے لیے برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں مکمل فنڈڈ وظائف کا اعلان کیا
تقریب میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد، نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، ایچ ای سی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شائستہ سہیل، یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر ریڈ اسکلیمن، یونیورسٹی کے وائس چانسلرز اور دیگر بھی موجود تھے۔ ۔
USAID کے ذریعے امریکہ نے پاکستان کی اعلیٰ یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے ہونہار لیکن مالی طور پر پسماندہ طلباء کے لیے وظائف کی حمایت کی ہے۔ایچ ای سی کے ساتھ شراکت میں، امریکی حکومت نے میرٹ اور نیڈز بیسڈ اسکالرشپ پروگرام کے ذریعے 6,000 سے زیادہ اسکالرشپ دیے ہیں۔ ان میں سے 60% وظائف خواتین کو امریکی حکومت کی جانب سے خواتین کی اعلیٰ تعلیم کے لیے تعاون کے حصے کے طور پر دیے گئے ہیں۔سفیر بلوم نے کہا۔
“خواتین کا عالمی دن نہ صرف ہماری ماؤں، دادیوں، بہنوں، خالہوں اور بیٹیوں کی سماجی، معاشی، ثقافتی اوسیاسی کامیابیوں کو منانے کے دن کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ صنفی مساوات کو تیز کرنے اور صنفی دقیانوسی تصورات کو ختم کرنے کے لیے ایکشن کا مطالبہ بھی ہے”، سفیر بلوم نے کہا۔امریکی سفیر نے KP طلباء کے لیے 24 ملین ڈالر کے پروجیکٹ اور اسکالرشپس کا افتتاح کیا۔
ایچ ای سی کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے نے کہا۔ ۔ ، “پاکستان میں سٹریٹجک شعبوں خصوصاً اعلیٰ تعلیم کے شعبے کے لیے امریکی حکومت کی حمایت قابل تعریف ہے۔ ان وظائف نے نہ صرف بہت سے پسماندہ طلباء کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم کو محفوظ بنانے میں مدد کی ہے، خود کو اور ان کے خاندانوں کو غربت سے نکالا ہے، بلکہ انہوں نے پاکستان کو معیشت کو چلانے کے لیے اہم مہارتوں اور علم کے سیٹ فراہم کرنے میں مدد کی ہے۔”
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان تباہ کن سیلاب سے دوچار ہوا ہے جہاں لاکھوں لوگ اپنے گھر بار اور روزی روٹی سے محروم ہو گئے۔ امریکہ اور دیگر عطیہ دہندگان کی طرف سے انسانی ہمدردی قابل ستائش ہے۔ ہم سیلاب سے متاثرہ طلباء کے لیے امریکی امداد کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
جینیفر عندلیب، جو اسکالرشپ کی سابق طالبہ ہیں، نے اعلیٰ تعلیم کے حصول میں درپیش چیلنجوں اور اس اسکالرشپ نے ان کی زندگی کی رفتار کو کس طرح تبدیل کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ معاشرے میں مثبت تبدیلیاں صرف تعلیم میں سرمایہ کاری سے ہی آسکتی ہیں، اور یہ کہ بااختیار، تعلیم یافتہ خواتین پاکستان کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہیں۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن کی صدارت میں گورنر ہائوس لاہورمیں پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں خالی سٹیٹوری سیٹوں پر تقرریوں کے حوالے سے اجلاس………. اجلاس میں نگران وزیرِ اعلی پنجاب محسن نقوی نے خصوصی شرکت کی
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن کی صدارت آج یہاںگورنر ہائوس لاہورمیں پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں خالی سٹیٹوری سیٹوں پر تقرریوں کے حوالے سے اجلاس۔ اجلاس میں نگران وزیرِ اعلی پنجاب محسن نقوی نے خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر سیکریٹریز ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، زراعت، لائیو سٹاک، انڈسٹریز، کامرس اینڈ سکل ڈویلپمنٹ، سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ، اوقاف اینڈ ریلیجئس افیئرز نے بریفننگ کے دوران بتایا کہ 50 سرکاری جامعات میں وائس چانسلرز کی 10, پرو وائس چانسلرز کی 40, رجسٹرار کی 33, ٹریثرار کی 38 اور کنٹرولر ایگزیمینیشن کی 35 سیٹیں خالی ہیں۔جس پر گورنر پنجاب نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہ جامعات کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے۔ لیکن یہ امر قابل افسوس ہے کہ پچھلی حکومت کی بری گورننس کی وجہ سے پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں ایڈہاک ازم پر چل رہی ہیں۔ یونیورسٹیوں میں کئی انتظامی پوسٹیں (Statutory posts) خالی ہیں. جن یونیورسٹیوں میں پرو وائس چانسلرز کی سیٹیں ہیں ان پر بھی تقرریاں نہیں کی گئیں۔ ان انتظامی سیٹوں پر تقرریاں نہ ہونے سے یونیورسٹیوں کے گورننس کے معاملات متاثر ہوتے ہیں۔ کئی یونیورسٹیوں میں کنٹرولر آف ایگزیمینشن نہ ہونے سے طلبہ کو وقت پر ڈگریاں نہیں مل سکتیں جو بہت افسوسناک بات ہے۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ انہوں نے گورنر پنجاب کا عہدہ سنبھالتے ہی بطور چانسلر سب یونیورسٹیوں کے انتظامی محکموں کو مراسلہ جاری کیا تھا کہ خالی انتظامی سیٹوں پر تقرری کا عمل 06 ماہ پہلے شروع کر دیں تاکہ یونیورسٹیوں میں گورننس کے مسائل پیدا نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کے لیے لائیو سٹاک کی بہت اہمیت ہے۔ چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز بہاولپور مسلم لیگ ن کے سابق دور میں قائم کی گئی۔ لیکن اس کے بعد اس کی ترقی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس موقع پر وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے سیکریٹری لائیو سٹاک کو چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کا فوری دورہ کرنے کے کی ہدایت جاری کی۔
گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کا فروغ بہت اہم ہے۔ ٹیکنالوجی سے متعلق یونیورسٹیاں ایک مقصد کے تحت بنائی گئی تھیں۔ پنجاب تیانجن یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی میں چائنیز پروفیسرز کے واپس جانے سے وہاں کام رک گیا ہے۔ انہوں نے ہدایت جاری کی کہ وفاقی حکومت کی مدد سے چائنیز پروفیسرز کو واپس بلایا جائے۔ اس موقع پر گورنر پنجاب اور نگران وزیر اعلی پنجاب نے تمام سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن سے با ضابطہ اجازت لیکر یونیورسٹیوں میں خالی انتظامی سیٹوں پر جلد از مستقل جلد تقرریاں کی جائیں۔ تاکہ جامعات کے انتظامی امور میں تعطل نہ ائے۔
اس موقع وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے متعلقہ حکام کو فوری کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی ۔اجلاس میں مختلف انتظامی محکموں کے سیکرٹریز ، چیئرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن ، ڈاکٹر شاہد منیر اور پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر پنجاب ، نبیل احمد اعوان بھی موجود تھے
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی ہدایت پر خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے مختلف شعبہ جات میں تقریبات
وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کی ہدایت پر خواتین کے عالمی دن کی مناسبت سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے مختلف شعبہ جات میں تقریبات منعقد ہوئیں۔ شعبہ سیاسیات کے زیر اہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر چئیر مین شعبہ سیاسیات پروفیسر ڈاکٹر مصور حسین بخاری کی سربراہی میں خصوصی واک کا انعقاد کیا گیا ۔ واک میں وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے خصوصی شرکت کی۔اس موقع پر غلام محمد گھوٹوی ہال میں شعبہ سوشل ورک ،فاطمہ جناح ویمن لیڈرشپ سنٹر اور آئی یو بی سوشل ویلفئیر سوسائٹی کے زیر اہتمام خصوصی سیمینار منعقد ہوا۔ سیمینار کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز نے کی۔سیمینار کا موضوع یونائیٹڈ نیشنز کے اس سال کے موضوع “صنفی مساوات کے لیے ڈیجیٹل جدت اور ٹیکنالوجی ” تھا ۔ پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی کا کہنا تھا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور خواتین کی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ انہیں سازگار ماحول فراہم کر رہی ہے۔ یونیورسٹی میں جدید طرز کا ڈے کیئر سنٹر، انبلنگ سنٹر،ویمن ڈویلپمنٹ سنٹر، ہراسمنٹ سیل، فاطمہ جناح ویمن لیڈرشپ سنٹراورکامن رومز کی سہولیات موجود ہیں۔ اس وقت اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں 55فیصد خواتین طلبا زیر تعلیم ہیں۔ تقریب میں موجود خواتین نے اس دن کے موقع پر خصوصی سیمینار کے انعقاد پروائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کا شکریہ اداکیا۔ ڈاکٹر آصف نوید رانجھا چیئر مین شعبہ سوشل ورک نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت خواتین کو معاشرے میں فعال کردار دلانے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے اور ملازمت پیشہ خواتین کی آسانی کے لیے بہت سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں جن کی عالمی سطح پر پذیرائی ہو رہی ہے۔ہماری خواتین جرأت، بہادری اور حوصلہ مندی میں اپنی مثال آپ ہیں اور زندگی کے تمام شعبوں میں کارہائے نمایاں سر انجام دے رہی ہیں۔اس موقع پرپروفیسرڈاکٹر راحیلہ خالد قریشی، چیئر پرسن شعبہ عربی نے خواتین اور اسلام کے حقوق کے بارے میں مختصر جائز ہ پیش کیا۔ پروفیسر ڈاکر روزینہ انجم نقوی شعبہ فارسی نے خواتین کے حقوق وفرائض کے حوالے سے خطاب کیا۔ ڈاکٹر اریبہ خان ، چیئر پرسن شعبہ اسلامک اور کمرشل بینکنگ نے یونائیٹڈ نیشنز کے سالانہ موضوع اور اس کے مقاصد کے بارے میں جامعہ گفتگو کی۔ اس موقع پر مختلف شعبہ جات کی خواتین نے اپنے ا،دارے اور خواتین کو میسر سہولیات کے بارے میں بتایا جس میں مس وردہ شیخ سب انسپکٹر شعبہ پنجاب پولیس، مس زبیدہ ڈسٹرکٹ پروگرام مینجر ، اِدارہ تعلیم وآگاہی، مس علینہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ، مس نگینہ صدیق سینئر نرس شعبہ میڈیکل شامل ہیں۔ سمینار کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر ثمر فہد ڈائریکٹر این ایبلنگ سنٹر اور آفتاب احمد شعبہ سوشل ورک نے ادا کیے۔ سیمینار میں مسز پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل ، ڈاکٹر عابدہ فردوس ایڈیشنل رجسٹرار ، ڈاکٹر شیخ سفینہ صدیق، ، مسز عنبر تنصیر، سوشل ورکر، ایڈوکیٹ فرح بلوچ، نوشابہ ملک، چائلڈ پروٹیکشن بیورو، ڈاکٹر نگہت اسلم، اسسٹنٹ پروفیسر ، گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج فار ویمن، ڈاکٹر نرگس ناز، چئیر مین شعبہ باٹنی ، یونیورسٹی گرلز گائیڈ سوسائیٹی ، فاطمہ مظاہرڈپٹی رجسٹرار پبلک آفئیرز، صائمہ غفار، ڈپٹی رجسٹرار ، خواتین نمائندگان سوشل ویلفئیر ، چیمبر ، پنجاب پولیس ، اسٹیٹ بینک ، افسران، فیکلٹی ممبران اور یونیورسٹی طلباء و طالبات نے بھرپور شرکت کی۔ تقریب کے اختتام میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے ڈیپارٹمنٹ آف سوشل ورک کی جانب سے شرکاء میں اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔
4 th International Workshop on ‘Pathology of Animal Diseases’ concludes at
UVAS
Department of Pathology of the University of Veterinary and Animal
Sciences (UVAS) Lahore in collaboration with Davis Thompson Foundation and Global Health
Pathology Network arranged a three-day 4 th international workshop on ‘Pathology of Animal
Diseases’ here at City Campus on Wednesday.
Vice-Chancellor Prof Dr Nasim Ahmad presided over the concluding ceremony of the workshop
and distributed certificates among participants & resource persons while Principal CVAS Jhang
Prof Dr Fiaz Qamar, Director Chughtai Lab Dr Umar Chughtai, Chairman Department of
Pathology Prof Dr Asim Aslam, Prof Dr Corrie Brown from University of Georgia USA, Dr
Ishtiaq Ahmed, representatives from pharmaceutical industry, professionals from public &
private sectors, post-graduate students, researchers and professionals were present.
Speaking on the occasion, Prof Dr Nasim Ahmad said that such workshops are necessary for
learning about latest knowledge, using & interpretation of tools related to disease diagnosis to
solve livestock farmer issues. He advised all the participants to spread knowledge with other
professionals which learnt from this training. He also acknowledged the role of Prof Dr Corrie
Brown for imparting best practices/skills and knowledge to participants of workshop. Prof Dr
Corrie Brown presented the vote of thanks.
Various aspects have been discussed during workshop related to fundamental principles of
morphological diagnosis, calf diarrhea with focus on pathogenesis, diseases of nerves systems
and diseases of reproductive systems etc.
Prof. Dr. Shahid Munir, Chairperson. PHEC, participated as a Guest of Honor at the Launching Ceremony of the Asian Federation of Biotechnology
Prof. Dr. Shahid Munir, Chairperson. PHEC, participated as a Guest of Honor at the Launching Ceremony of the Asian Federation of Biotechnology, Pakistan Chapter at Government College University Faisalabad. Chairperson PHEC also Co-Chaired the panel discussion on Practical Steps toward government-industry-academia linkages to establish circular bioeconomy in Pakistan at the event.
All reactions:
1515
بچوں کو زیور تعلیم سےآراستہ کئےبغیرملکی ترقی کاخواب شرمندہ تعبیرنہیں ہوسکتا………دوردرازعلاقوں میں تعلیم کےفروغ کےلئے”سکول آن ویلز”کامنصوبہ اہم کرداراداکرسکتاہے……….وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کئے بغیر ملکی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، دور دراز علاقوں میں تعلیم کے فروغ کے لئے” سکول آن ویلز “کا منصوبہ اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کو سکول آن ویلز منصوبے کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتےہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر حسین اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر 8 بسوں پر سکول آن ویلز منصوبہ اسلام آباد اور گرد ونواح کے بچوں کوموبائل سکولز کے ذریعے تعلیم فراہم کرے گا۔ وزیراعظم نے سکول آن ویلز منصوبےکو سراہتے ہوئے کہاکہ اس منصوبے سے دیہاتوں میں بچوں کو تعلیم کے زیور سےآراستہ کرنے میں مد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ یہ موبائل سکولز دیہات میں تعلیم کا نقلاب لے کر آئیں گے اور ان سے ہزاروں لاکھوں بچوں ، جو دیہاتوں کی گلیوں کی دھول میں گم ہو جاتےہیں، کو تعلیم کی سہولت حاصل ہو گی اور وہ پاکستان کے عظیم معمار بنیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اس منصوبے کا دائرہ کار چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر تک پھیلانے کا جائزہ لیاجائے ۔ اس سے بڑی اور کوئی قومی خدمت نہیں ہو سکتی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ وہ اس منصوبے کے آغاز پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتےہیں۔
وزیراعظم نے اس موقع پر خصوصی طورپر ڈیزائن کی گئی بسوں کابھی معائنہ کیا اور اساتذہ اور بچوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔وزیراعظم نے موبائل لائبریری کے منصوبے کو بھی سرا ہااور کہا کہ اس سے دور دراز کے علاقوں کے بچوں کو گھر کی دہلیز پر لائبریری کی سہولت میسر آئے گی۔ وزیراعظم اس موقع پر بچوں میں گھل مل گئے اور ان سے سوال جواب کئے
President Dr Arif Alvi has underscored the need for promoting skills-based and technical education in the country to meet the needs of the industry and others sectors of the economy. He highlighted that almost 22 million children were out of schools, adding that urgent measures were needed for their intellectual and physical development to make them useful citizens of the country. The President expressed these views while chairing a meeting of the Senate of National Skills University (NSU), at Aiwan-e-Sadr, Islamabad, today. Addressing the meeting, the President emphasized that NSU needed to produce more skilled people by equipping them with the latest skill sets to fully meet the demands of the market. He highlighted the need for career counselling for students by the universities to help them choose appropriate professions. He asked the NSU management to establish linkages with national and international technical education institutions to improve the quality and skills of its graduates. Prof Dr Muhammad Mukhtar, VC of NSU, briefed the meeting about the role of the university in promoting skill-based education in the country. The Senate of NSU also confirmed the minutes of the 4th meeting of the Senate, besides endorsing the decisions taken by the VC on behalf of the Senate. The meeting also approved the establishment of the NSU sub-campus in Muridke, Sheikhupura.