وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر نیاز احمد اخترنے ہیلی کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر احمد منیب مہتا کو بطور پرنسپل چارج سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی ہے۔ ڈاکٹر مہتا نے پوسٹ ڈاکٹریٹ فیلوشپ کے ساتھ ساتھ اسٹریٹجک اینڈ انوویشن مینجمنٹ میں ترکی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے۔ ڈاکٹر احمد منیب تحقیق و تدریس کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور پنجاب یونیورسٹی میں 2009ء سے مختلف تعلیمی اور انتظامی فرائض انجام دے رہے ہیں۔
Developer
یو ای ٹی کا اعزاز………. یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طالب علم نے جنوبی کوریا میں دیس کا نام روشن کردیا……متین منور کو انٹیلیجنٹ ریفلیکٹنگ سرفیس اسسٹڈ وائرلیس نیٹ ورکس میں تحقیقاتی مقالے پر بہترین ریسرچر کا ایوارڈ دیا گیا
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور کے طلبا نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں. حال ہی میں الیکٹریکل، الیکٹرانکس اینڈ ٹیلی کام انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے سابق طالب علم متین منور کو جنوبی کوریا میں “انٹیلیجنٹ ریفلیکٹنگ سرفیس اسسٹڈ وائرلیس نیٹ ورکس” پر ان کے تحقیقی کام کے لیے “بہترین ریسرچ ایوارڈ 2022” سے نوازا گیا ہے۔ . متین نے “کمیونیکیشن اینڈ سگنل پروسیسنگ لیب” پر تحقیق کی. ان کے کام کا فوکس “ریلیٹو فیز ماڈیولیشن” نامی ایک نئی ماڈیولیشن اسکیم تھا۔ تاکہ مستقبل میں عملی طور پر وائرلیس نیٹ ورکس کو نافذ کیا جاسکے. معاون وائرلیس نیٹ ورک کو وسیع پیمانے پر مواصلاتی نظام کے مستقبل کے لیے سب سے امید افزا ٹیکنالوجیز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، اور اس شعبے میں متین کی شراکت کو واقعی غیر معمولی تسلیم کیا گیا ہے۔ اس کے تحقیقی نتائج کو IEEE TWC، IEEE TVT، اور IEEE Access سمیت کئی سرکردہ IEEE جرائد میں اشاعت کے لیے پیش/قبول کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر، متین کی کامیابیاں وائرلیس کمیونیکیشن اور سگنل پروسیسنگ کے شعبے کو آگے بڑھانے میں جدید تحقیق کے اہم کردار کو نمایاں کرتی ہیں۔ اس کا کام یقینی ہے کہ دوسرے محققین کو تیزی سے ترقی کرتے اس میدان میں اپنی کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے
اوکاڑہ یونیورسٹی کے سکول آف لاء اور ڈیپارٹمنٹ آف کریمینالوجی نے ایک سالانہ زہرانے کا اہتمام کیا جس میں سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ قاسم علی خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس تقریب کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید نے کی۔
تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر نے تمام مہمانوں اور خاص طور پہ سابق چیف جسٹس کا یونیورسٹی آمد پہ شکریہ ادا کیا۔ طلباء سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قانون کی آگہی ہر شہری کےلیے ضروری ہے۔ انہوں نے سکول آف لاء کی فیکلٹی کی تعلیمی قابلیتوں کو سراہا۔
پروفیسر ساجد نے مزید کہا کہ جامعات کا مقصد نئے علم اور نظریات کی ترویج کرنا ہے۔ ہمیں طلباء کو عملی تربیت دینے کی ضرورت ہو گی۔
قاسم علی خان نے معاشرے میں قوانین کی تشکیل اور عملداری کے عمل کے چیدہ نکات بیان کیے۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ اور عدلیہ کا کام مقننہ کے بنائے ہوئے قوانین کی عملداری کو یقینی بنانا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین کی تشریح کرتے وقت اس کی روح کو مدنظر رکھنا ضروری ہے نا کہ صرف الفاظ کو۔ انہوں نے قانون کے طلباء کو نصیحت کی کہ وہ معاشرے کے پسماندہ طبقات کے حقوق کے تحفظ کےلیے کام کریں۔
سابق چیف جسٹس نے وائس چانسلر کی انتظامی صلاحیتوں کو سراہا۔
تقریب کے دیگر مقررین میں ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب چوہدری مسعود گجر، اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب چوہدری فدا اللہ اور برسٹر شہزاد کریم شامل تھے۔
سکول آف لاء کے سربراہ ڈاکٹر حامد مختار نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور اپنے ادارے کی چیدہ خصوصیات بیان کیں۔
تقریب کے دیگر منتظمین میں شعبہ قانون کے اساتذہ کاشف محمود ثاقب، سہیل اصغر، عبدالرشید، فیصل شفیع اور فائق بٹ شامل تھے۔
ReplyForward |
خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں سالانہ کلچرل فیسٹا کا اہتمام
رحیم یارخان ( ) خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں سالانہ کلچرل فیسٹا کا اہتمام کیا گیا جس کا مقصد طلبا میں ثقافتی اقدار اور طرز زندگی کو پیش اور ان کی اہمیت کو اجاگر کرنا تھا۔رنگا رنگ شو کا انعقاد ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹ افیئرز کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں مختلف ثقافتی رنگوں نے سماں باندھ دیا۔ رجسٹرار ڈاکٹر محمد صغیر نے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد شہزاد مرتضیٰ، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز ڈاکٹر محمد اسلم خان اور دیگر کے ساتھ مل کر کیا۔ کلچرل فیسٹا میں سرائیکی پنجابی، سندھی، پختون، بلوچ، چولستانی، کشمیری، راجھستانی، مکرانی، کیلاش، گلگت بلتستانی کلچرز سمیت دنیا بھر کی 24 مختلف ثقافتوں کو پیش کیا گیا۔ تمام ڈیپارٹمنٹس نے اپنے سٹالز پر مختلف ثقافتوں کو پیش کیا جس میں پنجابی، سندھی، پختون، بلوچ، سرائیکی، چولستانی، کشمیری، راجھستانی، مکرانی، کیلاش، گلگت بلتستانی کلچرز کے طرز زندگی ، ان کے روائتی کھانے، لباس اور دیگر اشیا کو بھی نمائش کے لئے پیش کیا گیا۔ طلبا کی بڑی تعداد نے کلچرل فیسٹا کے سٹالز کو وزٹ کیا اور مختلف علاقائی ثقافتوں میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر تمام یونیورسٹی سوسائٹیز نے بھی اپنے سٹالز لگائے اور طلبا کو سوسائٹی کی ورکنگ اور ممبر شپ کے حوالے سے معلومات فراہم کیں۔ کھانے پینے کی اشیاء کے سٹالز بھی طلبا کی توجہ کا مرکز رہے۔ رجسٹرار ڈاکٹر محمد صغیر ، ڈین پروفیسر ڈاکٹر محمد شہزاد مرتضیٰ، ڈی ایس اے ڈاکٹر محمد اسلم خان، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف فزکس ڈاکٹر محمد بلال طاہر، کوآرڈینیٹر انسٹی ٹیوٹ آف ہیومنیٹیز محمد انور فاروق اور دیگر نے تمام کلچرل سٹالز کا وزٹ کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ کلچرل فیسٹا کے انعقاد سے نہ صرف طلبا میں کلچر کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے بلکہ یہ ایونٹ کلچرل ہم آہنگی پیدا کرنے کے حوالے سے بھی اہم ہیں۔انہوں نے کہا ہم سب پاکستانی ہیں اور پاکستان میں موجود تمام ثقافتیں ہماری پہچان ہیں اور ان ہی ثقافتوں کے خوبصورت رنگوں سے پاکستانی کلچر مزین ہے۔ انہوں نے کلچرل فیسٹا کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر یاسر نیاز،ڈاکٹر طارق محمود، ڈاکٹر فرحان چغتائی، ڈاکٹر جلات خان، ڈاکٹرشاہدعتیق، ڈاکٹر احمد صہیب،ڈاکٹر ماجد رشید، محمد عابد علی سمیت مختلف شعبہ جات کے سربراہان اور دیگر فیکلٹی ممبرز بھی موجود تھے۔
Inclusive tradition as physically-challenged students carry torch at annual sports
The 122nd Annual Sports of Government College University Lahore has commenced with a splendid opening ceremony held at the university’s Oval Ground. The event is set to span over three days and will witness the participation of 10,000 students from 36 departments of the university, and it will feature an array of activities such as an athletics meet, gymkhana events, and a march past.
This year, a new tradition was introduced, as physically-challenged students were given the honour of carrying the torch for the university’s annual sports instead of athletes. The torch was handed over to physically challenged students by Vice Chancellor Prof. Dr Asghar Zaidi, who held it proudly during the opening ceremony.
The torch relay for the 122nd Annual Sports began from the Governor’s House, where Ravians cheered and waved the flag of Government College University Lahore. Governor of Punjab, Muhammad Baligh Ur Rehman, lit a spiral-shaped torch and handed it over to Prof. Dr Asghar Zaidi.
The Vice-Chancellor, along with Commissioner Lahore Muhammad Ali Randhawa, rallied his sportsmen on The Mall to the University’s Clock Tower. At the tower, the torch was passed on to a physically challenged student, who doesn’t have hands, but held the torch proudly with his feet.
A significant number of foreign students and faculty members also took part in the grand march past at the university’s Oval Ground.
The Department of Commerce and Finance was declared the winner of the best march-past contingent trophy, followed by the Departments of International Relations and Law, who were adjudged second. The contingents of the Department of Psychology and Sustainable Development Study Centre shared the third position.
In addition to the annual sports, the opening ceremony was also marked by Qawali Night, adding to the vibrancy of the event.
Addressing the ceremony, Vice Chancellor Prof. Zaidi highlighted the significance of sports as a tool for peace and development globally. He added that sports at GCU Lahore have a strong legacy, and being one of the oldest seats of higher learning in the subcontinent, they should never ignore its significance and role in community development. He appreciated the increasing participation of girls in sports. He also shared the tremendous achievements of the male and female athletes of GCU in the inter-university games last year.
Commissioner Lahore Randhawa extended his greetings and felicitations to the students of GCU and the city of Lahore as they also celebrate Spring Festival 2023, along with the University’s 122nd annual sports. “This year’s celebration is unique in the sense that a series of colourful events have been structured as part of Spring Festival 2023. One highlight of the Festival is a collaboration with universities,” he said.
انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکی کمال سنگو کونسل جنرل جمہوریہ ترکیہ کراچی سے ملاقات ………
انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے کمال سنگو کونسل جنرل جمہوریہ ترکیہ کراچی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور ترکیہ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے درمیان تعلیمی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور پہلے ہی ترکیہ کی مختلف جامعات کے ساتھ مشترکہ تعلیمی اور تحقیقی کوششوں، فیکلٹی اور طلباء کے تبادلے کے پروگراموں کے لیے مفاہمتی یاداشتوں کے ذریعے مصروف عمل ہے۔ دونوں جانب سے اس بات پر اتفاق رائے پایاگیا کہ پہلے سے موجودتعلیمی و ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط کیا جائے گا اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جائیں گی۔
………2 ……..