اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی جانب سے مختلف فصلوں کی مخلوط کاشت انٹرکراپنگ کا طریقہء کار ملک بھر میں مقبول عام ہو رہا ہے۔ چینی جامعات کے اشتراک سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے مختلف فصلوں کی مخلوط کاشت کا طریقہء کار متعارف کرایا۔ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کے وژن کے مطابق جامعہ میں ہونیوالی تحقیق کو قومی امنگوں اور ترجیحات سے ہم آہنگ کرنے اور فوڈ سیکورٹی و زرعی معیشت میں اہمیت کے پیش نظر حکومت نے اس منصوبے کو سی پیک کا حصہ بنا دیا۔ انٹرکراپنگ میں سب سے اہم مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت ہے۔ مکئی اور سویابین انٹرکراپنگ سے ملک خوردنی تیل کی درآمد اور پولٹری فیڈ کی مد میں تقریبا 10ارب ڈالر سالانہ کا زرمبادلہ بچا سکتا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی جانب سے حال ہی میں آئل انڈسٹری سے متعلقہ صنعتکاروں اور ترقی پسند کاشتکاروں کے لیے خصوصی بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔ انہیں ترغیب دی گئی کہ مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت نفع بخش ہے جس سے ملک خوردنی تیل اور پولٹری فیڈ میں خودکفیل ہو سکتا ہے۔ وفاقی اور صوبائی اداروں نے مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت کے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے منصوبے کو سراہا۔ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے نیشنل ریسرچ سنٹر آف انٹرکراپنگ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے تحت یونیورسٹی زرعی فارم میں اُگائی گئی مخلوط فصلوں کادورہ کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر محمد حیدر بن خالد، ڈاکٹر عطا محی الدین،ڈاکٹر ظفر اقبال،ڈاکٹر سجاد حسین،ڈاکٹر ثناء الرحمن نے گندم اورمکئی،گنے اور مکئی، گنے اور گندم، گنے اوررایا،ر ایااور گندم، گنے اور برسیم، گندم اور برسیم، گنے اور چنے کی مخلوط کاشت کے تجربات سے آگاہ کیا۔ وائس چانسلر نے ڈائریکٹر نیشنل ریسرچ سنٹر آف انٹرکراپنگ ڈاکٹر محمد علی رضا کی کاوشوں کو سراہا جن کی بدولت اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے اس اہم ٹیکنالوجی کو پاکستان بھر میں متعارف کرایا ہے جسے اعلیٰ حکومتی اور زرعی حلقوں نے سراہا ہے۔
Developer
:پنجاب یونیورسٹی نے سارہ شبیر دختر محمد شبیر کوکامرس کے مضمون میں ’ماحولیاتی ہنگامہ آرائی اور جذباتی ردِعمل: جدت طرازی پر کاروباری اصلاح کا اسٹریٹجک کردار‘ کے موضوع پر،محمدعرفان علی ولد حافظ بشیر احمد کوانٹرنیشنل ریلیشنز کے مضمون میں ’مشرقِ وسطی میں سعودی عرب اور ایران کی رقابت اور پاکستان کی خارجہ پالیسی (2001-2017)‘کے موضوع پر،اسماء صدیق دختر محمد صدیق کوانٹرنیشنل ریلیشنز کے مضمون میں ’انڈس بیسن سسٹم کے کم ہوتے ہوئے پانی کے وسائل کا ماحولیاتی بے ضابطگیوں اور واٹر سکیورٹی سے تعلق اور اس کے اسٹرٹیجک مضمرات‘کے موضوع پر،اقراء حیدر خان دخترحیدر علی خان کوایگریکلچرل سائنسز (پلانٹ پیتھالوجی) کے مضمون میں ’مفید پھپھوندیوں اور کینوا کے قدرتی مرکبات سے مونگ کے سڑکی روک تھام‘کے موضوع پر اورسعدیہ رشید دختر چوہدری رشید احمد کوایجوکیشن کے مضمون میں ’ثانوی سطح کے طلباء کی تحریک، خود افادیت اور تعلیمی کامیابی پر خود نظمی سے سیکھنے کا اثر‘ کے موضوع پر، پی ایچ ڈی مقالہ جات کی تکمیل کے بعد پی ایچ ڈی کی ڈگریاں جاری کر دیں۔
لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کے 2021 میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے مقصد کے لیے صرف انتخابی مضامین میں طلباء کے نمبروں کا حساب لگانے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔
لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) کے 2021 میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے مقصد کے لیے صرف انتخابی مضامین میں طلباء کے نمبروں کا حساب لگانے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔ عدالت نے 2020 میں ایف ایس سی مکمل کرنے والے طلباء کے ساتھ نئے امیدواروں کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کر دیا۔ درخواست گزاروں نے استدعا کی تھی کہ PMC کا فیصلہ ان امیدواروں کے ساتھ امتیازی سلوک ہے جنہوں نے 2020 اور/یا 2021 کے بعد FSC مکمل کیا تھا۔ "PMC کا پالیسی فیصلہ اس حد تک جس کی نمائندگی پبلک نوٹس کے ذریعہ کی گئی ہے اس طرح پوری طرح سے استدلال پر ہے اور قابل عمل درجہ بندی پر مبنی کسی موروثی یا غیر قانونی امتیازی خصوصیت کا شکار نہیں ہے اور اس وجہ سے، اس عدالت کے غیر معمولی آئینی اور صوابدیدی دائرہ اختیار میں کسی مداخلت کی ضمانت نہیں دیتا ہے۔ "LHC نے فیصلہ سنایا۔ پی ایم سی کے پبلک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جن امیدواروں نے سال 2021 میں اپنا ایف ایس سی پری میڈیکل یا مساوی امتحان پاس کیا تھا اور 2022-23 کے سیشن کے لیے میڈیکل یا ڈینٹل کالج میں داخلہ کے خواہاں تھے، انہیں مطلع کیا گیا تھا کہ صرف ان کے انتخابی مضامین کے نمبر اور فیصد میرٹ پر غور کیا جائے گا۔ پی ایم سی کے ضوابط کے مطابق، میڈیکل ایجوکیشن کے لیے داخلہ کا عمل ایک مقررہ ویٹیج فارمولے پر مبنی ہے جس میں MDCAT 50% ویٹیج رکھتا ہے، FSC (پری میڈیکل)/HSSC/مساوات 40% ویٹیج رکھتا ہے اور SSC/میٹرک/مساوات 10% ویٹیج رکھتا ہے۔.
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پاپولیشن سٹڈیز کے زیر اہتمام پنجاب میں پرفارمنس مانیٹرنگ اور ایکشن فریم ورک کے استعمال سے لانگی ٹیوڈنل پینل اسٹڈی پر ڈسیمینیشن سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد خاندانی منصوبہ بندی کے تمام متعلقہ محکموں کو خاندانی منصوبہ بندی کے رجحانات پر اعدادوشمار فراہم کرنا ہے۔اس سے ڈیٹا کی سالانہ شیئرنگ سروس گیپس، فیملی پلاننگ کی رکاوٹوں اور فیملی پلاننگ کے رجحانات کی نشاندہی کرنے میں مددگارثابت ہو گی۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پاپولیشن ویلفیئر ثمن رائے نے کہا کہ ذیلی قومی سروے پنجاب میں کارکردگی کی نگرانی اور ایکشن فریم ورک کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔سروے سے پاپولیشن ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ صحت کو سروے کی روشنی میں خاندانی منصوبہ بندی کے لیے موثر اقدامات اٹھائے میں مدد ملے گی۔سیمینار میں توصیف احمد (ایڈوائزر – این آئی پی ایس)، ڈاکٹر عائشہ شیراز (ڈائریکٹر – این آئی پی ایس)، ڈاکٹر رابعہ ظفر (سینئر فیلو – این آئی پی ایس)، محترمہ عظمیٰ کاردار (چیئرمین اسٹینڈنگ کمیشن)، امجد یاسین(ایڈیشنل سیکرٹری- محکمہ صحت) اور دیگر سرکاری اور نجی اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
٭٭٭٭
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کو بیچلر آف آرکیٹیکچر 5سالہ پروگرام کے آغاز کی اجازت ………. بہاو ل پورکے تاجر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ شہر میں تعلیمی اداروں کی ترقی سے شہر ترقی کرے گا۔ ……..میر سید جمال احمدصدر انجمن تاجران شاہی بازار بہاول پور و جنرل سیکرٹری مرکزی انجمن تاجران بہاول پور
پاکستان کونسل آف آرکیٹیکس اینڈ ٹاؤن پلانرز (PCATP)نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کو بیچلر آف آرکیٹیکچر 5سالہ پروگرام کے آغاز کی اجازت دے دی ہے۔ اس سلسلے میں خصوصی اجازت نامہ جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ پروگرام ڈیپارٹمنٹ آف آرکیٹیکچر فیکلٹی آف انجینئرنگ میں شروع کیا جائے گا۔ انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے طلباء وطالبات اور تعلیمی و سماجی حلقے اس پروفیشنل پروگرام کے آغاز کے لیے بہت عرصے سے خواہش مند تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد امجد ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ اور جام ایاز محمود چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف آرکیٹیکچر نے اس سلسلے میں بھرپور محنت سے کام کیا اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور خطے کی پہلی یونیورسٹی بن چکی ہے جہاں پر بیچلر آف آرکیٹیکچر5سالہ پروگرام شروع کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے آغاز سے ایک طرف تو اس فیلڈ میں موجود خلا پُر ہو گیا ہے اور دوسری جانب جنوبی پنجاب اور بہاول پور کے تعمیراتی ورثے کو بھی محفوظ کرنے کے ساتھ ساتھ بڑھاوا ملے گا۔ دریں اثناء پروفیسر ڈاکٹر محمد امجد نے پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل رجسٹرار، جام ایاز محمود اور فیکلٹی ممبران کے ہمراہ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہرمحبوب سے ملاقات کی اور بیچلر آف آرکیٹیکچر کے لیے خصوصی اجازت نامہ اور رہنمائی و سرپرستی پر وائس چانسلر کا شکریہ ادا کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ فیکلٹی آف انجینئرنگ نے اس پروگرام کے آغاز سے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور ایک اور اعزاز کی حامل ہوکر خطے کی دیگر جامعات سے منفرد اور ممتاز ہوگئی ہے۔
……2……..
میر سید جمال احمدصدر انجمن تاجران شاہی بازار بہاول پور و جنرل سیکرٹری مرکزی انجمن تاجران بہاول پور نے اپنے ایک ویڈیو پیغا م میں کہا ہے کہ بہاو ل پورکے تاجر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ شہر میں تعلیمی اداروں کی ترقی سے شہر ترقی کرے گا۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی ترقی و توسیع کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی میں طلباء وطالبات کی تعداد میں اضافے سے ہمارے تاجروں کو بہت فائدہ ہواہے۔ یونیورسٹی میں طلباء وطالبات کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور یہ تعداد 65000ہو گئی ہے جس سے شہرمیں روزگار کے نئے مواقع میسر ہوئے ہیں اور چھوٹے اور درمیانے کاروبار میں تیزی آئی ہے۔ طلباء وطالبات شہر کی مارکیٹ میں خریداری کے لیے آتے ہیں جس سے شہر میں معاشی ترقی ہو رہی ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے انفراسٹرکچر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں بہت سے ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جس سے شہر کے مقامی لوگوں کو روزگار میسر ہو ا ہے۔ یونیورسٹی میں فیکلٹیوں کی تعداد 8سے بڑھ کر 16ہو گئی ہیں جس سے اس خطے کے پڑھے لکھے افراد کو روزگار ملا ہے۔ یونیورسٹی خطہ بہاول پور میں معاشی اہمیت رکھتی ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب اپنی ترقی و توسیع کی پالیسی کو مزیدجاری رکھیں اور وہ اسی طرح یونیورسٹی کے لیے کام کرتے رہیں۔
پنجاب یونیورسٹی ہیلی کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس مین ایم فل، پی ایچ ڈی پروگرامز کا آغاز
پنجاب یونیورسٹی ہیلی کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس نے ایچ ای سی اسلام آباد کی منظوری کے بعد بزنس مینجمنٹ میں ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز کا آغاز کر دیا۔اس سلسلے میں کالج کے سبزہ زار میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیاگیا جس سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر مبشر منور خان نے کالج میں ریسرچ کو فروغ دینے کیلئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی خواہش تھی کہ ہیلی کالج آف بینکنگ اینڈ فنانس کے نصاب میٹرکس میں اعلیٰ قابلیت کو شامل کیا جائے اس طرح ادارے کے تعلیمی قد میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کہ کالج میں تحقیقی سرگرمیاں نہ صرف علم کی تخلیق کا باعث بنیں گی بلکہ صنعت کو درپیش خطرات اور چیلنجزسے نمٹنے کے لیے پالیسی سازوں کو رہنمائی فراہم کرنے کے لئے بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلہ لینے والے اسکالرز کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ روز اول سے اپنی توجہ اپنے مخصوص ارتکاز پر مرکوز رکھیں تاکہ وہ نتیجہ خیز ثابت ہو سکیں اور مقررہ وقت میں اپنے مقاصد کو پورا کر سکیں۔ انہوں نے سکالرز کو ہر ممکن تعاون اور سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر محمد احسان ملک، ڈائریکٹر جنرل پنجاب یونیورسٹی گوجرانوالہ کیمپس پروفیسر ڈاکٹر محمد نوید، پروفیسر ڈاکٹر سلمان رضوی، پروفیسر ڈاکٹر لیاقت علی اور پروفیسر چوہدری نذیر احمدنے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر مبشر منور خان اور ان کی ٹیم کو کامیابی کے ساتھ ایچ ای سی کے نئے تعلیمی پروگراموں کی منظوری پر مبارکباد دی۔ انہوں نے سکالرز کو مشورہ دیا کہ وہ آپریشنل پہلوؤں پر توجہ دیں تاکہ مضبوط معیشت اور کاروبار کے عملی حل پیش کیے جاسکیں۔ انہوں نے تعلیمی برادری میں ایک مثالی ریسرچ اسکالر بننے کے لیے مسلسل اور سخت محنت کی ضرورت پر زور دیا۔
24 یونیورسٹی آف ہیلتھ (یو ایچ ایس) نے پنجاب کے پبلک سیکٹر میڈیکل/ڈینٹل کالجوں کی ایم بی بی ایس/بی ڈی ایس 2022-23 نشستوں کے لیے پہلی صوبائی میرٹ لسٹ جاری کی۔
24 یونیورسٹی آف ہیلتھ (یو ایچ ایس) نے پنجاب کے پبلک سیکٹر میڈیکل/ڈینٹل کالجوں کی ایم بی بی ایس/بی ڈی ایس 2022-23 نشستوں کے لیے پہلی صوبائی میرٹ لسٹ جاری کی۔ پہلی سلیکشن لسٹ صوبے بھر کے 16 سرکاری میڈیکل کالجوں میں اوپن میرٹ MBBS/BDS کی نشستوں کے لیے 3047 امیدواروں پر مشتمل تھی۔ یہ فہرست یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی آفیشل ویب سائٹ https://www.uhs.edu.pk/meritlist22/selectionlist2022.php پر دستیاب ہے۔ ایم بی بی ایس کی سلیکشن لسٹ صوبائی داخلہ کمیٹی (پی اے سی) کی منظوری کے بعد جاری کی گئی۔ پی اے سی کا اجلاس وی سی یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری صحت واجد شاہ، وی سی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر محمود ایاز نے شرکت کی۔ فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی لاہور کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد مسعود گوندل اور فیصل آباد میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ظفر چوہدری کی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت۔ وی سی یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ پروفیسر مسعود صادق نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان اور راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے نمائندوں نے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ کمیٹی ممبران نے سلیکشن لسٹ کی تیاری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے میرٹ کے مطابق قرار دیا۔ سلیکشن لسٹ کی تیاری کے دوران پاکستان میڈیکل کمیشن سے بھی مشاورت کی گئی۔ اوپن میرٹ پر ایم بی بی ایس کا فائنل میرٹ 90.53 فیصد کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج لاہور کا اوپن میرٹ پر سب سے زیادہ 93.55 فیصد، راولپنڈی میڈیکل کالج راولپنڈی کا میرٹ 93.23 فیصد اور علامہ اقبال میڈیکل کالج لاہور کا 92.63 فیصد ہے۔ سروسز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز لاہور کا میرٹ 92.10 فیصد امیر الدین میڈیکل کالج لاہور کا 91.74 فیصد اور نشتر میڈیکل کالج ملتان کا 91.49 فیصد ہے۔ فاطمہ جناح میڈیکل کالج لاہور کا میرٹ 91.34 فیصد، پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد کا 91.17 فیصد گوجرانوالہ میڈیکل کالج گوجرانوالہ کا 91.03 فیصد، قائداعظم میڈیکل کالج بہاولپور کا 90.76 فیصد، خواجہ محمد صفدر میڈیکل کالج سیالکوٹ کا میرٹ 90.73 فیصد ہے۔ سرگودھا میڈیکل کالج سرگودھا 90.68%، نواز شریف میڈیکل کالج گجرات 90.67%، ساہیوال میڈیکل کالج 90.65%، شیخ زید میڈیکل کالج رحیم یار خان 90.53 اور ڈی جی خان میڈیکل کالج 90.5318۔ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے مخصوص نشستوں پر میرٹ 87.62 فیصد رہا۔ معذور بچوں کے لیے مخصوص نشستوں کا میرٹ 80.78 فیصد ہے۔ بین الصوبائی (باہمی) نشستوں کا میرٹ 90.47 فیصد ہے۔
دور حاضر میں تعلیم معاشرتی تعمیر و ترقی کا اہم ترین ذریعہ ہے……….. تعلیم کے ذریعے ہی مڈل کلاس طبقے کو اٹھایا جا سکتا ہے……..صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کا ایم اے او کالج کے چوتھے کانووکیشن سے خطاب
گورنمنٹ ایم اے او گریجویٹ کالج کا چوتھا کانووکیشن منعقد ہوا۔جس میں گزشتہ پانچ سیشنز کے ماسٹرز اور بی ایس پروگرامز کے کامیاب طلباء و طالبات کو میڈلز اور ڈگریاں تقسیم کی گئیں۔ صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں نے کانوکیشن میں بحثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ ڈائریکٹر کالجز ڈاکٹر عاشق حسین،وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ڈاکٹر اصغر زیدی،ایڈیشنل سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر ریحانہ الیاس ڈائریکٹر کالجز لاہور پروفیسر شہزاد منورچیئرمین لاہور بورڈ پروفیسر حبیب علی مرزا بھی بھی تقریب میں شریک ہوئے۔کانوکیشن میں صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں نے طلباء و طالبات میں 312 ڈگریاں 28 اکیڈیمک رول آف آنر اور ہم نصابی سرگرمیوں پر 7 رول آف آنر تقسیم کئے۔
پرنسپل ایم اے او کالج پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد رانا نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔اس موقع پر کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ہائیر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو ذہنی غلامی کی بجائے شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ دور حاضر میں معاشرتی ترقی کا بہترین ذریعہ تعلیم ہی ہے جس کے ذریعے مڈل کلاس طبقے کو ترقی یافتہ بنایا جا سکتا ہے۔ راجہ یاسر ہمایوں نے کہا کہ بہترین تعلیمی سہولیات کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم نے ہمیشہ معیاری تعلیم کی اہمیت پر پر زور دیا ہے اور ہماری مثبت پالیسیوں سے پنجاب کی جامعات کی رینکنگ میں نمایاں بہتری آئی ہے۔راجہ یاسر ہمایوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے ضامن ہیں۔اس لئے اساتذہ مستقبل کے تقاضوں سے نوجوان نسل کو روشناس کروانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی و گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ڈاکٹر سید اصغر علی زیدی کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو علامہ اقبال کے پیغام خودی پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔ آج ہم اگر اپنے معاشرے کو ترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں تو اعلی تعلیم کو فروغ دینا ہو گا۔پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر شبیر احمد رانا نے پانچ سالوں بعد ایم اے او کالج میں کانووکیشن کے انعقاد کو تاریخی اقدام قرار دیتے ہوئے مہمانان گرامی کا شکریہ ادا کیا۔
پنجاب یونیورسٹی کیریئرکونسلنگ اینڈ پلیسمنٹ کے زیر اہتمام ریکروٹمنٹ ڈرائیوکاانعقاد
چیئرمین پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر نے کہاہے کہ ملک کو درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے طلباء میں انٹرنپنیورشپ کے رجحان کو فروغ دینا ہوگا۔ وہ پنجاب یونیورسٹی کیریئرکونسلنگ اینڈ پلیسمنٹ سنٹر کے زیر اہتمام فوجی فرٹیلائیزر کمپنی(لمیٹیڈ) کے اشتراک سے شعبہ انجینئرنگ اور کیمسٹری کے طلباؤ طالبات کیلئے منعقدہ ریکروٹمنٹ ڈرائیو کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پرسابق چیئرمین پبلک سروس کمیشن لیفٹیننٹ جنرل(ر) مقصود احمد،وائس چانسلر لاہور لیڈز یونیورسٹی ڈاکٹر ندیم بھٹی، ڈائریکٹر کیریئر کونسلنگ اینڈ پلیسمنٹ سنٹر پروفیسر ڈاکٹر عبدالقیوم چوہدری،فوجی فرٹیلائیزر کمپنی کے نمائندگان، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے شرکت کی۔اپنے خطاب میں ڈاکٹرشاہد منیر نے کہا کہ ملک کو اس وقت ماحولیات، بڑھتی آبادی اور معیشت سمیت کئی چیلنجز کا سامنا ہے جس کیلئے تعلیمی اداروں میں مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق افرادی قوت کی پیداوار ضروری ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) مقصود احمد نے کہا کہ اکیسویں صدی کے تقاضوں اور مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق گرایجوئیٹس کی فراہمی کیلئے تعلیمی اداروں میں ایسی تقاریب کا انعقاد خوش آئندہے۔ ڈاکٹر عبدالقیوم چوہدری نے پنجاب یونیورسٹی کے طلباؤ طالبات کو انٹرویوسکلزاور سی وی بنانے کے طریقوں سے روشناس کرایا۔انہوں نے کہا کہ کیریئر کونسلنگ اینڈ پلیسمنٹ سنٹر کی کاوشوں سے اکیڈیمیا اور انڈسٹریزکے مابین روابط کو فروغ دینے کیلئے پنجاب یونیورسٹی کے 135شعبوں میں کیرئیر کونسلنگ سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے تقریب کیلئے تعاون پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی کاشکریہ ادا کیا۔ ریکروٹمنٹ ڈرایؤ میں کیمیکل، الیکٹریکل اور کیمسٹری کے 200سے زائد طلباء کے انٹرویوز کئے گئے۔