Home عالمی خبریں بیجنگ میں ہیومینائیڈ روبوٹس کا فٹبال پریکٹس میچ، عالمی مقابلوں کی تیاری……..بیجنگ کی سنگھوا یونیورسٹی اور چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پانچ ہیومینائیڈ روبوٹس نے فٹبال کی تربیتی نشست میں حصہ لیا۔.

بیجنگ میں ہیومینائیڈ روبوٹس کا فٹبال پریکٹس میچ، عالمی مقابلوں کی تیاری……..بیجنگ کی سنگھوا یونیورسٹی اور چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پانچ ہیومینائیڈ روبوٹس نے فٹبال کی تربیتی نشست میں حصہ لیا۔.

by Ilmiat

چین نے پیر کے روز پہلے ورلڈ ہیومینائیڈ روبوٹ اسپورٹس گیمز کے سلسلے میں ایک میڈیا پریویو کا اہتمام کیا، جو اگست کے وسط میں بیجنگ میں منعقد ہوں گے۔ اس موقع پر ہیومینائیڈ روبوٹس نے ایک دوسرے کے ساتھ اور انسانی کھلاڑیوں کے ساتھ فٹبال کی پریکٹس میچز میں حصہ لیا۔بیجنگ کی سنگھوا یونیورسٹی اور چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے پانچ ہیومینائیڈ روبوٹس نے 2022 کے بیجنگ سرمائی اولمپکس کے مقام نیشنل اسپیڈ اسکیٹنگ اوول میں فٹبال کی تربیتی نشست میں حصہ لیا۔

یہ روبوٹس مکمل طور پر مصنوعی ذہانت (AI) سے چلنے والے خودکار مشینیں تھیں، جو گرنے کے بعد خود بخود دوبارہ کھڑے ہو کر گیند کا تعاقب کر سکتی تھیں۔ ان تمام روبوٹس کو بیجنگ کی اسٹارٹ اپ کمپنی بوسٹر روبوٹکس نے تیار کیا ہے۔چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی کی ٹیم سے تعلق رکھنے والے یانگ شاؤشوائی نے میڈیا کو بتایا کہ ان روبوٹس کی موجودہ فٹبال مہارتیں “شاید 5 سے 6 سال کے بچے کے برابر ہیں”، تاہم ان کی ترقی “انتہائی تیزی سے” ہو رہی ہے۔

بیجنگ میں ہونے والے دیگر فٹبال مظاہروں میں نیدرلینڈز اور پرتگال کی روبوٹ ٹیموں نے بھی شرکت کی۔ ورلڈ ہیومینائیڈ روبوٹ اسپورٹس گیمز میں تقریباً 20 مختلف مقابلے شامل ہوں گے جن میں اتھلیٹکس، جمناسٹکس اور ڈانس شامل ہیں۔بیجنگ میں مقابلوں کی منتظم کمیٹی کے رکن ژاؤ دونگ وی نے کہا کہ امریکہ سمیت کئی ممالک اس ایونٹ میں شرکت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ایونٹ روبوٹکس کے میدان میں “بین الاقوامی تعاون کو تیز کرنے” کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ چین ٹیکنالوجی کے میدان میں امریکہ کے ساتھ بڑھتی ہوئی مسابقت کے تناظر میں ہیومینائیڈ روبوٹس سمیت جدید ترین مصنوعات کی ترقی کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔

(بشکریہ کیوڈو چائنا)

You may also like

Leave a Comment