اوکاڑہ یونیورسٹی کے سنڈیکیٹ کا 26 واں اجلاس صوبائی وزیر برائے ہائر ایجوکیشن رانا سکندر حیات کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں 11ویں اکیڈمک کونسل کی سفارشات کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔ ان سفارشات کے تحت یونیورسٹی میں تین نئی فیکلٹیز اور سولہ نئے تعلیمی پروگرامز کا آغاز کیا جائے گا، جن میں انجینئرنگ اور مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) جیسے شعبے شامل ہیں۔
اجلاس کے آغاز پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سجاد مبین نے گزشتہ اجلاسوں کے فیصلوں پر عملدرآمد اور حالیہ تعلیمی و انتظامی اقدامات پر بریفنگ دی۔ اجلاس کا ایجنڈا ایڈیشنل رجسٹرار جمیل عاصم نے پیش کیا۔
سنڈیکیٹ نے ہنگامی اختیارات وائس چانسلر کو تفویض کرنے کے ضوابط کی منظوری دے دی۔ اب وائس چانسلر کو ایک سال تک پوسٹ ڈاکٹریٹ رخصت دینے کا اختیار حاصل ہوگا۔ وزیر ہائر ایجوکیشن اور دیگر ارکان نے اس حوالے سے وائس چانسلر پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی اور اکیڈمک کونسل کے اجلاسوں کی کارروائیوں کی بھی توثیق کی گئی۔
یونیورسٹی میں اسٹیچوٹری آسامیوں کی تعیناتی کے لیے سرچ کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جبکہ بی ایس 01 تا 16 کی انتظامی آسامیوں پر بھرتی کے لیے سلیکشن کمیٹی اور تدریسی و غیر تدریسی پوزیشنز کے لیے علیحدہ سکروٹنی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ یونیورسٹی کے سلیکشن بورڈ کے 55ویں اجلاس کی سفارشات کو بھی منظور کر لیا گیا۔
سنڈیکیٹ نے صفائی، باغبانی، سیکیورٹی اور ٹرانسپورٹیشن کی سروسز کو آؤٹ سورس کرنے کی اجازت دی تاکہ معیار میں بہتری لائی جا سکے۔
اجلاس کے اختتام پر وزیر ہائر ایجوکیشن رانا سکندر حیات نے یتیم طلبہ کے لیے مفت تعلیم اور طلبہ کے لیے ٹرانسپورٹ سہولت کی توسیع جیسے دو نمایاں اقدامات پر وائس چانسلر کو سراہا۔ انہوں نے یونیورسٹی کو محکمہ اسکول ایجوکیشن کی مصنوعی ذہانت سے لیس ہوسٹنگ سروسز مفت فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی۔ وائس چانسلر نے وزیرتعلیم اور سنڈیکیٹ کے تمام ارکان کا یونیورسٹی کے ترقیاتی اہداف میں تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
یونیورسٹی آف اوکاڑہ سنڈیکیٹ کا اجلاس: نئی فیکلٹیز، پروگرامز اور بھرتیوں کی منظوری
71