Home اہم خبریں وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی جانب سے طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے ضابطہ اخلاق کا نافذ۔۔۔۔۔۔۔تمام سرگرمیوں اور تقریبات کی بنیاد اسلامی اقدار دو قومی نظریہ قومی و ملی یکجہتی مقامی سماجی و ثقافتی روایات اور طلباء وطالبات کے نظم و ضبط پر قائم ہوگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔جامعہ کے ڈینز ڈائریکٹر کیمپسز تدریسی شعبہ جات کے سربراہان اور ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے اس ضابطہ اخلاق پر پابندی کے ذمہ دار ہوں گے

وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی جانب سے طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے ضابطہ اخلاق کا نافذ۔۔۔۔۔۔۔تمام سرگرمیوں اور تقریبات کی بنیاد اسلامی اقدار دو قومی نظریہ قومی و ملی یکجہتی مقامی سماجی و ثقافتی روایات اور طلباء وطالبات کے نظم و ضبط پر قائم ہوگی۔۔۔۔۔۔۔۔۔جامعہ کے ڈینز ڈائریکٹر کیمپسز تدریسی شعبہ جات کے سربراہان اور ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے اس ضابطہ اخلاق پر پابندی کے ذمہ دار ہوں گے

by Ilmiat

وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران کی جانب سے طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے ضابطہ اخلاق نافذ کیا گیا ہے۔ یہ ضابطہ اخلاق 27 مئی 2025 کو پہلی طلبہ پنچائیت میں پڑھ کر سنایا گیا۔ اس ضابطہ اخلاق کے مطابق وطن عزیز پاکستان ایک اسلامی نظریاتی مملکت ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور (جامعہ عباسیہ) ایک سو سالہ تاریخ کی حامل جامعہ ہے جو نوابین بہاولپور کے عظیم الشان اسلامی اور ملی وژن کے تحت 1925 میں قائم ہوئی۔ موجودہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور پاکستان بر اعظم ایشیا اور دنیا کے بڑے تحقیقی اور تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے۔ اسی تاریخی اور علمی پس منظر میں یونیورسٹی کے طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے ضابطہ اخلاق نافذ کیا گیا ہے تاکہ جامعہ میں منعقد ہونے والی تقریبات ہماری مذہبی سماجی اور ثقافتی اقدار کی آئینہ دار ہوں ۔ ہماری تمام سرگرمیوں اور تقریبات کی بنیاد اسلامی اقدار دو قومی نظریہ قومی و ملی یکجہتی مقامی سماجی و ثقافتی روایات اور طلباء وطالبات کے نظم و ضبط پر قائم ہوگی۔ ضابطہ اخلاق میں مزید کہا گیا ہے کہ جامعہ کی تقاریب محض تفریح کا سامان نہ ہوں بلکہ تعلیمی و ثقافتی ترویج اور کردار سازی کا ذریعہ ہوں۔ تقاریب کے اجزاء میں شائستگی وقار اور باہمی احترام کا عنصر غالب ہونا چاہیے۔ اسی طرح مذہبی سماجی اور ثقافتی حساسیت کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔طلباء وطالبات لباس کے انتخاب میں قومی لباس اور علاقائی ملبوسات کو ترجیح دیں۔ تقریبات میں قومی اور علاقائی زبانوں کیساتھ ساتھ عالمی زبانیں مروج ہیں تاہم جارحانہ طنزیہ یا سیاسی مواد سے اجتناب کیا جائے۔ وائس چانسلر نے ہدایت کی ہے کہ جامعہ کے ڈینز ڈائریکٹر کیمپسز تدریسی شعبہ جات کے سربراہان اور ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز طلباء وطالبات کی تقریبات کے لئے اس ضابطہ اخلاق پر پابندی کے ذمہ دار ہوں گے۔ مزید برآں اسی ضابطہ اخلاق کے مطابق تفصیلی قواعد و ضوابط کا اجراء کریں گے۔

You may also like

Leave a Comment