Home Uncategorized GSCWU بہاولپور میں “ریسرچ پروڈکٹیویٹی ایوارڈ 2025” کی تقریب کا انعقاد، نمایاں خدمات پر فیکلٹی کو اعزازات سے نوازا گیا

GSCWU بہاولپور میں “ریسرچ پروڈکٹیویٹی ایوارڈ 2025” کی تقریب کا انعقاد، نمایاں خدمات پر فیکلٹی کو اعزازات سے نوازا گیا

by Ilmiat

بہاولپور ( ) گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور کے آفس آف ریسرچ، انوویشن، اینڈ کمرشلائزیشن (ORIC) کے زیر اہتمام ریسرچ پروڈکٹیویٹی ایوارڈ (RPA) 2025 کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ یہ تقریب یونیورسٹی کی فیکلٹی ممبران کی تحقیقی کارکردگی کو سراہنے اور ان کے تعلیمی سال 2024-2025 کے دوران انجام دی گئی علمی خدمات کا اعتراف کرنے کے لیے منعقد کی گئی۔تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم وائس چانسلر دی گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی نےفرمائی، جبکہ پروفیسر ڈاکٹر محمد مظہر ایاز وائس چانسلر چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز (CUVAS) مہمان خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت و نعت سے ہوا۔ بعد ازاں ڈاکٹر شبانہ رمضان ڈائریکٹر آفس آف ریسرچ، انوویشن، اینڈ کمرشلائزیشن نے یونیورسٹی کی سالانہ تحقیقی کارکردگی پر جامع رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بین الاقوامی معیار کی علمی اشاعتوں، انٹر ڈسپلنری تحقیقی منصوبوں اور تحقیقی اثرات میں ہونے والی پیش رفت کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے تمام فیکلٹی ممبران کو شاندار تحقیقات پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحقیق کسی بھی ادارے کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔ ہم اپنے محققین پر فخر کرتے ہیں جو علم کی ترویج اور معاشرتی بہتری کے لیے مصروفِ عمل ہیں۔ وائس چانسلر کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ دور میں تحقیق کا دائرہ صرف کلاس روم تک محدود نہیں بلکہ یہ براہ راست کمیونٹی کی فلاح سے جڑا ہوا ہے۔ تعلیمی اداروں کا فریضہ ہے کہ وہ ایسے ماحول کو فروغ دیں جہاں تحقیق اور انڈسٹری سے تعلق مضبوط ہو۔ اس موقع پر مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر محمد مظہر ایاز نے کہا کہ ہمیں ایسے مواقع کو سراہنا چاہیے جو تحقیق کے فروغ اور محققین کی حوصلہ افزائی کا سبب بنیں۔ گورنمنٹ صادق کالج ویمن یونیورسٹی بہاولپور کی یہ کاوش قابلِ تحسین ہے، جو نہ صرف تعلیمی معیار بلند کرے گی بلکہ نالج اکانومی کے قیام میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔تقریب کےاختتام پر تحقیقی میدان میں نمایاں خدمات سرانجام دینے والے فیکلٹی ممبران کو اسناد اور اعزازی چیکس پیش کیے گئے۔

You may also like

Leave a Comment