پاکستان میں ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں اہم کانفرنس کا انعقاد۔کانفرنس میں مختلف شعبوں کے ماہرین کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی بحران کو حل کرنے کے لیے سائنسی تحقیق، پالیسی سازی اور مختلف شعبوں کے درمیان تعاون ضروری ہے۔ CO2 ٹاکس کے موضوع پر کانفرنس سے جی آئی زیڈ پاکستان کی ہیڈ یولیا بازینووا، جی سی یو لاہور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر چوہدری، ڈاکٹر ایاز الدین، جی سی یو ایس ڈی ایس سی کی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر فائزہ شریف،وزارت ماحولیاتی تبدیلی کے ایڈیشنل سیکریٹری ڈاکٹر ذوالفقار یونس، WWF پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل حماد نقی خان سمیت مختلف ماہرین نے خطاب کیا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر چوہدری نے ماحولیاتی مسائل کی سنگینی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہر سال 22,000 افراد کی قبل از وقت موت اور 1,63,000 معذوری کی سالانہ شرح ماحولیاتی آلودگی کے باعث ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار صرف نمبرز نہیں ہیں، بلکہ یہ وہ زندگیاں ہیں جو متاثر ہو چکی ہیں، وہ کمیونٹیز ہیں جو مشکلات کا شکار ہیں اور وہ مستقبل ہے جو خطرے میں ہے۔پروفیسر چوہدری نے مزید کہا کہ حقیقی تبدیلی فرد سے شروع ہوتی ہے۔ ہر شخص کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے حکومت کالج یونیورسٹی کی پائیداری کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یونیورسٹی ماحول دوست تعلیمی ادارہ بننے کی راہ پر گامزن ہے۔وائس چانسلر نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ حکومت کالج یونیورسٹی اپنی فیکلٹی کی قیادت میں ماحولیاتی مسائل پر تحقیق اور آگاہی پیدا کرنے کے لیے مستقل طور پر کام کر رہی ہے۔
