تقریب کے مہمانِ خصوصی ناصر کاظمی کے صاحبزادے اور معروف شاعر و ڈرامہ نگارباصر سلطان کاظمی تھے۔ دیگر معزز مہمانوں میں پروفیسر ڈاکٹر سعادت سعید، پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود سنجرانی، ڈاکٹر صائمہ ارم، صدیق اعوان اور پروفیسر ساجد علی شامل تھے۔مہمانوں نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد عمر چوہدری سے بھی ملاقات کی، جس میں اردو ادب کے فروغ اور جی سی یو کی ادبی روایت پر گفتگو ہوئی۔ باصر سلطان کاظمی نے اپنی کتاب “شجر ہونے تک”بھی وائس چانسلر کو پیش کی۔
سیمینار میں مقررین نے ناصر کاظمی کی شاعری، ان کی فکری گہرائی اور اردو ادب میں ان کی خدمات پر اظہارِ خیال کیا۔ جاوید اقبال نے طلبہ کو تخلیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی تلقین کی۔اپنے خطاب میں باصر سلطان کاظمی نے نوجوانوں میں جذبے اور لگن کی اہمیت پر زور دیا، جبکہ پروفیسر ساجد علی نے سوال کرنے اور تجسس پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کی۔ڈاکٹر خالد محمود سنجرانی نے ناصر کاظمی کو لاہور کی ثقافتی پہچان قرار دیا، جبکہ پروفیسر ڈاکٹر سعادت سعید نے انہیں جدید دور کا نمایاں شاعر کہا۔ ڈاکٹر صائمہ ارم نے کہا کہ ان کی شاعری ہر زمانے میں نئی معنویت کے ساتھ زندہ رہتی ہے۔سیمینار میں طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ناصر کاظمی کی شاعری پر خراجِ عقیدت پیش کیا۔