Home مضامین Effect Of Scrolling……….کیا لگا تار اسکرولنگ ہمارے دماغ کو نقصان پہنچا سکتی ہے؟۔۔۔۔۔۔۔کیا سوشل میڈیا کی لت دماغ پر طویل مدتی اثر ڈالتی ہے؟

Effect Of Scrolling……….کیا لگا تار اسکرولنگ ہمارے دماغ کو نقصان پہنچا سکتی ہے؟۔۔۔۔۔۔۔کیا سوشل میڈیا کی لت دماغ پر طویل مدتی اثر ڈالتی ہے؟

by Ilmiat

ہماری ڈیوائسز سے دور ہونا مشکل ہے اور انہیں بند کرنا تو اور بھی مشکل۔ لیکن اگر آپ ایسا کر سکیں تو آپ کا دماغ آپ کا شکریہ ادا کرے گا۔

کیا بہت زیادہ فون استعمال کرنے سے ہمارا دماغ متاثر ہوتا ہے؟

انسٹاگرام ریلز پر گھنٹوں اسکرول کرنے اور اسنیپ چیٹ پر کلک کرنے کے بعد، میں نے اپنے کنپٹیوں میں تناؤ اور ذہنی دھندلاہٹ محسوس کی۔

شام 5 بجے سے 7 بجے تک میری آنکھیں مسلسل فون اسکرین پر جمی رہیں اور اچانک انہیں تناؤ محسوس ہونے لگا۔میں اکیلا نہیں ہوں جو گھنٹوں فون استعمال کرنے کے بعد یہ اثرات محسوس کرتا ہوں۔ انٹرنیٹ نے اس احساس کو ایک نام بھی دے دیا ہے۔ “برین روٹ” یعنی ذہنی، جذباتی اور ادراکی تنزلی جو زیادہ فون استعمال کرنے سے ہوتی ہے، یہ اصطلاح 2000 کی دہائی کے اوائل سے استعمال ہو رہی ہے اور اب دوبارہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹک ٹاک پر مقبول ہو رہی ہے۔

ماہرین کیا کہتے ہیں؟

انڈیانا یونیورسٹی میں نفسیاتی اور دماغی علوم کی اسسٹنٹ پروفیسر نتاشا چاکو کہتی ہیں:
“ایسا لگتا ہے کہ کچھ افراد میں، خاص طور پر ان لوگوں میں جو بہت زیادہ اور بار بار فون اور سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں، اس کے منفی اثرات دیکھے جا سکتے ہیں۔”یہ اثرات زیادہ تر ذہنی صحت پر پڑتے ہیں، نہ کہ یادداشت یا سیکھنے پر۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فون کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہماری توجہ کی صلاحیت کم ہو رہی ہے۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی لاس اینجلس (UCLA) کی ایک تحقیق کے مطابق، خاص طور پر بچوں میں، جب وہ فون پر زیادہ وقت گزارتے ہیں اور ذہنی طور پر متحرک سرگرمیوں جیسے کہ کتابیں پڑھنے میں کم وقت لگاتے ہیں، تو ان کی زبان سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہو سکتی ہے۔

آنکھوں میں تناؤ، درد اور نیند کی خرابی

UCLA کی تحقیق میں یہ بھی پتہ چلا کہ بالغ افراد میں زیادہ فون استعمال کرنے سے نیند کے معیار پر اثر پڑ سکتا ہے، جو بڑھتی عمر کے ساتھ ذہنی بیماریوں جیسے الزائمر کے خطرے سے جڑا ہوا ہے۔حالانکہ اس بات کا کوئی واضح ثبوت نہیں کہ سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارنے سے دماغ میں کوئی بڑی جسمانی تبدیلی آتی ہے، لیکن “برین روٹ” کی کیفیت بہت سے لوگ محسوس کرتے ہیں۔

انڈیانا یونیورسٹی کے طالب علم ایثن براؤن کہتے ہیں:
“زیادہ دیر تک فون استعمال کرنے کے بعد مجھے لگتا ہے کہ میں نے وقت ضائع کر دیا ہے اور کچھ پیداواریت حاصل نہیں کی۔ مجھے آنکھوں میں تناؤ محسوس ہوتا ہے اور کبھی کبھار سر درد بھی ہو جاتا ہے۔”
اس کے برعکس، جب میں کوئی کتاب پڑھتا ہوں یا کوئی اور ذہنی طور پر متحرک سرگرمی میں مشغول ہوتا ہوں، تو میری توجہ زیادہ مرکوز ہو جاتی ہے، میری لغت بہتر محسوس ہوتی ہے اور دماغ زیادہ صاف معلوم ہوتا ہے۔

کیا سوشل میڈیا کی لت دماغ پر طویل مدتی اثر ڈالتی ہے؟

چاکو کہتی ہیں کہ یہ ہر فرد پر مختلف طریقے سے اثر ڈال سکتا ہے۔”یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے کیونکہ کچھ لوگوں پر اس کے اثرات ہوتے ہیں اور کچھ پر نہیں۔ یہ زندگی کے مختلف مراحل میں مختلف طریقے سے اثر ڈال سکتا ہے۔”

عمر کا کردار

یہ اثرات نوجوانوں میں زیادہ ہو سکتے ہیں۔”نوجوانوں کے دماغ زیادہ حساس اور لچکدار ہوتے ہیں، یعنی وہ اپنے ارد گرد کے ماحول سے زیادہ تیزی سے مطابقت پیدا کرتے ہیں۔ اس لیے جو اثرات ہم بڑوں میں دیکھتے ہیں، وہ نوجوانوں اور نوعمروں میں زیادہ شدت سے نظر آ سکتے ہیں کیونکہ ان کا دماغ ابھی نشوونما پا رہا ہوتا ہے۔”

کیا کرنا چاہیے؟

زیادہ فون استعمال کرنے کے جسمانی اور ذہنی اثرات کے باوجود، اس بات کے واضح شواہد نہیں ہیں کہ یہ براہ راست دماغ میں بڑی تبدیلیاں لاتا ہے۔لیکن، اگر ہم اپنی اسکرین کا وقت کم کریں اور اس بات پر دھیان دیں کہ ہم کس قسم کا مواد دیکھ رہے ہیں، تو ہم جسمانی اور ذہنی تکلیف سے بچ سکتے ہیں۔اور اگر آپ اپنا فون ایک طرف رکھ کر آس پاس دیکھیں، تو شاید آپ کو کچھ زیادہ دلچسپ نظر آئے۔ باہر ایک پوری دنیا )ٓٓہے جو آپ کی توجہ کی منتظر ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(بشکریہ مجلہ ڈیکور)

تحریر: ہیلی ڈیوس

You may also like

Leave a Comment