می صدر ہمدرد نونہال اسمبلی محترمہ سعدیہ راشد نے کہا ہے کہ انٹرنیٹ استعمال کرتے وقت ضروری ہے کہ اپنی ذاتی معلومات کو محفوظ رکھنے کے لیے اس کے بنیادی اصولوں کو سمجھا جائے یہ معلومات جیسا کہ تصاویر لوکیشن یا دیگر تفصیلات اگر غلط ہاتھوں چلی جائیں تو انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں کسی اجنبی یا مشکوک شخص کو لنک پر کلک نہ کریں کسی اجنبی سے بات نہ کریں اور اگر آپ کو کسی چیز پر شک ہو تو فوراً اپنے والدین یا کسی بڑے سے بات کرنی چاہیے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ دنوںنونہالوں کے لیے “آن لائن تحفظ کے فروغ کی آگاہی” کے موضوع پر ہمدرد نونہال اسمبلی لاہور کے اجلاس میں اپنے خصوصی پیغام میں کیا انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ پر بہت سے اچھے مواقع موجود ہیں جیسے سیکھنے کے لیے نئے پلیٹ فارمز لیکن ان کے ساتھ خطرات بھی ہوتے ہیں ان خطرات کا سامنا سمجھداری اور احتیاط سے کرنا ہوگا یاد رکھیں کہ انٹرنیٹ پر ہر چیز سچ نہیں ہوتی بعض لوگ جعلی معلومات یا تصاویر شیئر کرتے ہیں جو آپ کو گمراہ کر سکتی ہیں ہمیشہ سوچیں اور تحقیق کریں کہ جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ واقعی درست ہے یا نہیں ہےان کا کہنا تھا کہ آن لائن تحفظ آپ کے لیے صرف ایک ضرورت نہیں بلکہ ایک ذمہ داری بھی ہے یہ ذمہ داری نہ صرف آپ کو محفوظ رکھے گی بلکہ آپ کو انٹرنیٹ سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا موقع بھی دے گی اپنے والدین اساتذہ کی رہنمائی میں انٹرنیٹ کو ایک محفوظ اور مثبت ذریعہ تعلیم بنانا وقت کی ضرورت ہے لیکن اپنی حفاظت کے لیے آگاہی سب سے پہلا قدم ہے ۔

کلینیکل گورننس وتنظیمی معیارات پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر جناب ڈاکٹر امتیاز علی بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے اسپیکر کے فرائض عطیتہ الوکیل نے انجام دیے ۔ مقررین میں علی منصور، فاطمہ شہباز، مناہل طارق، محمد ابن علی، محمد احمد شہباز اور فائقہ یوسف شامل تھے مقررین کا کہنا تھا کہ آن لائن تحفظ کے فروغ کے لیے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا والدین اساتذہ اور حکومت کو چاہیے کہ بچوں کے ان لائن تحفظ اور نگرانی کے لیے ہرممکن اور ضروری اقدامات اٹھائے کیونکہ بچے ہمارا مستقبل ہیں آج اگر یہ محفوظ ہیں تو انشاءاللہ آنے والا کل بھی محفوظ ہوگا ڈاکٹر امتیاز علی کا مزیدکہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر کوئی بھی پوسٹ اور تصاویر اپلوڈ کرتے وقت سوچنا ہوگا کہ یہ کس حد تک دوسروں کے ساتھ شیئر کی جا سکتی ہے اور اس کے کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں اسی طرح انٹرنیٹ میں مصروفیات کے دوران اجنبیوں کے ساتھ بات چیت کرنا بھی خطرناک ہو سکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ ہر اجنبی شخص دوست نہیں ہو سکتا کیونکہ کچھ لوگ دھوکہ دے کر معصوم بچوں سے ذاتی معلومات لینے کی کوشش کرتے ہیں سوچنا ہوگا کہ موبائل کا استعمال ہماری زندگی کا حصہ بن چکا ہے اور ہم نے کتنا وقت موبائل یا انٹرنیٹ پر گزارا، اس کے مضر اثرات کہ بابت آگاہی اور اسکی ضرورت پر بھی غور کرنا ہوگا ۔ نونہال مبین فیصل کے ملی نظم اور دعائے سعید پر نونہال اسمبلی اپنے اختتام کو پہنچی۔۔۔