:پنجاب یونیورسٹی ادارہ تالیف وترجمہ اور مولاناظفرعلی خان فاؤنڈیشن کے اشتراک سے تحریک آزادی کے رہ نما، شاعراور بابائے صحافت مولاناظفرعلی خان کے بارے میں ضخیم ترین مجموعہ’صبح کا ستارہ‘شائع ہوگیا۔ڈائریکٹر ادارہ تالیف و ترجمہ ڈاکٹرزاہدمنیرعامرنے وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹرخالدمحمود سے ملاقات کرتے ہوئے یہ کتاب پیش کی۔ وائس چانسلرنے اس کتاب کو ڈاکٹرزاہدمنیرعامرکی تحقیقی خدمات کا تسلسل قراردیتے ہوئے انھیں مبارک باد پیش کی۔یہ کتاب تین حصوں پر مشتمل ہے پہلا حصہ صبح بہار مولاناظفرعلی خان کے سوانح سے متعلق ہے،دوسرے حصہ پارۂ سیماب میں مولاناکی شخصیت پر معاصرین اور ناقدین کے ا فکارفراہم کیے گئے ہیں جبکہ تیسرے حصے میں اردوصحافت میں مولاناکی خدمات کا جائزہ پیش کیاگیاہے۔کتاب کے مرتب معروف ظفرشناس اور پنجاب یونیورسٹی میں اردوزبان وادب کے استاداور ادارہ تالیف وترجمہ کے ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹرزاہدمنیرعامرہیں وہ اس سے پہلے مولاناظفرعلی خان پر چھے تحقیقی وتنقیدی کتابیں پیش کرچکے ہیں۔صبح کا ستارہ میں پیش کیے گئے مضامین کے متون کی تصحیح کے ساتھ ساتھ ان کے حواشی بھی لکھے گئے ہیں اور کتاب کے تینوں حصوں کے اشاریے بھی بنائے گئے ہیں۔جن میں آیات،اشخاص،اماکن،ادارے اور تحریکیں،اشعارمنظومات کتب اخبارات وجرائد کے اشاریے شامل ہیں جن کی مددسے کتاب سے استفادہ بہت آسان ہوگیاہے۔یہ کتاب مولاناظفرعلی خان پر لکھی جانے والی کتابوں میں ضخیم ترین کتاب ہے۔بڑے سائزکے نو سوسے زائدصفحات پر پھیلی ہوئی اس کتاب کی اشاعت پرملک کے علمی وادبی حلقوں کی جانب سے کتاب کے مرتب ڈاکٹرزاہدمنیرعامراور کتاب کے اہتمام اشاعت پر مولاناظفرعلی خان فاؤنڈیشن کے چیئرمین جناب خالدمحمود کو مبارک پیش کی جارہی ہے۔
مولاناظفرعلی خان کے فکروفن پرمبنی مجموعہ’صبح کا ستارہ‘ شائع ہوگیا
39