شعبہ ادیان عالم و بین المذاہب ہم آہنگی اسلامیہ یونیورسٹی آف بہاول پور کے زیر اہتمام ماہ ربیع الاول کے سلسلے میں پر امن بقائے باہمی سیر ت النبی ﷺ کی روشنی میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی ملک ظہیر اقبال چنٹر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی اور مہمان اعزاز مفتی انتخاب احمد ممبر اسلامی نظریاتی کونسل تھے۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیو لوجیکل سائنسز، پروفیسر ڈاکٹر روبینہ بھٹی ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز، پروفیسرڈاکٹر محمد امجد ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، پروفیسر ڈاکٹر جواد اقبال ڈین فیکلٹی آف مینجمنٹ سائنسز اینڈ کامرس،قاری عبدالستار، سینئر اساتذہ کرام، افسران اور طلبا وطالبات موجود تھے۔ملک ظہیر اقبال چنٹر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی نے سیرت النبیﷺ کے موضوع پر سیمینار کے انعقاد کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ آپ ﷺ کی زندگی ہمارے لیے راہ نجات ہے۔ ہم آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی کو اسلام کے اصولوں کے مطابق گزار سکتے ہیں اور دین و دنیا سنوار سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور عظیم آثاثہ ہے اور اساتذہ کرام قابل احترام ہیں۔ مفتی انتخاب احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت محمد ﷺ کو تمام کائنات کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ آپ ﷺ کا اسوہ حسنہ تمام انسانوں کے لیے دنیا اور آخرت میں کامیابی کا ذریعہ ہے۔ ہم خوش قسمت لوگ ہیں کہ ہم آپﷺ کی امت سے ہیں۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے کہ آپ ﷺ کو تمام کائنات کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے۔ زمانہ جہالت میں لوگ اپنی بیٹیوں کو زندہ دفن کر دیتے تھے اور لڑائی جھگڑئے بہت عام بات تھی لیکن آپﷺ کی آمد کے بعد ریاست میں تمام انسانوں کو حقوق دیئے گئے۔ اسلام ایک دوسرے کی مد د کرنے اور داد رسی کا حکم دیتا ہے۔ آپ ﷺ کی سیرت طیبہ ہمارے لیے کھلی کتاب ہے۔ ہمیں آپﷺ کی سیرت کا مطالعہ کرنا چاہیے۔ آج کی تقریب ہمارے لیے درس ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ حسن سلوک کے ساتھ رہیں۔ بین المذاہب لوگوں کے ساتھ بھی اچھا سلوک کریں اور ان کے حقوق ادا کریں۔ تاریخ اسلام میں ہم دیکھتے ہیں کہ آپ ﷺ نے جو معاہدے کیے ان کو پورا کیا اور نہ صرف مسلمانوں کے ساتھ معاہدوں کی پاسداری کی بلکہ کافروں کے ساتھ بھی کیے ہوئے معاہدوں کو پورا کیا۔انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورکی بنیاد بھی اسلامی تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر مضامین کی تعلیم کے لیے رکھی گئی جو آج نہ صرف پاکستان بلکہ انٹرنیشنل لیول پر بھی اپنی پہچان بنا چکی ہے اور معاشرے میں اپنافعال کردار ادا کر رہی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم نے تمام مہمان شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب کا مقصد آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئیاسلام کو اپنی زندگیوں میں مکمل طور پر داخل کرنا ہیتاکہ ہم دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو سکیں۔ آپ ﷺ کی زندگی تمام انسانوں کے لیے ایک نمونہ ہے جس کو اپناتے ہوئے ہم کامیاب ہو سکتے ہیں۔ آج ہمیں سیرت النبی ﷺ کی ان روشن مثالوں کو اپنی زندگیو ں میں شامل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایک پرامن اور معتدل معاشرہ تشکیل دے سکیں۔ پرامن بقائے باہمی کی یہ تعلیمات صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہیں۔ ڈاکٹر سجیلہ کوثر چیئرپرسن شعبہ ادیان عالم و بین المذاہب ہم آہنگی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور تمام مہمانوں کی آمد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سیمینار کے انعقاد اور سرپرستی پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نویدا ختر کا شکریہ ادا کیا۔
آپ ﷺ کی زندگی ہمارے لیے راہ نجات ہے……..ہم آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اپنی زندگی کو اسلام کے اصولوں کے مطابق گزار سکتے ہیں اور دین و دنیا سنوار سکتے ہیں۔……..ملک ظہیر اقبال چنٹر ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا پر امن بقائے باہمی سیر ت النبی ﷺ کی روشنی میں سیمینار سے خطاب
34