Home Uncategorized پاکستان کی اساس “لا اله الا الله” پر رکھی گئی تھی اور ہم سب کو اپنے ملک کی بقاء اور ترقی کے لیے یکجا ہونا ہوگا۔……… پروفیسر ڈاکٹر محمد علی وائس چانسلر ، غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان

پاکستان کی اساس “لا اله الا الله” پر رکھی گئی تھی اور ہم سب کو اپنے ملک کی بقاء اور ترقی کے لیے یکجا ہونا ہوگا۔……… پروفیسر ڈاکٹر محمد علی وائس چانسلر ، غازی یونیورسٹی، ڈیرہ غازی خان

by Ilmiat

آج پاکستان کی 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان میں وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد علی [تمغہ امتیاز، ستارہ امتیاز] کی زیر صدارت پروگرام منعقد ہوا،اس پروگرام میں یونیورسٹی کے چیف سیکورٹی آفیسر کرنل اشفاق احمد کی زیر نگرانی یونیورسٹی کے سبزہ زار میں تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر غازی یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر عابد محمود علوی، پروفیسر ڈاکٹر سہیل عباس، پروفیسر ڈاکٹر ندیم اختر، پروفیسر ڈاکٹر سعد اللہ، ڈاکٹر محمد علی تارڑ، ڈاکٹر صغیر عطاء، ڈاکٹر عنصر علی، ڈاکٹر عبدالغفار، ڈاکٹر محمد فیصل ملک، ڈاکٹر وسیم عباس گل، ڈاکٹر محمد عمران لودھی ، تمام اساتذہ کرام اور سٹاف ممبران موجود تھے۔ پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور پھر نعت رسول مقبول ﷺ پیش کی گئی ۔ نظامت کے فرائض چیف سیکورٹی آفیسر کرنل اشفاق احمد نے ادا کیئے۔ غازی یونیورسٹی کے سیکورٹی سٹاف نے اتحاد اور تنظیم کی علامت کے طورپر ایک شاندار پریڈ پیش کی جسے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی سمیت تمام حاضرین نے سراہا، اس کے بعد پرچم کشائی کی گئی ، اور قومی ترانہ پیش کیا گیا۔ قومی پرچم کو سر بلند رکھنے کے لیے وائس چانسلر نے غباروں کے ساتھ پرچم فضا میں چھوڑا، آزادی بڑی نعمت ہے ، اس کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے فضا میں کبوتر چھوڑے گئے۔ پروگرام کے آخر میں مہمان خصوصی، پروفیسر ڈاکٹر محمدعلی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آزادی بہت بڑی نعمت ہے جس کی قیمت ہمارے بزرگوں نے چکائی۔ہم خوش قسمت ہیں کہ اپنے بزرگوں کی قربانیوں کے صلے میں حاصل ہونےوالے ملک میں ہم نے ایک آزاد فضاء میں آنکھ کھولی۔ پاکستان کی اساس “لا اله الا الله” پر رکھی گئی تھی اور ان کلمات کا مفہوم ہماری پوری زندگی کے بارے میں راہنمائی کرتا ہے۔ یعنی یہ الفاظ ایک مکمل ضابطہ حیات ہیں، جن کے مطابق ہم سب نے اپنے ملک کی بہتری، خوشحالی اور ترقی کے لیے یکجا ہونا ہے۔ اسے مل کر چلانا ہے، آپس کے تفرقہ بازی اور اپنے ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس وطن کی حفاظت کرنی ہے۔ پروگرام کے آخر میں ملکی سلامتی اور اس کی تعمیر و ترقی کے لیئے دعائیں مانگی گئیں۔

You may also like

Leave a Comment