اکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم اینڈ ڈی سی)اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی نے ’’میڈیکل جرنلز کے معیار کو بڑھانے، شفافیت اور سٹینڈرڈ میں اضافے‘‘ پر ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں منعقد کی ، جس میں تقریباً 200 شرکا شریک ہوئے۔ ورکشاپ میں عالمی بہترین اخلاقی طریقوں، اداریاتی عمل کو بہتر بنانے، پیئر ریویوز کو منظم کرنے اور غیر جانبدارانہ پبلیکیشن کو یقینی بنانے پر پریزنٹیشنز اور پینل ڈسکشنز کی گئی۔ بین الاقوامی ڈیٹا بیس جیسے کہ پب میڈ، ایکسرپٹا میڈیکا، انڈیکس میڈیکوس اور سکوپس میں میڈیکل جرنلز کی انڈیکسنگ کو بہتر بنانے کی حکمت عملیوں پر بھی گفتگو کی گئی۔ورکشاپ کا مقصد میڈیکل جرنلز کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا، جس میں سخت پیئر ریویو پراسیس، پبلیکیشن کےطریقوںاور بین الاقوامی معیار کی پیروی شامل ہے۔
ایڈیٹرز، ریویورز اور مصنفین کے لیے تربیت اور ترقی کے مواقع فراہم کرنا تاکہ ان کی مہارتوں اور علم میں اضافہ ہو سکے۔ میڈیکل پبلیشنگ میں اخلاقی معیارات کو فروغ دینا، بشمول سرقہ، ڈیٹا کی جعلسازی اور مصنفیت کے تنازعات سے متعلق مسائل بھی شامل ہیں ۔ پاکستانی میڈیکل جرنلز کی معتبر ڈیٹا بیسز میں انڈیکسنگ کو بڑھانے اور ان کے امپیکٹ فیکٹرز کو بہتر بنانے کے طریقے تلاش کرنا، میڈیکل پروفیشنلز، محققین اور تعلیمی اداروں کے درمیان تعاون برقرار رکھنا تاکہ تحقیق کے معیار اور اس کی اشاعت کو بہتر بنانا بھی اس ورکشاپ کا حصہ ہے۔ پی ایم اینڈ ڈی سی کونسل کی رکن اور جرنل کمیٹی کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر تہمینہ اسد نے تمام شرکا کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس پلیٹ فارم کو فراہم کیا تاکہ پی ایم اینڈ ڈی سی اور ملک بھر کے ایڈیٹرز کو اکٹھا کیا ۔ورک شاپ کے دوران میجر جنرل (ر) پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم نے ہیلتھ جرنلز کے لیے ایچ ای سی کے ایکریڈیشن بنچ مارکس کی وضاحت کی۔ پروفیسر سائرہ افضال نے میڈیکل جرنلز میں پیئر ریویوز کو برقرار رکھنے پر بریفنگ دی۔
شوکت جاوید نے پی ایم ڈی سی کی طرف سے میڈیکل جرنلز کی جانچ اور تشخیص کی خصوصیات پر روشنی ڈالی۔ پروفیسر اختر شیرین نے پاکستانی میڈیکل جرنلز میں پی ایم ڈی سی انڈیکسنگ، کمپلائنس، کاپی ایڈیٹنگ اور فارمیٹنگ میں غلطیوں، کوتاہیوں اور چیلنجز کی نشاندہی کی۔صدر پی ایم اینڈ ڈی سی پروفیسر ڈاکٹر رضوان تاج نے میڈیا کو بتایا کہ یہ سمپوزیم ملک میں شائع ہونے والے میڈیکل جرنلز کے معیار اور اعتبار کو بہتر بنائے گا۔ انہوں نے بہتر تربیت یافتہ ایڈیٹرز، ریویورز اور مصنفین کی اہمیت پر زور دیا جن کی میڈیکل پبلشنگ میں مہارت بہتر ہو گی۔ انہوں نے تعلیمی اور تحقیقی اداروں کے درمیان نیٹ ورکس اور تعاون کے قیام کی اہمیت پر زور دیا۔ اس سے ہمارے ڈاکٹروں کو اشاعت کے معیار اور بین الاقوامی معیار کے مطابق مہارتوں کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ صدر پی ایم اینڈ ڈی سی نے کے ای ایم یو اور جرنلز کمیٹی کی ٹیم کی کوششوں کو سراہا۔ایسا سمپوزیم ملک میں میڈیکل تحقیق کی اشاعت کے معیار کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا، اس طرح عالمی میڈیکل تحقیقاتی برادری میں بھی تعاون ملے گا۔